ادبی لطیفے

باذوق نے 'لطائف' میں ‏جولائی 21, 2007 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. افضل سعید

    افضل سعید -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جون 11, 2008
    پیغامات:
    5
    بہت ہی خوب
    آپ سب کا شکریہ
    اتنی اچھی پوسٹس کے لئے :00006:
     
  2. مسٹر گرزلی

    مسٹر گرزلی -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 22, 2008
    پیغامات:
    25
    سید محمد جعفری اور شوکت تھانوی کراچی کی ایک شاہراہ سے گزررہے تھے ، سڑک کے کنارے جراثیم کش تیل کی شیشیاں پکڑے ایک شخص کھڑا آوازلگا رہاتھا ....”کھٹمل مارو ،پسو مارو۔“
    شوکت تھانوی چلتے چلتے رک گئے اور جعفری صاحب سے کہنے لگے :
    ”سن رہے ہیں شاہ صاحب !یہ شخص قادیانی لگتاہے جو ہم دونوںکے خلاف زہر اگل رہا ہے ۔“
     
  3. مسٹر گرزلی

    مسٹر گرزلی -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 22, 2008
    پیغامات:
    25
    بزرگ ناول نگار ، ایم اسلم علامہ اقبال سے اپنی ارادات اور ان سے وابستہ یادوں کو تازہ کررہے تھے ، انھوں نے حاضرین کو بتایا :
    ”ایک دن علامہ خوش گوارموڈ میں تھے ، حقے کی نلی ان کے ہاتھ میں تھی مولانا گرامی بھی موجود تھے ، دونوں باری باری کش لگاتے اور علم وفضل کے موتی رولتے تھے ،یکایک گرامی صاحب نے میری جانب توجہ کی اور کہا :” اسلم !کوئی شعر سناﺅ۔“
    میں نے تازہ کہاہوا شعر سنایا ، مولانا گرامی نے تعریف کی لیکن علامہ خاموش رہے ، میں نے دوبارہ شعر پڑھا اور علامہ کا رد عمل دیکھنے کے لےے ان کی جانب دیکھا ، علامہ نلی نے حقے کی لبوں سے الگ کی اور کہنے لگے :
    ”اسلم !نثر لکھا کرو ....“سو حاضرین وہ دن اور آج کا دن ، میں علامہ کی نصیحت پر عمل پیرا ہوں نثر لکھتا ہوں اور شعر کو ہاتھ نہیں لگاتا ۔
    پچھلی صفوں سے کسی نے سوال کیا :” علامہ نے آپ کی نثر دیکھی تھی ؟“
     
  4. مسٹر گرزلی

    مسٹر گرزلی -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 22, 2008
    پیغامات:
    25
    نیو یارک سے واپسی پر پطرس بخاری اپنے بے تکلف دوستوں کو بتارہے تھے :
    ”جناب ! میں نے وہاں ایسے ایسے سٹورز دیکھے کہ ایک ہی جگہ ضروریات زندگی ہر شے مل جاتی ہے ۔“
    صوفی غلام مصطفی تبسم نے یہ سن کر حقے کی نلی ایک طرف کی اور کہنے لگے :
    ”صاحب ! پھر تو امریکہ موچی دروازہ ہوگیا نا ....جہاں سے جو چیز چاہوں لے لو۔"
     
  5. باذوق

    باذوق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 10, 2007
    پیغامات:
    5,623
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :00006: :00001:
     
  6. مسٹر گرزلی

    مسٹر گرزلی -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 22, 2008
    پیغامات:
    25
    باذوق جی! حقیقی لطیفوں کا اپنا ہی مزہ ہوتا ہے۔
     
  7. باذوق

    باذوق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 10, 2007
    پیغامات:
    5,623
    جی بالکل ! آپ نے بجا فرمایا !!
    آپ کو وہ یاد ہے ابن صفی والا ۔۔۔۔ ؟:00026:
    جسے خود ابن صفی نے بیان کیا تھا اپنے ایک ناول کے پیش رَس میں۔
    ایک مدیر صاحب کے پاس شہرہ آفاق مصور " پکاسو " پر لکھا گیا اردو کا ایک بہترین مقالہ آیا۔ مدیر محترم نے فوراَ اگلے شمارے میں اشاعت کے لئے برائے کتابت "کاتب صاحب" کے حوالے کر دیا۔
    مضمون کا عنوان ہی تھا "پکاسو"
    اردو زبان و ادب کے "ماہر" کاتب صاحب نے آنکھیں پھاڑ کر مضمون کے عنوان کو دیکھا پھر زیرلب مسکرائے اور زیرلب ہی بولے : اچھا "ر" لکھنا بھول گئے !!
    اب اللہ دے بندہ لے :00003:
    جہاں جہاں " پکاسو" کا لفظ آیا ، کاتب صاحب محترم "ر" کا اضافہ کرتے چلے گئے :00003: :00006: :00005:
    یوں ہو گیا ایک زبردست مقالہ " پکّا سور" پر تیار !!
    اور مدیر صاحب میز پر سر کے بل کھڑے سوچتے رہ گئے کہ پڑھے لکھے لوگوں کو کیا منہ دکھائیں؟؟
    :00039:
     
  8. ڈان

    ڈان -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 28, 2007
    پیغامات:
    11,680
    بہت خوب باذوق بھائی ! :)

    ایک لطیفہ میری طرف سے !

    سدا بہار شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب کو جوانی میں کچھ شراب کی عادت پڑ گئی ۔
    ایک مرتبہ وہ دوستوں کی مجلس میں تھے کہ ایک دوست نے مذاقاً مرزا سے پوچھ لیا کہ :
    ہم آپ کو کبھی کبھار شارب پیتا دیکھتے ہیں ،
    اس لیے یہ سمجھ نہیں آئی کہ آپ مسلمان ہیں یا کافر ؟:00038:
    مرزا نے کہا کہ :
    میں آدھا مسلمان ہوں اور آدھا کافر ۔ :00010:

    دوست نے پوچھا یہ کیسے ممکن ہے ؟ :00013:

    مرزا نے جواب دیا :
    کہ میں شراب پیتا ہوں لیکن سور (خنزیر) نہیں کھاتا ۔ :00003:
     
  9. بلوچ

    بلوچ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 8, 2007
    پیغامات:
    1,456
    بہت خوب باذوق بھائی
     
  10. مسٹر گرزلی

    مسٹر گرزلی -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 22, 2008
    پیغامات:
    25
    جی کیوں نہیں یاد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور شاید ایک لطیفہ اور بھی لکھا تھا مرحوم نے۔
     
  11. مسٹر گرزلی

    مسٹر گرزلی -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 22, 2008
    پیغامات:
    25
    مشہور محقق اور عالم مولانا محمود شیرانی حیدر دکن گئے ، ایک تقریب میں ایک صاحب نے ان سے کہا :
    ”شیرانی صاحب ! آ پ کی ایک نظم مجھے بہت پسند ہے ۔“
    ” کونسی نظم بھائی !.... “ مولانا نے استفسار کیا ۔
    ” وہی جس کا مصرعہ ہے ۔
    بستی کی لڑکیوں میں بدنام ہورہاہوں
    مولانا نے ٹھنڈی سانس بھری اور بولے ، یہ نظم میری نہیں ، میرے نالائق ، بیٹے اختر شیرانی کی ہے ، وہ تو محض بدنام ہو رہا ہے ، میں اس کی کرتوت سے رسوا ہو رہا ہوں ۔
     
  12. ام زینب

    ام زینب -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 19, 2008
    پیغامات:
    252
    راجندر سنگھ بیدی کی باتیں بہت دلجسپ اور بے ساختہ ہوتی تھیں ـ ایک بار دہلی کی ایک محفل میں بشیر بدر کو کلام سنانے کے لیے بلایا گیا تو بیدی صاحب نے جو میرے برابر بیٹھے تھے ـ اچانک میرے کان میں کہا ـ

    " یار ! ہم نے دربدر ، ملک بدر اور شہر بدر تو سنا تھا یہ بشیر بدر کیا ہوتا ہے ؟"

    (مجتبیٰ حسین کی کتاب ،" سو ہے وہ بھی آدمی " سے اقتباس)
     
  13. ام زینب

    ام زینب -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 19, 2008
    پیغامات:
    252
    سوال ​

    مشہور شاعر شاغر نظامی نے کسی مشاعرے مین ایک کاتون کو دیکھا اور حسبِ عادت ہزار جان سے اس پر مائل ہو گئے ۔ مشاعرے کے بعد موصوف اس خاتون کے پاس پہنچے اور کہنے لگے ۔

    “ اے دشمن ِ ایمان و آگہی ! کیا تم یہ گوارا کروگی کہ میرے دل کے مرتعش جذبات تمہارے پاکیزہ عطر بیز تنفس کی آمد شد سے ہم آہنگ ہو سکیں ۔“

    بے چاری حسینہ اس انداز ِ بیان کو بلکل نہ سمجھ سکی اور حیرت سے بولی ۔

    “ آخر تم کہنا کیا چاہتے ہو ؟“

    اب باکمال شاعر نے حقیقت پسندانہ انداز ِ بیاں میں کہا ۔

    “ میں چاہتا ہوں ، تم مجھ سے شادی کرلو اور میرے بچوں کی ماں بننا گوارا کرو ۔“

    حسینہ نے چند لمحے سوچا اور حیرت کے ساتھ دریافت کیا ۔“ کتنے بچے ہیں تمہارے ؟“
     
  14. ام زینب

    ام زینب -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 19, 2008
    پیغامات:
    252
    رائے​

    ایک ڈراما نگار کا ڈراما اسٹیج ہوا تو اس نے جارج برنارڈشا کو بھی ڈرامہ دیکھنے کی دعوت دی ۔ ڈرامے کے دوران سارا وقت برنارڈشا سوئے رہے ۔ جب ڈراما ختم ہوا تو ڈراما نگار نے خفگی سے کہا ۔

    “ میں ڈرامے کے بارے میں آپ کی رائے جاننے کا متمنی تھا مگر آپ سارا وقت سوئے رہے ۔“

    برنارڈشا نے بڑے سکون سے جواب دیا ،“ سونا بھی تو ایک طرح کی رائے ہی ہے ۔“
     
  15. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
  16. سپہ سالار

    سپہ سالار -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 21, 2007
    پیغامات:
    2,018
    اچھا تھریڈ ہے
     
  17. مشتاق احمد مغل

    مشتاق احمد مغل -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 6, 2007
    پیغامات:
    1,216
    :00001:بہت ہی زبردست
     
  18. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    لارڈ كچز جو ايك زمانے ميں ہند کا كمانڈر انچیف بھی رہ چکا تھا بڑے مشہور برطانوی جنرلوں میں سے تھا ۔ پہلی عالم گیر جنگ کے زمانے میں وہ غرقاب ہوا تو جس طرح آج ہٹلر کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ زندہ ہے اور دنيا كے سامنے آنے كے ليے مناسب موقع كا منتظر ہے اسى طرح کچز كے متعلق بھی افسانہ تراش ليا گیا کہ وہ ڈوبا نہیں بلکہ زندہ ہے ۔ علامہ اقبال ايك روز والد بزرگوار سے باتيں کر رہے تھے اتنے ميں ايك خوش فكر بزرگوار نے کہا : سنا ہے کچز زندہ ہو گیا ہے !
    علامہ اقبال نے جواب دیا : ہاں ممکن ہے cord liver oil ( مچھلی کا تیل ) كى صورت ميں آ گیا ہو !

    اقتباس از : ُروزگارِفقیر
     
  19. Rashid Ashraf

    Rashid Ashraf -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏مئی 22, 2008
    پیغامات:
    89
    بشیر بدر فرماتے ہیں: میں لمحہ موجود میں سوچتا ہوں تو فورا میرا ذہن تین سو سال پیجھے اور تین سو سال آگے چلا جاتا ہے۔ ہم نے بشیر بدر کا یہ جملہ استاد لاغر مراد آبادی کو سنایا تو انہوں نے کہا: اس عزیز کو سوچنا نہیں چاہیے۔ سوچنے کے دوران ذہن کا دو حصوں میں تقسیم ہوکر ہجرت کرجانا اچھی بات نہیں، آدمی کا ذہن اس کے پاس رہنا چاہیے۔
    (خامہ بگوش)
     
  20. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    مشفق خواجہ كى كيا بات ہے !
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں