حسیب
آخری سرگرمی:
‏فروری 21, 2013
شمولیت:
‏فروری 5, 2013
پیغامات:
4
Trophy Points:
46
موصول شدہ مثبت درجہ بندیاں:
0
Neutral ratings received:
0
Negative ratings received:
0

مراسلے کی درجہ بندیاں

Received: Given:
پسندیدہ 0 0
متفق 0 0
ظریفانہ 0 0
اعلی 0 0
معلوماتی 0 0
حوصلہ افزا 0 0
مفید 0 0
دلچسپ 0 0
تخلیقی 0 0
قدیم 0 0
غلط املا والا 0 0

حلقے میں شامل ہیں 3

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں

حسیب

-: معاون :-

حسیب کو آخری آمد پر پایا گیا:
‏فروری 21, 2013
    1. حسیب
      حسیب
      غریب شہر کی منزل کا پتہ کون کرے
      غریب شہر کی منزل کا پتہ کون کرے
      زندگی بے وفا امیدِ وفا کون کرے
      دلِ ویران کا احساس اسے کیسے ہو
      جو پشیماں ہی نہیں اس سے گلہ کون کرے
      اسے چاہتے رہنا اگر گناہ ہے میرا
      تو اسے مانگتے رہنے کی خطا کون کرے
      وہ اندازِ مسیحائی کہاں ڈھونڈوں میں
      ہر پل تیرے گھائل کی دوا کون کرے
      تیری یادوں کو کتابوں میں چھپا رکھا ہے
      ورنہ بکھرے ہوئے پھولوں پہ نگاہ کون کرے
    2. حسیب
      حسیب
      سنا ہے شہر میں
      آج صبح نئی نئی سی ہے
      ایسا لگتا ہے کہیں پاس ہے وہ
      اسکی خوشبو میں بسے سرد ہوا کے جھونکے
      کہہ رہے ہیں کہ یہیں پاس ہے وہ
      بے بسی کر رہی ہے من بوجھل
      دل اسے دیکھنے کو ہے بے کل
      سونی گلکیوں کو تکے جا رہے ہیں
      مانتے کیوں نہیں نینا پاگل
      جانتے ہیں اسے معلوم نہیں ہجر کا غم
      درد کا ذائقہ بھی اسنے کہاں چکھا ہے
      پھر بھی راہوں میں بچھے جا رہے ہیں
      سنا ہے شہر میں آج اسنے قدم رکھا ہے
  • Loading...
  • Loading...
  • متعلق

    سیکس:
    male