میوزک سنٹر سے اسلامک سنٹر(جدہ ، سعودی عرب)

اعجاز علی شاہ نے 'متفرقات' میں ‏اپریل 21, 2009 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    عرب نیوز انگلش ایڈیشن کے مطابق جدہ میں جوانوں کے ایک گروپ نے میوزک سنٹر کو خرید کر اس کو اسلامک کیسیٹ سنٹر بنانے کا منفرد انداز اختیار کیا۔ اخبار کے مطابق جوان (شباب) کے اس گروپ نے لوگوں سے چندہ جمع کیا جو لوگ اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاھتے تھے۔ چندہ کا مقصد ویڈیو اور میوزک سنٹر کو خریدنا تھا تاکہ اس کی جگہ اسلامک کیسیٹ سنٹر بنایا جائے۔ پیسہ پورے ہونے کے بعد دکان کے مالکان سے افہام و تفہیم کے ساتھ پوری دکان بمعہ میوزک اور ویڈیو سی ڈیز خریدی گئی۔ اس کے بعد اس گروپ نے ٹرک کے ذریعہ دکان سے فلموں اور میوزک کی سی ڈیز وغیرہ کوخالی جگہ پر روڈ کے کنارے جمع کیا پھر عوام الناس کی توجہ حاصل کرنے کیلئے نذر آتش کیا۔اس گروپ کے مطابق وہ اس دکان کو اسلامک کیسیٹ کا سنٹر بنائیں‌گے۔

    بشکریہ عرب نیوز
     
  2. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    اہسے ہی لوگ اگر دنیا میں‌ہوں‌اور ہر کوئی اسلام کے مطابق زندگی گزارنا چاہے تو گزار سکتا ہے۔اُنیوں نے جو کیا اُس کا اجر تو اللہ اُنھیں‌ضرور دے گا اللہ ہمیں‌بھی کچھ ایسا کرنے کی توفیق عطا فامائے جس سے ہم اُس پاک ذات کو خوش کر سکیں آمین۔
     
  3. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    میرے خیال میں تو سستی شہرت حاصل کرنے کا آسان طریقہ ہے، ورنہ ایسے کئی آدمی ہیں جو اس سے کئی گنا اچھے کام کرتے ہیں، مگر ان کا تذکرہ نہیں ہوتا۔
     
  4. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    بھائی اگر ان کی نیت یہ ہو کہ دوسرے لوگ بھی اس طرح کے کام کرکے برائی کے اڈوں کو بھلائی میں تبدیل کریں تو میرے خیال میں اس سے اچھا اور کیا ہوسکتا ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  5. ابن عمر

    ابن عمر رحمہ اللہ بانی اردو مجلس فورم

    شمولیت:
    ‏نومبر 16, 2006
    پیغامات:
    13,354
    بہت اچھی خبر ہے ۔۔۔
    اللہ تعالیٰ ان کے اس عمل کو قبول فرمائے اور باقیوں‌کو بھی اس سے سبق حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔ آمین
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  6. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751

    رفی بھائی آپنے جو کہا میں‌اُسے غلط نہیں‌کہتا۔لیکن اللہ کی راہ میں‌اگر کوئی نیک کام کیا جائے تو کیا یہ دیکھنا ضروری ہے کہ آیا کہ یہ کام بڑا ہے یا چھوٹا۔بھائی کچھ لوگ تو ایسے بھی ہیں‌جو ہمیشہ یہ سوچتے رہتے ہیں‌کہ وہ جب بھی کریں‌گے کوئی بڑا کام ہی کریں گے۔اور اُن کی اسی سوچ کی وجہ سے وہ کچھ ایسے چھوٹے چھوٹے کام بھول جاتے ہیں‌ جن سے کسی کا فائدہ ہو سکتا ہے۔

    اللہ کی راہ میں‌جو کام کیا جائے وہ شہرت کو حاصل کرنے کے لیے نہیں‌کیا جاتا۔ہان کچھ لوگ نیک اور اچھے کام کرتے ہیں لیکن صرف دُنیا کو دکھانے کے لیے جھوٹی شہرت پانے کے لیے۔

    ایسی شہرت کو کیا کرنا جو صرف عارضی ہو ایسے جھوٹی شہرت کو پانے کا کیا فائدہ کہ جس کو پا کر ہم اللہ کو ناراض کر دیں۔

    دنیا کا مسئلہ کیا ہے زیادہ تر مسلمانوں‌میں،کہ جب بھی کوئی کام کیا جاتا ہے تو اُس کو ایپریشیٹ نہیں‌کیا جاتا بلکہ یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ یہ انسان دکھاوا کر رہا ہے۔

    میں‌تو بس اتنا ہی کہوں گا اور میری دعا بھی یہی ہے کہ اللہ ہمارے دلوں کو ایسا بنا دے کہ ہم چاہ کر بھی کوئی غلط کام نہ کر سکیں آمین۔

    رفی بھائی میری کسی بات کا غلط مطلب نا لیجئے گا۔میں‌صرف جنرل بات کر رہا جیسا دنیا میں ہوتا ہے۔اگر پھر بھی کوئی بات بُری لگی ہوئی ہو تو سوری بھائی
     
    Last edited by a moderator: ‏اپریل 22, 2009
  7. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    معذرت کہ میرا نکتہء نظر ذرا الگ ہے۔

    یقیناً اچھی سوچ ہے، مگر کیا اس طرح بُرائی کے اڈے ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائیں گے، یا کوئی اور صاحب جن کا کوئی اور کام چلے نہیں ایک عدد میوزک سنٹر کھول کر بیٹھ جائیں کہ چلیں نہی عن المنکر والے اسے منہ مانگی قیمت پر خرید لیں گے، یا پھر جس سے دکان خریدی گئی کیا اس بات کی ضمانت ہے کہ وہ کہیں اور جا کر دوبارہ ایسی دکان نہیں کھولے گا۔ تو بھائی ایسی فضول خرچی سے کیا فائدہ؟

    ہاں یہی پیسہ اگر لوگوں میں موسیقی کے حرام ہونے کی نشر و اشاعت میں لگایا جاتا تو اس میں سے ایک آدمی بھی اگر اس سے فیض یاب ہو جاتا تو ان کی محنت کامیاب کہلاتی۔

    اس خبر کو سننے یا پڑھنے کے بعد ہم میں سے کتنے ہیں جنہوں نے اپنے اپنے گھروں سے میوزک کا قلع قمع کیا، چاہے ہم میں سے کوئی آدمی خود میوزک نہ سنتا ہو اور نہ اسے پسند کرتا ہو، مگر گھر کے دیگر افراد پر کون زبردستی کر سکتا ہے۔

    میں موسیقی کے حق میں نہیں، مگر اس طرح کی سرگرمیاں فلاحی تو ہو سکتی ہیں، (مالک دکان کے لیے یا کسی اور کے لیے)۔ مگر تبلیغی قطعاً نہیں کہلائی جا سکتیں۔ کیونکہ اس سے موقع پرستوں کو فائدہ اُٹھانے کا بہانہ مل جاتا ہے، جیسے مسجد کی تعمیر بلا شبہ ایک عظیم سعادت ہے مگر ہمارے ہاں کئی مساجد کی تعمیر کے لیے چندہ 25/30 سال سے اکٹھا کیا جا رہا ہے، جبکہ مسجد کا نام نشان نہیں، سٹاپ پر رکنے والی ہر گاڑی سے اللہ کے گھر کی تعمیر کے نام پر چندہ مانگا جاتا ہے، ایک منچلے نے تنگ آکر یہاں تک کہہ دیا کہ کیا اللہ اس سے پہلے گیسٹ ہاؤس میں رہتا تھا؟



    آمین اور اللہ انہیں اس سے بہتر انداز میں اسلام کی خدمت کرنے کی توفیق دے۔

    ارے بھائی اس میں بُرا منانے والی کوئی بات نہیں، ضروری نہیں کہ اللہ کا نام لے ہر کیا جانے والا ہر کام صرف بھلائی پر ہی مبنی ہو، مجھے صرف اس کا تاریک پہلو ہی نظر آیا ہے، جو کہ اوپر واضح کر دیا ہے، کل ایسا نہ ہو کہ میرے گھر کے باہر کوئی پیشہ ور آکر چندہ مانگے کہ ہم نے میوزک سنٹر خرید کر جلانا ہے۔:00026:
     
  8. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    ارے بھائی اگر کوئی چندہ مانگنے والا میرا جیسا ہو۔تو کبھی بھی میوزک کی بات نہیں کرے گا ہاہاہاہاہا
    آپ نے میری باتوں‌کا مائنڈ نہیں‌کیا اُس کے لیے بہت بہت بہت بہت شکریہ بھائی۔

    بھائی کیا ہے آج کل کوئی کسی کو سہارا دیتا ہی کہاں‌ہے۔ایک انسان اگر گِر رہا ہے نا تو کوئی اُس کو سہارا نہیں دیتا بلکہ اُس کو اور گِرانے کی کوشش کرتے ہیں۔آج کل کی دُنیا تو کھلی کتاب ہے جیسے آسانی سے پڑھا جا سکتا ہے۔
     
  9. خادم خلق

    خادم خلق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 27, 2007
    پیغامات:
    4,946

    آپ کا خیال درست ھو سکتا ھے ۔ مگر ھو سکتا ھے کہ وہ لوگ اس لئے تشھیر کرارھے ھوں تاکہ دوسرے اس سے کچھ سبق لیں۔ تاھم ھمیں اچھا کام کرنے والے کے متعلق حسنِ ظن رکھنا چاھیئے۔
     
  10. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    ہمم شکر ہے بھائی کہ آپ بھی نظر آئے ہاہاہاہاہا

    کبھی کبھی چھوٹے کام کرنے سع دل کو بہت سکون ملتا ہے اور کیا پتہ اللہ تعالی انسان کو کون سا کام پسند آجائے۔کام چھوٹا ہو یا بڑا بس اُس کو کرنے کے لیے نیت صاف ہونی چاہیے اور ارادہ مضبوط ۔
     
  11. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    گڈورک۔ کاش ہم سب مل کر موسیقی سننا ہی چھوڑ دیں ۔ یہ گندا کاروبار خود ہی ختم ہو جائے گا ۔ افسوس ہوتا ہے نیٹ پر مسلمانوں کو ان شیطانی کاموں میں لگے دیکھ کر ۔
     
  12. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    بجا فرمایا سسٹر

    اللہ تعالی اُن تمام لوگوں کو ہدایت دے تو راہ سے بھٹکے ہوئے ہیں ، یہ میوزک ، ناچ گان ، وغیرہ وغیرہ ہر طرح کی گندگی ہمارے اسلامی سے معاشرے ختم ہو جائے آمین۔
     
  13. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    آمین یا رب العالمین
     
  14. mahs

    mahs --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏ستمبر 6, 2012
    پیغامات:
    332
    معذرت کے سر، ہر چیز کو برائی کی نگاہ سے نہیں‌ بھلائی کی نگاہ سے بھی دیکھنا چاہیے۔
    دلوں‌ کے بھید تو اللہ رب العزت جانتے ہیں‌، کہ کون کیا کر رہا ہے باقی مومن اچھا گمان رکھتا ہے
     
  15. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    جزاک اللہ خیرا!
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں