پاکستان، دارالاسلام ؟

عائشہ نے 'اسلامی متفرقات' میں ‏مارچ 9, 2010 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    1- مطلقا نہیں !!!
    2- دار الاسلام
     
  2. فرقان خان

    فرقان خان -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 4, 2010
    پیغامات:
    208
    دلائل؟؟؟

    کیا یہ سلف کا فہم ہے؟؟؟اگر ہاں تو دلائل درکار ہیں
     
  3. فرقان خان

    فرقان خان -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 4, 2010
    پیغامات:
    208
    بندہ ناچیز ابھی تک جوبات کا منتظر ہے یا شیخ الغائب!!!
     
  4. فرقان خان

    فرقان خان -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 4, 2010
    پیغامات:
    208
    یا شیخطاہر رفیق صاحب!!!

    امریکہ اور جاپان کے اصلا دار السلام ہونے کے دلائل قرآن و حدیث و فہم سلف سے درکار ہیں............

    اپنے اوپر کے ""قول زریں"" کے مطابق وضاحت فرما کر بندہ ناچیز کی جلد از جلد تشفی فرمایں................

    والسلام
     
  5. عمر خالد

    عمر خالد -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏فروری 22, 2011
    پیغامات:
    4
    آپ جیسے علم رکھنے والے بہن بھائیوں کے سامنے بولتے شرم تو آتی ہے مگر کیوں کہ اپنی علم میں خاطر خواہ اضافے کی امید ہے اور آپ سب سے استفادے کی حرص بھی، اس لئے بندہ عرض کرنا چاہے گا کہ بہن کی جانب سے دیے گئے مضمون کی رو سے تو پوری دنیا ہی اسلام کا قلعہ ثابت ہوتی ہے، کیوں کہ الله کی زمین تو بنی ہی الله کے نظام کے لئے ہے تو اس رو سے تو دار السلام و دار الکفر کے تصورات ہی غائب ہو جائیں گے

    اس سلسلے میں ہماری رہنمائی کے لئے شیخ صالح المنجد کا فتویٰ درج ذیل ہے



    ہجرت والے ملك كے واجبى اوصاف
    وہ كونسى واجبى شروط ہيں جن كى بنا پر كوئى ملك دار الحرب يا دار الكفر بنتا ہے ؟


    الحمد للہ:

    ہر وہ ملك جس كے حكمران اور ذمہ داران اور كنٹرول ركھنے والے اس ملك ميں اللہ تعالى كى حدود كا نفاذ كريں، اور اپنى رعايا پر شريعت اسلاميہ كو نافذ كرتے ہوں، اور اس ميں رعايا شريعت اسلاميہ كے واجب كردہ امور سرانجام دينے كى استطاعت ركھے تو اسے دارالاسلام كہا جاتا ہے.

    لھذا وہاں بسنے والے مسلمان نيكى و بھلائى كے كاموں اس ملك كے حكمرانوں كى اطاعت و فرمانبردارى كريں، اور انہيں نصيحت كريں اور ان كى خير خواہى كريں، اور ملك كے امور چلانے ميں ان كے ممد و معاون ثابت ہوں اور انہيں جو علمى اور عملى قوت دى گئى ہے اس كے ساتھ ملك كى خدمت كريں، اور وہاں بود وباش اختيار كريں، اور وہاں سے اسلامى ملك كے علاوہ كہيں اور منتقل نہ ہوں، تو اس ميں ان كى حالت بہتر اور افضل ہو گى.

    يہ نبى صلى اللہ عليہ وسلم كى ہجرت اور اس كے ايك اسلامى مملكت بن جانے كے بعد مدينہ كى طرح ہے، اور فتح مكہ كے بعد مكہ مكرمہ كى طرح؛ كيونكہ وہ فتح ہوجانےاور اس كے امور مسلمانوں كے ہاتھ آجانےسے دارالاسلام بن گيا، حالانكہ پہلے دارالحرب تھا اور وہاں بسنے والے مسلمانوں پر ہجرت كى قدرت ركھنے پر وہاں سے ہجرت كرنا واجب تھا.

    اور ہر وہ ملك جہاں كے حكمران اور ذمہ داران اور كنٹرول ركھنے والے افراد اس ميں حدود اللہ كا نفاذ نہ كريں، اور وہاں كى رعايہ پر اسلامى شريعت كا نفاذ نہ كرتےہوں، اور نہ ہى وہاں بسنے والا مسلمان شعائر اسلام پر عمل كرنے كى طاقت ركھتا ہو؛ تو وہ دار الكفر ہے.

    اس كى مثال فتح سے قبل مكہ كى ہے، كہ وہ دار الكفر تھا، اور اسى وہ ممالك جہاں كے بسنے والے اسلام كى طرف منسوب ہوتے ہيں، وہاں كے حكمران اللہ تعالى كے نازل كردہ قوانين نافذ نہيں كرتے، اور نہ ہى مسلمانوں كو دينى شعائر پر عمل كرنے كى قوت حاصل ہے، تو وہاں سے ہجرت كرنا واجب ہے تا كہ وہ اپنے دين كو بچا كر فتنوں سے فرار ہوں، اور ايسے ملك ميں جا كر بس جائيں جہاں اسلامى قوانين لاگوہيں، اور اپنے اوپر شرعى واجبات كى ادائيگى كى طاقت بھى ركھتے ہوں.

    اور جو كوئى ہجرت نہ كر سكے اور ہجرت كرنے سے عاجز ہو، چاہے وہ مرد ہو يا عورت يا بچہ وہ معذور ہے، اور دوسرے ملكوں ميں بسنے والے مسلمانوں كو چاہيے كہ وہ اس ملك كو دار الكفر سے دارالاسلام بدلنے كى كوشش كريں اور اسے كفر سے بچائيں.

    اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمانہ ہے:

    جو لوگ اپنى جانوں پر ظلم كرنے والے ہيں جب فرشتے ان كى روح قبض كرتے ہيں تو پوچھتے ہيں، تم كس حال ميں تھے؟ يہ جواب ديتے ہيں كہ ہم اپنى جگہ كمزور و ناتواں اور مغلوب تھے، فرشتے كہتے ہيں كيا اللہ تعالى كى زمين كشادہ نہ تھى كہ تم ہجرت كر جاتے؟ يہى لوگ ہيں جن كا ٹھكانہ جہنم ہے اور وہ پہنچنے كى بہت برى جگہ ہے، مگر جو مرد اور عورتيں اور بچے بے بس ہيں جنہيں نہ تو كسى چارہ كار كى طاقت ہے اور نہ كسى راستے كا علم ہے، بہت ممكن ہے كہ اللہ تعالى ان سے درگزر كرے، اور اللہ تعالى درگزر كرنے والا معاف فرمانےوالا ہے النساء ( 97 - 99 ).

    اورايك مقام پر ارشاد بارى تعالى ہے:

    {بھلا كيا وجہ ہے كہ تم اللہ تعالى كى راہ ميں اور ان ناتواں اور كمزور مردوں، اور عورتوں، اور ننھے ننھے بچوں كے چھٹكارے كے ليے جہاد نہ كرو؟ جو يوں دعائيں مانگ رہے ہيں كہ اے اللہ ہمارے پروردگار ان ظالموں كى بستى سے ہميں نجات دے، اور ہمارے ليے خود اپنے پاس سے حمائتى مقرر فرما، اور ہمارے ليے خاص اپنے پاس سے مددگار بنا} النساء ( 75 ).

    ليكن جو مسلمان اس ملك ميں دينى شعائر پر عمل كرنے اور ان كا اظہار كرنے كى استطاعت ركھتے ہوں، اور حكمران اور ذمہ داران پر حجت قائم كر سكتے ہوں، اور ان كے معاملات كى اصلاح كرنے كى استطاعت ركھيں، اور ان كى سيرت كو راہ راست پر لا سكتے ہوں، تو ان كے ليے ان كے درميان رہنا مشروع اور جائز ہے؛ كيونكہ اميد ہے كہ وہاں رہنے ميں ان كى اصلاح اور انہيں دعوت و تبليغ ہو گى، ليكن اس كے ساتھ اسے ان فتنوں سے محفوظ رہنا ہوگا.

    واللہ اعلم .



    الشيخ محمد صالح المنجد
     
  6. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    یہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کا فہم ہے
    ملاحظہ فرمائیں :
    کل مولود یولد على الفطرۃ فأبواہ یہودانہ أو ینصرانہ أو یمجسانہ
    نیز اللہ تعالى کے خطاب کا منشاء بھی یہی ہے
    إن الأرض للہ .....
    اس غائب شیخ کو علم الغیب نہیں ہے بسا اوقات غفلت بھی ہو جاتی ہے اگر جواب نہ ملے تو پرائیوٹ میں طلب کر لیا کریں کہ اس تھریڈ میں جواب لکھیں
    امید ہے کہ آپ غائب کو حاضر کرنے کا غیر جادوئی طریقہ سمجھ گئے ہونگے
    (ابتسامۃ)
    قرآن اور حدیث کے دلائل میں نے ذکر کر دیے ہیں ۔
    لیکن آپکے نہاں خانہ دماغ میں میرے جوابات کو پڑھنے کے بعد یہ سوال بھی موجود ہے کہ :
    تو کیا امریکہ و جاپان اب بھی دار الاسلام ہیں ؟
    اسکا جواب یہ ہے کہ وہ اصلا دار الاسلام تھے لیکن اسکے باسیوں نے اسلام کو خیر باد کہہ کر اسے دار الکفر بنا دیا ہے اور میری مذکورہ حدیث رسول صلى اللہ علیہ وسلم کا بھی یہی معنى ہے ۔
     
    Last edited by a moderator: ‏فروری 25, 2011
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  7. فرقان خان

    فرقان خان -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 4, 2010
    پیغامات:
    208
    دلچسپ!!!

    دار السلام کی تین شرائط امریکہ اور جاپان میں کب پوری ہوئیں جب وہ دار الاسلام بنے؟؟

    ان الارض للہ... تو اس تھریڈ کی پہلی پوسٹ میں دار السلام کی شرائط بے معنی ہیں پھر؟؟؟
    آپ کی منطق کے تحت تو پھر یہ بھی ملاحظہ فرمائیں::
    ساری کفار مرتد ہیں کیونکہ وہ پہلے مسلمان تھے لیکن بعد میں کافر ہو گئے!!!
     
  8. محمد نعیم

    محمد نعیم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 26, 2007
    پیغامات:
    901
    جزاکم اللہ خیرا برادر فرقان خان ۔
     
  9. طالب نور

    طالب نور -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 28, 2008
    پیغامات:
    366
    سسٹر ام نور العین و شیخ رفیق طاہر پوچھنا ہے کہ وہ حدیث کونسی ہے جس میں قیامت کی نشانی کے طور پر جاہلوں کے مفتی بننے اور ان کا لوگوں کو گمراہ کرنے کا ذکر ہے؟
    ہر ملک کو دارالکفر ثابت کرنے والے عالی مقام مفتیان کرام سے عرض ہے کہ ملکوں کی بحث تو بڑی ہے ذرا اپنے وسیع و عریض علم کو جنبش دیں اور صرف اتنا بتائیں کہ کتاب و سنت کی رو سے کافر کتنی قسم کا ہوتا ہے؟ کیا ہر کافر ایک جیسا ہے یا ان کی بھی اقسام ہیں؟
    اگر اس سوال کے جواب میں تنگی محسوس کریں تو اللہ سے ڈر جائیں اور بلا علم فتوے جاری کرنے سے پرہیز کریں۔
    نیز ان دلدادہ علم سے بھی گزارش ہے جو ہر بات کو فہم میں نہ آنے کی بنا پر تقلید سمجھ کر چھوڑنا چاہتے ہیں کہ تقلید دلیل کے مقابل کسی کی بات ماننے کا نام ہے نہ کہ کسی دلیل کی فہم کو ماننے کا۔
    یہ تو درست ہے کہ کوئی بھی صاحب علم کہیں پر غلطی کھا سکتا ہے اور وہان اس کی پیروی نہیں کی جا سکتی لیکن یہ سمجھنا کہ جو فہم کسی مسئلہ مین مجھے حاصل ہوا ہے وہ اس سے پہلے کسی کو نہیں ہوا سوائے فتنہ و تکبر کے کچھ نہیں۔ یہ مباحث جو آج ساری توحید سمجھ لی گئی ہیں نہ جانے تمام پرانے لوگ اس توحید سے نا آشنا کیوں رہے؟ اللہ ایسی فتنہ انگیز سوچ سے محفوظ رکھے، آمین۔
     
    Last edited by a moderator: ‏مارچ 21, 2011
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  10. اہل الحدیث

    اہل الحدیث -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 24, 2009
    پیغامات:
    5,052
    طالب نور بھائی جزاک اللہ خیرا اپنی قیمتی پوسٹ کے لیےلیکن ہمیں اپنے کام پر فوکس رکھنا چاہیے۔ ہاتھی کا چلتے رہنا ضروری ہوتا ہے۔
     
  11. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    [QH]عن عبدالله بن عمرو بن العاص قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : إن الله لا يقبض العلم انتزاعا ينتزعه من العباد ، ولكن يقبض العلم بقبض العلماء ، حتى إذا لم يبق عالما ، اتخذ الناس رؤوسا جهالا ، فسئلوا ، فأفتوا بغير علم ، فضلوا وأضلوا .[/QH] متفق عليہ
    عبداللہ بن عمرو بن العاص فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ اللہ علم کو اس طرح نہیں اٹھا لے گا کہ اس کو بندوں سے چھین لے۔ بلکہ وہ ( پختہ کار ) علماء کو موت دے کر علم کو اٹھائے گا۔ حتیٰ کہ جب کوئی عالم باقی نہیں رہے گا تو لوگ جاہلوں کو سردار بنا لیں گے، ان سے سوالات کیے جائیں گے اور وہ بغیر علم کے جواب دیں گے۔ اس لیے خود بھی گمراہ ہوں گے اور لوگوں کو بھی گمراہ کریں گے۔حوالہ ترجمہ
    بارك اللہ فيكم ، تكفيريوں كى علمى قابليت ہميشہ سے ايك سواليہ نشان ہے۔
     
  12. dani

    dani نوآموز.

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 16, 2009
    پیغامات:
    4,329
    آمین ۔ جزاک اللہ خیرا۔
     
  13. ’’عبدل‘‘

    ’’عبدل‘‘ -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2012
    پیغامات:
    118
    جی پاکستان دارلامن بھی اور دار السلام بھی!!!

    کسی کو شک؟؟؟
     
  14. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    اس پر غور کیا جانا چاہیے؛اصل مسئلہ حاکم کا مسلمان یا نا مسلمان ہونا نہیں بل کہ کسی خطے میں جاری احکام پر اس کے دارالاسلام یا دارالکفر ہونے کا مدار ہے؛میں نے بھی اسی بنا پر اس سے استدلال کیا ہے کہ یہاں اسلامی احکام نافذ نہیں۔
    لفظوں کو پکر کر بیٹھ جانا فکر کی گہرائی نہیں ہے!!!!
     
  15. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    محض شعائر ادا کرنے کی آزادی ہونے سے کوئی ملک یا ریاست دارالاسلام نہیں بن جاتی:
    ملا کو جو ہے ہند میں سجدے کی اجازت
    ناداں یہ سمجھتا ہے کہ اسلام ہے آزاد
     
  16. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    اتنے سالوں سے آپ ابھی تک اس ملک کو دارالاسلام ہی ثابت کر رہے ہیں یا ۔۔۔ : )
    آپ اپنی فکر کی گہرائی سے بتائیں کہ
    اس ملک کو کیا کہنا چاہیے اگر دارالاسلام نہیں؟ اور یہ بھی بتائیں آپ کاقیام اس وقت کہاں ہے ؟
     
  17. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    کسی شاعر کا شعر پڑھ دینے سے کوئی ملک دارالکفر نہیں بن جاتا ، نہ ہی شعر شرعی دلیل ہوتے ہیں ۔
    اورجن کے نزدیک یہ دارالکفر ہے وہ بصد شوق اپنے امرا کے قائم کردہ دارالاسلام کو ہجرت فرما جائیں ۔
    ہم تو رہیں گے اسی ملک میں اور اپنے لوگوں کو محبت اور محنت سے اللہ کے دین کی طرف بلاتے رہیں گے ۔
     
  18. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    کسی علاقے میں شعائر کی آزادی سے اس کا دارالاسلام ہونا لازم نہیں آتا؛یہ ایک بدیہی سی بات ہے،ورنہ تو امریکا بھی دارالاسلام ہی قرار پائے گا؛کسی خطے کے دارالکفر ہونے سے وہاں سے ہجرت ہر حال میں لازم نہیں ہوتی؛میں پاکستان کو دارالکفر کہنے سے احتراز ہی کرتا ہوں؛اس کے دارالاسلام نہ ہونے یا دارالکفر یا کوئی اور دار ہونے سے یہ قطعی لازم نہیں آتا کہ یہاں رہ کر لوگوں کو محبت اور حکمت کے ساتھ خدا کے دین کی طرف نہ بلایا جائے؛ہم بھی خدا کی توفیق سے اپنی بساط کے مطابق یہی کر رہے ہیں؛والحمدللہ
    غیر ضروری نکات پر گفت گو کے بجاے اصل موضوع پر ارتکاز ہونا چاہیے اور وہ یہ ہے کہ کیا پاکستان شرعی دلائل کی رو سے دارالاسلام ہے یا نہیں؟ یہ ایک علمی بحث ہے،جس میں دلائل کی بنیاد پراختلاف ممکن ہے،کسی بھی مختلف فیہ مسئلے کی طرح؛اس ضمن میں مخالف راے کو برداشت کرنے کا حوصلہ کرنا چاہیے،نیز دوسروں پر طنز،طعن یا شخصی اور غیر متعلق تنقید سے مکمل گریز کیا جانا چاہیے۔والسلام
     
  19. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    اس تھریڈ میں کہیں بھی طنز ، طعن ، یا شخصی تنقید نظر نہیں ـ دلائل بھی پیش کیے گے ، لیکن آپکو قبول نہیں ـ ایک طرف دارالکفر بھی نہیں کہتے ، دوسری طرف دارالاسلام کے لیے شرعی دلیل بھی مانگتے ہیں ، بہتر ہے کہ آپ ہی ان شرعی دلائل کو ذکر کردیں جن کی رو سے پاکستان دارالاسلام نہیں بلکہ کوئی اور ہی ''دار '' ہے !!
     
  20. رانا ابو بجاش

    رانا ابو بجاش ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 15, 2009
    پیغامات:
    80
    زباں سے کہہ بھی دیا لا الہ تو کیا حاصل
    اصل میں یوں ہے:
    خرد نے کہہ بھی دیا تو کیا حاصل
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں