میرے لیے اتاری گئیں قرآنی آیات

mahajawad1 نے 'قرآن - شریعت کا ستونِ اوّل' میں ‏اگست 18, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. mahajawad1

    mahajawad1 محسن

    شمولیت:
    ‏اگست 5, 2008
    پیغامات:
    473
    قرآن کریم کا ایک معجزہ یہ بھی ہے کہ جب ہم بہت غور و فکر کے ساتھ اسکی تلاوت کرتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ اسکی بہت ساری آیات ہمارے لیے اتاری گئی ہیں یا اللہ سبحانہ تعالیٰ ہم سے مخاطب ہیں، یہ ہدایات ہمارے لیے ہیں۔ یہاں میں وہ آیات آپ کے ساتھ شیئر کرونگی جن کو پڑھ کر مجھے ایسا لگا کہ ان میں اللہ تعالیٰ مجھ سے مخاطب ہیں۔ آپ کو قرآن کی تلاو ت کے دوران اگر کبھی ایسا محسوس ہوا ہے تو آپ بھی ان آیات کو ہمارے ساتھ شیئر کر سکتے ہیں۔

    الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّـهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ ﴿١٥٦﴾ أُولَـٰئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ ۖ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ ﴿١٥٧﴾

    ترجمہ:

    جنہیں، جب کبھی کوئی مصیبت آتی ہے تو کہہ دیا کرتے ہیں کہ ہم تو خود اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں، ان پر ان کے رب کی نوازشیں اور رحمتیں ہیں اور یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔

    اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ وہ اپنے بندوں کی آزمائش ضرور کرتے ہیں کبھی ترقی اور بھلائی کے ذریعے اور کبھی تنزلی اور برائی سے۔ اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کونیک اجر اور اچھا بدلہ عنایت فرماتے ہیں اور بے صبر، جلد باز اور ناامیدی کرنے والوں پر اسکے عذاب اتر آتے ہیں۔
    جن صبر کرنے والوں کی اللہ کے ہاں عزت ہے وہ کون ہیں؟ پس فرماتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو تنگی اور مصیبت کے وقت انا للہ پڑھ لیا کرتے ہیں اور اس بات سے اپنے دل کو تسلی دےلیا کرتے ہیں کہ ہم اللہ کی ملکیت ہیں اور جو ہمیں پہنچا ہے وہ اللہ کی طرف سے ہےاور ان میں سےجس طرح وہ چاہے تصرف کرتا رہتا ہے۔اور پھر اللہ کے ہاں اسکا بدلہ ہے جہاں انہیں بالاآخر جانا ہے۔


    وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ ۖ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ ۖ فَلْيَسْتَجِيبُوا لِي وَلْيُؤْمِنُوا بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ ﴿١٨٦﴾

    ترجمہ:

    جب میرے بندے میرے بارے میں آپ سے سوال کریں تو آپ کہہ دیں کہ میں بہت ہی قریب ہوں ہر پکارنے والے کی پکار کو جب کبھی وه مجھے پکارے، قبول کرتا ہوں اس لئے لوگوں کو بھی چاہئے کہ وه میری بات مان لیا کریں اور مجھ پر ایمان رکھیں، یہی ان کی بھلائی کا باعث ہے۔


    حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: میرا بندہ میرے ساتھ جیسا عقیدہ رکھتا ہے میں بحی اسکے ساتھ ویسا ہی برتاوْ کرتا ہوں جب بھی وہ مجھ سے دعا مانگتا ہے میں اسکے قریب ہی ہوتا ہوں۔ (مسند احمد)

    حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میرا بندہ جب مجھے یاد کرتا ہے اور اسکے ہونٹ میرے ذکر میں ہلتے ہیں میں اسکے قریب ہوتا ہوں۔ اسکو امام احمد نے روایت کیا ہے۔

    باری تعالیٰ دعا کرنے والوں کی دعا کو ضائع نہیں کرتے نہ ایسا ہوتا ہے کہ وہ اس دعا سے غافل ہو جائیں یا نا سنیں۔ اللہ تعالیٰ نے دعا سننے کی دعوت دی ہے اور اسکے ضائع نا ہونے کا وعدہ کیا ہے۔

    حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بندہ جب اللہ تعالیٰ کے سامنے ہاتھ بلند کرکے دعا مانگتا ہے تو وہ ارحم الراحمین اسکے ہاتھوں کو خالی پھیرتے ہوئے شرماتا ہے۔(مسند احمد)


    حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: جو بندہ اللہ تعالیٰ سے کوئی ایسی دعا کرتا ہے س میں نہ گناہ ہو نہ رشتے ناطے ٹوٹتے ہوں تو اسے اللہ تعالیٰ تین باتوں میں سے ایک ضرور عطا فرماتا ہےیا تو اسکی دعا اسی وقت قبول فرما کر اسکی منہ مانگی مراد پوری کرتا ہے یا اسے ذخیرہ کرکے رکھ چھوڑتا ہے اور آخرت میں عطا کرتا ہےیا اسکی وجہ سے کوئی آنے والی بلا اور مصیبت کو ٹال دیتا ہے، لوگوں نے یہ سن کر کہا کہ یا رسول اللہ پھر تو ہم کثرت سے دعا مانگا کریں گے، آپ نے فرمایا: پھر اللہ کے ہاں کیا کمی ہے۔(مسند احمد)

    مطلب یہ کہ ہر حال میں اللہ تعالیٰ سے ہی دعا مانگنی چاہیے اور بالکل مایوس نہیں ہونا چاہیے۔کسی بھی آزمائش میں صرف اللہ تعالیٰ ہی پر مکمل بھروسہ کرنا چاہیے۔ اسکی رحمت اور شفقت ہمیشہ ہمارے ساتھ ہوتی ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 7
  2. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    جزاك الله خيرا.
     
  3. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    جزاک الله خيرا-
     
  4. مشکٰوۃ

    مشکٰوۃ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 23, 2012
    پیغامات:
    1,916
    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    جزاک اللہ خیر بہت بہترین تھریڈ ہے ۔ ۔
    بہت دفعہ ایساہوا کہ قرآن کی آیات اپنے لئے ہی نازل ہوتے محسوس ہوئیں اور اکثر ایسی باتون کے جواب بھی جو عرصہ سے تلاش میں ہوتے لیکن قرآن کی ایک آیت ان سوالات کا جواب بن جاتی۔ ۔ ۔ کوشش کروں گی شئیر کرنے کی۔ ۔ ان شاء اللہ
     
  5. شادان

    شادان -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جون 4, 2013
    پیغامات:
    41
  6. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    جزاک اللہ خیرا!

    بے شک ہم تو خود اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہیں اور اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں، اللہ آپ کی ہر مصیبت دور فرمائے، آپ کو اس کا اجر عطا فرمائے اور اسے بہتری سے بدل دے، آمین!
     
  7. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جزاک اللہ خیرا وبارک فیک ۔ اللہ تعالی آپ کی قرآن عظیم سے محبت اور علم میں اضافہ کرے ، آپ کی تمام مشکلات آسان فرمائے اور آپ کو صبر کا بہترین اجر دے ۔ مشکل وقت سب کا گزر جاتا ہے جزع فزع کرنے والوں کا بھی اور صبر و وقار سے رہنے والوں کا بھی ، البتہ بندہ مومن کی شان میں اضافہ کر جاتا ہے ۔ شاعر نے کیا خوب کہا ہے :
    ہوں آتش ِنمرود کے شعلوں میں بھی خاموش
    میں بندہ ء مومن ہوں نہیں دانہ ء اسپند
     
  8. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    اللہ ھماری بہن کی ھر مشکل کو اپنی رحمت سے دور کر دے اور اس صبر کا دنیا اور آخرت میں بہترین بدلہ دے آمین اس مشکل وقت میں ھماری دعایئں ھر وقت آپ کے ساتھ ھیں -
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  9. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,952
    جزاکِ اللہ خیرا وحفظکم من کل سوء و ابعد عنکم کل ھم وغم
     
  10. ام محمد

    ام محمد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 1, 2012
    پیغامات:
    3,120
    جزاک اللہ خیرا سسٹر
    بہت عمدہ سسٹر اللہ تعالی آپ کو توکل اور صبر پر بہترین جزائے خیر دے اور آپکی دنیا وآخرت کی تمام مشکلات کو دور فرمائے -آمین یا رب العالمین -
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  11. mahajawad1

    mahajawad1 محسن

    شمولیت:
    ‏اگست 5, 2008
    پیغامات:
    473
    سورۃ النساء

    إِنَّمَا التَّوْبَةُ عَلَى اللَّـهِ لِلَّذِينَ يَعْمَلُونَ السُّوءَ بِجَهَالَةٍ ثُمَّ يَتُوبُونَ مِن قَرِيبٍ فَأُولَـٰئِكَ يَتُوبُ اللَّـهُ عَلَيْهِمْ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ عَلِيمًا حَكِيمًا ﴿١٧﴾

    ترجمہ:

    اللہ تعالیٰ صرف انہی لوگوں کی توبہ قبول فرماتا ہے جو بوجہ نادانی کوئی برائی کر گزریں پھر جلد اس سے باز آ جائیں اور توبہ کریں تو اللہ تعالیٰ بھی ان کی توبہ قبول کرتا ہے، اللہ تعالیٰ بڑے علم واﻻ حکمت واﻻ ہے۔

    مَّا أَصَابَكَ مِنْ حَسَنَةٍ فَمِنَ اللَّـهِ ۖ وَمَا أَصَابَكَ مِن سَيِّئَةٍ فَمِن نَّفْسِكَ ۚ وَأَرْسَلْنَاكَ لِلنَّاسِ رَسُولًا ۚ وَكَفَىٰ بِاللَّـهِ شَهِيدًا ﴿٧٩﴾

    ترجمہ:

    تجھے جو بھلائی ملتی ہے وه اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور جو برائی پہنچتی ہے وه تیرے اپنے نفس کی طرف سے ہے، ہم نے تجھے تمام لوگوں کو پیغام پہنچانے واﻻ بنا کر بھیجا ہے اور اللہ تعالیٰ گواه کافی ہے۔

    وَمَن يَعْمَلْ سُوءًا أَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهُ ثُمَّ يَسْتَغْفِرِ اللَّـهَ يَجِدِ اللَّـهَ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿١١٠﴾ وَمَن يَكْسِبْ إِثْمًا فَإِنَّمَا يَكْسِبُهُ عَلَىٰ نَفْسِهِ ۚ وَكَانَ اللَّـهُ عَلِيمًا حَكِيمًا ﴿١١١﴾

    ترجمہ:

    اور جو گناه کرتا ہے اس کا بوجھ اسی پر ہے اور اللہ بخوبی جاننے واﻻ اور پوری حکمت واﻻ ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  12. mahajawad1

    mahajawad1 محسن

    شمولیت:
    ‏اگست 5, 2008
    پیغامات:
    473
    وَإِذَا جَاءَكَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِنَا فَقُلْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ ۖ كَتَبَ رَبُّكُمْ عَلَىٰ نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ ۖ أَنَّهُ مَنْ عَمِلَ مِنكُمْ سُوءًا بِجَهَالَةٍ ثُمَّ تَابَ مِن بَعْدِهِ وَأَصْلَحَ فَأَنَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٥٤﴾ سورۃ الانعام

    ترجمہ:

    اور یہ لوگ جب آپ کے پاس آئیں جو ہماری آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں تو (یوں) کہہ دیجیئے کہ تم پر سلامتی ہے تمہارے رب نے مہربانی فرمانا اپنے ذمہ مقرر کرلیا ہے کہ جو شخص تم میں سے برا کام کر بیٹھے جہالت سے پھر وه اس کے بعد توبہ کر لے اور اصلاح رکھے تو اللہ (کی یہ شان ہے کہ وه) بڑی مغفرت کرنے واﻻ ہے بڑی رحمت واﻻ ہے۔[/size]
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  13. mahajawad1

    mahajawad1 محسن

    شمولیت:
    ‏اگست 5, 2008
    پیغامات:
    473
    سورۃ الانفال

    يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْأَنفَالِ ۖ قُلِ الْأَنفَالُ لِلَّـهِ وَالرَّسُولِ ۖ فَاتَّقُوا اللَّـهَ وَأَصْلِحُوا ذَاتَ بَيْنِكُمْ ۖ وَأَطِيعُوا اللَّـهَ وَرَسُولَهُ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿١﴾ إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللَّـهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ وَإِذَا تُلِيَتْ عَلَيْهِمْ آيَاتُهُ زَادَتْهُمْ إِيمَانًا وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ ﴿٢﴾ الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ ﴿٣﴾ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقًّا ۚ لَّهُمْ دَرَجَاتٌ عِندَ رَبِّهِمْ وَمَغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ ﴿٤﴾

    ترجمہ:

    یہ لوگ آپ سے غنیمتو ں کا حکم دریافت کرتے ہیں، آپ فرما دیجئے! کہ یہ غنیمتیں اللہ کی ہیں اور رسول کی ہیں، سو تم اللہ سے ڈرو اور اپنے باہمی تعلقات کی اصلاح کرو اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اگر تم ایمان والے ہو۔بس ایمان والے تو ایسے ہوتے ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ کا ذکر آتا ہے تو ان کے قلوب ڈر جاتے ہیں اور جب اللہ کی آیتیں ان کو پڑھ کر سنائی جاتیں ہیں تو وه آیتیں ان کے ایمان کو اور زیاده کردیتی ہیں اور وه لوگ اپنے رب پر توکل کرتے ہیں۔جو کہ نماز کی پابندی کرتے ہیں اور ہم نے ان کو جو کچھ دیا ہے وه اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔سچے ایمان والے یہ لوگ ہیں ان کے لیے بڑے درجے ہیں ان کے رب کے پاس اور مغفرت اور عزت کی روزی ہے۔


    يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا لَقِيتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُوا وَاذْكُرُوا اللَّـهَ كَثِيرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٤٥﴾وَأَطِيعُوا اللَّـهَ وَرَسُولَهُ وَلَا تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ ۖ وَاصْبِرُوا ۚ إِنَّ اللَّـهَ مَعَ الصَّابِرِينَ ﴿٤٦﴾

    ترجمہ:

    اے ایمان والو! جب تم کسی مخالف فوج سے بھڑ جاؤ تو ﺛابت قدم رہو اور بکثرت اللہ کو یاد کرو تاکہ تمہیں کامیابی حاصل ہو
    اور اللہ کی اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرتے رہو، آپس میں اختلاف نہ کرو ورنہ بزدل ہو جاؤ گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی اور صبر و سہارا رکھو، یقیناً اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  14. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    آمین یا رب
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں