نزول عیسیٰ علیہ السلام قرآن وحدیث کی روشنی میں، ڈاکٹر فرحت ہاشمی

آزاد نے 'تفسیر قرآن کریم' میں ‏اگست 26, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. آزاد

    آزاد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 21, 2007
    پیغامات:
    4,558
    [FONT="Al_Mushaf"]بِسْمِ اللَّـهِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ ()​

    [وَقَوْلِهِمْ إِنَّا قَتَلْنَا الْمَسِيحَ عِيسَى ابْنَ مَرْ‌يَمَ رَ‌سُولَ اللَّـهِ وَمَا قَتَلُوهُ وَمَا صَلَبُوهُ وَلَـٰكِن شُبِّهَ لَهُمْ ۚ وَإِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِيهِ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ ۚ مَا لَهُم بِهِ مِنْ عِلْمٍ إِلَّا اتِّبَاعَ الظَّنِّ ۚ وَمَا قَتَلُوهُ يَقِينًا ﴿١٥٧﴾ بَل رَّ‌فَعَهُ اللَّـهُ إِلَيْهِ ۚ وَكَانَ اللَّـهُ عَزِيزًا حَكِيمًا ﴿١٥٨﴾ وَإِن مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ ۖ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا ﴿١٥٩﴾(سورة النساء)]
    اور خود کہا کہ ہم نے مسیح ،عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام، رسول اللہ کو قتل کر دیا ہے۔یعنی اللہ کے رسول کو قتل کرنا کوئی معمولی بات نہیں، لیکن ان کی بےحسی اتنی بڑھی کہ اتنے بڑے بڑے جرائم کرنے کے بعد بھی بہت دلیری سے کام لیتے۔ ایک ہوتا ہے برائی کرنا اور برائی کرکے شرمندہ ہونا اور دوسرا ہے برائی کرکے اس پر فخر کرنا۔ یہ برائی کی انتہائی بڑی قسم ہے۔ بنی اسرائیل اگرچہ اپنے وقت کی اہل کتاب قوم تھی ، پیغمبروں کو مانتی، اللہ تعالیٰ کو مانتی ، لیکن نیکی اور بھلائی کے معاملے میں ان کی روش پسندیدہ نہ تھی۔وہ برائیوں پر فخرکرنے لگے تھے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ان کو مسخ کیا اور انہیں طرح طرح کی سزاؤں سے دوچار کیا۔ حالانکہ فی الواقع انہوں نے نہ اُس کو قتل کیا نہ صلیب پر چڑھایا بلکہ معاملہ ان کے لیے مشتبہ کر دیا گیا ۔اور جن لوگوں نے اس کے بارے میں اختلاف کیا ہے وہ بھی دراصل شک میں مبتلا ہیں ، ان کے پاس اس معاملہ میں کوئی علم نہیں ہے ،محض گمان ہی کی پیروی ہے ،انہوں نے مسیح کو یقین کے ساتھ قتل نہیں کیا۔
    بلکہ اللہ نے اس کو اپنی طرف اٹھا لیا ، اللہ زبردست طاقت رکھنے والا اور حکیم ہے۔
    آج بھی بہت سے لوگ اس معاملے میں شک کرتے ہیں، حالانکہ قرآن پاک کے الفاظ بہت واضح ہیں کہ مسیح علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے اپنی طرف اُٹھا لیا۔ بعض لوگ اس کا یہ ترجمہ کرتے ہیں کہ عزت کے اعتبار سے بلندی عطا کی۔ لیکن یہ ترجمہ یہاں سوٹ نہیں کرتا۔کیوں؟ کیونکہ پیچھے ان کے قتل یا موت کی بات ہورہی ہے تو اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں: [بَلْ رَّفَعَهُ اللّٰهُ اِلَيْهِ]بنی اسرائیل نے نہ ان کو قتل کیا ، نہ صلیب چڑھایا، معاملہ ان پر مشتبہ ہوگیا، انہیں سمجھ میں نہیں آیا کہ ان کے ساتھ ہوا کیا؟ اور اللہ تعالیٰ اس کی وضاحت کررہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نےا ن کو اوپر اُٹھالیا۔اور قیامت کے نزدیک دوبارہ عیسیٰ علیہ السلام کو زمین پر اُتارا جائے گا، بھیجا جائے گا۔یہ درست عقیدہ ہے۔ اس عقیدے کو نہ ماننا انسان کےلیے طرح طرح کی مشکلات پیدا کرتا ہے اور بعض اوقات گمراہی کا سبب بن جاتا ہے۔ اس بارے میں ہم دیکھتے ہیں کہ صحیح احادیث میں، یعنی عیسیٰ علیہ السلام کے قیامت سے پہلے دنیا میں دوبارہ آنے کے بارے میں روح اور جسم دونوں کے ساتھ، صحیح احادیث پائی جاتی ہیں۔آپﷺ نے فرمایا: یہ صحیح مسلم کی روایت ہے کہ: دجال اسی حال میں ہوگا کہ اللہ تعالیٰ مسیح ابن مریم کو مبعوث فرمائے گا۔ وہ دمشق کے مشرقی طرف زرد رنگ کا جوڑا پہنے ہوئے، اپنے دونوں ہاتھ فرشتوں کےبازوؤں پر رکھے ہوئے سفید مینار کے پاس اتریں گے۔جب وہ اپنا سر جھکائیں گے تو پسینہ ٹپکے گا، جب سر اُٹھائیں گے تو موتی کی طرح قطرے ٹپکیں گے۔جس کافر کو ان کے سانس کی خوشبو پہنچے گی، اسے زندہ رہنا حلال نہ ہوگا بلکہ وہ مر جائے گا۔ ان کا سانس وہاں تک پہنچے گا جہاں تک ان کی نظر جائے گی۔پھر وہ دجال کی تلاش کریں گے تو اسے بابِ لد پر پائیں گے۔پھر اسے وہ قتل کریں گے۔ایک اور حدیث میں آتا ہے اور یہ حدیث صحیح بخاری کی ہے : قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، عنقریب تم میں ابن مریم عادل حکمران کی حیثیت سے نازل ہوں گے۔ کس حیثیت میں نازل ہوں گے؟ عادل حکمران کی حیثیت میں۔ صلیب توڑ ڈالیں گے، سور کو قتل کریں گے، جزیہ ہٹا دیں گے۔ ان کے زمانے میں مال اتنا زیادہ ہوگا کہ کوئی اسے قبول نہیں کرےگا۔یہاں تک ایک سجدہ دنیا ومافیہا سے بہتر ہوگا۔ یعنی مال کی بجائے لوگ مال کو ترجیح دیں گے۔بہرحال اور بھی بہت سی احادیث ہیں جو تقریباً تواتر کے درجے کو پہنچتی ہیں جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دنیا میں آنے کے بارے میں ہیں لیکن اس معاملے میں لوگوں کے اندر کنفیوژن پھیلایا گیا ہے اور اس کی طرح طرح کی تاویلیں کی گئیں۔ جس کی وجہ سے لوگوں کے اندر کئی طرح کے فرقے وجود میں آئے۔
    [وَإِن مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ ۖ ]اور اہل کتاب میں سے کوئی ایسا نہ ہوگا جو اُس کی موت سے پہلے اُس پر ایمان نہ لے آئے گا اور قیامت کے روز وہ اُن پرگواہی دے گا۔ ایک معنی اس کا یہ کیا گیا کہ دوسری دفعہ جب عیسیٰ علیہ السلام دنیا میں آئیں گے تو اہل کتاب ان کو دیکھ کر پھر ایمان لے آئیں گے۔اور یہ کب ہوگا؟ عیسیٰ علیہ السلام کی موت سے پہلے۔

    آڈیو لنک
    فیس بک پر
    ڈاکٹر فرحت ہاشمی حفظہا اللہ کے مجلس پر موجود دروس کی فہرست
    [/FONT]
     
  2. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    جزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء
     
  3. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    جزاک اللہ خیرا آزاد بھائی
     
  4. نعیم یونس

    نعیم یونس -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2011
    پیغامات:
    7,922
    جزاک اللہ خیرا
     
  5. ام احمد

    ام احمد محسن

    شمولیت:
    ‏جنوری 7, 2008
    پیغامات:
    1,333
    جزاکم اللہ خیرا
     
  6. محمد ثاقب صدیقی

    محمد ثاقب صدیقی -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جون 12, 2009
    پیغامات:
    90
    محمد تنزیل الصدیقی الحسینی نے اپنی کتاب ’’ اسلام اور عصر جدید ‘‘ میں نزول عیسیٰ علیہ السلام پر صرف قرآن مجید کی روشنی میں عمدہ بحث کی ہے ۔ جس کا جواب منکرین حدیث پر ابھی تک ادھار ہے ۔
     
  7. آزاد

    آزاد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 21, 2007
    پیغامات:
    4,558
    جزاکم اللہ خیرا
    محمد تنزیل الصدیقی الحسینی حفظہ اللہ کی کتب نیٹ پر موجود ہیں؟
     
  8. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    شکریہ ثاقب بھائی۔

    آزاد بھائی والا سوال میرا بھی!

    جزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء

    اس پہلے بھی ایک مضمون سورۃ بنی اسرائیل کی آیت نمبر 4 سے 8 تک کی بحث پر مشتمل تھا اور آپ نے بتایا تھا کہ وہ بھی ہمارے دوست جناب تنزیل صدیقی صاحب کے قلم سے ہے۔ وہ بھی شیئر کر دیں۔

    بارک اللہ لکم فی الدنیا ولآخرۃ
     
  9. محمد ثاقب صدیقی

    محمد ثاقب صدیقی -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جون 12, 2009
    پیغامات:
    90
  10. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    بارک اللہ ثاقب بھائی اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے آمین۔
     
  11. آزاد

    آزاد ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 21, 2007
    پیغامات:
    4,558
    پہلا لنک میرے پاس اوپن نہیں‌ ہورہا۔ معلوم نہیں کیا وجہ ہے۔
    کیا کسی اور کے ساتھ بھی ایسا ہورہا ہے؟
     
  12. irum

    irum -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 3, 2007
    پیغامات:
    31,578
    جزاکم اللہ خیرا
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں