ہندو نوجوان کو بچاتے ہوئے دو مسلمان ہلاک

رفی نے 'خبریں' میں ‏مئی 7, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں فرقہ وارانہ تشدد کے حوالے سے حساس شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں مذہبی رواداری کا ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس میں ہندو جوان کو بچاتے ہوئے دو مسلمان بھی ہلاک ہو گئے۔

    دونوں افراد میں سے ایک حافظ قران تھے اور دوسرے ڈیڑھ سال پہلے عیسایت کا مذہب چھوڑ کر مسلمان ہوئے تھے۔

    یہ واقعہ دو روز پہلے ڈیرہ اسماعیل خان میں تبلیغی مرکز زکریا مسجد کے سامنے پیش آیا۔

    واقعہ کے عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ مسجد کے سامنے گٹر کی صفائی پر معمور ہندو نوجوان راجیش کام میں مصروف تھے۔

    راجیش گٹر کی صفائی کے لیے نیچے اترے جہاں زہریلی گیس کے باعث وہیں بے ہوش ہو گئے۔

    عینی شاہدین نے بتایا کہ راجیش کی جان بچانے کے لیے ایک داؤد نامی نوجوان گٹر میں اترے لیکن وہ بھی وہیں بے ہوش ہو گئے۔

    داؤد کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ڈیڑھ سال پہلے عیسایت کا مذہب چھوڑ کر مسلمان ہوئے تھے۔

    داؤد کے قریبی دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ عام زندگی میں عیسائیوں کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے تھے۔

    ان دونوں کو بچانے کے لیے ذکریا مسجد سے حافظ اسداللہ وہاں پہنچے اور انھیں بچانے کے لیے گٹر میں اتر گئے۔

    عینی شاہدین کے مطابق حافظ اسد اللہ نے دونوں کو اپنی چادر سے باندھا اور باہر نکال رہے تھے کہ ان کا پاؤں پھسلا اور وہ بھی گٹر میں گر گئے جس کے نتیجے میں تینوں ہلاک ہو گئے۔

    ڈیرہ اسماعیل خان فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کے حوالے سے انتہائی حساس سمجھا جاتا ہے۔ یہاں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پیش آتے رہے ہیں جبکہ شدت پسندوں نے بھی اس علاقے میں بڑے پیمانے پر کی ہیں۔

    مذہبی رواداری کی اس علاقے میں یہ کوئی پہلی یا واحد مثال نہیں ہے بلکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ایسا قبرستان بھی ہے جہاں مسلمانوں کے علاوہ عیسائیوں اور ہندوؤں کو بھی دفن کیا جاتا ہے۔

    اس شہر میں چونکہ ہندووں کا کوئی شمشان گھاٹ ( مُردوں کو آگ لگانے کی جگہ) نہیں ہے اس لیے وہ اپنے مردے اسی قبرستان میں دفن کرتے ہیں۔

    ہندووں کی قبروں پر پیلا رنگ اور اوم لکھا ہوتا ہے عیسائیوں کی قبروں پر صلیب کا نشان جبکہ مسلمانوں کی قبروں پر قرانی آیات کندہ کی گئی تختیاں ہوتی ہیں۔

    بشکریہ:
    بی بی سی اردو
     
  2. عبد الرحمن یحیی

    عبد الرحمن یحیی -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 25, 2011
    پیغامات:
    2,312
    شاہ جی یہ پڑھ کر میرے ذہن میں ایک سوال آیا ہے کہ شرعاً ایسا کرنا صحیح ہے کہ ایک مسلم ملک میں مسلمان اور غیر مسلم سب ایک ہی قبرستان میں دفن ہوں ؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    شیخ میں نے تو یہ خبر دو مسلمان نوجوانوں کے مستحسن عمل کو اس میڈیا کی زبانی پیش کی ہے جو پاکستان میں ہر وقت اقلیتوں کے حقوق کی پامالی کا رونا روتا رہتا ہے۔ آپ کے سوال کا جواب مجھے معلوم نہیں اگر یہ سوال یہاں کر لیں تو مدلل جواب مل سکتا ہے:
    آپ کے سوال / ہمارے جواب - URDU MAJLIS FORUM
     
  4. عبد الرحمن یحیی

    عبد الرحمن یحیی -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 25, 2011
    پیغامات:
    2,312
    میں نے کچھ ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے اور کچھ کامیابی ملی ہے
    لیکن اس کا مقصد آپ کی پوسٹ کی نفی اور تردید نہیں ہے
    آپ نے بھی ایک مثبت پیغام پہنچانے کی کوشش کی ہے



    ''مسلمانوں اور غیر مسلموں کے قبرستان جدا جدا ہوں

    مسلمانوں کے قبرستان میں غیر مسلم کو دفن کرنا درست نہیں لہٰذا غیر مسلموں کے لئے الگ قبرستان کا انتظام کیا جائے ۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں بھی کافروں کے الگ قبرستان رکھے جاتے تھے جیسا کہ ابن خصاصیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ

    "اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مشرکوں کے قبرستان گئے اور کہا کہ یہ خیرو برکت سے محروم ہوگئے ہیں۔ پھر آپ مسلمانوں کے قبرستان آئے اور کہا کہ انہوں نے خیر و برکت کو بکثرت وصول کیا ہے۔"

    (احمد:۵/۸۳، ابوداؤد:۲/۷۲، نسائی۱/۲۸۸،ابن ماجہ:۱/۴۷۴، حاکم:۱/۳۷۳، بیہقی:۴/۸۰)

    اسی طرح مشرکوں کی قبریں بھی ختم کرنا درست ہے کیونکہ مسجد ِنبوی اس مقام پر تعمیر کی گئی ہے جہاں اس سے قبل مشرکین کی قبریں تھیں۔چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ِنبوی کی تعمیر کرتے ہوئے مشرکین کی قبریں ختم کردیں تھیں۔ ( صحیح بخاری:۲۹۳۲)

    یاد رہے کہ اسلام میں غیرمسلموں کی لاش کو وہ احترام حاصل نہیں جو ایک مسلمان میت کے لئے ہے۔ چنانچہ جنگ ِبدر میں ۲۴/مشرکین کی لاشوں کو گھسیٹ کر ایک گندے کنویں میں پھینک دیا گیا۔(پھرمٹی اور پتھروں سے کنوئیں کوپرکردیا گیا)۔(صحیح بخاری:۳۹۷۶،مسلم:۸/ ۱۶۴،احمد۳/۱۰۴)''

    بشکریہ محدث میگزین
     
  5. کنعان

    کنعان محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 18, 2009
    پیغامات:
    2,852
    قبر

    السلام علیکم

    پاکستان میں قبر قیمت پر ملتی ھے، ڈیرہ اسمعیل میں ایک ہی بہت بڑا قبرستان ھے چاروں طرف میجر روڈیں لگتی ہیں، ہو سکتا ھے اس میں الگ الگ پارٹیشن ہو پھر قبر ہر جگہ اپنی مرضی سے تو نہیں بنائی جا سکتی، جہاں حکومت کی طرف سے جگہ معین ہو وہیں دفنایا جاتا ھے۔

    سیالکوٹ میں شمشان گھاٹ ھے مگر اس پر ایک ندی پر لکڑی اور رسیوں سے بنے ٹیمپریری پل سے گزر کر جانا پڑتا ھے (جو بہت خطرناک ھے) دوسری طرف جو وہ حصہ انڈیا کی طرف لگتا ھے۔

    الامارات میں عرب نیشنل کا قبرستان اور جیل الگ ہوتا ھے اور باقی دوسرے تمام ممالک سے آئے ہوئے مسلمانوں کے لئے الگ سے قبرستان اور جیل الگ ہوتے ہیں۔ یہاں قبر فری میں ھے اور ہسپتال سے لے کر قبرستان تک کے لئے ہر سروس حکومت کی طرف سے فری ھے۔ یہاں قبرستانوں میں ہر وقت 10 کے قریب ہر سائز میں قبریں تیار رکھی جاتی ہیں، مگر پاکستان میں‌ قبر اسی وقت تیار کی جاتی ھے جب ضرورت ہو کیونکہ پاکستان میں پہلے قبر تیار کرنا اچھا نہیں سمجھا جاتا۔

    انگلینڈ میں عیسائیوں کے اور مسلمانوں کے قبرستان الگ الگ ہوتے ہیں اور یہاں بھی قبر فری میں ملتی ھے حکومت کی جانب سے اور وہ وقت پر ہی تیار کی جاتی ھے۔

    والسلام
     
    • معلوماتی معلوماتی x 1
  6. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    شئیرنگ کا شکریہ

    یہ خبر پڑھ کر میرے ذہن میں بھی یہ سوال آیا ہے کہ شرعاً ایسا کرنا صحیح ہے کہ ایک مسلم ملک میں مسلمان اور غیر مسلم سب ایک ہی قبرستان میں دفن ہوں پلیز یہ سوال ضرور پوچھیئے گا -

    جزاک اللہ خیرا
     
  7. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
  8. ابو حسن

    ابو حسن محسن

    شمولیت:
    ‏جنوری 21, 2018
    پیغامات:
    415

    کینیڈا میں ٹورانٹو کے گرد و نواح میں تقریبا 3 ہزار ڈالر کی قبر ہے مسلمانوں کے قبرستان میں اور کل خرچہ تجہیز و تکفین کا تقریبا 5 ہزار ڈالر ہے اگر اس میں بدعات کو شامل کرلیا جائے خرچہ بڑھ جاتا ہے
    ،
    اسی طرح عیسائیوں کا عام لوگوں کا خرچہ 15 ہزار سے شروع ہوتا ہے ،تقریبا پانچ ہزار کا تو تابوت ہے جس میں میت کو رکھنا ہوتا ہے اور ہمارا تقریبا 100 سے 200 ڈالر کا بنتا ہے

    ایک گورا اپنے بیٹے کے ساتھ مسجد میں کام کررہا تھا تو باتوں باتوں میں ہماری مسجد کے امام صاحب سے پوچھتا ہے کہ آپ کے یہاں تجہیز و تکفین کا انتظام بھی ہے ؟

    امام صاحب : جی ہماری اس مسجد میں یہ سہولت موجود ہے

    گورا : تجہیز و تکفین کا کتنا خرچہ ہوجاتا ہے ؟

    امام صاحب : کل خرچہ تجہیز و تکفین کا تقریبا 5 ہزار ڈالر ہے

    گورا : آپ سچ کہہ رہے ہو یا مذاق کررہے ہو ؟

    امام صاحب : میں مذاق نہیں کررہا سچ کہہ رہا ہوں

    گورا : ہمارا خرچہ تو 15 ہزار سے شروع ہوتا ہے ، پھر اپنے بیٹے کو مخاطب کرتے ہوئے بولا : بیٹا مرنے کے بعد مجھے یہانپر لانا وگرنہ بہت خرچہ ہوجائے گا:D


     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • ظریفانہ ظریفانہ x 1
  9. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    اللہ کرے کہ اسے زندگی میں ہدایت نصیب ہو جائے، آمین! ورنہ مرنے کے بعد خرچہ تو کم ہو گا لیکن عذاب میں کمی نہیں ہو گی!
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں