داعیاتِ دین حفظہن اللہ برساتی جھینگروں کے نرغے میں

عائشہ نے 'مسلم شخصیات' میں ‏فروری 23, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484

    الحمد للہ و كفى وسلام على عبادہ الذين اصطفى وبعد ... ​
    قارئين كرام ، السلام عليكم ورحمة اللہ وبركاتہ،
    جس وقت راقمہ يہ سطور رقم كر رہی ہے برساتى جھينگروں کے بے سرے راگوں نے آسمان سر پر اٹھا ركھا ہے ، برساتى جھينگروں كى عجيب نفسيات ہوتى ہے ، ايك كسى كونے سے سَر نكال كر مبہم سا سُر نكالتا ہے، دوسرا جواب ميں صدا ديتا ہے، تيسرا ہاں ميں ہاں ملاتا ہے ، اور پھر مل جل كر باجماعت بنا سمجھے بنا سوچے وہ شور اٹھتا ہے كہ كان پڑی آواز سنائى نہيں ديتى ۔ برساتى جھينگر... الامان الحفيظ ۔
    سائبر دنيا ميں بھی برساتى جھينگروں جيسے بے سوچے سمجھے پکے راگ الاپنے والوں كى كوئى كمى نہيں ۔ جس طرح گاؤں كى چوپالوں ميں بعض بھائى كے مردہ گوشت كے شوقين كسى كا ذاتى تذكرہ شروع كرتے ہيں اور پھر بنا سوچے سمجھے بےتُكى ہانکتے جاتے ہيں، اسى طرح قوم كمپيوٹر لٹريٹ ہو گئی، چوپالوں سے اٹھ كر فورمز پر آ بيٹھی ، ليكن وہی بےہودہ عادتيں ساتھ اٹھا لائى ، ذوق سقيم كى تسكين آج بھی بہنوں بھائيوں كا مردہ گوشت كھانے سے ہوتى ہے۔ كہنے كو داعيانِ دين كا اكٹھ ہے ليكن دراصل داعياتِ دين كى گوشت خورى جارى ہے ۔ جناب شوق سے تناول فرمائيے ،كون ہے جو آپ كو اس شغل سے روكنے كى جسارت كرے؟ يہ مضمون آپ جیسے صِنفی متعصب حضرات كو روكنے كے ليے لکھا بھی نہيں گيا ، يہ غير جانب دار،غیرمتعصب اور معقول تجزيہ كرنے كے اہل لوگوں كے ليے ہے۔
    ايك مضمون زير نظر ہے ۔ عنوان ہے :
    " ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ: حقائق کے کٹہرے میں "
    http://www.kitabosunnat.com/forum/%D8%B9%D9%84%D9%85%D8%A7%D8%A1-185/%DA%88%D8%A7%DA%A9%D9%B9%D8%B1-%D9%81%D8%B1%D8%AD%D8%AA-%DB%81%D8%A7%D8%B4%D9%85%DB%8C-%D8%B5%D8%A7%D8%AD%D8%A8%DB%81-%D8%AD%D9%82%D8%A7%D8%A6%D9%82-%DA%A9%DB%92-%DA%A9%D9%B9%DB%81%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-5199/

    عنوان ديكھ كر خيال آتا ہے نجانے صاحب تحرير حقائق كا كون سا پينڈورا باكس کھولنے والے ہيں ؟ ليكن وائے قسمت چوپالى داستانوں كى طرح

    ؂ مضمون يہاں بھی گونگے ہيں ، عنوان يہاں بھی اندھے ہيں !​
    ابتدائيہ ميں ارشاد ہے :
    قارئين كرام كيا كسى معزز شخصيت كے متعلق كوئى ابہام (كنفيوژن) كو دور كرنے كا متمنى شخص اپنى تحرير كا عنوان اس قسم كا پسند كر سكتا ہے؟
    گويا ابھی آپ كنفيوزڈ ہيں ليكن ابتدا ميں ہی آپ ان كو كٹہرے ميں لے آئے؟ كيا دھونس ہے؟ كيا دبدبہ ہے؟ آپ كو كس نے اختيار ديا كہ ايك معزز خاتون كے متعلق اتنا گرا ہوا عنوان اختيار كريں؟ جب آپ ابہام كا شكار ہوتے ہيں اور فيصلہ غير جانب دار قارئين پر چھوڑنا چاہتے ہيں تو عناوين كچھ اس قسم كے ہوتے ہيں :
    جاوید احمد غامدی پر لگائے گئے الزام کی حقیقت۔۔۔ - URDU MAJLIS FORUM
    جاوید احمد غامدی اور انکارحدیث : الزام یا حقیقت ؟ - URDU MAJLIS FORUM
    مزيد ہدايت جارى ہوتى ہے :
    يعنى اب اس قسم كے غير مہذبانہ اور جاہلانہ عنوان كے تلے يہ ہدايت جارى كى جارہى ہے كہ تہذيب كے دائرے ميں رہیے؟ اسے كہتے ہيں اوروں كو نصيحت خود مياں فضيحت !
    قارئين كرام دراصل حقائق كے اس نام نہاد كٹہرے كے يہ اعتراضات عرصہ دراز سے غالى بدعتى سائٹس پر موجود تھے اور صاحب تحرير نے صرف ان كو نقل كرنے زحمت انجام دى ہے۔ اسى ليے يہ سب ہفوات يہاں مليں گی:
    اسلامی ایجوکیشن ڈاٹ کام ۔ الھدیٰ فتنہ ڈاکٹر فرحت ہاشمی | دیگر فتنے
    لھُدٰ ی انٹرنیشنل فرحت ہاشمی کے باطل عقائ
    ان ہفوات كو پيسٹ كرنے والے ابہام دور كرنے كے متمنى غير جانب دار صاحب كو نتيجہ نكالنے اور مقصود كہہ ڈالنے كى اتنى عجلت ہے كہ فورا ہی بلى تھيلے سے باہر آجاتى ہے۔ جلد ہی ارشاد ہوتا ہے:
    سبحان اللہ كيا مہذبانہ طرز گفتگو ہے وہ بھی ايك معمر معلمہء قرآن كے متعلق؟ جس كى سارى عمر قرآن مجيد كى طرف دعوت ديتے ہوئے گزر گئى ؟
    دراصل سارى ہفوات كا بنيادى مقصد يہ ہے :
    يعنى وہی بدعتى تبليغ كا اعادہ ڈاكٹر صاحبہ سے دور رہیے ، ان كى بات مت سنیے ۔
    اچھا تو پھر كس كى سنیے؟ اب اصل بات شروع ہوتى ہے صاحب تحرير كى سنيے كيونكہ يہ مصنف "پیغام قرآن " ہيں!
    بھلا "يوسف ثانى" كے ہوتے ہوئے خواتين ڈاكٹر فرحت ہاشمى (حفظھا اللہ من الحساد ) سے پيغامِ قرآن سمجھيں؟ برداشت نہيں ہوتا نا جى ؟ برداشت نہيں ہوتا ! صرف اسى ليے پرانے راگ كو نئے سرے سے نئى ويب سائٹس پر الاپا جا رہا ہے ۔

    قارئين كرام آئیے اس باسى كڑھی كے ابال جيسے، بدعتيوں سے مانگے تانگے كے کاپی پيسٹڈ حقائق نامے پر ايك نظر ڈاليے :

    مجھ جيسى عام سى فقيرہ طالبہ علم اتنا جانتى ہے كہ قضائے عمرى كے متعلق كن كن مكاتبِ فكر كے كيا مواقف ہيں، تو كيا صاحب مضمون ايك داعيہء دين حفظھا اللہ كو كٹہرے ميں کھڑا كرنے كى اہليت و قابليت ركھنے والے، اس بنيادى بات سے بے خبر ہيں ؟ ايں چہ بو العجبى است ؟ جناب محترم اگر عقل كو نہيں تو گوگل سرچ كو ہاتھ مار ليا ہوتا كہ قضائے عمرى كس كے نزديك كيا حيثيت ركھتی ہے تب يہ صرف ايك معلمہء قرآن مجيد ايك داعيہء دين كا جرم نا مغفور نہ رہتا بلكہ علماء كرام كى ايك عظیم جماعت پر فرد جرم عائد ہوتى اور سب كو كٹہرے ميں کھڑا كيا جاتا ، يا جناب محترم كا زور صرف صنفِ نازك پر چلتا ہے جن كا قصور يہ ہے كہ وہ كسى مذہبی سياسى جماعت كے خواتين ونگ كى امامت كے منصب پر فائز نہيں ورنہ جماعتى فنڈ سے ان كا دفاع ہوتا ؟ ان كى چھينك كو بھی جماعتى مفادات كے حصول كا ذريعہ قرار دے كر تعريف ميں اخبارى بيانات جارى ہوتے ؟ جس فورم پر تشريف فرما ہو كر يہ چارج شيٹ جارى كى جا رہی ہے اسى كى لائبريرى ميں جھانك كر يہ كتاب ملاحظہ فرمائى جا سكتى ہے۔
    قضائے عمری - عبادات - کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز
    اس نام نہاد حقيقت نامے كى پہلى سطر كے متعلق گفتگو يہاں تمام ہوئى ۔



     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  2. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اس نام نہاد حقائق نامے كے دوسرے الزامات كے مطابق :
    کٹہرے كے بزعم خود داروغہ نے اس كا ثبوت دينے كى كوئى زحمت نہيں فرمائى ، اس ليے ہمارا مطالبہ ہے كہ ثبوت لائیے ان واجب الاحترام داعيہء دين نے كب كہاں يہ بات فرمائى ؟ آپ کے اعزہ يا عزيزات كے اقوال كو ہم پركاہ كى حيثيت نہيں ديتے ہميں علمى ثبوت دركار ہے مزيد بات تبھی ہو گی۔

    روايتى علماء سے اگر تقليد پرست ، قبر پرست ، مردہ پرست ، مزار پرست ، بھنگ افيون دھمال پسند طبقہ مراد ہے تو ہم سب اس بيزارى اور نفرت ميں واجبِ احترام داعيہءِ دين ، معلمہءِ قرآن مجيد كے ساتھ ہيں ۔ ہم بھی ان نام نہاد علماء سے نہيں ڈرتے ، يہ علماء حق نہيں علماء سوء ہيں جنہيں لوگوں نے خدا بنا ليا اور يہ اپنی مرضى سے دين كى حرام كردہ باتوں كو حلال اور حلال کو حرام كرتے رہے، عورتوں كو مسجد جانے سےمحروم کرنے والے ظالم متعصب ، قرآن مجيد كے مطالعے كے ليے چودہ علوم كو ضرورى قرار دينے والے ، جنہوں نے خلق خدا كو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى اتباع و محبت كى بجائے نقشِ نعلين اور روضے كى جاليوں ميں الجھا ديا ... ہم ان سے برى ہيں۔ ہم بھی صرف قرآن كى بات كرتے ہيں اگر يہاں سياق (Context) كى وجہ سے حديث شريف كا ذكر نہيں آيا تو اس كا يہ مطلب كيسے نكالا جا سكتا ہے كہ وہ داعيہء دين منكر حديث ہيں ؟ ان كے اب تك كسى موقف ميں انكار حديث كا شائبہ بھی موجود نہيں ۔ وہ ديوبندى خاندان ميں پيدا ہوئيں اور بعد ميں مسلكِ اتباع قرآن وسنت قبول كيا ، نہ ان كا ماضى انكار حديث ہے نہ ان كا حال ... وللہ الحمد۔
    مزيد ارشاد ہوتا ہے:
    ماشاء اللہ ! اگرمعاشى خوشحالى غير ملكى ايجنٹ ہونے كى دليل ہے تو صرف داعيات دين پر يہ نظر كرم كيوں؟ علامہ محمد اسد رحمہ اللہ سے شروع كيجیے اور ڈاكٹر ابو امينہ بلال فلپس سے لے كر يوسف ايسٹس، ڈاكٹر ذاكر نائيك،ڈاكٹر لارنس براؤن اور عبد الرحيم گرين تك سب كو كٹہرے ميں لے آئیے كہ يہ سب براعظموں کے درميان سفر ميں رہتے ہيں۔ اس قاعدے كى روسے عالم اسلام ميں سب سے بڑا ايجنٹ پيس ٹی وى ہے بڑے بڑے سٹيڈيمز اور ہالز ميں اس كے ايك شو كا بل اگر معلوم ہو جائے تو سب برساتى جھينگروں كى سٹی گم ہو جائے ۔
    گلاسگو يونيورسٹی كى سند يافتہ ہونا جرم ہے تو پنجاب اور كراچی يونيورسٹی سے اسلاميات کے بدعتى رافضى پروفيسرز كى زيرنگرانى گھگيائے ہوئے مقالے لكھ كر ڈگرياں لينے والے سكالرز كى فہرست مرتب كرنے كى ذمہ دارى كون اٹھائے گا ؟ ان معروف علماء كے متعلق كيا حكم ہے جو يورپ وامريكا كى يونيورسٹيوں ميں اسلاميات كے پروفيسر ہيں ، گوروں كى مسجدوں ميں خطباء و ائمہ ہيں ؟ جو ہر سال رمضان مبارك ميں تراويح پڑھانے يورپ جاتے ہيں؟ كيا ان سب كے متعلق اسلام دشمن ايجنٹ ہونے كا فتوى جارى كرنا پسند فرمائيں گے؟
    ؂ دامن کو ذرا دیکھ ، ذرا بندِ قبا دیکھ !​
    اگر كسى كو ان سطور كى تلخى کھَلتى ہے تو ہمارى بلا سے ... جب كُھلے بندوں اللہ تعالى كے دين كو پھيلانے والى مُبارک ہستيوں پر کِيچڑ اُچھالنا شروع كيا جائے گا تو ہم جيسے فقير طلاب علم دين خاموش نہيں بيٹھ سكتے ۔ ہم شخصيت پرست نہيں ، ہم مزار پرست نہيں ، ہم مردہ پرست نہيں، ليكن داعيانِ دين كى حُرمت پر ايك لفظ بھی برداشت نہيں ، كيونکہ ہم بے حميّت نہيں ! امام اَحمد رحمہ اللہ کا ايك قول ذکر كيا جاتا ہے : "علماء كا گوشت مت كھاؤ ان كا گوشت زہريلا ہوتا ہے"۔ برساتى جھينگروں سے التماس ہے سُر ملانے كو كوئى اور موضوع ڈھونڈ ليں ورنہ اس با حرمت گوشت كا زہر ان كى رگوں ميں دور تك اتر گيا تو علاج مشكل ہو جائے گا ۔
    ميری تمام داعياتِ دين بہنوں سے عرض ہے كہ دل گرفتہ يا پريشان ہونے كى كوئى ضرورت نہيں ۔ كيونکہ لوگوں كو آپ ميں بہت عيب نظر آ رہے ہيں ليكن آپ كا عيب صرف بلند كردارى اور اور عام لوگوں پر آپ كى فضيلت ہے ۔ يہ تعارف كيا كم ہے كہ آپ متبع قرآن وسنت ہيں ، معلمات كتاب اللہ ہيں ، آمرات بالمعروف اور ناهيات عن المنكر ہيں؟
    [QH]

    تعد ذنوبي عند قوم كثيرة
    ولا ذنب لي إلا العلى والفواضل

    و قد سار ذكري في البلاد ، فمن لهم
    بإخفاء شمس ضوؤها متكامل !

    و أغدوا ولو أن الصباح صوارم
    و أسري ولو أن الظلام جحافل

    ولما رأيت الجهل في الناس فاشيا
    تجاهلت حتى ظُن أني جاهلُ

    إذا أنت أعطيت السعادة لم تبل
    و إن نظرتْ، شزرا ، إليك القبائل !
    [/QH]

     
  3. شاہد نذیر

    شاہد نذیر -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏جون 16, 2009
    پیغامات:
    792
    ماشاء اللہ!
    بہترین اور معتدلانہ دفاع کیا ہے۔جزاک اللہ
     
  4. اہل الحدیث

    اہل الحدیث -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 24, 2009
    پیغامات:
    5,052
    ایک بات میں بھی ذکر کرتا چلوں۔
    اولا" اس سے انکارِ حدیث کہاں‌لازم آتا ہے؟؟؟ جہاں یہ بحث ہو رہی وہاں سب علماء کو معلوم ہے کہ عدم ذکر نفی کی دلیل نہیں‌ ہوتا لیکن دراصل اس تھریڈ کی آر میں ڈاکٹر صاحبہ سے کہیں ذاتی دشمنیاں نکالی جا رہی ہیں تو کہیں ان کو اپنے حسد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
    ثانیا" اس بات کا بھی ثبوت فراہم کیا جائے۔ سیاق و سباق سے ہٹ کر بات گفتگو کا مفہوم بدل کر رکھ دیتی ہے۔

    اس کے علاوہ کیا قرآن کا پیغام پہنچانا جرم ہے؟ اگر یہ جرم ہے تو اوائل اسلام سے آج تک سب داعیان بھی اسی جرم کے مرتکب ہوئے۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ کچھ لوگ عوام کو قرآن پڑھنے اور اسے سمجھنے سے روکتے ہیں‌ کیونکہ انہیں اس بات کا ڈر ہے کہ ان کا حقہ پانی کہیں بند نہ ہوجائے۔
     
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بھيا سب سمجھتے ہيں ، عرض كيا نا كسى مذہبى سياسى جماعت كى عہدے دار ہوتيں تو ان كے اخبارى بيانات جماعتى مجلے ميں شائع ہوتے، ان كے بچوں كا تعارف پالنے ميں ہی عالم ابن عالم كہہ كر كروايا جاتا ۔ غير سياسى عالم/ عالمہ ہونا بڑا جرم ہے جناب ۔
     
  6. ابن قاسم

    ابن قاسم محسن

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2011
    پیغامات:
    1,717
    ان اعتراضات کو دیکھ کر 'lol' پر اکتفا کرتے ہیں
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  7. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    ۔جزاک اللہ
     
  8. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    جزاک اللہ خیرا سسٹر

    بہت عمدگی سے آپ نے استعارات کو استعمال کرتے ہوئے حق کی نشاندہی کی ہے، اللہ محترمہ ڈاکٹر صاحبہ اور آپ جیسی داعیات اسلام ثابت قدمی و ہمت عطا فرمائے اور برساتی جھینگروں، مینڈکوں اور مینڈکیوں کو بھی ہدایت دے ورنہ حشر کی گرمی تو ان کی چپ کے لئے ہے ہی ۔ ۔ ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  9. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    جزاک اللہ خیرا سسٹر۔ میں سوچ رہا تھا کہ وہ سب پڑھ کر ام محمد سے کہوں گا کہ وہ ڈاکٹر صاحبہ بیٹی تک یہ سب کجھ پہنچائیں اور ان سے پر ان کا ردعمل معلوم کریں۔ مگر آپ نے بہت اچھے انداز سے اس موضو‏ع پر روشنی ڈالی۔ آپ کا شکریہ۔ بات دراصل مسلکی تعصب اور حسد کی ہے۔ ان سے کہیں کہ ڈاکٹر صاحبہ کا کوئ ایک لیکچر یا قران کی تفسیر پر مبنی ان کا بیان سن لیں اور پھر دیکھیں کہ ان کا انداز کتنا پر اثر اور مدلل ہوتا ہے۔ اور میں نے تو آج تک ان کی زبان سے قران اور حدیث کے منافی کوئ بات نہیں سنی۔
    ویسے انہوں نے خود ہی ایک بار کہا تھا کہ جب بھی کوئ اچھا کام کرنے نکلو گے تو مخالفت تو ہو گی۔ مگر آپ اس مخالفت کی پرواہ نہ کریں اور اپنے اچھے کام کو جاری رکھیں۔ آپ کا اجر یقینا اللہ تعالی کے پاس ہی ہے۔ کبھی یہ کہا گیا کہ وہ یہودی لابی کے لیۓ کام کرتی ہیں اور کبھی ان پر کوئ اور الزام لگا دیا۔ مگر الحمد للہ وہ اپنا کام مسلسل جاری رکھے ہوۓ ہیں۔ اور اللہ ان کے کام میں ترقی عطا کر رہا ہے۔ پہلے ریاض میں ایک مدرسے میں ان کا کورس پڑھایا جاتا تھا اور اب اسٹوڈنٹس کی تعداد کے پیش نظر ایک اور مدرسے کا انتظام کیا گیا ہے۔ اللہ تعالی ان کے کام میں اور ترقی عطا فرماۓ اور مخالفت براۓ مخالفت کرنے والوں کی بھی سیدھی راہ دکھاۓ۔ آمین!
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  10. شفقت الرحمن

    شفقت الرحمن ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جون 27, 2008
    پیغامات:
    753
    جزیت خیرا
    مجھے تحریر پڑھتے ہوئے ایسے لگ رہا تھا جیسے ابھی کوئی بد اخلاقی ہو گی لیکن میرا ظن خاک آلود ہوا اور ساری کی ساری گفتگو جذبات سے بھرپور علمی استعاروں اور تلمیحات کے ساتھ مکمل ہوگئی.
    وللہ الحمد

    اللہم احفظ امثالہن
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  11. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    وہ قوم کبھی فلاح نہیں پاسکتی جو اپنا معاملہ کسی عورت کے سپرد کردے !

    رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے " لن یفلح قوم ولوا أمرہم امرأۃ" وہ قوم کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی جو اپنا معاملہ کسی عورت کے سپرد کر دے
    اس حدیث رسول مقبول صلى اللہ علیہ وسلم کو بنیاد بنا کر عورت سے فقہ واجتہاد اور علم وعرفان کا حق چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
    جبکہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان عام نہیں ہے بلکہ اسکی تخصیص کے بے شمار دلائل موجود ہیں ۔
    اور خود رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو یہ منصب عطاء فرمایا ہے کہ وہ دینی امور میں عورتوں کی راہنمائی کریں ۔اسکی ایک ادنى سی مثال وہ واقعہ ہے کہ جب ایک عورت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے طہارت کا مسئلہ دریافت کرنے آئی تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے اسے جواب دیا لیکن اسے سمجھ نہ آیا تو اس نے پھر استفسار کیا لیکن بار بار کی وضاحت کے باوجود جب مسئلہ اس عورت کی سمجھ سے بالا تر رہا تو ام المؤمنین نے اسے مسئلہ سمجھا دیا کہ " تتبعین بہا أثر الدم "۔
    رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ :
    ۱۔ عورت نصوص شرعیہ کی تشریح و وضاحت اپنی خدا داد فقہات سے کرسکتی ہے ۔
    ۲۔ مرد مفتی وفقیہ ومجتہد بلکہ نبی کی بھی موجودگی میں ایک عورت مسئلہ کو وضاحت سے سمجھا سکتی ہے ۔
    ۳۔ عورتوں کے بہت سے مسائل ایسے ہوتے ہیں جنہیں مرد مفتیان عظام وعلمائے کرام حتى کہ انبیاء کرام بھی حیاء وشرم کی بناء پر واضح لفظوں میں نامحرم عورتوں کے سامنے نہیں بیان کرسکتے ۔ جبکہ عورتیں ایسے مخصوص مسائل عورتوں کے سامنے بآسانی بیان کرسکتی ہیں ۔

    یہ تو صرف ایک ہی حدیث تھی جو ہمارے موضوع سے متعلق اتنے احکام سموئے ہوئے ہے ۔ جبکہ احادیث اور بھی بہت ہیں ۔ والحمد للہ رب العالمین ............
    اب ذرا توجہ دیتے ہیں اس بات کی طرف کہ اگر اس فرمان نبوی :
    لن يفلح قوم ولوا أمر هم امرأة :: وہ قوم کبھی فلاح نہیں پاسکتی جو اپنا معاملہ کسی عورت کے سپرد کردے !
    کو عام ہی رکھا جائے اور کسی بھی معاملہ کو عورت کے سپرد نہ کیا جائے تو کیا نتیجہ نکلتا ہے ؟
    مشتے از خروارے چند جھلکیاں ملاحظہ فرمائیں :
    ۱۔ بچوں کی تربیت کرنا اسلام کا ایک اہم ترین فریضہ ہے لہذا یہ کام یعنی حضانت بھی مردوں کے سپرد ہونا چاہیے , مرد ہی بچوں کو پیشاب پاخانہ کا طریقہ سکھائیں وغیرہ وغیرہ ........
    ۲۔ دودھ بھی مردوں کو ہی پلانا چاہیے کیونکہ "" لن يفلح قوم ولوا أمر هم امرأة :: وہ قوم کبھی فلاح نہیں پاسکتی جو اپنا معاملہ کسی عورت کے سپرد کردے !"" اور زیر کفالت افراد کو خوراک مہیا کرنا بھی ایک اہم دینی فریضہ ہے ۔
    ۳۔ گھر کی صفائی , کپڑوں کی دھلائی , استری , وغیرہ بھی مرد کے سپرد ہونی چاہیے کیونکہ صفائی نصف ایمان ہے اور ""لن يفلح قوم ولوا أمر هم امرأة :: وہ قوم کبھی فلاح نہیں پاسکتی جو اپنا معاملہ کسی عورت کے سپرد کردے ! ""
    ۴۔ کھانا پکانا بھی مردوں کے ذمہ ہونا چاہیے کہ ""لن يفلح قوم ولوا أمر هم امرأة :: وہ قوم کبھی فلاح نہیں پاسکتی جو اپنا معاملہ کسی عورت کے سپرد کردے ! "
    ۵۔ بلکہ حمل وولادت کا کام بھی مردوں کے ہی سپرد ہونا چاہیے تھا کہ " لن يفلح قوم ولوا أمر هم امرأة :: وہ قوم کبھی فلاح نہیں پاسکتی جو اپنا معاملہ کسی عورت کے سپرد کردے !"
    وغیرہ وغیرہ ..................................................
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  12. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بہترين !
    ايك اعتراض ملاحظہ فرمائيے :
    اب ذرا كتاب اللہ كى يہ آيات ديكھيے اور ان ہی كے اعلىى حضرت كا ترجمہ ملاحظہ فرمائيں :
    [qh]الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الرَّ‌سُولَ النَّبِيَّ الْأُمِّيَّ الَّذِي يَجِدُونَهُ مَكْتُوبًا عِندَهُمْ فِي التَّوْرَ‌اةِ وَالْإِنجِيلِ يَأْمُرُ‌هُم بِالْمَعْرُ‌وفِ وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنكَرِ‌ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّ‌مُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ وَيَضَعُ عَنْهُمْ إِصْرَ‌هُمْ وَالْأَغْلَالَ الَّتِي كَانَتْ عَلَيْهِمْ ۚ فَالَّذِينَ آمَنُوا بِهِ وَعَزَّرُ‌وهُ وَنَصَرُ‌وهُ وَاتَّبَعُوا النُّورَ‌ الَّذِي أُنزِلَ مَعَهُ ۙ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ [/qh]
    ترجمہ از احمد رضا خان بریلوی : وہ جو غلامی کریں گے اس رسول بے پڑھے غیب کی خبریں دینے والے کی جسے لکھا ہوا پائیں گے اپنے پاس توریت اور انجیل میں وہ انہیں بھلائی کا حکم دے گا اور برائی سے منع کرے گا اور ستھری چیزیں ان کے لیے حلال فرمائے گا اور گندی چیزیں ان پر حرام کرے گا اور ان پر سے وہ بوجھ اور گلے کے پھندے جو ان پر تھے اتا رے گا، تو وہ جو اس پر ایمان لائیں اور اس کی تعظیم کریں اور اسے مدد دیں اور اس نور کی پیروی کریں جو اس کے ساتھ اترا وہی بامراد ہوئے
    [qh]قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي رَ‌سُولُ اللَّـهِ إِلَيْكُمْ جَمِيعًا الَّذِي لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْ‌ضِ ۖ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ يُحْيِي وَيُمِيتُ ۖ فَآمِنُوا بِاللَّـهِ وَرَ‌سُولِهِ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ الَّذِي يُؤْمِنُ بِاللَّـهِ وَكَلِمَاتِهِ وَاتَّبِعُوهُ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ[/qh]
    ترجمہ از احمد رضا خان بریلوی : تم فرماؤ اے لوگو! میں تم سب کی طرف اس اللہ کا رسول ہوں کہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اسی کو ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں جلائے اور مارے تو ایمان لاؤ اللہ اور اس کے رسول بے پڑھے غیب بتانے والے پر کہ اللہ اور اس کی باتوں پر ایمان لاتے ہیں اور ان کی غلامی کرو کہ تم راہ پاؤ۔

    يعنى جب ان كے اعلى حضرت كنزالايمان ميں رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم كو بے پڑھا كہيں تو جائز اور جب ڈاكٹر صاحبہ وہی بات كہہ ديں تو معاذ اللہ كى گردان ؟ يہ غريب نقش نعلين كے مارے كبھی قرآن كريم كھوليں تو ان كو پتہ چلے كتاب اللہ كيا كہتى ہے؟ ان كى عقل تو مزاروں پر منتوں كے دھاگوں ميں بندھ كر رہ گئی ہے۔
     
  13. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    جزاک اللہ خیرا رفیق بھائی
     
  14. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جزاك اللہ خيرا وبارك فيك رفيق طاھر بھائى ۔
    يہ فرق ہوتا ہے ڈگرياں اكٹھی كرنے اور علم حاصل كرنے ميں ۔ اللہ تعالى ہميں پرى ميچور مجتھدين كے اجتہاد مبكر سے محفوظ فرمائے ۔ كل كے بچے اپنی ماں برابر داعيہء دين كے متعلق زبان دراز كر رہے ہيں۔

     
  15. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    واياك ، آمين يا رب العالمين ۔
     
  16. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بھائى كلمہء حق كے ليے جزاك اللہ خيرا ، ميں نے "آپ جيسى" كا لفظ بعد ميں ديكھا ، مجھ فقيرہ كو فى الحال صرف ادنى طالبہء علم كہنا درست ہے ، راہ طلب علم ميں استقامت كى دعا ضرور دركار ہے۔ ڈاكٹر صاحبہ حفظھا اللہ نے تو راہ دعوتِ دين ميں ايك عمر لگائى ہے ۔ فقيرہ ان كى خاكِ پا كے برابر بھی نہيں ۔
    مينڈکی يعنى زوجة الضفدع ؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  17. ام محمد

    ام محمد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 1, 2012
    پیغامات:
    3,120
    اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    بالکل درست فرمایا بہن ام نور العین۔ چزاک اللہ خیرا و بارک فیک

    بہت خوب دل خوش کر دیا یہ اس لیے کہ آپ نے حق لکھا اور حق کہنے والوں کے لیے لکھا یہ کوئی نئ با ت نہیں ھمیشہ قرآن و حدیث کا صحیع پیغام پہچانے والے ان کو اپنے راستے کے پتھر محسوس ہو ے۔یہ کیوں چاھیں گے کہ صحیع دین پھیلے اور لوگوں میں آگھی آئے بھئ اس طرح ان کےمزاروں اور آستانوں کی حاضری کم ھو جائے مہنگائی پہلے ھی بہت ھے راشن پانی کا خرچہ کیسے چلے گا۔ تعویذ اور دھاگے کیسے بکیں گیں۔ میلاد اور عرس کے نام پر پیسے کیسے بٹورے جائیں گے۔
    انکے جو بھی لیکچر ہم نے آج تک سنے ہیں ان میں ہمیں ہمیشہ قران اور احادیث پر مشتمل دلائل سننے کو ملے ہیں اور اس کے منافی کوئ بھی بات نہیں ملی۔ اور وہ تو ہمیں شخصیت پرستی نہیں بلکہ صحیع دین کی راہ دکھا رہی ہیں۔ اللہ ان کے لیۓ آسانیاں پیدا فرماۓ۔ اور جہاں تک ہم نے ان سے سنا وہ ان اعتراضات کا جواب دینا بھی پسند نہیں کرتیں۔ اور جیسے آپ نے فرمایا کہ وہ کسی بھی گروہ سے وابستگی نہیں رکھتیں اور یہی ان کی حسد کا سبب ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  18. کفایت اللہ

    کفایت اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اگست 23, 2008
    پیغامات:
    2,017
    عورت نہ صرف فقیہ بن سکتی ہے بلکہ کبھی کبھی مرد سے بھی بڑھ کر فقیہ بن سکتی۔

    مذکوہ دعوی مجھ ناچیز کا نہیں بلکہ علامہ البانی رحمہ اللہ کا ہے ، ثبوت ملاحظہ فرمائیں:

    علامہ البانی رحمہ اللہ سلسلہ صحیحہ میں ایک باب قائم کرتے ہیں:

    امرأة أفقه من رجل



    یہ باب قائم کرنے کے بعد علامہ البانی رحمہ اللہ اس کی دلیل دیتے ہوئے لکھتے ہیں:


    3069- (صَدَقت أمُّ طُلَيْقٍ؛ لو أعطيتَها الجمَلَ كان في سبيلِ اللهِ، ولو أعطيتها ناقتكَ كانت وكنتَ في سبيلِ اللهِ، ولو أعطيتها من نفقتِكَ أَخْلَفَكَها اللهُ) .

    أخرجه الدولابي في "الأسماء والكنى" (1/ 41) : حدثنا إبراهيم بن يعقوب قال: حدثني عمر بن حفص بن غياث قال: ثنا أبي قال: حدثني المختار بن فُلْفُلٍ قال: حدثني طلق بن حبيب البصري أن أبا طليق حدثهم:
    أن امرأته أم طليق أتته، فقالت له: حضر الحج يا أبا طليق! وكان له جمل وناقة، يحج على الناقة، ويغزو على الجمل، فسأَلَته أن يعطيها الجمل تحج عليه؟ فقال: ألم تعلمي أني حبسته في سبيل الله؟! قالت: إن الحج من سبيل الله؛ فأعطنيه يرحمك الله! قال: ما أريد أن أعطيَكِ. قالت: فأعطني ناقتك وحج أنت على الجمل. قال: لا أوثركِ بها على نفسي. قالت: فأعطني من نفقتك. قال: ما عندي فضل عني وعن عيالي ما أخرج به وما أترك (الأصل: أنزل) لكم، قالت: إنك لو أعطيتني أخلفكها الله.
    قال: فلما أَبَيْتُ عليها، قالت: فإذا أتيت رسول الله- صلى الله عليه وسلم - فأَقْرِئْهُ مني السلام، وأخبره بالذي قلت لك.
    قال: فأتيت رسول الله - صلى الله عليه وسلم -، فأقرأته منها السلام، وأخبرته بالذي قالت أم طليق، قال ... فذ كره.
    قال: وإنها تسألك يا رسول الله! ما يعدل الحج [معك] ؟ قال: " عمرة في رمضان ".


    وهذا إسناد جيد؛ كما قال الحافظ في " الإصابة" , وعزاه لابن أبي شيبة أيضاً، والبغوي، وابن السكن، وابن منده.
    وعزاه في "المطالب " (1/ 320) لأبي يعلى. يعني: في "المسند الكبير". وأخرجه الطبراني في "المعجم الكبير" (22/ 324/816 و25 /173/425) مطولاً ومختصراً بإسناد واحد من طريق عبد الرحيم بن سليمان عن المختار بن فلفل به، والزيادة له.
    وأخرجه البزار (2/38/1151) من طريق محمد بن فضيل عن المختار به مختصراً.
    وقد وقع مثل هذه القصة لأم معقل مع زوجها أبي معقل، وهو مخرج في "الإرواء" (3/375) عنها برواية أحمد.
    ورواه ابن خزيمة في "صحيحه " (3077) ، والحاكم وغيرهما من حديث ابن عباس نحوه، وفيه الزيادة بلفظ:
    ".... تعدل حجة معي ".
    وهو مخرج في "الإرواء " (6/32/1587) .
    وهي في "صحيح البخاري " أيضاً (863 1) . انظر " مختصر البخاري " (28- جزاء الصيد/25- باب) .


    دیکھئے: سلسلة الأحاديث الصحيحة وشيء من فقهها وفوائدها (7/ 192)۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  19. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جزاك اللہ خيرا وبارك فيك برادر محترم

    مسلمان خواتین (برائے گوشہ نسواں ) - URDU MAJLIS FORUM
     
  20. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    وعليكم السلام ورحمة اللہ وبركاتہ
    واياك ، درست فرمایا سسٹر۔ اسى ليے ميں كئى بار اركانِ مجلس سے عرض كر چكى ہوں كہ ہم سب كو جتنا بھی ہو سکے اپنے اساتذہ كرام اور استاذات كريمات كا تعارف اس سيكشن ميں ضرور ارسال كرنا چاہیے تا كہ اہل حق كے متعلق پھيلائى گئی دھند چھٹ جائے۔ سسٹر آپ نے مذكورہ روابط ملاحظہ فرما ليے ہوں گے ۔ الزامات كيا ہيں ؟ يہ نذر ونياز سے روكتى ہيں ! كل كو اعتراض ہو گا يہ عامل بابا سے استخارہ كروانے ، دست شناس كو ہاتھ دكھانے سے روكتى ہيں ۔ جب يہ بدبخت لوگ عورتوں كو عيدين ،جمعے كے خطبے سننے اورمطالعہ قرآن سے محروم كرديتے ہيں تو ايسے واقعات رونما ہوتے ہيں :
    قادری پیر کے متعلق شرم ناک انکشافات - URDU MAJLIS FORUM
    كيا يہ ہميشہ عورت كا ايسا استحصال ہوتا ديكھنا چاہتے ہيں؟ يہ ايك نہيں ايسے شرم ناك واقعات ہر روز كى بات ہيں۔
    يہ واقعى دين كا نہيں ان قبر پرستوں کے دھندے كا مسئلہ ہے۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں