"خو، ایک دم جلدی بولو، تم کون اے؟" "میں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ میں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " "خو شیطان کا بچہ جلدی بولو۔۔۔۔۔۔۔ اندو اے یا مسلمین" "مسلمین" "خو تمہارا رسول کون ہے؟" "محمد خان" "ٹیک اے ۔۔۔۔۔۔۔ جاؤ۔" (سعادت حسن منٹو کی کتاب سیاہ حاشیے سے اقتباس)
بہت خوب رفی بھائی پٹھانستان کا نام نہ لو بھائی نہیں تو پٹھان کھانا ہی نہیں کھائیں جبتک پٹھانستان نہ لے لیں گے
ایک آدمی نے کسی پٹھان سے پوچھا تم جو اتنا اسلام اسلام چلاتے پھرتے ہوتو بتاؤ کیا کوئی پیغمبر پٹھانوں میں بھی آیا ہے؟ پٹھان بولا “ہاں آیا ہے نا“ پہلا آدمی “کون؟ نام بتاؤ“ پٹھان “ موسٰی خان اور عیسٰی خان پٹھان نہیں تھا تو کون تھا“
لیکن بھائی ان کی لغہ بہت مشکل ھے،لیکن دین میں پختگی ضرور ھے-قرآن پڑھنا مشکل ھے ان کی لغہ کی وجہ سے لیکن پھر بھی حافظ بہت ھیں-
سنا ھے کسی پٹھان لڑکے کو اس کی ماں نے ایک پیالے میں دو روپے کا تیل لانے کے لیے بھیجا-جب اس لڑکے نے دکاندار سے دکاندار سے تیل لیا جو تیل بچا اس نے اس پیالے کو الٹا کیا ،تیل لیا ااور گھر آ گیا ،ماں نے پوچھا اتنا کم تیل،بیٹے نے کہا نہیں اور بھی تو ھے ،یہ کہ کر اس نے پیالے کو سیدھا کیر گے دکھایا-:00009:
بھائیو!!!!! باز آجاؤ پٹھان یہاں بھی ہے۔۔ آپ سب کو پتہ ہے کہ میں پٹھان ہوں۔ عکاشہ بھائی سے تو مل بھی چکا ہوں۔۔ ہاں ہاں خواں خواں۔۔ ۔
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ . ویسے اسلام میں حسب ونسب ، مال و دولت اور علاقائی فرق کو کوئی امتیاز حاصل نہیں ہے . کسی گورے کو کالے پر اور کسی کالے کو گورے پ، نہ کسی عجمی کو عربی پر اورنہ عربی کو عجمی پر فوقیت حاصل ہے . اللہ سبحانہ کے نزدیک وہ پسندیدہ ہے جو پرہیزگار ہوں....... بیوقوف، عقلمند، ان پڑھ ،تعلیم یافتہ عرض ہرقسم کے لوگ سب اقوام میں موجود ہوتے ہیں. کسی میں کم کسی میں زیادہ .مگر ہوتے ضرور. ہر قوم کے متعلق کوئی نہ کوئی کہانی ، کہاوت وغیرہ ضرور مشہور ہوتی ہے، بعض تو بہت ناقابل برداشت ہوتی ہے .... اگر بغرض ہنسی مذاق تھوڑی سی ہوتو خیر مگر اس طرح نہ ہو جیسا کہ عموما" پنجابی حضرات ، پشتون قوم کا مذاق اڑاتے ہیں. مثلا" کبھی کہتے ہیں کہ پٹھانوں نے اونٹ کو شلوار پہنایا تھا. یا کبھی کبھار کہتے ہیں کہ شراب کی جگہ پہشاب پیا تھا. وغیرہ. اس طرح بعض پشتون بھی پنجابیوں کی تحقیر کرتے ہیں، کہ لنگ مار، اور........ مار وغیرہ. ،، بعض انڈین بھی اکثر نیٹ چیٹ پر گندی قسم کی باتیںکرتے ہیں .کہ پنجابی کہ مطلب ہے . پنج آب............ سندھی، بلوچی، کشمیری. پشتون اور............ کی پانی کی پیداوار ہے. لہذا ایسی باتوں سے گریز کیا جائے تو بہتر ہوگا. مندرجہ بالا باتوں سے اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہوں تو میں معذرت چاہتاہوں. کیونکہ بعض مثالیں میں نے بغرض اصلاح لکھی ہیں.
و علیکم السلام! آفریدی بھائی! یقیناً اس سے کوئی مسلمان انکار نہیں کر سکتا۔ یہ بھی سو فیصد درست ہے مگر کیا ہے بعض اوقات یہ کہانیاں اور کہاوتیں حقیقت سے قریب بھی ہوتی ہیں۔ اب دیکھیں ناں آپ کی اپنی پوسٹ میں پنجابی حضرات کو موئنث لکھا ہوا ہے۔ :00026: تو یہ لطائف صرف تفریحِ طبع کی غرض سے ہیں نا کہ کسی کی دلشکنی، طعنہ زنی یا تہمت طرازی کے طور پر۔ اور اس میں کوئی مضائقہ بھی نہیں کیوں کہ جہاں محبت ہوتی ہے وہاں اس طرح کے القابات و بیانات بھی دیے جاتے ہیں۔ جیسا خود رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی مواقع پر حسِ لطیف کا مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن اس میں اس حد تک نہیں جانا چاہیے جس سے کسی کی تحقیر ہوتی ہو اور بجائے محبت کے نفرت پھیلنے کا اندیشہ ہوتا ہو۔ جیسے جو مثالیں آپ نے دی ہیں تو ان کو لطائف نہیں بلکہ تہمت کہا جاسکتا ہے۔ اور ان کا فوراً سدِ باب کرنا چاہیے ورنہ اس طرح تہمت در تہمت کا لا متناہی سلسلہ شروع ہو جائے گا۔
السلام علیکم ! بھائی مون لائٹ آفریدی آپ کی بات صحیح ھے کہے اسلام میں حسب ونسب ، مال و دولت اور علاقائی فرق کو کوئی امتیاز حاصل نہیں ،اور کسی پر طنز کرنا اور مزاق اڑانا بھی صحیح نہیں ، اسلام ھمیں اس سے منع کرتے ھیںٔ لیکن اس تھریڈ میں کسی قوم پر طنز نہیں کر رہے بلکہ مقصد تفریح ھے نہ کے کسی بر طنز کرنا نہیں۔ سب مسلمان بھائی ھیں ،کسی کو کسی پر کوئی برتری نہیں سوائے تقوای کۓ
کوئی بات نہیں پختون بھائیو!!!! آپ ہم سے برابر کا بدلہ لے لینا۔۔۔۔۔ آپ لوگ بھی مل کر کوئی مضمون لکھ دو ۔۔۔بطور جوابِ شکوہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔