فتنہ ٕ قادیانیت۔ تمام مسلم برادرسے دینی اور علمی راہنمائی کی اپیل

فاروق درویش نے 'اسلامی متفرقات' میں ‏مئی 25, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. فاروق درویش

    فاروق درویش -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 8, 2012
    پیغامات:
    62
    پیاری بہنا ام نور العین یہ نعمان کلانچوی صاحب اس اردو مجلس فورم پر بھی ایک پوسٹ میں ایسے ھی خیالات کا اظہار کر چکے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایسے فتنے کو روکنا اور انہیں سمجھانا ھم سب کا فرض ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دیکھئے گا
    کیا ایسے قادیانی کی تکفیر کی جائے گی؟ - URDU MAJLIS FORUM

    برادر اھل حدیث یہ نعمان کلانچوی صاحب اس اردو مجلس فورم پر بھی ایک پوسٹ میں ایسے ھی خیالات کا اظہار کر چکے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایسے فتنے کو روکنا اور انہیں سمجھانا ھم سب کا فرض ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کی اردو مجلس پر پوسٹ اس لنک پر دیکھئے گا
    کیا ایسے قادیانی کی تکفیر کی جائے گی؟ - URDU MAJLIS FORUM

    برادر محترم اعجاز علی شاہ صاحب یہ نعمان کلانچوی صاحب اس اردو مجلس فورم پر بھی ایک پوسٹ میں ایسے ھی خیالات کا اظہار کر چکے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایسے فتنے کو روکنا اور انہیں سمجھانا ھم سب کا فرض ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کی اردو مجلس پر پوسٹ اس لنک پر دیکھئے گا
    کیا ایسے قادیانی کی تکفیر کی جائے گی؟ - URDU MAJLIS FORUM
     
  2. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    السلام علیکم ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔
    برادران گرامی ۔ اسلامی سیکشن میں پوسٹس موڈریشن کے بعد نشرہوتی ہیں ۔ آپ پوسٹس کرتے جائیں ۔ناظمین اسلامی سیکشن تصدیق کردیں گئے ۔
     
  3. نعمان نیر کلاچوی

    نعمان نیر کلاچوی ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 25, 2011
    پیغامات:
    552
    الحمد للہ۔۔۔۔
    مجھے معلوم تھا کہ میرے ان الفاظ کو اردو مجلس پر ضرور منتقل کردیا جائے گا
    اردو مجلس پر منصفین کی کمی نہیں ہے الحمد للہ۔۔۔۔اس لئے بات شروع ہی سے کروں گا ،تو محترم قارئین وناقدین اصل بات یہ ہے کہ میں برسوں سے سنتا چلا آرہا تھا کہ قادیانی کافر ہیں انہیں امت مسلمہ میں شمار نہیں کیا جاسکتا حالانکہ قادیانیوں کے عمومی اسلام کے متعلق میرے پاس کافی معلومات تھیں بہر حال قادیانیوں پر مکمل تحقیق کی غرض سے مرزا غلام احمد قادیانی صاحب کی کتب کے علاوہ انکے تمام تر خلفاء کی کتب کا مطالعہ بغور کیا کافی عرصہ تک کسی نتیجہ پر نہ پہنچ سکا مجھے بخوبی علم تھا کہ ہمارے جمہور علماء کرام نے قانونی طور پر قادیانیوں کو کافر قرار دے دیا ہے مگر اصل بات یہ تھی کہ میں خود کسی نتیجہ پر پہنچنا چاہتا تھا تب ایک طویل عرصہ کی غور وفکر کے بعد اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ ایک شخص جب بظاہر کلمہ اسلام کا اقرار کررہا ہے عبادات سمیت تمام تر معاملات بالکل اسی طرح انجام دے رہا ہے جیسے کہ مسلمان صدیوں سے سرانجام دیتے چلے آرہے ہیں ایسے میں اس شخص کی تکفیر بڑا مشکل کام ہے سو میں نے ابتدائی فیصلہ کیا کہ ان کی تکفیر سے گریز کیا جائے حالانکہ مجھے بخوبی علم ہے کہ مرزا صاحب سمیت انکے خلیفہ اول نے بھی مرزا صاحب کی نبوت یا مسیحیت کا انکار کرنے والوں کی تکفیر کی ہے مگر اس معاملہ میں ذاتی طور پر میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ ہمیں وہ رویہ نہیں اختیار کرنا چاہئیے جو انہوں نے ہمارے ساتھ اختیار کیا ہے اس لئے میں ہیبت زدہ گیڈر کی طرح اپنے موقف سے انکار نہیں کرتا اور اپنے علم وتحقیق کے بل بوتے پر جس کا مجھ سے مواخذہ بھی ہونا ہے اقرار کرتا ہوں کہ قادیانی کافر نہیں ہیں واضح رہے کہ میں یہ بھی نہیں کہتا کہ وہ مومنین ہیں بلکہ ان کا معاملہ ہمارے دیگر مسالک کی طرح کا ہے اگر ہمارے دیگر مسالک بالخصوص ہمارے صوفیاء جن کے عقائد سے اہل فورم بخوبی واقف ہیں ان تمام عقائد سمیت مسلمان ہوسکتے ہیں تو مرزا صاحب کواور انکے مریدین کو بھی مسلمان سمجھ لینے سے کوئی آسمان نہیں ٹوٹ پڑے گا
    واضح رہے کہ میرا نقطہ نظر مختلف ضرور ہے مگر نیا نہیں اسکی مثال میں پیش کرنے کی جسارت کرتا ہوں۔۔۔۔معروف صوفی ابن عربی اپنی کتاب فتوحات مکیہ میں لکھتے ہیں کہ۔۔۔۔
    الرب حق والعبد حق
    یالیت شعری من المکلف
    ظاہری بات ہے کہ اس سے بڑھ کر اور کیا کفر ہوسکتا ہے اسی بناء پر شیخ الاسلام ابن تیمیہ علیہ الرحمہ نے ابن عربی کی تکفیر کی ہے اور فرماتے ہیں کہ" دجال من الدجاجلہ" مگر سوچنے کی بات ہے کہ ہمارے سلفی بھائیوں کے علاوہ کوئی بھی مسلک یہ ماننے کو تیار نہیں کہ ابن عربی کافر ہیں بلکہ انہیں شیخ اکبر کے نام سے لکھا اور یاد کیا جاتا ہے حاصل کلام یہ کہ جب ابن عربی کو مسلمان سمجھ کر شیخ اکبر کے لقب سے یاد کیا جاسکتا ہے تو پھر مرزا غلام احمد قادیانی کو مسلمان کہنے سےکوئی قیامت نہیں ٹوٹ پڑے گی اس میں ایک گنجائش یہ پائی جاسکتی ہے کہ ابن عربی خدا شناس تھے اس لئے انکے اقوال کی تاویل کی جاسکتی ہے تو سنیے میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا تھو تھو،،،
    ابن عربی کے اقوال کی تاویل کرنے کے ساتھ ساتھ ازراہ کرم مرزا صاحب کے بھی اقوال کی تاویل کرتے چلیں تاکہ انصاف کا دامن سے ہاتھ نہ چھوٹے۔
    سب سے پہلے جب میں نےمرزا صاحب کی تمام تر کتب کا مطالعہ انجام کیا تو میرے سامنے یہ بات افشاء نہیں ہورہی تھی کہ مرزا صاحب کی نبوت یا مسیحیت کے دعوی کی بنیاد کیا ہے کچھ نہ سمجھ سکا لہذا ایک بار پھر تمام تر کتب کا تفصیلی مطالعہ شروع کردیا اور باقاعدہ مخصوص پیراگراف پر دو دو تین تین راتیں غور وفکر کرنے پر صرف کردیں تب جا کر معلوم ہوا کہ مرزا صاحب کے تمام تر دعاوی کی بنیاد الہام ہے یعنی جو کچھ بھی وہ افشاء کررہے ہیں وہ وجدان کی جانب سے آرہا ہے اور اس کا تذکرہ وہ متعدد مقامات پر بھی کرتے ہیں کہ آج مجھ پر فلاں الہام ہوا وغیرہ وغیرہ۔۔۔پھر اسکے بعد میں نے الہام کو قرآن واحادیث اور آثار صحابہ میں دھونڈنا شروع کیا تویقین جانیئے مجھے کچھ بھی اس معاملہ میں نہ مل سکا پس جب میں نے صوفیاء کے لٹریچر کی طرف رجوع کیا تو معلوم ہوا کہ یہاں پر تو الہام وکشف کے انبار پڑے ہیں ابو طالب مکی، ابو اسماعیل ہروی،ابن عربی،امام غزالی،شیخ عبدالقادر جیلانی ، حسین بن منصور الحلاج،ابوبکر شبلی،بایزید بسطامی،جنید بغدادی،شیخ علی ہجویری،مولانا رومی،شیخ احمد سرہندی اور شاہ ولی اللہ تک تمام کے تمام الہام وکشف کے قائل ہیں ویسے تو صوفیاء کی ایک پوری لسٹ تیار کی جاسکتی ہے مگر یہاں پر میں نے چند چیدہ چیدہ معروف شخصیات کا ذکر کردیا ہے ان تمام حضرات کی کتب کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ تمام کے تمام حضرات الہام کے قائل تھے ان تمام حضرات نے اپنے اپنے الہامات اور انکشافات اپنی اپنی کتابوں میں لکھ دیئے ہیں کوئی بھی متلاشی از خود مطالعہ کرسکتا ہے حاصل کلام یہ کہ یہ لوگ نہ صرف الہام کے قائل تھے بلکہ اس بات کے بھی قائل تھے کہ خدا سے براہ راست علم کا حصول منقطع نہیں ہوا یعنی اللہ تعالیٰ جب چاہیں اپنے بندے کو اپنے ہاں سے علم عطا کرسکتے ہیں چنانچہ صوفیاء کے جد امجد ابن عربی اپنی کتاب فتوحات میں لکھتے ہیں کہ" جب میں سوچتا ہوں کہ نبوت ختم ہوچکی تو یہ سوچ کر میری کمر ٹوٹ جاتی ہے" معلوم ہوا کہ تفوق کی جبلت ہمیشہ سے انسان کے ساتھ رہی ہے یعنی عام ذہنی سطح سے بلند لوگ یہ بات بالکل ماننے کیلئے تیار ہی نہیں ہوتے کہ اب ان کا اللہ تعالیٰ سے براہ راست رابط نہیں ہوسکتا
    عام سی بات ہے کہ الہام کے نہ صرف مذکورہ بالا شخصیات قائل ہیں بلکہ امت مسلمہ کے دو بڑے مکاتب اہل تشیع اور احناف بہی قائل ہیں جبکہ حنابلہ اور مسلک اہل حدیث کا عمومی نظریہ ان دونوں مکاتب سے مختلف ہے شیخ الاسلام ابن تیمیہ فرماتے ہیں کہ یہ تو ہم بھی مانتے ہیں کہ وجدان سے کچھ نہ کچھ حاصل کیا جاسکتا ہے مگر اس کیلئے قرآن وسنت ہی حجت ہوں گے
    میرا ذاتی نقطہ نظر بھی قریباً یہی ہے کہ وجدان سےجو کچھ بھی حاصل ہوتا ہے وہ کبھی بھی حجت نہیں بن سکتا نہ معلوم وہ کوئی شیطانی وسوسہ ہو وغیرہ وغیرہ ،الہام پر مختصر سی گفتگو کرنے کے بعد اب میں اصل موضوع کی طرف آتا ہوں کہ 1888 تک مرزا غلام احمد قادیانی ایک نہایت ذہین وفطین اور صاحب ورع عالم دین کی حیثیت سے مشہور تھے آپ کی کتب کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ مسلک اہل حدیث اور بالخصوص صوفیت کے زبردست حامی تھے اور اگر قادیانیت کے مشمولات پر نگاہ ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ احمدی یعنی قادیانی مسائل وفقہ میں اکثر احادیث کی طرف رجوع کرتے ہیں جبکہ صوفیت کی تو بنیاد پر وہ اس تمام تر سلسلہ کو آگے لے جارہے ہیں 1889 میں انہوں نے اپنے الہامات لوگوں کے سامنے بیان کرنا شروع کردیے اور پھر اسی سال کے آخر میں مسیح موعود ہونے کا دعوی کردیا۔۔۔اور اسکے متعلق بھی غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے ہاں نزول مسیح اور امام مہدی کا عقیدہ ایک مسلمہ کی شکل اختیار کرگیا تھا لہذا مرزا صاحب نے ان تمام تر روایات کا بھرپور فائدہ اٹھایا جن میں نزول مسیح کے متعلق متون درج تھے اور پھر انہی روایات کی بناء پر امت پر اتمام حجت کرنا چاہا کہ دیکھو تم لوگ جس مسیح کا انتظار کررہے تھے وہ آگیا ہے اور وہ میں ہوں لوگوں نے جب اس دعوی کی دلیل پیش کرنے کو کہا تو پھر سوائے الہام کے کچھ بھی مرزا صاحب کے پاس نہیں تھا چنانچہ مرزا صاحب نے علی الاعلان اس بات کو بار بار دہرایا کہ دیکھو الہام کے تو تم لوگ بھی قائل ہو پھر میرے الہام کو کیوں نہیں مان رہے ظاہر ہے کہ لوگوں کیلئے یہ ایک بدعت کے علاوہ اور کیا ہوسکتی تھی یعنی ایک بالکل نئی بات عملی صورت میں سامنے آگئی تھی۔۔۔وضاحت اسکی کچھ اس طرح کہ نزول مسیح کا عقیدہ تو باعث نزع نہیں تھا مگر کوئی یہ کہہ دے کہ میں ہی مسیح موعود ہوں بلاشبہ یہ بات عوام کیلئے ہضم کرنے کے قابل نہیں تھی پس اسی طرح پورے ہندوستان میں غوغائے عام مچ گئی لوگوں نے بلا کچھ سنے سمجھے ابلاغ شروع کردیا جب عوام کے ساتھ علماء کرام کا شدید موقف سامنے آگیا تو مرزا صاحب نے مصلحت کے پیش نظر مسیح موعود کی جگہ اس سے ذرا ہلکی نوعیت کا دعوی کردیا کہ دیکھو میں مہدی معہود ہوں اور اسی طرح پھر مرزا صاحب اپنے بیان بدلتے چلےگئے لوگوں نے کسی طرح بھی انہیں معاف نہیں کیا آخری وقت کی تحاریر سے معلوم ہوتا ہے کہ مرزا صاحب کسی نفسیاتی الجھن کا شکار ہوگئے تھے اسی کو علامہ اقبال نے ایک جگہ کچھ یوں بیان کیا ہے کہ " آخر کوئی ماہر نفسیات مرزا صاحب کا معائنہ کرکے یہ بتائے کہ مرزا صاحب کو مراق، سوداویہ یا پھر انفصام کا مرض ہے" میں نے ذاتی طور پر بہت کوشش کی کہ مرزا صاحب کے آخری وقت کی تحاریر سے کسی نتیجہ پر پہنچ جاؤں مگر خدا شاہد ہے کہ میں اس معاملہ میں یکسر ناکام رہا، مرزا صاحب کے ملے جلے اور باہم متضاد اقوال سے کوئی بھی سلیم الفطرت محقق کسی صحیح نتیجہ پر نہیں پہنچ سکتا کیونکہ ایک جگہ مرزا صاحب خود لکھتے ہیں کہ میں مدعی نبوت کو کاذب اور کافر مانتا ہوں جبکہ دوسری تحاریر میں جھٹ سے کہہ دیتے ہیں کہ میں تشریعی نہیں ظلی نبی ہوں ایسے میں تکفیر وتسلیم کا معاملہ کس طرح گھمبیر ہوگا وہ معاملہ کی نوعیت ہی سے ظاہر ہے بہر حال مجھے کسی ایک نتیجہ پر تو پہچنا ہی تھا اس لئے اپنے تمام تر مطالعہ اور تحقیق کی روشنی میں اس نتیجہ پر پہنچا کہ اگر مرزا صاحب کی الہام کی بناء تکفیر کی جائے تو یہ پھر نا انصافی ہوگی کیونکہ مرزا صاحب سے کہیں مہلک صوفیاء کے الہامات اور انکشافات ہیں جن سے پورے کا پورا دین دھڑام سے گر جاتا ہے جبکہ مرزا صاحب کے الہامات کی بدولت کچھ بچا کھچا دین کہیں نہ کہیں سے مل تو جاتا ہے یقین کیجیئے میرے لئے یہ گھڑی کسی قیامت سے کم نہیں تھی ایک طرف صوفیاء سمیت دو بڑے مکاتب کی تکفیر اور دوسری طرف ایک معروف العام زنادقہ کی تسلیم۔۔۔۔۔۔
    کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے کے مصداق اس نتیجہ پر پہنچا کہ اگر ابن عربی خدا کو بندہ اور بندے کو خدا بنا کر بھی نہ صرف مسلمان بلکہ شیخ اکبر کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے تو پھر مرزاصاحب بھی انکے پیچھے ہی سہی۔
    تو محترم قارئین وناقدین یہ تھی میر ی ذاتی تحقیق جس کو میں نے حتی الوسع مختصر کرکے تمام معززین کے سامنے پیش کردیا ہے عجب نہیں کہ کوئی اس کو یکسر مسترد کردے مگر واضح رہے کہ میرا مخاطب وہ نہیں جس کے جذبات نے اسکے عقل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے بلکہ میرا مخاطب وہ ہے جو علم وعقل کے زیور سے آراستہ اور تعصب اور عناد کی آلودگی سے یکسر پاکیزہ ہے اور وہ یہ خوب جانتا ہے کہ انسانی عقل دھوکا کھا سکتی ہے انسان کا طبعی ارتکاز اسکے علم و تحقیق میں آڑے آسکتا ہے اور وہ یہ بھی جانتا ہے کہ نیت پر حملہ کرنا یا اخلاق سے فرار اختیار کرنا نہ صرف ایک جرم ہے بلکہ اس میں دل آزاری کا بھی قبیح فعل شامل ہے ۔۔۔۔۔۔۔
    المختصر میری تمام اہل علم و بصیرت حضرات سے درخواست ہے کہ وہ اس تحقیق پر اپنی اپنی قیمتی آراء سے راقم الحروف کو مستفید فرمائیں اور اگر کوئی صاحب علم وبصیرت میرے ان تمام تر دلائل کا محاکمہ کرکے میری اصلاح کرسکتا ہے تو خدارا پیچھے مت ہٹئے اگر کسی اہل علم نے اپنے دلائل سے میرے دلائل اور تحقیق کو جھٹلا دیا تو خدا کو حاضر ناضر جان کر قسم کھاتا ہوں اس رب کریم کی میں اپنا موقف تبدیل کرنے میں لمحہ بھر کا توقف نہیں کروں گا۔۔۔۔
    آخر میں میں محترم جناب فاروق بٹ درویش صاحب کا نہایت ممنون ہوں اور وہ اس لئے کہ موصوف نے مجھے فیس بک پرکافر وملعون کے القابات عطا کرنے کے بعد میرے علمی چیلنج پر اپنی فریاد اہل مجلس کے سامنے پیش کی ہے جو یقیناً قابل تحسین ہے حالانکہ اہل مجلس نہ صرف میری علمی حیثیت سے بخوبی واقف ہیں بلکہ مجلس پر میری تعلیمی خدمات بھی ان سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں نہایت ہی زنج والم اور بچشم پرنم کہنا پڑرہا ہے کہ اخلاق سے باختہ ابھی صرف نوجوان اور بچے ہی دیکھے تھے کوئی سن رسیدہ سفید ریش اخلاق کا جنازہ نکال سکتا ہے بلاشبہ راقم کیلئے یہ تجربہ آسمانی بجلی کےگرنےسے کم نہیں تھا۔۔۔۔۔درویش صاحب سے نہایت معذرت کے ساتھ ایک لطیفہ جو دراصل لطیفہ نہیں امر واقعہ ہے پر اپنی اس بحث کو لپیٹ رہا ہوں
    ہمارے گاؤں میں دو بڑی مسجدیں ابتداء ہی سے موجود تھیں ایک دیوبندی مسجد اور دوسری بریلوی مسجد۔۔۔بریلوی اور دیوبندی ہر تیسرے دن آپس میں نزع کا بازار گرم کئے ہوئے ہوتے تھے یعنی ایک دوسرے کی تذلیل گویا ان کا معمول بن گئی تھی اچانک خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ اس گاؤں میں ایک بندہ خدا نے ایک نئی مسجد کی بنیاد رکھی اس بندہ کا تعلق مسلک اہل حدیث سے تھا اور اتفاق سے وہ مسجد بریلویوں کی مسجد کے راستے میں پڑتی تھی چنانچہ سب سے پہلے بریلوی حضرات کو جب معلوم ہوا کہ یہاں پر تو وہابی اپنی مسجد بنانے لگے ہیں تو بریلوی سخت پریشان ہوگئے اول تو اہل حدیث سے خود بات کرنا چاہی مگر وہ بچارے خود توکچھ زیادہ دیر نہ ٹک سکے آخرکار مجبور ہوکر دیوبندیوں کی مسجد آگئے اور ان سے کہا کہ دیکھو یہاں پر وہابی اپنی مسجد بنانے لگے ہیں ہم اور تم تو اصول میں ایک ہی ہیں لہذا اگر تم ہمارا ساتھ دو تو ہم مل کر ان کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

    قادیانیوں کے متعلق میرا موجودہ موقف

    میں اپنے پورے علم وحواس اور اپنی ذاتی تحقیق کی بدولت اس بات کا اقرار کرتا ہوں کہ قادیانی یعنی احمدی میرے نزدیک کافر نہیں ہیں جبکہ مرزا غلام احمد قادیانی کو میں ایک ذہین و فطین عالم دین ماننے کے ساتھ ساتھ انکی کتب کے عمومی اثر اور عربی ، فارسی اور اردو میں کہی گئی نعتوں کی بناء پر عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم مانتا ہوں جبکہ انکے دعوی نبوت یا مسیحیت کا یکسر منکر و ناقد ہوں اور اس بناء پر ان کو ایک عظیم بدعتی اور امت مسلمہ میں فتنہ پیدا کرنے والا شخص سمجھتا ہوں۔
    وما توفیقی الا باللہ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  4. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    نعمان نیر کلاچوی کو اپنا موقف بیان کرنے کا پورا موقع دیا جائے گا اس لیے جب تک علماء کرام اس تھریڈ میں تشریف لا کر دلائل سے اپنی گفتگو ختم نہ کرلیں کسی کو بھی اس طرح کے الفاظ یا القابات کہنے کی اجازت نہیں ۔اور بلادلیل کمنٹس و پوسٹس کی تصدیق نہیں کی جائے گی ۔ شکریہ ۔
     
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جناب محترم فاروق درویش صاحب ہم فورم كے كسى ركن كو يہاں آنے پر يا جواب دہ ہونے پر كيسے مجبور كر سكتے ہيں ؟ يہ عوامى فورم ہے ہر قسم كے نظريات ركھنے والے يہاں آتے جاتے ہيں ـ كوئى كسى اور سائٹ پر يہاں سے بالكل مختلف نظريہ اپنائے تو بھی انتظاميہ اردو مجلس كيا كرسكتى ہے ؟ نعمان صاحب يہاں ركن ہيں ليكن بعض مباحثوں ميں اختلاف رائے ظاہر كرنے كے بعد بحث ادھوری چھوڑ كر چلے گئے تھے ۔ آج ايك بار پھر فورم وزٹ كيا ہے تو بھی اپنى مرضى سے ۔ اردو مجلس سے ان كا اتنا ہی تعلق ہے جتنا بحيثيت ركن آپ كا۔۔۔

    فيس بك پر بحث كا ربط فراہم كرنے كے ليے شكريہ ليكن اس بحث ميں كسى فريق كا اسلوب قطعا پسنديدہ قرار نہيں ديا جا سكتا ۔ تمام شريك بحث افراد سے درخواست يہی ہو گی كہ اردو مجلس پر ايسى زبان استعمال نہ كى جائے ۔
    جزاك اللہ ، بہتر بات يہی ہے كہ ہدايت كى دعا كى جائے اور علمى ابطال كيا جائے۔
     
  6. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    نعمان بھائی آپ کو کافرکہنا کسی کو حق نہیں لیکن برائے مہربانی مرزا غلام احمد کی وہ کفریہ باتیں بھی ضرور پڑھیں جن میں وہ اللہ کی گستاخی کررہا ہے۔
    میں نے کسی زمانہ میں قادیانیوں سے بحث کی تھی اور وہ سارا مواد آج بھی اردو پیجز پر موجود ہے۔ وہاں پر میں نے ان کی کتابوں کے اصل اوراق لگائے ہیں۔
    Khatm-e-Nabooat @ alislam.org
    Khatm-e-nabooowat @ alislam.org
    Challenge to all Qadyanis (Questions need answers)
     
  7. ابوبکرالسلفی

    ابوبکرالسلفی محسن

    شمولیت:
    ‏ستمبر 6, 2009
    پیغامات:
    1,672
    قادنیت اسلام کے ترارازو میں

    میں قادیانی نہیں ہوں مجھے اس کا علم ہے کہ قادیانی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی اور نبی پر ایمان رکھتے ہیں ، تو کیا وہ اسلام سے خارج ہیں ، میرا اعتقاد تو یہ ہے کہ وہ اسلام سے خارج ہیں اور میں ان کے ساتھ کافروں والا برتا‎ؤ ہی کرتا ہوں ؟

    الحمد للہ
    ھندوستان میں انگریزی استعمار کے دور 1900 میلادی میں قادیانیت کی بنیاد رکھی گئ جو کہ خالصتا انگریزوں کی تحریک تھی اوراس کا مقصد مسلمانوں کو ان کے دین اورخاص طورپر جھادفی سبیل اللہ سے بے گانہ کرنا تھا تاکہ انگریزی استعمار کو اسلام کے نام سے کوئ مشکل پیش نہ آۓ ، لیکن اس تحریک کی زبان حال ان کا مجلۃ الادیان ، جو کہ انگلش میں نکلتا ہے ۔

    اس تحریک کی بنیاد اور اھم شخصیات :

    قادیانیت کا مؤسس اور بانی مرزا غلام احمد قادیانی ( 1839 - 1908 م )جو کہ ھندوستان کے صوبہ پنجاب کے ایک قصبہ قادیان 1839 میلادی می‍ں ایک ایسے خاندان میں پیدا ہوا جو کہ دینی اور وطنی طور پر خائن تھا اور اس کی یہ خیانت مشہورومعروف تھی ۔

    تو اس طرح مرزا غلام احمد کی پرورش بھی اسی خیانت اورہرحالت میں استعمار اورانگریز کی اطاعت کے ماحول میں ہوئ ، اورانگريز نے اسے نبوت کا دعوی کرنے کا منصوبہ پیش کیا تاکہ مسلمان اس کے گرد اکٹھے ہوں اور اس کے ذریعے سے مسلمانوں کو استعمار اورانگریزکے خلاف جھاد فی سبیل اللہ سے روکا جاسکے ، ان قادیانیوں پر برطانوی حکومت کے بہت سارے احسانات تھے تو اس بنا پر انہوں نے برطانوی حکومت کا ساتھ اختیار کیا اور ان کے ساتھ ولاء کا اظہار کرنے لگے ۔

    مرزاغلام احمد اپنے پیروکارو ں میں خلل مزاجی اور کثرت امراض اور بہت زیادہ نشہ کرنے والا معروف تھا ۔
    اس کی اہم مغلظات میں سے کچھ یہ ہیں :

    ازالۃ الاوھام ، اعجاز احمدی ، براھین احمدیۃ ، انوار اسلام ، اعجاز المسیح ، التبلیغ ، تجلیات الہیۃ ۔

    نورالدین : قادیانیت کا خلیفہ اول ہے اس کے سر پر انگریزوں جب یہ تاج سجایا تو مریدوں نے اس کی پیروی کر لی ، اس کی کتب میں سے فصل الخطاب۔

    محمد علی اور خواجہ کمال دین :

    قادیانیوں کے لاہوری گروپ کے لیڈراور ان کے مناظر ہیں ، محمد علی نے قرآن کریم کا محرف شدہ ترجمہ کیا ہے ، اس کی مولفات میں حقیقت اختلاف اور النبوۃ فی الاسلام ، اور دین اسلامی شامل ہیں ۔

    اورخواجہ کمال دین کی کتاب مثل الاعلی فی الانبیاء وغیرہ ۔

    احمدیہ اور لاہوری گروپ مرزا غلام احمد قادیانی کو صرف مجدد سمجھتے ہیں لیکن دونوں جماعتیں ایک ہی ہیں جو ایک نہیں مانتی وہ دوسری میں پائ جاتی ہے ۔

    - محمد علی : یہ لاھوری گروپ کا لیڈر اور قادیانیوں کا مناظر اور استعمارو انگریز کا جاسوس ، اور رسالہ القادنیت کا اڈيٹر ہے ، اس نے انگلش میں قرآن مجید کا محرف شدہ ترجمہ کیا ہے ، اس کی تالیفات میں حقیقت اختلاف اور النبوۃ فی الاسلام ہے ۔

    - محمد صادق : قادیانیوں کا مفتی ہے ، اور کتاب خاتم النبیین اس کا تالیف کردہ ہے ۔

    - بشیراحمد بن غلام : اس کی مولفات میں سیرت مھدی اور کلمۃ الفصل شامل ہے ۔

    - محمود بن غلام : یہ ان کا خلیفہ ثانی ہے اور اس کی مولفات میں ، انوار الخلافۃ ، تحفۃ الملوک ، اور حقیقۃ النبوۃ شامل ہے ۔

    - ظفراللہ خان قادیانی کی پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ کے عہدہ پر تعیین میں اس گمراہ فرقہ کی دعوت اورتعاون میں بہت بڑا اثر ہے ، اس لۓ کہ اس نے خاص طور پر قادیانیوں کے لۓ صوبہ پنجاب میں چنیوٹ کے قریب جگہ الاٹ کی جس کا نام ربوہ رکھا گیا یہ جگہ اس لۓ دی گئ کہ اسے قادیانیوں کا عالمی مرکز بنایا جاۓ ، اور اسے ربوہ کا نام اس قرآنی آیت سے استدلال کرتے رکھا گیا { اورہم نے ان دونوں کو بلند صاف قرار والی اورجاری پانی والی جگہ میں پناہ دی } المؤمنون ( 50 )

    قادیانیوں کے افکار اور عقائد :

    - مرزاغلام احمدقادیانی نے اپنی نشاطات کا آغاز بطور ایک اسلامی داعی کے شروع کیں تا کہ اس کے ارد گرد لوگ جمع ہوجائیں اوراس کی جماعت بن جاۓ ، پھر اس نے یہ دعوی کردیا کہ وہ مجدد ہے اور اللہ تعالی کی طرف سے اسے احلام ہوتا ہے ، پھر اس کے بعدایک قدم اورآگے بڑھ کر یہ دعوی کردیا کہ وہ مھدی منتظر اور مسیح موعود ہے ، پھر اس کے بعد نبوت کا دعوی کردیا اور اس کا خیال یہ تھا کہ اس کی نبوت ( نعوذ بااللہ ) ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت سے اعلی اور زیادہ بہتر ہے ۔

    - قادیانیوں کا یہ عقیدہ ہے کہ اللہ تعالی روزے رکھتا اور نماز پڑھتا اور سوتا اورجاگتا ، لکھتااور غلطی کرتا اورمجامعت کرتا ہے ، اللہ تعالی ان سب عیوب سے جو وہ کہتے ہيں منزہ اور پاک ہے ۔

    - مرزا قادیانی کا یہ عقیدہ ہے کہ اس کا الہ انگریز ہے اس لۓ کہ وہ اس سے انگلش میں مخاطب ہوتا ہے ۔

    - قادیانیوں یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت ختم نہیں ہوئ بلکہ جاری ہے ، اور اللہ تعالی حسب ضرورت رسول بھیجتا ہے اور یہ کہ مرزاغلام احمد قادیانی سب انبیاء سے افضل نبی ہے ۔

    - قادیانیوں کا عقیدہ ہے کہ مرزا غلام احمد پر جبریل علیہ السلام نازل ہوتے اور اس پر وحی نازل کرتے تھے ، اوریہ کہ اس کے الہامات قرآن کر طرح ہیں۔

    اور انکا کہنا ہے کہ قرآن وہی ہے جسے مسیح موعود ( مرزا غلام احمد ) نے پیش کیا ہے ، اورحديث وہی ہے جو کہ قادیانی کی تعلیمات کے مطابق ہونگی اورسب نبی مرزا غلام احمد قادیانی کی سراداری میں ہیں ۔

    - ان کا اعتقاد ہے کہ قرآن کریم کے علاوہ ان کی کتاب " کتاب مبین " نازل شدہ ہے ۔

    - ان کا یہ اعتقاد ہے کہ وہ ان کا دین نیا اور ایک مستقل دین ہے اور وہ نۓ دین کے مالک اور ان کی شریعت مستقل ہے ، اور مرزا غلام احمد کے پیرو کار کادرجہ صحابہ کا ہے ۔

    - وہ یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ قادیان مدینہ شریف اور مکہ مکرمہ کی طرح بلکہ ان سے افضل ہے ، اور قادیان کی زمین حرم اور ان کا حج قادیان میں ہے ، اور یہ ہی ان کا قبلہ ہے ۔

    - جھاد فی سبیل اللہ کو منسوخ قرار دیتے ہیں ، اور انگریزی حکومت کی اندھی اطاعت کا مطالبہ کرتے ہیں ، اس لۓ کہ ان کے گمان میں وہ ولی الامر ہیں جو کہ نص قرآنی سے ثابت ہے ۔

    - ان کے نزدیک ہر مسلمان کا فر ہے حتی کہ وہ قادیانیت میں داخل ہو جاۓ ، اور اسی طرح جس نے کسی غیرقادیانی سے شادی کرلی یا اسے اپنی بیٹی دے دی تو وہ کافر ہے ۔

    - وہ شراب ، افیون ، اور سب نشہ والی اشیاء اور مسکرات کو جائز قرار دیتے ہیں ۔

    فکری اور عقائدی جڑیں :

    - سرسید احمد خان کی مغربی تحریک نے منحرف شدہ افکار کی ترویج کرکے قادیانیت کے لۓ میدان تیار کیا ۔

    انگریز نے اسے موقع غنیمت جانا اورقادیانی تحریک کی بنیاد رکھ دی اور اس کے لۓ ایک ایسے خاندان سے شخص اختیار کیا جو کہ خاندانی طور پر انگریز حکومت کا ایجنٹ اور نمک خوار تھا اوریہ ایجنٹی ان کے خون میں رچ بس چکی تھی ۔

    پاکستان میں ( 1953میلادی ) کو عوامی تحریک شروع ہوئ جس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ وزیرخارجہ ظفراللہ خان کو برطرف اور قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیاجاۓ ، اور اس تحریک میں تقریبا دس ہزار سے بھی زائد مسلمانوں نے جام شھادت نوش کیا اور بالآخر قادیانی وزیرخارجہ کی برطرفی ميں کا میابی ہوئ ۔

    - اور ربیع الاول 1394 ھجری بمطابق اپریل 1974 عیسوی میں مکہ مکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کا بہت بڑا اجلاس منعقد کیا گیا اور پوری دنیا سے مسلمان تنظیموں کے وفود شامل ہوۓ ، اور اس کانفرنس میں یہ اعلان کیا گیا کہ قادیانی کافر دائرہ اسلام سے خارج ہیں ، اور مسلمانوں سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس تحریک کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور ان کا مکمل طور پر بائیکاٹ کریں اور ان کےمردوں کو مسلمانوں کے قبرستانوں میں دفن نہ ہونے دیں ۔

    - پاکستانی پارلمنٹ میں قادیانی گروہ کے لیڈر مرزا ناصر احمد کے ساتھ مناقشہ ہواور اور اس کا رد شیخ مفتی محمود نے دیا اور یہ مناقشہ تیس گھنٹے سے زیادہ جاری رہا جس میں مرزا ناصر محمود جوابات دینے سے قاصر رہا اور اس فرقہ کے کفر کا پردہ چاک ہوگیا ، تو پارلمنٹ نے متفقہ طور پر یہ قرار داد منظور کی اور فیصلہ کیا کہ قادیانی غیر مسلم اقلیت اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔

    مرزا غلام احمد قادیانی کی کفریات :

    - نبوت کا دعوی ۔

    - استعماری قوت کی خدمت کے لۓ جھاد فی سبیل اللہ کا منسوخ کرنا ۔

    - مکہ مکرمہ سے حج کرنا ختم کرکے اسے قادیان کی طرف لےجانا ۔

    - اللہ تعالی کو بشر کے ساتھ تشبیہ دینا ۔

    - تناسخ ارواح اور حلول کا عقید ہ رکھنا ۔

    - اللہ تعالی کی طرف اولاد کی نسبت کرنا اور یہ کہنا کہ وہ الہ کا بیٹا ہے

    - محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت سے انکار بلکہ نبوت کا دروازہ ہر ایرے غیرے نتھو خیرے کے لۓ‎ کھولنا ۔

    - قادیانیوں کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ، اور اسرائیل نے ان کے لۓ دعوتی مراکز اور مدارس کھولے اور انہیں قادیانیت کے نام سے مجلہ نکالنے اور اپنا لٹریچر اور کتابیں طبع کرکے پوری دنیا میں پھیلانے کا موقع فراہم کرنا ۔

    - قادیانیت کا یھودیت اور عیسائیت اورباطنی تحریکوں سے متاثر ہونا جو کہ ان کے عقائد اور سلوک میں واضح ہے باوجود اس کے کہ وہ ظاہری طور پر اسلام کا دعوی کرتے ہیں ۔

    - قادیانیوں کے اثرو نفوذ اور انتشار والے علاقے :

    - قادیانیوں کی اکثریت اس وقت ھندوستان اور پاکستان میں رھائش پذیر ہیں اور تھوڑے بہت اسرائیل اور عرب ممالک میں بھی پاۓ جاتے ہیں ، اور وہ استعماری طاقتوں کے ساتھ مل کر ہراس ملک میں جہاں وہ رہتےہیں حساس جگہوں پر کنٹرول اور اس کے حصول کی کوشش کرتے ہیں ۔

    - افریقا اور مغربی ممالک میں قادیانیوں کی بہت زیادہ نشاطات ہیں ، بلکہ صرف افریقہ میں داعیوں اورمرشدوں کی تعداد پانچ ہزار سے بھی متجاوز ہے جو کہ صرف اور صرف لوگوں کوقادیانیت کی دعوت دینے میں مشغول ہیں ، اور ان کی اس نشاط میں استعماری قوتوں کا ان کے ساتھ مکمل تعاون ہے ۔

    - اور اس کے ساتھ ساتھ انگریز حکومت اپنی گود میں اس مذھب کو پال رہی اور اس پر چلنے والوں کے لۓ عالمی اداروں میں قلیدی عہدوں کے لۓ اسانیاں پیدا کرتی اور انہیں اپنی سیکرٹ ایجنسیوں میں بڑے بڑے عہدوں پربھرتی کرتی ہے ۔

    - قادیانی اپنے مذھب کی دعوت دینے میں ہر قسم کے وسائل بروۓ کار لاتے ہيں اور خاص طور پر ثقافتی وسائل جس میں انہیں بہت مہارت ہے اور ان کے پاس ڈاکٹر اور انجینئر ، اور علماء موجود ہیں ، اور برطانیامیں ان کے لۓ ٹی وی کا ایک چینل مخصوص ہے جس کا نام اسلامی ٹیلی ویژن ہے جسے قادیانی ھینڈل کرتے ہیں ۔

    ان مندرجہ بالا سطور سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ :

    قادیانیت کی دعوت گمراہ اور اس کا اسلام سے کوئ دور کا بھی واسطہ نہیں ، اور ان کا عقیدہ ہر چیز میں اسلامی عقیدہ کے مخالف ہے ، تو مسلمانوں کو ان کی اس دعوت اور نشاطات سے بچنا چاہۓ ، کیونکہ علماء اسلام نے ان کے کفرکا فتوی صادر کیا ہوا ہے ۔

    اس مضمون میں اگر اس سے زیاد تفصیل جاننا چاہیں تو مندرجہ ذیل کتابوں کا مطالعہ کریں :

    القادنیۃ ، مرزائیت اور اسلام : تالیف الشیخ علامہ احسان الہی ظھیر رحمہ اللہ تعالی ۔

    الموسوعۃ المیسرۃ فی الادیان المذاھب والاحزاب المعاصرۃ : تالیف ، ڈاکٹر مانع بن حماد الجھنی رحمہ اللہ ( 1/ 419 - 423 )

    اسلامی فقہ کمپلیکس کی قرارات مندرجہ ذیل ہیں :

    جنوبی افریقہ کیپ ٹاؤن کی مجلس فقہ اسلامی کی طرف سے پیش کیا گیا سوال جس میں قادیانیت اور اس کے ذیلی فرقہ لاھوری گروپ کے متعلق فتوی طلب کیا گیا ہے کہ آیا وہ مسلمان شمار ہوں گے یا کہ نہيں ، اور اس طرح کے مسئلہ میں غیر مسلم ( جج )کو حکم لگانے کی صلاحیت ہے کہ نہیں ۔

    اورمجلس کے اعضاء کو جو مرزا غلام احمد قادیانی کے متعلق مواد اور وثائق پیش کۓ گۓ ہيں جو کہ پچھلی صدی کے اندر ھندوستان میں ظاہرہوا اور اسی کی طرف قادیانی اور لاھوری گروپ منسوب ہے ان کے متعلق پیش کی گئيں معلومات پر غور و خوض کرنے کے بعد ، اوریہ تاکید کرلینے کے بعد کہ مرزا غلام احمد قادیانی نے نبوت کا دعوی کیا کہ اسے نبی بنا کر بھیجا گیا ہے اور اس کی طرف وحی کی جاتی ہے ، اوراس کا یہ دعوی اس کی مولفات سے ثابت ہوچکا ہے جس کے متعلق اس کا خیال ہے کہ وہ اس کی طرف وحی کے ذریعے نازل کی گئ ہے ، اور وہ ساری زندگی اس دعوت کو پھیلاتا رہا ، اور لوگوں کو اپنے اقوال اور اپنی کتابوں کے ذریعہ سے یہ اعتقاد رکھنے کی دعوت دیتا کہ وہ نبی اور رسول ہے ، اور اسی طرح اس سے بہت سارے دینی احکام کا انکار بھی ثابت ہے جس طرح کہ جھاد فی سبیل اللہ کا انکار ، اس لۓ مندرجہ ذیل قرار پاس کی گئ ہیں ۔

    اول : یہ کہ مرزا غلام احمد قادیانی نے جو نبوت اور رسالت اوراپنے اوپر نزول وحی کا دعوی کیا ہے وہ صریحا دین اسلام کی خلاف ورزی ہے کہ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین اور رسول ہیں جس کا ثبوت قطعی اور یقینی ہے ، اور یہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی پر بھی وحی کا نزول نہی ہوسکتا ، تو مرزا غلام احمد قادیانی کے اس دعوی کی بنیاد پر وہ اور اس کے پیروکار مرتد اور دین اسلام سے خارج ہیں ، اور اسی طرح لاھوری گروپ بھی قا دیانیوں کی طرح مرتد اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں ، چاہے ان کا مرزا غلام احمد قادیانی کے متعلق یہ عقیدہ ہے کہ وہ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ اور ظھور ہے ۔

    دوم : کسی بھی غیر اسلامی عدالت اور کورٹ یا غیر مسلم جج کو یہ حق نہیں وہ کسی پر اسلام یا مرتد ہونے کا حکم لگاۓ ، اور پھر خاص کر اس چیز میں جس پر امت اسلامیہ اور اس کے علماء اور سب کمیٹیاں اور تنظیوں کا اجماع اور اتفاق ہو ، اس لۓ کہ کسی کے اسلام اور اس کے ارتداد کا حکم اس وقت ہی قبول ہو گا جبکہ وہ کسی مسلمان عالم دین جو کہ اسلام اسلام کے دخول کے متعلق ہر چیز کا علم رکھتا ہو اور اسی طرح اسے ارتداد کے احکام کا بھی علم ہو سے یہ حکم صادر ہو ، اور اس عالم دین کو اسلام اور کفر کی حقیقت کا ادراک بھی ہونا چاہۓ ، اور جو کچھ کتاب وسنت اور اجماع میں اس کے متعلق بیان کیا گيا ہے اس کا علم رکھتاہو تو پھر اس کا حکم قابل قبو ل ہوگا تو اس طرح کا حکم جو کہ غیر شرعی اور غیر اسلامی عدالت کہ وہ تسلیم نہیں کیا جاۓ گا ۔

    مجمع الفقہ الاسلامی صفحہ 13


    واللہ تعالی اعلم .

    الشیخ محمد صالح المنجد

    بشکریہ: اسلام سؤال و جواب


     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  8. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    نعمان نير كلاچوی صاحب يہاں تشريف لانے اور ہمارے بدترين خدشات كى تصديق كر دينے كا شكريہ ۔ " آپ كى تحقيق " ملاحظہ كر لى ہے۔ افسوس اس بات كا ہے كہ ايك بار پھر آپ نے خام مطالعے کی بنیاد پر انتہائى بودے نتائج نكالے ہيں ۔ اللہ تعالى طلب علم دين كى راہ پر چلنے والے ہر راہی كو زعم و تكبر سے محفوظ فرمائے اور جماعت حق سے كٹ كر شيطانى بھيڑیوں كا شكار ہونے سے بچائے۔ بعض باتيں صرف ادنى طالبہ علم اور خير خواہ كى حيثيت سے عرض كروں گی۔
    كيا علمائے امت نے مرزا غلام احمد قاديانى كو صرف دعوائے الہام كى بنياد پر كافر قرار ديا ؟ يا اور عوامل بھی تھے؟ معاف كيجيے گا آپ كى تحقيق اگر خام نہيں تو انتہائى جانب دارانہ ہے۔ پہلے علمائے كرام كے فتاوى ، سپريم كورٹ آف پاكستان كے ججز كا تفصيلى فيصلہ اور پارليمان پاكستان كى وہ تاريخى كارروائى يہاں نقل فرمائيے جس ميں قاديانيت كے كفر كو واضح كيا گيا اور ثابت كيجيے كہ قاديانيہ كے كفر جتنے اسباب انہوں نے ذكر فرمائے ان سب كا شافى علمى رد آپ كر چکے ہيں تب آپ كى يہ لن ترانى قابل قبول ہو گی كہ مذہب قاديانيت كى تكفير بقول آپ کے غلط تھی اور وہ صرف بدعتى فرقہ ہے۔ ہمارے ليے صوفياء ، باطنيہ و روافض كى نظير پيش كرنا لا يعنى ہے ، تكفير جتنا بھی نازك معاملہ ہو جہاں كفر بواح ہو گا وہاں تكفير ضرور كى جائے گی چاہے كفر كا ارتكاب كرنے والے كتنى بڑی اكثريت ہوں ، كتنے بااثر ہوں يا بااثر حلقوں کے پالتو ہوں ۔
    حقيقت ميں آپ اپنے بالا مراسلے ميں وحى ، الہام اور وجدان كے درميان فرق سے بھی قطعى ناواقف نظر آ رہے ہيں ۔ آپ وحى الہام اور وجدان كو ايك دوسرے كے مترادف سمجھ كر استعمال كرنے سے پہلے ان كا لغوى ، فلسفيانہ اور اسلامى اصطلاحى معنى ديكھنے كى زحمت فرما ليتے تو اپنے استدلال كے بودے پن كا احساس ہو جاتا۔ ايك اور شرم ناك حقيقت يہ ہے كہ يہ آپ كى " تحقيق " ہے بھی نہيں ۔ يہ آپ كے اسى ممدوح متجدد عصر كى تلفيق ہے جس كى تقليد شخصی كا آپ شكار ہو چکے ہيں آپ صرف ان متجددانہ افكار كا سرقہ يا جگالى فرما رہے ہيں ۔ جو لوگ اس كى تحريروں كا مطالعہ ركھتے ہيں ان كے ليے آپ كا يہ دعوى انتہائى مضحکہ خيز ہے كہ يہ آپ كى اپنى تحقيق ہے۔
    پہلے تو اس بات كا حلف اٹھانا بہتر ہے كہ يہ " تحقيق " سرقہ شدہ نہيں نا ہی متجدد عصر كى نقالى ہے۔
    اردو مجلس كے نام كو بيساكھی وہی بنائے گا جسے معلوم ہو گا كہ اس كا ذاتى تعارف كافى نہيں ۔ يہ احساس كمترى كى علامات ہيں كہ انسان اپنے خاندان ، اساتذہ اور درس گاہ كے نام كو اپنے منحرف افكار كے ليے بطور سند پيش كرے ۔الحمد للہ اردو مجلس نظرياتى اعتبار سے صرف قرآن وسنت كى دعوت كا حامى ہے اور يہ كسى سابقہ يا موجودہ ركن كے ذاتى افكار و نظريات كے ليے جواب دہ نہيں ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  9. فاروق درویش

    فاروق درویش -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 8, 2012
    پیغامات:
    62
    مسٹر نعمان کلانچوی افسوس صد افسوس کہ آپ کا موقف ھے کہ ( نعوذباللہ (
    ۔۔۔۔،،،،،مرزا غلام احمد قادیانی صاحب ایک ذہین و فطین عالم دین تھے اسکی ہر کتاب میں عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے جلوے پھوٹتے ہیں ،،،،،،،،

    مسٹر نعمان کیا آپ نے مرزا قادیانی جیسے گستاخ رسالت خبیث شیطان القلم کی کتابوں میں اس کی لکھی یہ توہین رسالت ماآب نہیں پڑھیں؟ اور اگر مرزا کی سب شاتمانہ، گستاخانہ اور کافرانہ تھریریں پڑھ کر بھی آپ اسے عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم، ذہین اور فتین شخص مانتے ہیں تو اللہ ھی آپ کو ھدایت دے سکتے ھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ؟
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    سیدنا و مولانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نمبر ١ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے حالانکہ مشہو رتھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی ہے۔ (مکتوب مرزا غلام احمد قادیانی مندرجہ اخبار الفضل ٢٢فروری ١٩٢٤ )
    نمبر ٢ مرزا قادیانی کا ذہنی ارتقاء آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ تھا ۔ ( بحوالہ قادیانی مذہب صفحہ ٢٦٦، اشاعت نہم مطبوعہ لاہور )
    نمبر ٣ اسلام محمد عربی کے زمانہ میں پہلی رات کے چاند کی طرح تھا اور مرزا قادیانی کے زمانہ میں چودہویں رات کے چاند کی طرح ہو گیا ۔ (خطبہ الہامیہ صفحہ ١٨٤)
    نمبر ٤ مرزا قادیانی کی فتح مبین آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی فتح مبین سے بڑھ کر ہے ۔ (خطبہ الہامیہ صفحہ ١٩٣)
    نمبر ٥ اس کے یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لیے چاند گرہن کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لیے چاند اور سورج دونوں کا اب کیا تو انکار کرے گا ۔ ( اعجاز احمدی مصنفہ غلام احمد قادیانی ص ٧١)
    نمبر ٦ محمد پھر اتر آئے ہیں ہم میں اور آگے سے ہیں بڑھ کر اپنی شان میں ۔ ۔ ۔ محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل غلام احمد کو دیکھے قادیان میں (قاضی محمد ظہور الدین اکمل اخبار بدر نمبر ٤٣، جدل ٢قادیان ٢٥اکتوبر ١٩٠٦)
    نمبر ٧ دنیا میں کئی تخت اترے پر تیرا تخت سب سے اوپر بچھایا گیا ۔ (حقیقت الوحی ص ٨٩ از مرزا غلام احمد قادیانی )
    نمبر ٨ اس صورت میں کیا اس بات میں کوئی شک رہ جاتا ہے کہ قادیان میں اللہ تعالیٰ نے پھر محمد صلعم کو اتارا تا کہ اپنے وعدہ کو پورا کرے۔ (کلمہ الفصل ص ١٠٥، از مرزا بشیر احمد )
    نمبر ٩ سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا ۔ ( دافع البلاء کلاں تختی ص ١١، تختی خورد ص ٢٣، انجام آتھم ص ٦٢)
    نمبر ١٠ مرزائیوں نے ١٧جولائی ١٩٢٢ کے ( الفضل) میں دعویٰ کیا کہ یہ بالکل صحیح بات ہے کہ ہر شخص ترقی کر سکتا ہے اور بڑے سے بڑا درجہ پاسکتا ہے حتیٰ کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بڑھ سکتا ہے ۔
    نمبر١١ مرزا غلام احمد لکھتا ہے : خدا نے آج سے بیس برس پہلے براہین احمدیہ میں میرا نام محمد اور احمد رکھا ہے اور مجھے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی وجود قرار دیا ہے۔ ( ایک غلطی کا ازالہ صفحہ نمبر ١٠)
    نمبر ١٢ منم مسیح زماں و منم کلیم خدا منم محمد و احمد کہ مجتبیٰ باشد ۔ ۔ ۔ ترجمہ ! میں مسیح ہوں موسی کلیم اللہ ہوں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور احمد مجتبیٰ ہوں ۔ (تریاق القلوب ص ٥ )


    ۔۔۔۔۔۔۔۔
    مسٹر نعمان کلانچوی مرزا قادیانی کے یہ شاتمانہ کلمات اور توھین رسالت پڑھ کر کم از کم کم کوئی مسلمان اسے عاشق رسول قرار نہیں دے سکتا ماسوائے آپ کے ۔۔۔۔۔ افسوس ھے ایسی مسلمانی پر۔۔۔۔۔۔
     
  10. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    احمدیہ پاکٹ بک کے جواب میں محمدیہ پاکٹ بک بڑی ضخیم کتاب ہے۔ اور بڑی مدلل ہے۔ اس پر ’’تخریج‘‘ کا کام بھی ہو چکا ہے۔ اس طرح سے کہ قادیانیوںکی پہلی کتب کے حوالہ جات اور انہیں عبارتوں کے جدید کتب میں حوالہ جات۔ صفحہ نمبر۔ وغیرہ وغیرہ۔
    اللہ سے دُعا ہے کہ جلد ہی اس کام کو نپٹا دے۔ آمین۔ یارب العالمین۔
     
  11. فاروق درویش

    فاروق درویش -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 8, 2012
    پیغامات:
    62
    مسٹر نعمان کلانچوی میں پچھلے تیس برس سے سر پر کفن باندھے قتنہٕ قادیانیت کی سرکوبی کیلئے میدان عمل میں ھوں ، نہ تو مجھے قادیانیوں کا اپنے سرپرست مشرف کے ٹارچر سیلوں مہں پہنچا کر ھڈیاں تڑوانا اس مشن سے روک سکا، نہ کوئی جیل اور ڈنڈا میری راہ میں آڑے آیا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آج بھی فیس بک پر قادینیوں کی وال پوسٹ میں فاروق درویش کیلئے کھلی دھمکیاں، زمین کی ساتویں تہہ سے نکال کار ٹکرے کرنے کی چتاونیاں، کینیڈا ، برطانیہ سے قادیانی فدئیوں کے پاکستان میں مجھے ڈھونڈنے کے مضحکہ خیز ڈرامے پوسٹ ھوتے رھتے ھیں ۔۔۔۔۔اور میرے اھل حدیث ، اھل دیوبند، اھل سنت ساتھی بلا تفرہق مسلک میرے اس ،، قادیانیت کا پرچار روکو ،، مشن میں میرے ساتھ جان قربان کرنے کیلئے ھمہ وقت تیار ھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرے اس مشن میں اھل حدیث ، اھل دیوبند او اھل سنت سمیت سب مسلمان میرے شیک ِ جہد ھیں ۔۔۔۔۔۔ میری اینٹی قادیانیت تحریک میں میرے اھل ھدیث مسلم برادرز نے ھر مصلحت سے بالا تر بے خوف ساتھ دیا ھے اور ھم سب نے مل کر ھی فیس بک پر قادینیوں کی دجالی تبلیغ کا راستہ روکا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سو آپ اھل قادیانی کی طرح مسلمان بھائیوں میں تفرقہ ڈالنے کی اس عریارانہ کوشش میں کبھی کامیاب نہیں ھو سکتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مرزا مردود کی کافرانہ تحریریں کاپی کی ھیں جو از خود مرزا کو کافر و زندیق ثابت کر رھی ھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میرے مطابق جو مسلمان عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے ۔مرزا قادیانی اور اور اس کے دجالی گروہ کو مسلمان قرار دینے میں کسی مصلحت کا شکار ھو یا کسی سے ان کے کافر ھونے کی دلیل بھی مانگے وہ بھی دائرہ اسلام سے خارج ھو جاتا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہی عقیدہ ابو بکر صدیق کا تھا کہ خاتم النبین محمد صلی اللہ وسلم کے بعد نبوت کا کوئی بھی داعی کافر ھے، اسے کافر ماننا ھی ایمان ھے اوراس سلسلے میں اس کافر یا اس کے پیروکاروں سے اس کی نبوت کی دلیل مانگنے والا بھی خارج الایمان ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہی جناب مولانا ثنا اللہ امرتسری صاحب کہتے تھے ، یہی جناب مجاھد ختم نبوت کا سید عطا اللہ شاہ بخاری صاحب کا عقیدہ تھا، یہی سید مہر علی شاہ صاحب کا قول تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور یہی میرا حق الایمان ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں قادیانی زندیقین کو مسلمان قرار دینے والوں کو وہی سمجھتا ھوں جو مولانا ثنا اللہ امرتسری سمجھتےتھے، جو سید عطا اللہ شاہ بخاری سمجھتے تھے جو مہر علی شاہ سمجھتے تھے اور جو ھر سچا عاشق رسول سمجھتا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ اآپ کو ھدایت دے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ اآپ کو قادیانیوں کا مددگار اور سپورٹر بننے سے بچائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آمین
     
  12. ابو ابراهيم

    ابو ابراهيم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 11, 2009
    پیغامات:
    3,871
  13. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جزاك اللہ خيرا بھائى بہت مفيد حوالہ جات ہيں ، كوئى بچہ بھی ديكھ كر سمجھ سكتا ہے كہ مرزا قاديانى ملعون نے خود پر وحى ہونے كا دعوى كيا تھا صرف الہام كا نہيں۔ نعمان صاحب كا دعوى ہے كہ وہ مرزا ملعون كى تمام كتب كا مطالعہ كر چکے ہيں تو پھر انہيں نبوت و وحى كا يہ دعوى كيوں نہيں ملا ؟
    [​IMG]
     
  14. فاروق درویش

    فاروق درویش -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 8, 2012
    پیغامات:
    62
    بہن ام نور العین، ھر قاری کیلئے مرزا کی زندگی اور اس کی تحریریں کھلی حقیقت ھے۔۔۔۔۔۔۔اس ،، ذہین و فقین شیطان ،، کے بارے یہ حقائق نعمان کلانچوی کی نظروں سے کیسے اوجھل رھے؟ مرزا نے اپنی تصانیف میں اتنا جھوٹ لکھا ہے جو ایک صحیح الدماغ شخص لکھ ہی نہیں سکتا۔ اس نے قسطوں میں بہت سےدعوے کئے اور یہ بات مد نظر رھے کہ ھر جھوٹے دعوے سے مکر جانے کے بعد اگلے منصب کا دعویٰ اس کے پہلے دعوے کو باطل اور فراڈ ثابت کرتا رھا ۔

    دعوی نمبر ۱مجدد ہونے کا دعویٰ کیا۔۔۔۔ تصنیف الاحمدیہ ج ۳ ص ۳۳ ۔۔۔۔۔۔
    دعوی نمبر ۲ دوسرا دعویٰ محدثیت کا کیا۔۔۔۔۔۔
    دعوی نمبر ۳ تیسرا دعویٰ مھدیت کا کیا ۔۔۔ تذکرہ الشہادتین ص ۲۔۔۔۔۔۔
    دعوی نمبر ۴ چھوتھا دعویٰ مثلیت مسیح کا کیا ۔۔۔۔ تابلیغِ رسالت ج ۲ ص ۲۱۔۔۔۔۔
    دعوی نمبر ۶ پانچواں دعویٰ مسیح ہونے کا کیا ۔۔۔ جس میں کہا کہ خود مریم بنا رہا اور مریمیت کی صفات کے ساتھ نشو و نما پاتا رہا اور جب دو برس گزر گئے تو دعوی نمبر عیسیٰ کی روح میرے پیٹ میں پھونکی گئی اور استعاراً میں حاملہ ہو گیا اور پھر دس ماہ لیکن اس سے کم مجھے الہام سے عیسیٰ بنا دیا گیا
    کشتیِ نوح ۔۔۔ ص ۶۸ ۔ ۶۹۔۔۔۔۔۔
    دعوی نمبر ۶ چھٹا دعویٰ ظلی نبی ہونے کا کیا ۔۔۔ کلمہ فصل ۔۔۔ ص ۱۰۴۔۔۔۔۔۔
    دعوی نمبر ۷ ساتواں دعویٰ بروزی بنی ہونے کا کیا ۔۔۔ اخبار الفصل۔۔۔۔۔۔
    دعوی نمبر ۸ آٹھواں دعویٰ حقیقی نبی ہونے کا کیا۔۔۔۔۔۔
    دعوی نمبر ۹ نواں دعویٰ کیا کہ میں نیا نبی نہیں خود محمد ہوں اور پہلے والے محمد سے افضل ہوں انہیں ۳۰۰۰ معجزات دیے گئے جب کہ مجھے ۳ لاکھ معجزات ملے روحانی خزائن ۔۔۔ ج ۱۷ ص ۱۵۳۔۔۔۔۔۔


    اس کے بعد اس فتین اور باکمال شیطان القلم نے دعویٰ خدائی ھی کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔

    نمبر ١ میں نے اپنے تئیں خدا کے طور پر دیکھا ہے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ میں وہی ہوں اور میں نے آسمان کو تخلیق کیا ہے۔
    (آئینہ کمالات صفحہ ٥٦٤، مرزا غلام احمد قادیانی )
    نمبر٢ خدا نمائی کا آئینہ میں ہوں ۔
    (نزول المسیح ص ٨٤)
    نمبر ٣ ہم تجھے ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جو حق اور بلندی کا مظہر ہو گا ، گویا خدا آسمان سے اترے گا ۔ (تذکرہ ط ٢ص ٦٤٦(انجام آتھم ص ٦٢)
    نمبر ٤ مجھ سے میرے رب نے بیعت کی ۔ ( دافع البلاء ص ٦)

    کیا نعمان کلانچوی نے مرزا کی دجالی نبوت کے یہ جھوٹے دعوے نہیں پڑھے؟

    نمبر ١ پس مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) خود محمد رسول اللہ ہے جو اشاعت اسلام کے لیے دوبارہ دنیا میں تشریف لائے ۔ اس لیے ہم کو کسی نئے کلمہ کی ضرورت نہیں ہاں! اگر محمد رسول اللہ کی جگہ کوئی اور آتا تو ضرورت پیش آتی ۔ (کلمہ الفصل صفحہ ١٥٨مصنفہ مرزا بشیر احمد ایڈیشن اول )
    نمبر ٢ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے تین ہزار معجزات ہیں ۔ (تحفہ گولڑویہ صفحہ ٦٧مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی ) میرے معجزات کی تعداد دس لاکھ ہے۔ (براہین احمدیہ صفحہ ٥٧ مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
    نمبر ٣ انہوں نے (یعنی مسلمانوں نے) یہ سمجھ لیا ہے کہ خدا کے خزانے ختم ہو گئے ۔۔۔۔۔۔ان کا یہ سمجھنا خدا تعالیٰ کی ۔۔۔۔۔۔ قدر کو ہی نہ سمجھنے کی وجہ سے ہے ورنہ ایک نبی تو کیا میں تو کہتا ہوں ہزاروں نبی ہونگے ۔ (انوار خلافت، مصنفہ بشیر الدین محمود احمد صفحہ ٦٢)
    نمبر ٤ ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم رسول اور نبی ہیں ۔ (بدر٥مارچ 1908)
    نمبر ٥ میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اسی نے مجھے بھیجا اور میرا نام نبی رکھا ۔ (تتمہ حقیقۃ الوحی ٦٨)
    نمبر ٦ اگر میری گردن کے دونوں طرف تلوار بھی رکھ دی جائے اور مجھے یہ کہا جائے کہ تم یہ کہو کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا تو میں اسے ضرور کہوں گا کہ تو جھوٹا ہے کذاب ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبی آسکتے ہیں اور ضرور آسکتے ہیں ۔ ( انوار خلافت صفحہ ٦٥)
    نمبر ٧ یہ بات بالکل روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دروازہ کھلا ہے ۔ (حقیقت النبوت مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفہ قادیان ص ٢٢٨)
    نمبر ٨ مبارک وہ جس نے مجھے پہچانا ، میں خدا کی سب راہوں میں سے آخری راہ ہوں ، اور میں اس کے سب نوروں میں سے آخری نور ہوں ۔ بد قسمت ہے وہ جو مجھے چھوڑتا ہے کیونکہ میرے بغیر سب تاریکی ہے۔ (کشتی نوح صفحہ ٥٦، طبع اول قادیان ١٩٠٢)

    کیا نعمان کلانچوی نے مرزا کا بار ھا دعویٰ ِ نبوت سے انکار اور پھر مکر کر دعویٰ ِ نبوت کے بارے نہیں پڑھا ،،،،،،،،کیا نعمان کلانچوی مرزا کی کتاب ،، ایک غلطی کا ازالہ،، سے استدادہ نہیں کر سکے؟

    مرزا فروری ۱۸۹۴ کو اپنی کتاب روحانی خراین جلد۹ میں خود لکھتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ” میں نے نہ نبوت کا دعوی کیا اور نہ ہی اپنے آپ کو نبی کہا ؛ یہ کیسے ھو سکتا تھا کہ میں دعوی نبوت کر کے اسلام سے خارج ھو جاوں اور کافر بن جاوں”
    اور پھرہے نبوت کا جھوٹا دعوی کرکے اپنے ہی لکھے اور کہے کے مطابق خود کو کافر ثابت کرتا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہتا ھے ۔۔۔۔۔۔

    ” سچا خدا وہ ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا ”
    دافع البلاء صفحہ ۱۱؛ خزایین جلد ۱۸ صفحہ ۲۳۱

    اور پھرایک اور جگہ لکھتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔

    ”مجھے ہر گز ہر گز دعویٰ نبوت نہیں، میں امت سے خارج نہیں ہونا چاہتا۔میں لیلہ القدر ، ملائکہ کا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں کا انکاری نہیں۔حضور سلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبین ہونے کا قائل ہوں اور حضور کو خاتم الانبیائ مانتا ہوں اور حضور کی امت میں بعد میں کوئی نبی نہیں آئے گا۔ نہ نیا آئے گا نہ پرانا آئے گا ”
    آسمانی نشانی ص ۲۸

    حتی کہ ۱۷ میی ۱۹۰۸ تک مرزا خود بنوت کا انکاری ہے اور اپنی کتاب ملفوظات جلد ۱۰ صفحہ ۲۰ میں کھلا دھوکہ دیتے ہویے یا مکاری سے دعوی نبوت سے انکار کرتے ہویے لکھتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ” مجھ پر الزام لگایا جاتا ہے کہ میں نبوت کا دعوی کرتا ہوں ۔ سو اس تہمت کے جواب میں بجز اسکے کہ لعنت اللہ علی الکازبین کہوں اور کیا کہوں؟ ”

    اور پھر خود ہی قلابازی کھاتا ہے اور کہتا ہے کہ۔۔۔۔۔

    ” اللہ نے مجھ پر وحی بھیجی اور میرا نام رسل رکھا یعنی پہلے ایک رسول ہوتا تھا اورپھر مجھ میں سارے رسول جمع کر دیے گئے ہیں۔میں آدم بھی ہوں۔ شیش بھی ہوں۔ یعقوب بھی ہوں اور ابراہیم بھی ہوں۔اسمائیل بھی میں اور محمد احمد بھی میں ہوں”

    حقیقت الوھی ۔۔۔ ص ۷۲


    تمام انبیاء کے مجموعہ ھونے کا دجالی دعویٰ

    دنیا میں کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس کا نام مجھے نہیں دیا گیا ۔ میں آدم ہوں ۔ میں نوح ہوں ، میں ابراہیم ، میں اسحاق ہوں ، میں یعقوب ہوں ، میں اسماعیل ہوں ۔ میں داود ہوں ، میں موسیٰ ہوں ، میں عیسیٰ ابن مریم ہوں ، میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوں ۔ ( تتمہ حقیقت الوحی ، مرزا غلام احمد ص ٨٤)


    نبوت مرزا غلام احمد قادیانی پر ختم ( نعوذ باللہ) ۔

    اس امت میں نبی کا نام پانے کیلئے میں ہی مخصوص کیا گیا ہوں اور دوسرے تمام لوگ اس نام کے مستحق نہیں ہیں ۔ (حقیقت الوحی ، مرزا غلام احمد صفحہ ٣٩١)


    ۔۔۔۔۔۔۔

    اب کوئی ۔۔۔۔۔ مرزا اور اس کے قادیانی گروپہ کو مسلمان قرار دینے والے مسٹر نعمان کلانچوی سے پوچھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ذرا بتا تو سہی اور کافری کیا ھے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
     
  15. Ishauq

    Ishauq -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 2, 2012
    پیغامات:
    9,612
    فاروق درویش بھائی ، اللہ سے دعا ھے کہ آپ اس نیک مقصد میں کامیاب ھہں۔ آمین۔
     
  16. ابوعمر

    ابوعمر محسن

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 23, 2007
    پیغامات:
    171
    الحمدللہ ختمِ نبوت اور تکمیلِ رسالت جیسے موضوعات پر مزا غلام کے دعوے سے پہلے اور اس کے بعد بھی علمائے کرام اتنا کام کر چکے ہیں کہ اب مسلمانوں کو قادیانیوں اور دوسرے منکرینِ ختم نبوت کے لایعنی اعتراضات کے جوابات دینے میں کسی قسم کی کوئی مشکل نہیں ہے۔

    لیکن مجھے حیرت اس بات پر ہے کہ نعمان صاحب سحرِ غامدیت میں اس قدر مبتلا ہو گئے ہیں کہ نزولِ عیسیٰ بن مریم علیہ السلام اور ظہورِ مہدی جیسے بنیادی عقائد جن پر کئی صحیح احادیث کا ذخیرہ موجود ہے اُن کا بھی یکسر انکار کر گئے اور اِنھیں صرف افسانوی باتیں قرار دے دیا !!!

    '' میرے ذاتی نقطہ نظر کے مطابق نزول مسیح کا عقیدہ ایک افسانے کے علاوہ کوئی حیثیت نہیں رکھا لہذا میرے نزدیک مسیح موعود ہونے کا دعویٰ ہی بے بنیاد ہے ۔ " نعمان صاحب ۔ فیس بک

    قادیانیہ تو دور کی بات میں سمجھتا ہوں انھیں تو پہلے اپنے بنیادی عقاعد کی درستگی کی اشد ضرورت ہے۔
     
  17. فاروق درویش

    فاروق درویش -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 8, 2012
    پیغامات:
    62
    مسٹر نعمان کلانچوی اپنی خود ساختہ عالمیت اور گمراھی سے باھر نکلیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس فورم پر موجود ۔۔۔۔۔۔مرزا قادیانی کی ھی لکھی تحریروں سے ھی مرزا اور اس کی قادیانیت کے کفر کے تمام ثبوت بغور پڑھ لیں ۔۔۔۔شاید آپ مرزا جی کتبابوں سے انہیں پڑھنا بھول گئے ھوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاید مرزا جی کی ان تحریروں سے آپ اس کا اصل چہرہ دیکھ سکیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور ۔اسے ویسے ھی کافر قرار دے دیں جیسے تمام آئمۃ مسلمین اور کل عالم اسلام اس بد بخت کو کافر و زندیق قرار دے چکا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔

    قادیانیت مرزا قادیانی کی تحریروں کے آئینے میں - URDU MAJLIS FORUM
     
  18. نعمان نیر کلاچوی

    نعمان نیر کلاچوی ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 25, 2011
    پیغامات:
    552
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    محترم المقام ام نور العین صاحبہ امید ہے کہ آپ بخیر وعافیت ہوں گی سب سے پہلے تو آپ سے شکوہ کروں گا کہ آج آپ نے نہ تو سلام کہنا مناسب سمجھا بلکہ خیریت دریافت کرنا بھی گوارا نہ فرمایا معاف کیجئے گا قرآن و حدیث پر عمل پیرا ہونےوالے اتنی جلد قطع رحمی کے مرتکب ہوجاتے ہیں معلوم نہ تھا۔۔۔۔۔
    محترم المقام و لائق صد احترام اور میری شفیق المرام ام نورالعین صاحبہ آپ نے حقیر کی خوب اصلاح کی ہے آپ کے درج بالا پیراگراف سےمجھے کس قدر صدمہ ہوا ہے شاید کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتیں اور یقین کیجیے کہ اس پیراگراف کی وجہ سے طبیعت مسلسل گرانی محسوس کررہی ہے حتی کہ تادم تحریر ذہن آپ کے اس متشدد رویہ پر نوحہ کناں ہے محترمہ! کیا خوب اسلوب اختیار فرمایا ہے حقیر کی اصلاح کا، ایسا رویہ گر کوئی عامی اختیار کرتا تو شاید اتنا دکھ نہ ہوتا جتنا کہ آپ جیسی سنجیدہ وسن رسیدہ شخصیت نے اختیار فرمایا ہے
    خاندان۔اساتذہ ۔ درس گاہ۔عقل کا اندھا بھی کہہ سکتا ہے کہ یہ نری ذاتیات ہے حالانکہ اردو مجلس کاحوالہ دینے کا مقصد مجلس پر موجود میرے چند علمی مضامین تھے جو شاید آج بھی موجود ہوں مگر آپ نے تو حد کردی بھلا ایسا تو کوئی ریڑھے والا بھی نہیں کرسکتا۔بہر حال میر ی یہ اردو مجلس پر آخری تحریر ہے اور اسکی وجہ یہ ہے کہ جس فورم پر دلیل کی بجائے دھونس اور تحقیق کی بجائے شخصیت پر تبصرے شروع ہوجائیں تو ایسے فورم سے کنارہ ہی بھلا۔
    میں حلف اٹھا کر یہ بات علی الاعلان کہہ رہا ہوں کہ درج بالا تحقیق سر از سر میرا پنا ذاتی فہم اور میرے ذاتی علمی و عقلی دلائل ہیں مگر افسوس صد افسوس کہ جہاں پر دلائل کو توڑکردلائل لانے کی جگہ قسمیں اٹھوائی جائیں وہاں پر قدم رکھنا بھی اپنے آپ کو مصیبت میں ڈالنے سے کم نہیں۔
    محترم المقام فاروق درویش صاحب آپ کی توجہ اور اصلاح کے بعد عرض خدمت ہے کہ مرزا صاحب کے تمام تر اقوال وافعال کو سامنے رکھ کر کفر کے علاوہ آپ کے ساتھ ہر بات پر متفق ہوں کیونکہ میرا یہ بنیادی عقیدہ ہے کہ کفر ولعن کا حق صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہی ہے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کلمہ گو کو کافر قرار دینا خواہ مخواہ اپنے آپ پر بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے میرا یہ عقیدہ ہے کہ مرزا صاحب کے تمام دعاوی نبوت و مسیحیت باطل ہیں مگر یہ کہ انکی تکفیر کی جائے میرے لئے یہ بہت مشکل ہے کیونکہ میں نے مرزا صاحب کا سینہ چیر کر نہیں دیکھ لیا تھا کہ انکے سینے میں کفر بھرا ہوا ہے میرے نزدیک کفر کے معانی جان بوجھ کر حق کا انکار کرنا ہے جبکہ مرزا صاحب نے نہ تو خدا کا انکار کیا ہے اورنہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا نکار کیا ہے علاوہ ازیں کسی بھی نص صریحہ کا انکار نہیں کیاالبتہ ختم نبوت کے باب میں امت مسلمہ سے اختلاف ضرور کیا ہے اور اسکے متعلق میں اپنا نقطہ بیان کرچکا ہوں کہ ان کا دعوی نبوت یا مسیحیت میرے نزدیک باطل ہے جبکہ ان کا ذاتی عقیدہ انکی ایک کتاب سے ملاحظہ فرمائیں۔۔۔۔
    " ہمارے مذہب کا خلاصہ اور لب لباب یہ ہے کہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہمارا اعتقاد جو ہم اس دنیوی زندگی میں رکھتے ہیں جس کے ساتھ ہم بفضل و توفیق باری تعالیٰ اس عالم گذران سے کوچ کریں گے یہ ہے کہ حضرت سیدنا و مولانا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین و خیر المرسلین ہیں جن کے ہاتھ سے اکمال دین ہوچکا اور وہ نعمت بمرتبہ اتمام پہنچ چکی جس کے ذریعے سے انسان راہ راست کو اختیار کرکے خدائے تعالیٰ تک پہنچ سکتا ہے اور ہم پختہ یقین کے ساتھ اس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ قرآن شریف خاتم کتب سماوی ہے اور ایک شعشہ یا نقطہ اس کی شرائع اور حدود اور احکام اور اوامر سے زیادہ نہیں ہوسکتا اور نہ کم ہوسکتا ہے اور اب کوئی ایسی وحی یا ایسا الہام منجانب اللہ نہیں ہوسکتا جو احکام فرقانی کی ترمیم یا تنسیخ یا کسی حکم کے تبدیل یا تغیر کرسکتا ہو ، اگر کوئی ایسا خیال کرے تو وہ ہمارے نزدیک جماعت مومنین سے خارج اور ملحد اور کافر ہے " (حضرت مرزا غلام احمد ۔مسیح موعود ومہدی معہود ۔ازالہ اوہام ، روحانی خزائن جلد ۳ صفحہ ۱۶۹۔۱۷۰)
    فاروق درویش صاحب اب بتائیے مرزا صاحب کے عقائد تو یہ ہیں مگر ان سب کے باوجود بھی وہ نہ صرف الہام کا دعوی کررہے ہیں بلکہ مسیح موعود اور مہدی معہود کے بھی اعزازات سے بھی خود کو نواز رہے ہیں درج بالا پیراگراف کی روشنی میں مرزا صاحب اپنی تکفیر آپ ہی کررہے ہیں لہذا ہمیں اس معاملہ میں پریشان ہونے کی قطعاً ضرورت نہیں نہ آپ کو اور نہ مجھے۔باقی رہا اعتراض ذہین وفطین ہونے کا تو محترم ذرا غور کریں کہ ایک شخص سورہ فاتحہ کی تفسیر" اعجاز المسیح " خالص عربی زبان میں کرتا ہے اور اس کے علاوہ درجنوں کتب تصنیف کرنا بتا ئیےکہ یہ کام بھلا کوئی غبی سرانجام دے سکتا ہے ؟
    تیسرا اور آخری اعتراض عاشق رسول کا ہے اب ملاحظہ فرمائیں۔۔۔۔
    سب سے پہلے عربی میں ملاحظہ فرمائیں کیونکہ کتب کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ مرزا صاحب کو عربی زبان پر کافی دسترس حاصل تھی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق کہا ہے کہ۔۔۔۔
    عربی
    جسمی یطیر الیک من شوق علا
    یالیت کانت قوۃ الطیران
    ولو کان ماء مثل عسل بطعمہ
    فو اللہ بحر المصطفی منہ اعذاب
    فارسی
    دگر استاد را نامے نہ دانم
    کہ خواندم در دبستان محمد
    بعد از خدا بعشق محمد مخمرم
    گر کفر ایں بود بخدا سخت کافرم
    اردو
    وہ پیشوا ہمارا جس سے ہے نور سارا
    نام اس کا ہے محمد دلبر مرا یہی ہے
    اس نور پر فدا ہوں اس نور کا ہوا ہوں
    وہ ہے میں چیز کیا ہوں بس فیصلہ یہی ہے
    دل پر ہاتھ کر اور خدا کو حاضر ناظر جان کر بتائیے کہ ایک سلیم الفطرت انسان ان تمام اشعار کے خالق کے متعلق کس نتیجہ پر پہنچے گا؟؟؟؟
    محترم المقام درویش صاحب یقین کیجیے میں آپ کے جذبات کی بہت قدرکرتا ہوں مگر میرے محترم علم کی دنیا میں جذبات اور طبعی رجحان کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی ،یقیناً آپ کا جذبہ صادق ہے مگر آپ کا رویہ موزوں نہیں پاکستان کے آئین نے انہیں کافر بنا کر ان کو کھلی آزادی دے دی ہے اس لئے وہ پوری دنیا پر چھا گئے بالخصوص مغرب میں انکی علمی وفکری دعوت نے ان کو بہت وسیع کردیا جبکہ آپ کے پاس ذرائع ابلاغ اتنے نہیں موجود جتنے انکے پاس ہیں اور وہ بھر پور طریقے سے ان کو استعمال میں لا رہے ہیں انکی سرکاری ٹی وی مسلم ٹی وی ایم ٹی اے تو مغرب کے بعد اب پاکستان میں بھی اثر رسوخ پیدا کررہی ہے اور میری اطلاع کے مطابق کچھ لوگ لاہور میں باقاعدہ اس چینل کی سرپرستی کرہے ہیں اگر قادیانی دنیا میں خود کو جماعت مومنین ظاہر کرکے لوگوں کے ذہن وقلوب پر چھا سکتے ہیں تو ہم انکے ساتھ بیٹھ کر ان کو ختم نبوت کا مسئلہ کیوں نہیں سمجھا سکتے ماشاء اللہ آپ نے اس کار خیر میں اپنی زندگی کے تیس سال صرف کرلئے ہیں اللہ تعالیٰ آپ کو اس کار خیر کی ضرور جزا دیں گے انشاء اللہ العزیز، مگر میرے محترم سوال یہ کہ اتنے عرصہ میں آپ نے کتنے قادیانیوں کو مسئلہ ختم نبوت سمجھا کر ان سے توبہ کروا لی ہے ؟ جبکہ مجھے میرے ایک کولیگ نے جوکہ کراچی کا ہے اور ملک کے ایک قانون ساز ادارہ میں ذمہ دار آفیسر ہے ایک ویڈیو سینڈ کی ہے کہ یہ دیکھیں محترم آپ تو قادیانیوں سے مناظرے کررہے ہیں یہاں پر تو آپ کے ملک کی نیو جنریشن احمدی مومن بننے جا رہی ہے۔۔۔
    ویڈیو
    محترم فاروق صاحب اسکی وجہ صرف اور صرف ہمارا غیر متوازن رویہ ہے ہر عمل کا ایک رد عمل ہوتا ہے اور آپ اب رد عمل دیکھ رہے ہیں آپ نے متعدد بار شاہ جی علیہ الرحمہ کا حوالہ دیا یقیناً وہ ایک بہت بڑے ذمہ دار عالم دین تھے اپنے دور طالبعلمی میں آپ کے فرزند شاہ عطا ءالمہیمن صاحب متعدد بار مدرسہ نجم المدارس تشریف لاتے تھے جبکہ اس موقع پر راقم ان سے بعض اوقات خود درخواست کرتا کہ امیر شریعت کے کچھ واقعات گوش گزار فرمائیں ،محترم فاروق درویش صاحب آپ اگر اپنے موقف میں ذرا نرمی لے آئیں تو یقین کیجئے سربکف ہو کر میں آپ کا ردیف بنوں گا
    الحمدللہ میرا اکثر وبیشتر قادیانیوں سے مکالمہ ہوتا رہتاہے ہمارے ادارے میں چند حضرات قادیانی ہیں اور ان کا مطالعہ بھی بہت وسیع ہے ان کے ساتھ اکثر میں لگا رہتا ہوں الحمد للہ الحمد للہ ان میں سے دو مرد اور ایک خاتون کو میں قریباً مسئلہ ختم نبوت سمجھا چکا ہوں انکے بھاری بھرکم دلائل کے جوابات بھی دے چکا ہوں وہ ابھی مطمئن ہوگئے ہیں انہوں نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ عنقریب احمدیت کو خیر باد کہہ دیں گے ۔۔۔اس تمام تر وضاحت کے بعد بھی اگر کوئی مجھے قادیانیوں کا ایجنٹ یا پھر کافر وملعون سمجھے تو مجھے کسی کی کوئی پرواہ نہیں کیونکہ میں جانتا ہوں کہ میرا معاملہ میرے اللہ کے ساتھ ہے۔
    وما توفیقی الا باللہ


     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  19. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    وعلیک السلام ۔ میرا خیال ہے کہ نعمان بھائی آپ جلدی کر رہے ہیں ۔ سسٹر ام نورالعین کے کمنٹس بلکل نارمل ہے اور اس میں کسی قسم کی کوئی ذاتیات نہیں ۔ آپ کو اپنی پوسٹ میں اردو مجلس پر اپنےعلمی مضامین کا حوالہ دینے کی بجائے ان اعتراضات کے جوابات دینے چاہے تھے جو آپ سے کیے گئے ۔ اب آپ خود ہی کنارہ کشی اختیار کریں جیسا کہ غامدیت کے حوالے سے سابقہ تھریڈز میں کر چکے تو آپ کی مرضی ۔ آپ ایک ایسے مسئلے میں اپنی تحقیق پیش کر رہے ہیں جس پر علمائے عرب و عجم متفق ہوچکے کہ قادیانی کافر ہیں ۔ اس لیے ہم ضرور جاننا چاہیں کہ آپ کی اس تحقیق میں ایسے کونسے دلائل و براہین ہیں جو ان علماء و محقیقین کے پاس نہیں تھے ؟؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  20. فاروق درویش

    فاروق درویش -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 8, 2012
    پیغامات:
    62
    مسٹر نعمان اللہ سبحان تعالیٰ سے توبہ کیلئے رجوح کیجئے یہی آپ اور آپ کے ناقص و باطل علم کے حق میں بہتر ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر عربی پر دسترس عالمیت کا معیار ھوتی تو کیا کعب بن اشرف جیسا بدبخت کم عربی جانتا تھا؟

    قارئین جان چکے ھوں گے لیکن آپ نہیں جانتے کہ آپ اپنی تحریروں میں خود ھی ایسا معاد چھوڑ جاتے ھیں جو آپ کی مسلمانی پر چیخ چیخ کر انگلی اٹھاتا ھے ۔۔۔۔۔۔۔ مرزا قادیانی کی حمایت میں آپ کے نوے فی صدی دلائل وھی ھیں جو قادیانی زندیقین مربیوں کے ھوتے ھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ نے مرزا کی ٹصنیف درثمین سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نعتیہ اشعار سنا کر اس بدترین گستاخ رسالت و شاتم نبوت کو عاشق ِ رسول قرار دینے کی جو عیارانہ کوشش کی ھے اس پر مرزا قادیانی کی یہ تحریر ایک طمانچہ ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جو وہ شیطان القلم میرے نبی ء آخرالزمان کی کھلی توھین کرتے ھوئے لکھتا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نمبر ١ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے حالانکہ مشہو رتھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی ہے۔ (مکتوب مرزا غلام احمد قادیانی مندرجہ اخبار الفضل ٢٢فروری ١٩٢٤ )
    نمبر ٢ مرزا قادیانی کا ذہنی ارتقاء آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ تھا ۔ ( بحوالہ قادیانی مذہب صفحہ ٢٦٦، اشاعت نہم مطبوعہ لاہور )
    نمبر ٣ اسلام محمد عربی کے زمانہ میں پہلی رات کے چاند کی طرح تھا اور مرزا قادیانی کے زمانہ میں چودہویں رات کے چاند کی طرح ہو گیا ۔ (خطبہ الہامیہ صفحہ ١٨٤)
    نمبر ٤ مرزا قادیانی کی فتح مبین آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی فتح مبین سے بڑھ کر ہے ۔ (خطبہ الہامیہ صفحہ ١٩٣)
    نمبر ٥ اس کے یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لیے چاند گرہن کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لیے چاند اور سورج دونوں کا اب کیا تو انکار کرے گا ۔ ( اعجاز احمدی مصنفہ غلام احمد قادیانی ص ٧١)
    نمبر ٦ محمد پھر اتر آئے ہیں ہم میں اور آگے سے ہیں بڑھ کر اپنی شان میں ۔ ۔ ۔ محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل غلام احمد کو دیکھے قادیان میں (قاضی محمد ظہور الدین اکمل اخبار بدر نمبر ٤٣، جدل ٢قادیان ٢٥اکتوبر ١٩٠٦)
    نمبر ٧ دنیا میں کئی تخت اترے پر تیرا تخت سب سے اوپر بچھایا گیا ۔ (حقیقت الوحی ص ٨٩ از مرزا غلام احمد قادیانی )
    نمبر ٨ اس صورت میں کیا اس بات میں کوئی شک رہ جاتا ہے کہ قادیان میں اللہ تعالیٰ نے پھر محمد صلعم کو اتارا تا کہ اپنے وعدہ کو پورا کرے۔ (کلمہ الفصل ص ١٠٥، از مرزا بشیر احمد )
    نمبر ٩ سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا ۔ ( دافع البلاء کلاں تختی ص ١١، تختی خورد ص ٢٣، انجام آتھم ص ٦٢)
    نمبر ١٠ مرزائیوں نے ١٧جولائی ١٩٢٢ کے ( الفضل) میں دعویٰ کیا کہ یہ بالکل صحیح بات ہے کہ ہر شخص ترقی کر سکتا ہے اور بڑے سے بڑا درجہ پاسکتا ہے حتیٰ کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بڑھ سکتا ہے ۔
    نمبر١١ مرزا غلام احمد لکھتا ہے : خدا نے آج سے بیس برس پہلے براہین احمدیہ میں میرا نام محمد اور احمد رکھا ہے اور مجھے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی وجود قرار دیا ہے۔ ( ایک غلطی کا ازالہ صفحہ نمبر ١٠)
    نمبر ١٢ منم مسیح زماں و منم کلیم خدا منم محمد و احمد کہ مجتبیٰ باشد ۔ ۔ ۔ ترجمہ ! میں مسیح ہوں موسی کلیم اللہ ہوں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور احمد مجتبیٰ ہوں ۔ (تریاق القلوب ص ٥ )
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


    مسٹر نعمان کلانچوی اب بتائیں کہ اگر آپ اپنے والد صاحب کو دس برس ھر عزت دیتے رھیں ان کے قصیدے لکھیں ۔۔۔اور پھر ایک دن انہیں غلیظ گالی دے دیں تو کہاں گئی آپ کی دس برس کی عزت ، کیا آپ اپنے والد کے فرمابردار اور محب کہلوائیں گے؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سو مرزا مردود کی طرف سے محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں قصیدے لکھنے کا کیا مطلب جب ان کے بارے اتنے غلاظت آمیز گستاخانہ کلمات لکھنے تھے؟؟ مرزا نے دو نعتیں لکھنے کے بعد بیسیوں جگہوں پر سیدنا و مولانا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور تمام انبیا اکرام کی جو توھین کی اس پر قادیانی حضرات کی طرح آپ کی آنکھیں کیوں بند ھو جاتی ھیں ؟؟
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


    مسٹر نعمان کلانچوی کیا کوئی مسلمان اللہ کی کسی بھی پیغمبر کی ایسی توھین کر کے اسی کا ممثل ھونے کا دعوی کرے تو وہ کس طرح مسلمان ٹھہرا؟ کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی عاشق اللہ سبحان تعالیٰ کے کسی پیغمبر کی ایسی توھیں کر سکلتا ھے جیسے ممرزا زندیق و مرتد نے ھضرت عیسی علیہ السلام کی کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ ایک بار پھر پڑھیں اور اللہ سے توبہ کیلے رجوح کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین

    نمبر١ آپ کا (حضرت عیسیٰ علیہ السلام )خاندان بھی نہایت پاک اور مطہر ہے تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناء کار اور کسبی
    عورتیں تھیں ، جن کے خون سے آپ کا وجود ظہور پذیر ہوا ۔ ( ضمیمہ انجام آتھم ، حاشیہ ص ٧ مصنفہ غلام احمد قادیانی )
    نمبر ٢ مسیح (علیہ السلام ) کا چال چلن کیا تھا ، ایک کھاؤ پیو ، نہ زاہد ، نہ عابد نہ حق کا پرستار ، متکبر ، خود بین ، خدائی کا دعویٰ کرنے والا ۔ (مکتوبات احمدیہ صفحہ نمبر ٢١ تا ٢٤ جلد ٣)
    نمبر ٣ یورپ کے لوگوںکو جس قدر شراب نے نقصان پہنچایا ہے اس کا سبب تو یہ تھا کہ عیسیٰ علیہ السلام شراب پیا کرتے تھے شاید کسی بیماری کی وجہ سے یا پرانی عادت کی وجہ سے ۔ (کشتی نوح حاشیہ ص ٧٥ مصنفہ غلام احمد قادیانی )
    نمبر ٤ ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو ۔ اس سے بہتر غلام احمد ہے۔ (دافع البلاء ص ٢٠)
    نمبر ٥ عیسیٰ کو گالی دینے ، بد زبانی کرنے اور جھوٹ بولنے کی عادت تھی اور چور بھی تھے ۔ ( ضمیمہ انجام آتھم ص ٥،٦)
    نمبر ٦ یسوع اسلیے اپنے تئیں نیک نہیں کہہ سکتا کہ لوگ جانتے تھے کہ یہ شخص شرابی کبابی ہے اور خراب چلن ، نہ خدائی کے بعد بلکہ ابتداء ہی سے ایسا معلوم ہوتا ہے چنانچہ خدائی کادعویٰ شراب خوری کا ایک بد نتیجہ ہے۔ (ست بچن ، حاشیہ ، صفحہ ١٧٢، مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



    مسٹر نعمان کلانچوی اب آپ خود فیصلہ کریں کہ آپ کی مرزا جی سے محبت کا سبب کیا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کی مبہم اور دوغلی تحریر چغلی کھا رھی ھے کہ آپ قادیانیت کے مربیوں کی طرح قادیانیت کے ممدگار بن کر ان کی ترقی اور کامیابی کے قصیدے پڑھ رھے ھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ھم جانتے ھیں کہ قادیانیوں کی نئی نسل تو خود کو قادیانی تسلیم کرتے ھوئے شرم محسوس کرتے ھے اور آپ کا قادیانیوں کی طرح دعوی ھے کہ قادیانیت پوری دنیا میں چھا رھی ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کی تحریر سے ایسا گمان ھوتا ھے جیسے یہ کسی مسلمان کی نہیں بلکہ کسی قادیانی مبلغ کی تحریر ھو۔۔۔۔۔۔۔جو کہیں مرزا جی کو عاشق رسول قرار دیتا ھے کہیں دنیا بھر میں قادیانیت کے چھا جانے کی خود ساختہ اور من گھڑت کہانیاں سنا رھا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔معاف کیجئے مجھے تو یوں لگتا ھے کہ جیسے میں قادیانیوں کے ایم ٹی وی پر کسی قادیانی زندیق اور کافر مربی کا قادیانیت کی شان میں قصیدہ سن رھا ھوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ سبحان تعالیٰ آپ کو ھدایت دے آپ کو معاف فرمائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں