ایمان کا کپبورڈ!

رفی نے 'ادبی مجلس' میں ‏اگست 3, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    السلام علیکم!

    میرے ایک دوست نے آج ایک واقعہ سنایا کہ انہوں نے صبح سحری کے بعد اپنی بیٹی سے مذاق میں پوچھا کہ تم نے روزہ رکھا ہے؟ تو وہ کہنے لگی کہ ہاں،تو وہ پوچھنے لگے کونسے کپبورڈ میں تو جواب ملا "ایمان کے کپبورڈ میں"۔

    جب انہوں نے یہ واقعہ سنایا تو مجھے اس بچی کے جواب پر جہاں خوشی محسوس ہوئی وہیں ایک سوال بھی ذہن میں آیا کہ ہم اپنی قیمتی چیزوں کو کس قدر سنبھال کر الماریوں میں محفوظ کرتے ہیں مگر اپنے اعمال کا ذرا خیال نہیں رکھتے، برے اعمال تو ہیں ہی بُرے ان سے بچنا چاہیئے اگر سرزد ہو بھی جائیں تو توبہ کرنی چاہیئے مگر جو اچھے اعمال ہم نیکی سمجھ کر کرتے ہیں کیا ان کی کبھی حفاظت کی ہے کہ کسی دوسرے عمل سے وہ ضائع نہ ہو جائیں، ہمیں بھی ایک ایسے ٹھوس کپبورڈ کی ضرورت ہے جہاں پر ہم اپنے ایسے اعمال ڈال کر رکھ سکیں تا کہ وہ بلاوجہ خودنمائی کا سبب بن کر ضائع نہ جائیں اور اللہ سے دعا کرتے رہنا چاہیئے کو ہمیں اتنی توفیق دے کہ یہ کپبورڈ بھرا جا سکے اور اس میں رکھے اعمال کو کسی چور ڈاکو لٹیرے کی نظر نہ پڑے-
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  2. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    وعليكم السلام ورحمت اللہ وبركاتہ
    ايمان افروز ! جھنجھوڑ دیا ۔جزاكم اللہ خيرا ۔

    يعنى اس المارى كو شرك، رياكارى، تكبر سے پاك ہونا چاہیے ورنہ بيلنس مائنس ہو جائے گا۔ اور كون كون سے اعمال ہیں جو نيك اعمال كو غارت كرتے ہیں؟
     
  3. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    اگر شرک شامل ہو تو پھر تو اعمال نہیں بلکہ خالی ڈبے ہی ہوں گے، البتہ اعمال رکھ کر اگر ان پر تکبر یا ریاکاری غالب آجائے تو انہیں کائی لگ جائے گی اور وہ پریزینٹ ایبل نہیں رہیں گے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  4. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    اس پر مجھے ہمارے شیخ محترم عبدالاحد بن عبدالقدوس کی مثال یاد آئی ۔ دوسال پہلے گرمیوں کی چھٹیوں میں سمر کورس میں ایک بچے کو شرک کی بربادی سمجھارہے تھے جب یہ بات سامنے آئی کہ شرک کی وجہ سے سارے اعمال غارت ہوجاتے ہیں تو وہ بچہ حیران ہوا کہ یہ کسطرح کہ شرک سب اعمال کو تباہ کردیتا ہے۔ شیخ صاحب نے مثال دی کہ اگر گلاس میں پانی ہو اور اس میں پیشاب کا صرف ایک قطرہ ڈال دیا جائے تو پانی صاف رہے گا اس بچے نے کہا نہیں۔ شیخ صاحب نےسمجھایا کہ اسی طرح شرک بھی اعمال کو ناپاک کردیتا ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  5. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    جزاک اللہ خیرا!

    بہت عمدہ طریقے سے شیخ محترم نے شرک کی تباہ کاری واضح کی، اللہ ہمیں شرک کو سمجھنے اور شرکیہ اعمال سے دور رہنے کی توفیق عطا فرمائے! کیونکہ شرک کو تمام مسلمان ہی تباہ کن سمجھتے ہیں مگر شرک کیا ہے اور کون کونسے اعمال شرکیہ ہیں اس کو سمجھنے والے کم ہی لوگ ہوں گے۔
     
  6. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    جزاک اللہ‌خیرا رفی بھائی۔
    زبردست انداز سے آپ نے یاددہانی کروائی۔
    بالکل۔۔ اور یہاں شرک کی بات ہوئی۔۔۔ اللہ ہر مسلمان کو اس ظلم عظیم سے بچائے۔ میں تو یہ کہتا ہوں کہ اللہ اگر انسان کو صحیح عقیدہ توحید کی سمجھ دے دے تو انسان پھر بھی دوسرے گناہوں مثلا جھوٹ، فرائض چاہے وہ دینی ہوں یا دنیاوی ان میں کوتاہی، دوسروں سے بے جا نفرت، بے جا تنقید، اخوت بھائی چارے کا فقدان۔۔۔ ان کی طرف بہت کم توجہ دیتا ہے۔۔۔۔
     
  7. راہگیر

    راہگیر -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏اگست 5, 2011
    پیغامات:
    158
    جزاک اللہ
     
  8. irum

    irum -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 3, 2007
    پیغامات:
    31,578
    وعليكم السلام ورحمۃ اللہ وبركاتہ

    جزاك اللہ خيرا
     
  9. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    جزاک اللہ‌خیرا رفی بھائی

    بہت عرصے بعد ہی صحیح مگر زبردست شیئرنگ کی آپ نے۔ بس اللہ تعالی سے دُعا ہے کہ وہ ہمیں‌ ہر بُرائی سے دور رکھے آمین۔
     
  10. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
  11. dani

    dani نوآموز.

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 16, 2009
    پیغامات:
    4,329
    جزاک اللہ خیرا بہت پیاری بات ہے ۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں