آئیں [you] ایک حدیث کا اضافہ کریں

کارتوس خان نے 'اسلامی متفرقات' میں ‏اپریل 30, 2008 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. کارتوس خان

    کارتوس خان محسن

    شمولیت:
    ‏جون 2, 2007
    پیغامات:
    933
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔وبعد!۔
    رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

    عن ابی ھریرہ رضی اﷲ عنہ ان النبی قال: ''ما اجتمع قوم فی بیت من بیوت اﷲ یتلون کتاب اﷲ ویتدار سونہ بینھم الا نزلت علیھم السکینۃ وغشیتھم الرحمۃ وحفتھم الملائکۃ وذکرھم اﷲ فیمن عندہ (رواہ مسلم)

    جب بھی کچھ لوگ اللہ کے گھروں میں سے کسی گھر میں اکٹھے ہو کر اللہ کی کتاب کی تلاوت کرنے لگتے ہیں۔ ایک دوسرے سے اس کو سمجھتے اور سمجھاتے ہیں تو اس کے ساتھ ہی ان پر سکینت نازل ہونے لگتی ہے۔ اللہ کی رحمت ان کو گھیر لیتی ہے۔ فرشتے ان کے گرداگرد اکٹھے ہونے لگتے ہیں اور اللہ ان کا ذکر اپنے مقرب (فرشتوں) میں کرتا ہے۔

    والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔
     
  2. کارتوس خان

    کارتوس خان محسن

    شمولیت:
    ‏جون 2, 2007
    پیغامات:
    933
    افضل الذکر لا الہ الا اللّٰہ

    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔وبعد!۔

    عن ابی سعید الخدری عن رسول اللّٰہ قال: قال موسی: یا رب علمنی شیئا اذکرک وآدعوک بہ قال: قل یا موسی لا الہ الا اللّٰہ۔ قال: یا رب کل عبادک یقولون ھذا۔ قال: یا موسی لوان السموات السبع وعامرھن غیری والارضین السبع فی کفہ ولا الہ الا اللّٰہ فی کفہ مالت لھن لا الہ الا اللّٰہ (رواہ ابن حبان والحاکم وصححہ، والترمذی وحسنہ)
    ابوسعید خدری رسول اللہ سے روایت کرتے ہیں: کہ موسی علیہ السلام نے عرض کی: خدایا کسی ایسی بات کا علم عطا ہو جسے میں تیری یاد اور تجھے پکارنے کا ذریعہ بنائوں۔ ارشاد ہوا: موسی ! بولو لا الہ الا اللّٰہ ”نہیں کوئی بندگی کے لائق سوائے اللہ کے“ موسی نے عرض کی: خدایا تیرے سب بندے ہی یہ بات کہتے ہیں۔ فرمایا: موسی ! اگر ساتوں آسمان اور آسمانوں میں رہنے والے سب ذی حیات سوائے ایک میری ذات کے اور ساتوں زمینیں اور زمینوں کے سب باسی ایک پلڑے میں پڑیں اور یہ لا الہ الا اللّٰہ ایک پلڑے ہو تو لا االہ الا اللّٰہ کا پلڑا ان سب کے بالمقابل بھاری پڑ جائے۔

    والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔
     
  3. ام اقصمہ

    ام اقصمہ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 7, 2007
    پیغامات:
    3,892
    [​IMG]

    481 - حَدَّثَنَا خَلَّادُ بنُ یَحیَی قَالَ : حَدَّثَنَا سُفیَانُ عَن اَبِی بُردَۃَ بنِ عَبدَ اللہِ بنِ اَبَی بُردَۃَ عَن جَدَّہِ عَن اَبِی مُوسَی عَنِ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلیِہ وَسَلَم اَنَّہُ قَالَ : ( اِنَّ المُومِنَ لِلّمُومِنِ کِالبُنیَانِ یَشُدُّ بَعضًا))وَشَبَّکَ اَصَابَعَہُ۔
    (طرفاہ فی 2446 :6026 ')


    (481)ہم سے خلاد بن یحییٰ نے بیان کیا ، کہا‌ہم سے سفیان ثوری نے ابھی بردہ بن عبداللہ بن ابی بردہ سے ، انہوں نے اپنے دادا (ابو بردہ) سے ، انہوں نے ابو موسیٰ اسعری رضی اللہ عنہ سے ۔انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک مومن دوسرے مومن کے لیے عمارت کی طرح ہے کہ اسکا ایک حصہ دوسرے حصہ کو قوت پہنچاتا ہے ۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہاتھ کی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیون میں داخل کیا۔

    تشریح:
    آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانون کو باہمی طور پر شیر و شکر رہنے کی مثال بیان فرمائی اور ہاتھوں کو قینچی کرکے بتلایا کہ مسلمان بھی باہمی طور پر ایسے ہی ملے جلے رہتے ہیں ، جس طرح عمارت کے پتھر ایک دوسرے کو تھامے رہتے ہیں ۔ایسے ہی مسلمانوں کو بھی ایک دوسرے کا قوت بازو ہونا چاہیے ۔ایک مسلمان پر کہیں ظلم ہو تو سارے مسلمانوں کو اس کی امداد کے لئے اٹھنا چاہیے ۔

    کاش ! امت مسلمہ اپنے پیارے رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کی اس پیاری نصیحت کو یاد رکھتی تو آج یہ تباہ کن حالات نہ دیکھنے پڑتے۔
     
  4. era meer

    era meer -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 28, 2008
    پیغامات:
    220
    حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
    حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔
    جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی غیر موجودگی میں اس کی عزت و آبرو کی مدافعت کرتا ہے (مثلا غیبت کرنے والے کو اس کی حرکت سے روکتا ہے ) تو اللہ تعالٰی نے اپنے ذمہ لیا ہے کہ اس کو جہنم کی آگ سے آزاد فرما دیں۔۔
    (مسند احمد ’ طبرانی ’ مجمع ’الزوائد )
     
  5. yousafdummar

    yousafdummar -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 8, 2007
    پیغامات:
    37
    علامات قیامت
    ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
    ( علامات قیامت بیان کرتے ہوئے)فرمایا!جب مال غنیمت کو دولت قرار دیا جانے لگے اور زکواۃ کو تاوان سمجھا جانے لگے،میاں بیوی کی اطاعت کرنے لگے،ماں‌کی نافرمانی کی جانے لگے،دوستوں کو قریب اور باپ کو دور رکھا جانے لگے،مسجدوں‌میں‌شور اور غل مچایا جانے لگے،قوم اور جماعت کی سرداری اس وقت کے فاسق اور فاجر کرنے لگیں،ملک اور قوم کی سربراہی اس قوم کے کمینے اور ذلیل شخص کرنے لگیں،گانے اور ساز باجوں‌کا رواج عام ہوجائے،شراب عام پی جانے لگے۔
    تو اس وقت تم ان چیزوں‌کے ظاہر ہونے کا انتظار کرو
    سرخ‌یعنی تند وتیزشدید طوفانی اندھی کا،زلزلے کا،زمین مین دھنس جانے کا،صورتیں‌مسخ ہونےکا،پتھروں‌کے برسنے کا نیز ان چیزوں کے علاوہ قیامت اور تمام نشانیوں‌اور علامتوں‌کا جو اس طرح‌پے درپے وقوع پذیر ہوں‌گی جیسا کہ موتیوں‌ کے لڑی کا دھاگہ ٹوٹ جائےاور اس کے دانے پے در پے گرنے لگیں۔(ترمذی)
     
  6. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    مرد وعورت کا ایک دوسرے سے مشابھت اختیارکرنا حرام یے

    عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ٫٫لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم المتشبہین من الرجال بالنساء، والمتشبہات من النساء بالرجال ،،٫٫رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والے مردوںپر اور مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے ،،
    (صحیح بخاری کتاب اللباس باب:٦١ حدیث :٥٨٨٥).
    حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ٫٫لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم الرجل یلبس لبسۃ المرءۃ ، والمرءۃ تلبس لبسۃ الرجل،،٫٫رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کی لباس وپوشاک پہننے والے مرد پر اور مرد کی لباس وپوشاک پہننے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے ،،(ابو داود کتاب اللباس باب:٢٨حدیث :٤٠٩٧)
     
  7. era meer

    era meer -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 28, 2008
    پیغامات:
    220
    [​IMG]
     
  8. era meer

    era meer -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 28, 2008
    پیغامات:
    220
    پیارے رسول کا ارشاد مبارکہ ہے کہ۔

    عمل کا دارومدار نیتوں پر ہے ہر شخص کو اس کی (اچھی یا بری)نیت کے مطابق (اچھا یا پرا بدلہ ملے گا ۔پس جس کی ہجرت ،اللہ اور اسکے رسول کیلئے ہوگی،اسکی ہجرت انہی کی طرف سمجھی جائے گی اور جس نے دنیا حاصل کرنے کیلئے یا کسی عورت سے نکاح کی غرض سے ہجرت کی تواسکی ہجرت انہی مقاصد کیلئے ہوگی۔(متفق علیہ )
     
  9. sjk

    sjk -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 8, 2007
    پیغامات:
    1,754
    [[​IMG]

    بشکریہ برادر یوسف​
     
  10. فرخ

    فرخ -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 12, 2008
    پیغامات:
    369
    ابو ابر اہیم عبد اللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے بعض ایام میں ، جن میں آپ کا دشمن سے سامنا ہو ا، انتظار فر ما یا ، ( یعنی لڑائی شروع نہیں کی ) حتیٰ کہ جب سو رج ڈھل گیا تو آپ ان ( صحابہ) میں کھڑے ہوئے اور فر ما یا :'' اے لو گو ! دشمن سے ملا قات کی تمنا نہ کرو ، بلکہ اللہ تعالیٰ سے عافیت ما نگو ، لیکن جب دشمن سے آمنا سا منا ہو جا ئے تو پھر ثابت قدم رہو اور جا ن لو کہ جنت تلواروں کے سائے تلے ہے ۔'' پھر نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے دعا فر مائی :'' اے اللہ !کتا ب کے نا زل کرنے والے ! بادلوں کو چلانے والے! فوجوں کو شکست دینے والے !انہیں شکست سے دو چار کردے اور ان کےخلاف ہماری مدد فر ما ۔'' ( متفق علیہ )
    توثیق الحدیث :أخرجہ البخاری (٦/٣٣۔فتح)'و مسلم(١٧٤٦)
     
  11. مجیب منصور

    مجیب منصور -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جنوری 29, 2008
    پیغامات:
    2,150
    جھاد

    جزاک اللہ Farrukh صاحب
    فتح مکہ کے بعدہجرت باقی نہیں رہی لیکن جہاد اورنیتِ جہادباقی ہےاور جب تمہیں نکلنے کا حکم دیا جائے تو جہاد کے لیے نکل پڑو
    [مسلم]
     
  12. era meer

    era meer -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 28, 2008
    پیغامات:
    220
    دعائے یونس

    حضرت سعد رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: ”ذوالنون(حضرت یونس علیہ السلام) کی مچھلی کے پیٹ میں کی جانے والی دعا ایسی ہے کہ اگر کوئی مسلمان اسے پڑھ کر دعا کرے تو اللہ تعالٰی لازماً اس کی دعا قبول فرمائیں گے وہ دعا یہ ہے: ”لااِلٰہَ اِلا اَنتَ سُبحانکَ اِنی کُنتُ مِنَ الظاِلمِین”۔ (تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں، تیری ذات پاک ہے۔ میں ہی ظلم کرنے والوں میں سے ہوں)”۔
    (ترمذی ۔ کتاب الدعوات)
     
  13. era meer

    era meer -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 28, 2008
    پیغامات:
    220
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا امت کو انتباہ

    حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: ”اے گروہ مہاجرین! پانچ خصلیتیں ایسی ہیں اگر تم ان میں مبتلا ہو گئے اور تمہارے اندر وہ آگئیں تو (پانچ عذاب تم پر مسلط ہو جائیں گے) میں اللہ سے پناہ مانگتا ہوں کہ تم ان (عذابوں) کو پاؤ:
    (1) جس قوم میں فحش کاری، زنا اور اسی قسم کی دوسری بدکاریاں عام ہو جائیں۔ یہاں تک کہ علی الاعلان ہونے لگیں تو ضرور ان میں ایسی بیماریاں پھیل جائیں گی جو کبھی ان کے پہلوں میں نہ تھیں۔
    (2) اور جب بھی لوگ ناپ اور تول میں کمی کرنے لگیں تو ضرور قحط سالی کی گرفت میں آجائیں گے اور معاشی بحران اور حاکموں کے مظالم کا شکار ہو جائیں گے۔
    (3) اور اپنے اپنے مالوں کی زکوٰہ دینا چھوڑ دیں گے تو ضرور آسمان سے بارشیں روک دی جائیں گی۔ حتٰی کہ اگر چوپائے نہ ہوں تو ایک قطرہ نہ برسے۔
    (4) اور جب بھی لوگ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدوپیمان کی خلاف ورزی کرنے لگیں گے (احکام شرعی سے بے پرواہ ہو جائیں گے) تو ضرور ان پر کوئی اجنبی دشمن مسلط کردیا جائے گا جو اس میں سے کچھ پر قبضہ کرلے گا جو ان کے ہاتھوں میں تھا۔
    (5) اور جب ان کے حاکم کتاب الٰہی کے مطابق احکام نافذ نہیں کریں گے تو ان کے درمیان پھوٹ ڈال دی جائے گی”۔
    (ابن ماجہ و بیہقی)
     
  14. era meer

    era meer -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 28, 2008
    پیغامات:
    220
    محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم

    حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کہ ”تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہوسکتا۔ جب تک کہ اس کو اپنے ماں باپ، اپنی اولاد اور سب لوگوں سے زیادہ میری محبت نہ ہو”۔
    (بخاری و مسلم)
     
  15. اھل السنۃ

    اھل السنۃ -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جون 24, 2008
    پیغامات:
    295
    السلام علیکم
    2 نعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں اکثر لوگ خسارے میں ہیں "صحت" اور "فرصت"۔
    (مسلم)
     
  16. Abu Abdullah

    Abu Abdullah -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 7, 2007
    پیغامات:
    934
    حضرت جبیر بن مطعم رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ میں خیف کے مقام پر کھڑے ہوئے اور کہا:
    '' نصر اﷲ امرء اسمع مقالتی فبلغھا ، فرب حامل فقہ غیر فقیہ، ورب حامل فقہ الی من ھو افقہ منہ'' ( سنن ابن ماجہ ، حدیث 244 شیخ البانی نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے

    ''اﷲ تعالیٰ اس شخص کو تر و تازہ رکھے جس نے میری بات کو سنا ، اور اس کو آگے پہنچادیا . کتنے ہی حاملین فقہ غیر فقیہ ہوتے ہیں، اور کتنے ہی حاملین فقہ اس شخص تک ( دین کی بات) پہنچاتے ہیں جو ان سے بڑا فقیہ ہوتا ہے.''
     
  17. Abu Abdullah

    Abu Abdullah -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 7, 2007
    پیغامات:
    934
    اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ!۔
    لا تسبوا اصحابی فلو ان احدکم انفق مثل احد ذھباھا ما بلغ مداحدھم ولا نصیفہ ( صحیح بخاری، صحیح ملسم دارالسلام ٦٤٨٨)۔۔۔
    میرے صحابہ کو بُرا نہ کہو، اگر تم میں سے کوئی شخص احد (پہاڑ) سونا (اللہ کی راہ میں خرچ) کردے تو بھی ان (صحابہ) کے خرچ کردہ ایک مد (مٹھی بھر) یا اس کے آدھے (جو، غلے) کے برابر نہیں ہوسکتا۔
     
  18. Abu Abdullah

    Abu Abdullah -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 7, 2007
    پیغامات:
    934
    عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمای
    یدخل الجنۃ من امتی سبعون الفا بغیر حساب قالوا من ہم یا رسول اللہ؟ قال ہم : الذین لا یسترقون، ولا یتطیرون، ولا یکتوون، وعلی ربہم یتوکلون
    (مسلم: 321)
    "میری امت کے ستر ہزار آدمی بلا حساب وکتاب جنت میں داخل ہوں گے، صحابہ کرام نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! وہ کون لوگ ہیں؟ آپ نے ارشاد فرمایا: "یہ وہ لوگ ہوں گے جو جھاڑ پھونک نہیں کرواتے، بدفالی نہیں لیتے، آگ سے نہیں دغواتے اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں""۔
     
  19. Abu Abdullah

    Abu Abdullah -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 7, 2007
    پیغامات:
    934
    2-- امیر المومنین عمر فاروق رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ نے فرمایا:
    لو انکم کنتم توکلون علی اللہ حق توکلہ لرزقتم کما یرزق الطیر، تغدو خماصا و تروح بطانا
    (ترمذی: 2266)-

    "اگر تم لوگ اللہ تعالی پر ایسا توکل کرو جیسا کہ اس کا حق ہے تو تمہیں اسی طرح رزق ملے، جیسے ایک پرندہ کو ر‌زق ملتا ہے، صبح خالی پیٹ نکلتا ہے اور شام کو پیٹ بھر کر واپس آتا ہے"۔
     
  20. ام ھود

    ام ھود -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 17, 2007
    پیغامات:
    1,198
    عن أبي هـريـرة رضي الله عـنه ، ان رســول الله صلي الله عـليه وسـلـم قــال : ( مـن كـان يـؤمن بالله والـيـوم الأخـر فـلـيـقـل خـيـرًا أو لـيـصـمـت ، ومـن كــان يـؤمن بالله واليـوم الأخر فـليكرم جاره ، ومن كان يؤمن بالله واليوم الأخر فليكرم ضيفه ).

    رواه البخاري [ رقم : 6018 ] ، ومسلم [ رقم : 47 ].

    ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
    جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لاتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اچھی بات کہے یا خاموش رہے۔۔۔ جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لاتا ہے تو اسے چاہیے کہ ہمسائے کی عزت کرے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لاتا ہے تو اسے چاہیے کہ مہمان کی عزت کرے۔
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں