سعودی عرب میں‌55 سال سے زائد عمر والے غیر ملکیں‌کے لئے نیا رول

ابومصعب نے 'دیس پردیس' میں ‏مارچ 25, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. زاہد محمود

    زاہد محمود -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 5, 2007
    پیغامات:
    179
    السلامُ علیکم! بس یہی سمجھ آرہا ہے کہ یہ لوگ ظلم و زیادتی پر اتر آئے ہیں۔
     
  2. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    ظلم و زیادتی کیسے، جو اس ملک کا قانون ھے اسی کے مطابق جن کے پاس کاغذات مکمل نہیں ھے انہیں ہی پکڑ کے ڈپورٹ کر رہے ہیں۔ باقی پوری دنیا میں امگریشن قانون میں بہت سی تبدیلیاں واقع ہو رہی ہیں، آزاد ویزہ کوئی حکومتی کیٹگری نہیں یہ لوگوں کا دیا ہوا نام ھے اس پر جتنا وقت نکل جائے اتنا ہی بہتر ھے اور اسی دوران جب کسی کمپنی میں کام مل جائے تو ویزہ بدل لینا ہی بہتر ہوتا ھے۔ اس پر کریک ڈاؤن ہو رہا ھے ایسے وقت میں گھروں میں ہی رہنا چاہئے ہو سکتا ھے کہ ایک مہینہ تک رہے یا اگر حکومت کا پروگرام ھے کہ اب کوئی بھی اللیگل بندہ نہیں رہنے دیں گے تو یہ سارا سال ہی اسی طرح پکڑتے رہیں گے۔

    والسلام
     
  3. زاہد محمود

    زاہد محمود -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 5, 2007
    پیغامات:
    179
    السلامُ علیکم! کفیل بغیر کسی وجہ کے ہروب، بغیر کسی وجہ کے اقامے نہیں بنوا کے دے رہے۔ اور اگر بناتے ہیں تو اتنے زیادہ پیسے مانگ رہے ہیں۔ اور رہی بات قوانین کی تو یہ ہر وہ قانون بنا رہے ہیں جس سے غیر ملکیوں پر زندگی تنگ کی جارہی ہے۔ اگر ان کو غیر ملکی نہیں چاہیے تو ویزا کیوں جاری کر رہے ہیں۔ کفیل کا نظام دور جدید کی غلامی۔ کفیل جب چاہے آپ کو خروج لگا دے۔
     
  4. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    بھائی میرے ہر ملک کا جو قانون بنے ہوئے ہیں اعتراض کرنے کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔

    کفیل ویزہ جمع کرواتا ھے اس کے کاغذات پورے ہیں اس سے کسی پاکستانی نے ویزہ مانگا اس نے وہ ویزہ نکلوا دینا ھے۔ یہ تو ویزہ لینے کے وقت تہہ کرنا ہوتا ھے کہ کفیل اس قیمت میں آپکو مزید کیا رعایت دے گا۔ جیسے ویزہ پاسپورٹ پر لگنا اور پھر بطاقہ بننا اور اس پر وہ نقل کفالہ پر الگ سے فیس لے گا یا وہ بھی اسی میں ہو گی۔ ایسے معاملات ویزہ لینے سے پہلے تہہ کرنے پڑتے ہیں۔

    پاکستان سے جو وہاں کی ریکروٹنگ ایجنسیوں کے ذریعے سعودی عرب جاتے ہیں انہیں بس یہی معلوم ہوتا ھے کہ کسی طرح پاکستان سے نکل جائیں اور سعودی عرب پہنچ جائیں باقی ہم سب وہاں سنبھال لیں گے، اس کی وجہ یہ کہ انہوں نے پاکستان میں قانون پر عمل درآمد نہ دیکھا ہوتا ھے اور نہ سنا ہوتا ھے اور ان کے ذہن اسی سوچ کے مالک ہوتے ہیں کہ شائد ہر ملک میں ایسا ہی ہوتا ہو گا۔ اور وہ جب وہاں‌ پہنچتے ہیں تو پھر انہیں ایسی بہت سی پریشانیوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ھے۔ اس لئے جس بھی ملک میں جائیں اس پر پہلے پوری معلومات حاصل کریں پھر اس کے مطابق خود کو تیار کریں۔

    مثال کے طور پر ایک بندہ کا کفیل جدہ سے ھے اور وہ الریاض میں چیکنگ کے دوران سامنے آتا ھے تو اسے بھی پکڑ کر ڈپورٹ کر دیا جائے گا اس میں بچنے کی ایک ہی صورت ھے کہ تفتیش کا دن جمعرات اور جمعہ ہو کیونکہ اس میں وہ بتا سکتا ھے کہ کسی دوست کو ملنے آیا تھا یہاں اس کے علاوہ اگر کوئی اور دن ھے تو لیبر شرطہ کبھی نہیں چھوڑے گا، اس پر اگر وہ واقعی ہی کسی کمپنی کا ملازم ھے تو پھر کمپنی کا مندوب اسے چھڑوا سکتا ھے ورنہ السافر الدولۃ

    اس وقت پوری دنیا میں حالات خراب ہیں آپ روزانہ اگر اخبارات کا مطالعہ کرتے ہیں تو آئے دن دوسرے ممالک سے بھی لوگ ڈپورٹ ہو رہے ہیں۔

    اگر کسی کے پاس کوئی ہنر نہیں یا تعلیم نہیں تو پھر صرف لیبر پر گلف میں جانا بے فائدہ ھے کیونکہ اس وقت ویزہ کی قیمت بہت زیادہ ھے اور لیبر ویزہ پر جو دو سال کا کنٹریکٹ ھے اس میں اپنی اصل رقم پوری نہیں کر سکتے تو اگلے اقامہ کی فیس کہاں سے ادا کریں گے۔ اس معاملہ میں ہنر بھی ہونا چاہئے اور چالاقی بھی اگر یہ دونوں باتیں ہیں تو ہی گلف کا ویزہ خریدیں ورنہ پاکستان میں ہی کوئی کوشش کریں۔

    والسلام
     
  5. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    سعودی میں خارجیوں کے خلاف آپریشن اور اصل حقائق :

    یہ یہاں‌اس تھریڈ سے لیا گیا ہے۔

    بہت سے پیجز کے اوپر سعودی عریبیہ کے خلاف زبردست اور منگھڑت پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جس میں لبرل ،قادیانی اور شعیہ پیجز پیش پیش ہیں اور ایسی پوسٹیں پھیلا رہے ہیں کہ جن سے پاکستانی عوام کے دلوں میں نفرت پیدا کی جائے ،اور پھر یہ مکار شیعہ ان پوسٹوں کے اوپر کامینٹس میں مزید زہر اگل رہے ہیں ۔۔۔

    دوستو ۔۔

    میں حقائق پہ بات کروں گا کہ اصل وجوہات کیا ہیں جس کے باعث سعودی حکومت کو یہ آپریشن کرنا پڑا ۔۔

    گزشتہ ایک مہینے سے پورے سعودیہ میں یہ آپریشین جاری ہے ، پچھلے ہفتے ایرانی جاسوسوں کی حرمین شریفین میں گرفتاری کے بعد سے اس میں مزید تیزی آئی ہے ۔۔

    کچھ دن پہلے لبنانی دہشت گرد تنظیم حزب اللہ نے حرمین شریفین پر حملے کی دھمکی دی ،جس کی وجہ سے سعودی حکومت نے سیکورٹی اقدامات کے پیش نظر پورے ملک میں ایک آپریشن شروع کیا ، 20 مارچ کو مدینہ سے 12 جاسوس گرفتار کیے گئے جن میں سے کچھ کا تعلق ایران سے تھا اور کچھ برطانیہ سے تھے ، ان کے قبضہ سے مقدس مکامات کے نقشے بھی برآمد کیے گئے غالباً وہ لوگ کسی بڑی تہزیبی کاروائی کی پلاننگ کر رہے تھے اور یہ سب لوگ کسی کفیل کے ویزے پر تھے مزید تفتیش پر یہ بات سامنے آئی کہ وہ لوگ نہ صرف آپس میں بلکہ ایران اور برطانیہ میں سکائپ سے کنیکٹ تھے اور معلومات کا تبادلہ کرتے تھے ، مزید برآں سعودی حکومت نے سکائپ کمپنی سے ریکارڈ طلب کرنے کی درخواست کی جو کہ سکائپ کمپنی نے دینے سے انکار کر دیا جس کے بعد سعودی حکومت نے اگلے ہفتے سے سکائپ کی سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا ،اسی طرح چونکہ وہ لوگ کسی کفیل کے ویزے پر تھے جو کہ برائے نام ویزہ تھے جنہیں (آزاد ویزہ ) کہا جاتا ہے ،لہزا اس کے بعد حکومتی عہدیداروں نے تمام ایسے ویزے جو کفیل جاری کر رہے ہیں ان پر چھاپے مارنے شروع کر دیے اور ایسے لوگوں کو پکڑنا شروع کر دیا ،اسی زد میں بہت سے پاکستانی بھی آئے ہیں ۔۔

    اب یہ آزاد ویزہ کیا ہے ،تھوڑی سی اس کی وضاحت بھی کر دوں،،دوستو آزاد ویزہ دراصل آزاد نہیں ہوتا یہ ویسے لوگوں نے مشہور کیاہوا ہے ،، یہ ویزہ دراصل ایک سعودی شہری جسے عرف عام میں کفیل کہا جاتا ہے جاری کرتا ہے ،،جو کہ کچھ قیمت تو ویزے کی لیتاہے اس کے علاوہ ماہانہ یا پھر سالانہ جو بھی کرایہ طے کیا جاتا ہے وہ لیتا ہے ، اور کسی بھی ٹریڈ کا ویزہ دے دیا جاتا ہے ، اس ک بعد اقامہ بھی بنا دیا جاتا ہے چاہے اس کفیل کا حقیقت میں کوئی بزنس ہو یا نہ ہو ، اسی وجہ سے وہاں پر لوگوں نے اسے ایک بزنس بنا لیا ہے اور کئی کفیل جن کا اصل میں کوئی بزنس ہوتا ہی نہیں انہوں نے بھی تھوک کے حساب سے ویزے بیچنے شروع کر دیے ، چونکہ اس میں کافی منافع بھی ہے ، اس کے علاوہ وہ کفیل قانونی طور پر بچنے کے لیے ویزہ دینے کے بعد اپنے کاغزات میں یہ بھی شو کرتے ہیں کہ بندہ بھاگ چکا ہے ان سے ۔۔ اس طرح انہیں بھی قانونی چھوٹ مل جاتی ہے ۔۔۔
    اب پاکستانی یا دوسرے ممالک سے لوگ اسی طرح ان سعودی شہریوں سے ویزے لیتے ہیں ،جو کہ تقریباً 25000 سعودی ریال کے لگ بگ خرچہ آ جاتاہے اور پھر یہ لوگ ماہانہ یا سالانہ طے کرنے کے بعد کسی اور جگہ کام کرتے ہیں ۔۔ یا اپنا کاروبار یا جو بھی کام مل جائے کرتے ہیں، اور یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے ۔۔

    موجودہ آپریشن میں ایسے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں ، جبکہ ہماری حکومت کوئی اقدامات کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کر کے بیٹھی ہوئی ہے ۔۔۔

    واضح رہے

    ایک اور چیز بھی انتہائی اہم ہے ،گزشتہ پانچ سالوں سے سعودیہ اور پاکستان کے تعلقات بھی زرداری حکومت کی وجہ سے کوئی مثالی نہیں رہے ، اور ان پانچ سالوں میں سعودیہ نے کوئی بھی پاکستان کو قابل زکر امداد نہیں کی،کیونکہ زرداری شیعہ ہے اور اس نے ہمیشہ ایران کو ترجیح دی ہے ، چاہے ایران کی ’’نام ‘‘ کانفرنس میں شرکت ہو یا پھر ایرانی گیس پائپ لائین ، ایران کے پرزور اسرار پر اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار کر گیس پائپ لائین معائدہ کرنا بھی اہم نقطہ ہے جس سے پاکستان کو تو کوئی فائدہ نہیں لیکن ایران کو زبردست فائدہ ہے ،اب ایران کی سستی گیس پاکستان نہ صرف مہنگی خریدے گا بلکہ ایران کی معیشت کو مظبوط کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا،،جبکہ ایران اسی پیسے سے نہ صرف شام کے اندر سنی مسلمانوں کا قتل عام کروا رہا ہے بلکہ یمن میں بھی بھاری مقدار میں اسلحہ پہنچا رہا ہے ،،گزشتہ ایک مہینے سے ایران نے شیعہ بشار اسد ظالم کی مدد میں کئی گناہ اضافہ بھی کر دیا ہے
    جبکہ دوسری طرف حزب اللہ جہاں شام میں قتل عام کر رہی ہے وہاں پہ بار بار سعودی عرب کو بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ۔۔۔

    واضح رہے ،،اگر پاکستان تھر کے کوئلے سے گیس پیدا کرتا تو وہ گیس پاکستان کو ایرانی گیس سے دس گناہ سستی پڑتی ، کئی ماہرین نے اس پائپ لائین معائدے کو پاکستان کے لیے پھندہ قرار دیا ہے جو کہ زرداری نے محض اپنے رافضیوں کو خوش کرنے کے لیے پاکستان کے گلے میں ڈالا ہے ،اگر ہماری حکومت نے کوئی دانش مندی کا قدم نہ اٹھایا تو سعودیہ عریبیہ اور گلف سے لاکھوں پاکستانیوں کا نکال دیا جائے گا ۔۔۔۔ جبکہ ایک کروڑ کوالیفائڈ پاکستانی پہلے ہی بیروزگار بیٹھے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    برائے کرم اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کریں تا کہ اصل حقیقت تمام لوگ جان سکیں ۔۔

    بشکریہ : شاہد امین خان ریاض سعودی عریبیہ
    عمرحیات دمام سعودی عریبیہ
     
  6. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    السلام علیکم

    بہرحال اس اوپر والی پوسٹ کے بہت سے دوسرے پہلو بھی ہیں‌جو کہ رائیٹر کا اپنا خیال ہے، جبکہ یہ سب چیزیں‌میرے لحاظ سے ، کسی وجہ سے نہیں‌ہورہی ہیں۔۔۔!!

    مزیدار اپڈیٹ یہ ہے کہ ہم خود کل سے 4 مرتبہ آفس سے باہر جوازات (آفیشیلز)، کے ڈر سے 30 ، 30 منٹ آفس سے باہر گذارے ہیں۔، اب اسکو کوئی رومر نہ سمھے کیوں‌کہ 10 منٹ پہلے ہی ڈیسکس پر آئے ہیں۔، مزید مزے مزے کے آپڈیٹس ہیں۔

    جیسا کہ یہ سننے میں‌آیاجسکو میں‌حقیقت ہی سمجھونگا کہ ہمارے ایریا سے 2 نیوزز سننے میں‌آئے ہیں۔

    ایک یو پی والے صاحب جنکو اپی فیملی اور بچے بھی یہاں‌پر ہیں، کو 4 دن پہلے ہوٹل میں ناشتے کرتے ہوئے پکڑلیا گیا، اور جیل بھیج دیا گیا، جب انہوں‌نےکہا کہ بھائی،میرے بیوی اور بچے، سو آفیشیلز نے کہا کہ " انہیں‌ہم ڈیبورٹ کردینگے"، ابھی ابھی سننے میں‌آیا کہ ایک بنگالی نیشنل کو پکڑا گیا، اور جیل بھیج دیا گیا اور اسکے بھی بیوی اور بچوں‌کا کوئی پرسان حال نہیں، دونوں‌واقعوں‌میں‌ریڈ کیٹیگری کا معاملہ بتایا گیا۔

    ابھی ابھی میں‌نے ام مصعب کو کال کرکے اپڈیٹ کیا کہ، جو بھی ہو اگر ہمارے حوالے سے کچھ غلط نیوزز سننے کو آہی جائیں تب، تم ان چیزوں کے لئے اپنے قریبی لوگوں‌سے ربط کرکے آفیشیل رائٹس کلئر کرنے کی کوشش کرلو، اور رونا دھونا اور پریشان ہونا کوئی مسئلہ کا حل نہیں، وہی ہوگا جس میں‌اللہ کی مرضی ہوگی اور خیر ہی ہوگا۔

    1-بنک کلئرنس
    2۔گھر کلئرنس
    3۔کار کلئرنس
    4۔کمپنی کلیرنس

    یہ سب اسلئے کہ وقت پر کوئی مصیبت آجائے تب یہاں‌تو غیر تو غیر اپنے بھی پرائے ہوتے ہیں، تو ایسے میں‌ خواتین خاص طور پر بہت پریشان ہوجاتی ہیں۔

    بہرحال یہ آج کی اپڈیٹس ہیں، پھر یہیں‌ مل جائینگے اگر جوازات سے مڈبھیڑ نہ ہوجائے تو، بشمول میرے سب سے دعاووں‌کی درخواست ہے۔

    مع السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔
     
    Last edited by a moderator: ‏اپریل 1, 2013
  7. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    اوپر جو تحریر پیش کی گئی ھے تخریب کاری کی وجہ سے کریک ڈاؤں ہو رہا ھے تو یہ تخریب کاری نئی نہیں بلکہ بہت پہلے سے ھے، وہاں بم بھی چلے ہیں اور تخریب کاری کی بہت سی کاروائیں ہو چکی ہیں۔ اوورآل حکومت کے پاس اس پر کوئی وجہ ہو گی جو ضروری نہیں پبلک میں اناؤنس کی جائے، پھر بھی 6 مہینے پہلے ایک خبر آئی تھی کہ ویزہ سیل کرنے والوں پر کریک ڈاؤن کرنا ھے، اس کے بعد ایک مہینہ پہلے حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اللیگل امیگرینٹس کو عام معافی دینے پر سوچ رہی ھے کہ انہیں بغیر کسی کاروائی کے لئے ملک بدر کیا جائے گا، اس کے بعد کچھ دن پہلے زرداری نے بھی ایک خبر دی کہ ہم سعودی حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہاں پر جو پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں انہیں پاکستان بھیجا جائے، اور اب یہ اچانک پکڑ دکڑ شروع ہو گئی۔ خیر اس میں زیادتی کسی کے ساتھ نہیں ہو رہی وہی اس میں پکڑے جا رہے ہیں جن کے پاس کاغذات نہیں۔

    میری کزن الخبر میں ھے اس کا بھتیجا پاکستان سے وہاں گیا تھا ویزہ پر اور کفیل کی وجہ سے فراڈ میں وہاں کوئی کاروائی نہیں ہوئی، اس پر میں نے یہاں مشورہ بھی مانگا تھا، خیر اس نے پاسپورٹ اور اوپن ٹکٹ ریڈی کی ہوئی تھی اور عام معافی کے ساتھ اپنی بھی کوشش میں تھا کہ کسی طرح وہاں سے نکل جائے، جس پر میں نے کل کزن کو فون کیا تو اس نے بتایا کہ 2 دن پہلے گھر سے ٹیویشن پڑھانے نکلا ھے اور ساتھ ہی اس کا فون آ گیا کہ مجھے لیبر شرطہ والوں نے پکڑ لیا ھے وجہ پوچھی کہ کیسے تو اس نے بتایا کہ جب میں گھر سے نکلا تو مجھے محسوس ہوا کہ کچھ عربی میرا تعاقب کر رہے ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے آئی۔ ڈی پر پوچھا تو نہ ہونے پر انہوں نے پکڑ لیا۔ اب یہ لڑکا بھی ایسا ھے کہ اس نے اپنے والد کو پاکستان بھی فون کر دیا ھے کہ اب میں‌ مفت میں آؤں‌ گا میری ٹکٹ کینسل کروا کے پیسے لے لیں۔ جس پر میں نے اپنے دوسرے کزن کو کہا ھے کہ وہ تم وہاں سے اس کی ٹکٹ کا بندوبست کر کے اس کے پاسپورٹ کے ساتھ جس جیل میں اسے رکھا گیا ھے وہاں جمع کروا دو اسے ان باتوں کا علم نہیں کہ مفت میں جانے کے لئے مہینوں جیل میں رہنا پڑے گا جس پر میرا کزن کو سمجھ آ گئی ھے اور وہ کہہ رہا تھا کہ میں اپنے کفیل سے مل کر کچھ کرتا ہوں۔

    پھر ایک کزن جدہ میں کام کرتا ھے وہ کہتا ھے کہ میں جدہ سے الخبر آیا ہوں اپنی بہن بچوں کو ملنے وہ کلیئر ھے۔

    ایک نے کہا کہ اس کی کمپنی بہت بڑی ھے کہ وہاں کوئی سوچ نہیں سکتا کہ لیبر آئے گی مگر وہاں بھی سے بھی بہت بندے پکڑے گئے ہیں اور جو بھاگے وہ بھی پکڑے گئے۔

    کل ایک خبر پڑھی انڈین حکومت کی جانب سے انہوں نے سعودی حکومت کو درخواست کی ہوئی ھے کہ وہاں جیلیوں میں اوور کپیسٹی قیدیوں کو رکھا جا رہا ھے جس پر بہت سے انڈین دم گھٹنے سے مر گئے ہیں اور بہت سے ہسپتال میں‌ بھی ڈالے ہوئے ہیں تو اس پر نظرثانی کی اپیل کی ہوئی تھی۔

    ایسے معاملوں میں ایسا ہی ہوتا ھے پھر بھی اس پر دوسرا کوئی حل نہیں۔ بہت سال پہلے بھی ایسا ہوا تھا اور رفیوجیوں کو بحری جہاز پر ان کے ممالک میں پہنچایا گیا تھا۔ ایسے موقعوں پر امبیسیوں کو اطلاع کی جاتی ھے کہ آپکے اتنے نیشنل یہاں جیل میں ھے اور انہیں اپنے ملک میں بھیجنے پر آپ کوئی بندوبست کریں مگر اس معاملہ میں‌ حکومت پاکستان کی ذمہ داری ھے ورنہ یہ لوگ وہیں جیلوں میں ہی پڑے رہیں گے بحری جہاز کی منتظر اور اگر تھوڑے تھوڑے کر کے جہاز پر بھی بھیجے گئے تو بھی پاکستان اترتے انہیں کہا جاتا ھے کہ اپنے گھر والوں کو فون کرو وہ ٹکٹ کے اتنے پیسے ساتھ لے کر آئیں اور آپ کو یہاں سے لے جائیں۔

    والسلام
     
  8. Ishauq

    Ishauq -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 2, 2012
    پیغامات:
    9,612
    اللہ سب کے لیے آسانیاں پیدا کرے . آمین
     
  9. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    درست۔
    اصل میں کاغذات صحیح‌ہونے کا جو معاملہ ہے اس پر ایک دلچسپ اپڈیٹ جو ہمارے ڈیپارٹمنٹ کے ایک منیجر کے ساتھ ہوئی تھی ملاحظہ ہو۔

    یہ ایک ٹیلی کام انجینئر ہے، البتہ اپگریڈ ہوکر یہ اب اکسیکیٹیو مینجر ہوگیا ہے، جیسے ہی لیبر آفس والے آکر آفس پر اسکا ڈیسگنیشن چیک کئے پتہ چلا یہ منیجر ہے، اقامہ اسٹیٹس نے بتایا کہ یہ انجینئر ہے، لیبر آفس والوں‌کا کہنا تھا کہ تمہارا اسٹیٹس اور ڈیسگنیشن میچ نہیں‌ہوپارہے ہیں اور اقامہ وغیرہ کی کاپی وغیری لیکر چلے گئے،یہ ایک سال پرانی بات تھی، پھر اب اس نئے کریک ڈاون میں بیچارہ 2 دن سے آفس سے غائب ہے کہ ، اگر لیبر آفس والے اریسٹ کریں‌تو یہ سیدھے کاروائی کرینگے نہ کہ اقامہ اسٹیٹس چینج کرنے کا وقت دینگے، اور اقامہ اسٹیٹس ویسے بھی ہر چھوٹے بڑے اپگریڈیشن پر چینج نہیں‌ہوتا۔

    دوسرے ، اگر درست کاغذات کی بات کریں، تب اقامہ اسٹیٹس، ڈسگنیشن، ڈگری، کمپنی اور موجودہ کام سے ریلیٹ ہونا ہی ٹہرا تب یہاں‌کے کم از 75 فی صد (وہائیٹ کلر) جابس اس کیٹیگری میں‌نہیں‌فٹ ہونگے، اور پھر ان 75 کو اگر ڈیپورٹ کیا جائے تب کیا ہوگا، یہ ایک سوال ہے، کیونکہ کمپنیز کے لئے یہ سب کرنا بہت مشکل ہے ، کیونکہ ایک اچھا خاصہ پرسنٹیج تو ایسا ہے جو کہ وقت کے لحاظ سے اپنا پروفیشن بدل چکاہے ایون پروفیشنلز، سو ایسے میں‌اقامہ اسٹیٹس اس پروفیشن سے میچ کرجائے یہ بہت ناممکن سی بات ہے۔اور ایسے میں‌پیپرز درست ہوہی نہیں‌سکتے۔

    مزید یہاں کے مارکٹس میں‌جو لوگ کام کررہے ہیں‌انکا پروفیشن اکثر یا تو لیبر ہے، یا پھر کوئی ٹیکنیشین، ایسے میں‌ یہاں‌کے ہزاروں‌مارکٹس اس زمرے کے تحت درست کاغذات نہیں‌رکھتے۔

    یہاں‌کے، چند مشہور مارکٹس جن میں‌، کمپیوٹر مارکٹ، بطحا، مرسلات، پھر عزیزیہ میں‌بنو مالک، بلد، وغیرہ، مکہ میں‌بھی ایسے ہی اور پھر اکسپائیٹریٹ لوکالیٹریز، ریاض‌میں‌ حارہ، بطحا، عزیزیہ، روضہ، نسیم وغیرہ میں‌تو گھر گھر جاکر تلاشی ہوگی ایسے بھی حالات قریب میں‌متوقع ہے، پھر جدہ میں‌اور الخبردمام، مکہ وغیرہ میں‌بھی ایسے حالات کا سامنا متوقع ہے، اکثر غیر ملی جنکا فی صد 50 فی صد کے آس پاس ہی ہوگا کم نہیں‌، اپنے اپنے حالات کے تحت اسکو سدھارنے یہاں‌جیسی بھی حالت ہو، جیسا بھی پروفیشن ہو، کچھ نہ کچھ کرگزرکر اپنے حالات کو نارملائیز کرنے کی کوشش کرتے ہیں‌ایسے میں‌یہ قانوں‌کے تحت، لاکھوں‌لوگوں‌کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

    ایک اسٹیٹ یہ سننے میں‌آتا ہے کہ ، پرانے لوگ کہتے کہ 97 ، 96 میں‌بھی یہ حالات دیکھے گئے، لیکن گلب کے دوسرے ایریازکے حالات، اور یہاں‌سعودیز میں پڑھنے لکھنے کے رجحا ن کے بعد موجودہ حالات اب تک کہ سب سے زیادہ گھمھیر اور سنگین حالات سمجھے جارہے ہیں

    واللہ اعلم، لیکن جو بھی ہوگا اللہ کی مرضی سے اور ہم سب کے خیر میں ہی ہوگا۔ ان شااللہ
     
  10. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
  11. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    اوپر کے لنک میں‌مختلف اپڈیٹس آفیشیلی لیے گئے ہیں، مزید اس میں اسکولس کے حوالے سے بعض حقائق کو اجاگر کیا ہے، پرائیوٹ اسکولز میں‌زائد از 50 فی صد اسٹاف الیگل ہے ، یعنی ہاوز وائفز، جو کہ یہاں‌کے قانون کے لحاظ سے کام کرنے میں‌پروہائیبیٹیڈ ہیں‌، ان پر کاری ضرب ہے۔، ہماری بلڈنگ میں ایک ماں اور انکی بیٹی، ایمبسی اسکول اور ایک دوسرے عربی اسکول کی ٹیچر گھر بیٹھ گئی ہیں، کیونکہ ان پر جو فائن ہے، اور جو سعودی گزٹ میں‌بھی مینشنڈ ہے۔

    فرسٹ وائیلیشن:5000
    سکنڈ وائیلیشن: فار سعودی آر اسپانسر (یہاں‌ہسبنڈ اسپانسر ہوگا) :20000
    تھرڈ وائیولیشن: وہ جو جاب دے رہا ہے، سعودی یا کوئی بھی ایمپلائیرز، یہاں‌اسکول ایمپلائیر ہے: 20000

    اب ان وائیلیشنز کے ساتھ ساتھ، سزا بھی ہے کہ انکو ڈیپورٹ کردیا جائے گا۔۔۔یہ انڈرسٹڈ ہے، یعنی جو بھی خلاف ورزی میں‌پائے گئے انکو ، مہلت نہیں‌دی جائے گی، یہ بھی انڈرسٹڈ ہے۔۔ایسے میں‌، ہزاروں سے لیکر لاکھوں‌، پروہائیبیٹیڈ فار ورک، خواتین ٹیچرز اس زمرے میں‌خاطی ہونگے۔

    اللہ بہرحال ہر کسی کو مصیبتوں‌سے بچائے۔۔آمین ثم آمین
     
  12. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    بھائی میرے انجینئر سے اپگریڈ ہو کر مینیجر ہو گیا اور چھپ رہا ھے بہت عجیب خبر آپ نے لکھی ھے۔

    اسے کہیں‌ کام پر جائے اسے کوئی جیل میں نہیں ڈالے گا، لیبر کارڈ پر اگر مینجر لکھا ہوا ھے تو لیبر والے اس کا کارڈ چیک کریں گے پاسپورٹ نہیں۔

    اس کا جو المہنہ لیبر کارڈ پر لکھا ہوا ھے وہی پاسپورٹ پر بدلا جائے گا، اسے کہیں کہ پاسپورٹ پر وہ اپنا المہنہ مینیجر کروا سکتا ھے۔

    اگر اس نے لیبر کارڈ پر اپنا المہنہ تبدیل کروانا ھے تو وہ کمپنی کروا سکتی ھے مگر اس پر لیبر آفس والے چیک کریں‌ گے کہ اس کمپنی میں انجینئر کتنے ہیں اور ان کا کوٹہ کے مطابق اگر انجینئر پورے ہیں تو پھر اس کا لیبر کارڈ پر المہنہ تبدیل نہیں ہو گا۔ مینیجر ہی رہے گا۔

    یہ کوئی اللگیل اشو نہیں ہر بڑی کمپنی کے مندوب بھی ہوتے ہیں اور لیگل وکیل بھی، اگر اتنی بڑی پوسٹ پر کسی کو کسی بھی غلط فہمی کی بنیاد پر پکڑا جائے تو کمپنی اسے باہر لے آتی ھے کیونکہ کمپنی نے اپنا کام نہیں روکنا۔

    والسلام
     
  13. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    درست
    میرا بھی یہی کہنا تھا کہ، ان ہنگاموں‌کے دوران وہ لوگ بھی پسے جارہے ہیں‌جو کہ الیگل نہیں‌ہیں۔، جیسا کہ اگرکوئی انجینیر پروفیشن رکھتا ہے، اور یہ مینیجر ہوگیا ہے، کونسی کمپنی اتنا زیادہ پروفیشنل ہے کہ ہر معاملہ میں‌فوری طور پر اقامہ اور پاسپورٹ اسٹیٹس چینج کروانے کا کہے۔۔۔۔۔۔ ایسا ملک جہاں‌انگھوٹھے چھاپ لوگ جو کہ 30، 30 سال سے یہاں‌مینجر کام کر رہے ہیں، بلکہ سعودی کو لیکر چھوٹی موٹی کمپنی چلارہے ہیں، وہ بھی ویسے ہی چل سک رہا ہے تو کون ہر اپگریڈیشن کو اقامہ یا پاسپورٹ پر کرواتا ہے۔۔۔۔!!! اور جب چکنگ ہوتی ہے، جیسا کہ ہورہی ہے، یہاں‌اگر کسی بھی لحاظ سے خاطی پائے گئے اسکو ڈیپورٹ ہونے کی بات ہورہی ہے، اور خاص طور پر بڑے عہدوں‌پر نان سعودیز کو دیکھ کر، تو لیبر آفس والے پاگل ہوئے جاتے ہیں‌یہ 100 فی صد فیکٹ ہے، البتہ آپکی یہ بات درست ہے کہ مناسب وقتوں‌پر یہ اپگریڈیشن ہونا چاہیے تاکہ سب کچھ لیگل ہونے کے باوجود بھی الیگل نہ سمجھے جائیں۔۔۔!!! بہرحال کنعان بھائی آپ یہاں‌کی اندھیر نگری چوپٹ راج سے واقف ہیںِ اگر واقعی 100 فیصد قانون لاگو، ہو ہی جائے، 75 فیصد تمام غیر ملکیوں‌کو ملک چھوڑنا پڑسکتا ہے۔۔۔) وہائیٹ کلر۔۔۔جابس
     
  14. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    سعودی عرب میں پچھلے سال سے بہت ملکی حالات بہت خراب جا رہے تھے، تخریب کاریاں ہو رہی تھیں، جلسے جلوس اور حکومت کا تختہ الٹنے کی سازشیں وغیرہ اس لئے ایسے سخت اقدام انہی صورت حال سے نپٹنے کے لئے کئے جاتے ہیں۔ اب جو ہو رہا ھے اس میں اللیگل کلین اپ ہو جائے گا اور ملک میں سکون ہو جائے گا۔ پھر نئے ویزہ پر وہی وہاں جا سکے گا جس کی کمپنی کو صحیح‌ ضرورت ہو گی۔

    والسلام
     
  15. ابومصعب

    ابومصعب -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 11, 2009
    پیغامات:
    4,063
    کنعان بھائی
    السلام علیکم
    میں اس بات کو تو مانونگا کہ کسی بھی ملک کے قانون کے تحت اسکو حق حاصل ہے کہ وہ غیر قانوںی ورکرز کا کلیپ اپ کرے، لیکن اگر آپ سعودی عرب کے گراونڈ ریالیٹیز دیکھیں‌تب، یہاں‌لیگل فی صد پھر 10 فی صد ہی ہوکر رہ جائیگا، اور جو کہ کسی بھی شکل میں‌اٹ ونس گورنمنٹ کے لئے ناممکن ہاں،اس ہنگامی ڈرائیو کے ذریعہ 10 سے 25 فی صد پر کامیابی ممکن ہے ورنہ تو سعودی عرب خالی ہوکر رہ جائیگا، ایک صاحب نے ایک عجیب و غریب کامنٹ دیا جو کہ کوئی نیا نہیں‌ہے، کہ " سعودیز کو ہماری اور ہمیں‌انکی عادت ہوگئی ہے" اسلئے یہ سب چند دنوں‌کی بات ہے، اور پھر 2-3 ماہ میں‌حالت نارمل ہوجائینگے، جبکہ ان 2-3 ماہ میں‌2-5 لاکھ لوگوں‌کا صفایا بھی ممکن ہے۔۔۔اور آئندہ کے لئے بھی سخت قوانین متوقع ہے۔۔۔بہرحال
     
  16. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    السلام علیکم

    دیکھیں کسی بھی مسئلہ پر حکومت کا کریک ڈاؤن کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ پورا سال اسی کام میں لگے رہیں گے، ایک ہفتہ، ایک مہینہ پھر حالات معمول پر آ جاتے ہیں۔ آپ کے گزٹ لنک میں اس کریک ڈاؤن پر شائد مزید دو مہینے کی مدت لکھی ہوئی ھے۔

    ان دو مہینوں میں واقع ہی لاکھوں کی تعداد میں اللیگل امیگرنٹس پکڑے جائیں گے پھر اس کے بعد اتنے کی کوٹہ کے مطابق نئے ویزوں کا اجراء ہو گا اس پر پھر کچھ عرصہ تک سختی رہے گی اس کے بعد پھر وہی روٹین ہو جائے گی۔ عموماً اکثر ایسا ہی ہوتا ھے اب سعودی حکومت کی اس پر کیا پالیسی ھے وہی بہتر جانتے ہیں کہ وہ اگلا لائحہ عمل کیا کریں گے۔

    اس پر جو بھی لوگ ڈپورٹ ہونگے انسانی ہمدردی کے طور پر ان کے گھروں کے حالات بہت مشکل میں پڑ جائیں گے۔ اللہ ان پر رحم فرمائے۔

    والسلام
     
  17. مخلص1

    مخلص1 -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 25, 2010
    پیغامات:
    1,038
  18. ابو ابراهيم

    ابو ابراهيم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 11, 2009
    پیغامات:
    3,871
    آج کل کی کیا خبریں ہیں ؟
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں