مشہور پکوان "حلیم" کو حلیم کہنے میں اسلامی لحاظ سے کوئی حرج نہیں

شفقت الرحمن نے 'متفرقات' میں ‏فروری 17, 2009 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. شفقت الرحمن

    شفقت الرحمن ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جون 27, 2008
    پیغامات:
    753
    سوال کھانے کی ڈش کا نام ''حلیم'' کیسا ہے؟جبکہ یہ اللہ کا صفاتی نام ہے

    جواب : الحمد للہ و الصلاة و السلام علی رسول اللہ اما بعد!

    کسی بھی چیز کا وہ نام رکھنا جائز ہے جو شریعت کے مخالف نہ ہو ، مثال کے طور پر کسی آدمی کا نام عبد النبی رکھنا وغیرہ جو کہ غلط ہے

    دوسری بات یہ ہے کہ ''حلیم'' ڈش کا نام ہے اردو زبان میں جبکہ ''الحلیم'' اللہ عز وجل کا صفاتی نام ہے عربی میں تو میرا سوال ہے کہ کیا ڈش کانام لیتے ہو ئے کوئی اس بات کا خیال دل میں لاتا ہے کہ میں اللہ تعالی کا صفاتی نام لے رہا ہو یا دوسرے لفظوں میں یوں کہیے کہ کیا کوئی اللہ کا نام لینے کی نیت کرتا ہے ؟ یقینا نہیں (بلکہ کئی لوگوں کو تو اس چیز کا علم ہی نہیں کہ ''الحلیم '' بھی اللہ تعالی کا صفاتی نام ہے )جب معاملہ ایسے ہی ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی یہ روایت ہمارے لئے فیصل ہے :

    عن عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ قال سمعت النبی صلی اللہ علیہ و سلم یقول : انما الاعمال بالنیات

    صحیح البخاری حدیث نمبر :١

    ترجمہ: عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کو کہتے ہوئے سنا : اعمال کا دارو مدار نیت پر ہے۔

    لہذا اگر کوئی شخص اس انداز سے لفظ ''حلیم'' کو بولتا ہے اور اس نیت سے کہ یہ اللہ کا نام ہے اور میں اسکی اہانت کررہا ہوں (العیاذ باللہ ) تو یہ غلط ہے لیکن یہ تو ناممکن اور محال سے بھی کوسوں دور ہے ۔

    تیسری بات یہ ہے کہ اس ڈش کا صحیح نام بھی ''حلیم ''ہی ہے نہ کہ ''دلیم'' دیکھیں مندرجہ ذیل ربط
    لفظ دلیم کیلئے یہ ربط دیکھیں

    چنانچہ ''حلیم '' نامی ڈش کو ''حلیم '' کہنے میں کو حرج نہیں یہ آپکی مرضی ہے کہ آپ اسکو ''دلیم ''سے تبدیل کریں یا نہ کریں

    چوتھی بات میں فتاة القرآن بہن سے کہنا چاہوں گا کہ اگر آپ یہ سمجھتی ہیں کہ آپ کے گھر میں لفظ ''حلیم'' بول کر اللہ عزوجل کے صفاتی نام کی نیت کر کے اسکا مذاق اڑایا جاتا ہے تو بالکل آپ پر ضروری ہے کہ اسکو اپنے گھر میں تبدیل کریں اور ان لوگوں کو سمجھائیں اور اللہ کی پکڑ سے ڈرائیں اللہ تعالی آپکا حامی و ناصر ہو ۔

    ھذا ما عندی و اللہ اعلم بالصواب

    و صلی اللہ علی نبینا محمد

    و السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاتہ
     
    • متفق متفق x 3
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  2. عطاءالرحمن منگلوری

    عطاءالرحمن منگلوری -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 9, 2012
    پیغامات:
    1,489
    حلیم یا دالیم..زباں زد عام تو حلیم ہے.لیکن زباں زد خاص دالیم ہونا چاھیے یا حلیم کی املاء بدل دینی چاھیے.ھلیم.الیم.ہلیم [emoji1]
    کیونکہ یہ اللہ کا صفاتی نام ہے.[​IMG]

    Sent from my LG-E970 using Tapatalk
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • دلچسپ دلچسپ x 1
  3. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    دلچسپ ، ایک معروف داعی اپنی تقریرمیں اس طرح کچھ فرما رہے تھے ،حلیم نہیں دالیم کہنا چاہے ـ لیکن مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آئی کہ غلط کیسے ہے ـ کوئی ہماری معلومات میں اضافہ کرسکے تو پیشگی شکریہ ـ
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
    • مفید مفید x 1
  4. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اللہ ایسی دینی معلومات والوں کودو تولہ عقل نصیب فرمائے آمین۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  5. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    محترم ابن مبارک بھائی اس پر لکھ چکے ہیں
    کیا خیال ہے آپ کا؟؟
     
    • معلوماتی معلوماتی x 1
  6. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    یہ تو بہت اچھا ہوا ـ مزید "الحلیم "اور حلیم میں فرق ہوتا ہے ـانتظامیہ اگر بہتر سمجھے تو شیخ ابن مبارک بھائی کی پوسٹ کو نئے تھریڈ میں منتقل کردے ـ
     
  7. عطاءالرحمن منگلوری

    عطاءالرحمن منگلوری -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 9, 2012
    پیغامات:
    1,489
    یہ بحث کہیں پڑھی تھی کہ اصل میِں یہ دلیم تھا کیونکہ دالوں اور گوشت کا مرکب ہے.لیکن مرور زمانہ کے ساتھ بدل کر حلیم ہو گیا. فارسی کے ایک مضمون میں ھ کے ساتھ ھلیم لکھنے کو درست قرار دیا گیا ہے.جسے کاپی کیا تھا لیکن اب دیکھا تو نہ کاپی مل رہی ہے نہ لنک. حلیم یا دلیم کے عنوان پہ کافی تحقیق نظر آتی ہے.
    عربی میں شاید ہریسہ کہتے ہیں اس کو..حلیم تو صرف برصغیر میں کہا جاتاہے.حلیم کا معنی نرم بھی ہے شاید اس وجہ اس کا نام پڑگیا.
    مجھے ایک لنک ملا ہے جس میں دالیم لکھ کر بریکٹ میں حلیم لکھا گیا ہے.
    http://www.google.com.pk/url?q=http...toPYSw&usg=AFQjCNH151NnB_EUTZIBNCYpGONLd9qJ2A

    Sent from my LG-E970 using Tapatalk
     
  8. عطاءالرحمن منگلوری

    عطاءالرحمن منگلوری -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 9, 2012
    پیغامات:
    1,489
    حلیم بنا لینے سے حلم آتا ہے نہ تحمل و بردباری.یہ دینی معلومات نہیں.غلط العوام لفظ ہے تو اصلاح ہونی چاہیے.درست ہونے پہ اصرار ہے تو بھی بتانا چاہیے نہ کہ توجہ دلانے والے کی عقل پہ شبہ...ہم سے لوگ پوچھتے ہیں حلیم کہنا چاہیے یا نہیں؟


    Sent from my LG-E970 using Tapatalk
     
  9. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    درست ہونے پہ کس غریب نے اصرار کیا ہے؟ امیج بنانے والے کی موٹی عقل کے حق میں دعائے خیر کی ہے۔ ویسے دینی معلومات بغیر تصدیق کے آگے پھیلانے والے کی عقل پر تو قرآن نے بھی شبہ کیا ہے۔
    اگر آپ توجہ دلانا چاہتے ہیں تو نیٹ سے کوئی امیج اٹھا کر نہیں لے آتے کہ حلیم کہنے سے بے ادبی ہو گئی۔ اور اللہ کے صفاتی نام کی بحث کے ساتھ بے ادبی کا شور دینی معلومات نہیں ہے؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  10. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    بھائی، پہلی پوسٹ میں اچھی طرح وضاحت کی گئی ہے۔ پڑھ لیں ۔ مزید یہ کہ اسماء و صفات کے حوالے سے جو اصول سلف کے ہاں موجود ہے۔ اس کا خیال رکھنا چاہیے، سب سے تعظیم اسی میں ہے ۔ جیسے کوئی اپنا نام "الحلیم" الشکور رکھ لے تو اس کا نام عبدالحلیم یا عبدالشکور سے بدل دیا جائے گا وغیرہ۔ باقی آگر کسی زبان میں حلیم پکوان کا نام ہو۔یا کسی چیز کا بھی نام ہو، تواس سے اللہ کے صفاتی نام پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔تاوقتیکہ معلوم نا ہوجائے کہ اس نام کواختیار کرنے کا کوئی اور مقصد ہے۔ایسی صورت میں احتیاط کرنی چاہیے
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  11. عطاءالرحمن منگلوری

    عطاءالرحمن منگلوری -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 9, 2012
    پیغامات:
    1,489
    جزاک اللہ خیرا..عکاشہ بھائ.


    Sent from my LG-E970 using Tapatalk
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  12. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    قرآن کریم میں اللہ سبحانہ و تعالی نے خود اپنے نبی ابراھیم علیہ السلام کے لیے "حلیم" کی صفت استعمال کی ہے. اگر نبی کے لیے جائز ہے. تو کسی بھی چیز کی صفت حلیم ہو سکتی ہے.کسی شخص کے نام کیساتھ "عبد" کا اضافہ کرنا صحیح ہو گا.
    اِنَّ اِبۡرٰہِیۡمَ لَاَوَّاہٌ حَلِیۡمٌ
    و اقعی ابراہیم ( علیہ السلام ) بڑے نرم دل اور بردبار تھے ۔
    9 : سورة التوبة 114
     
    • متفق متفق x 1
  13. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    مسئلہ حلیم و دلیم کا حل یہی ہے کہ #دلیم پارٹی کے سامنے اس کو #حلیم کہیے اور جم کر کہیے۔ وسوسے کا عملی #علاج یہی ہوتا ہے۔
    یہ حل کئی سال سے میرے کام آ رہا ہے اور زیادہ اسلامی لوگ مجھے کچا چبانے والی نظروں سے دیکھتے ہیں تو بہت اچھا لگتا ہے۔
     
    • معلوماتی معلوماتی x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں