مشورہ درکار ہے

بابر تنویر نے 'گپ شپ' میں ‏مئی 28, 2014 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    معزز قارئین السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ،

    میرا ارادہ خاص اہمیت کی چند اشیاء خریدنے کا ہے۔ مارکیٹ میں کئ جگہ وہ اشیاء دستیاب ہیں۔ میں نے دونوں مشہور فراہم کنندگان سے رابطہ کیا ہے ۔ ان دونوں جگہ سے کچھ اس طرح کے جوابات موصول ہوئے ہیں۔

    1- آپ کی مطلوبہ اشیاء ہمارے پاس موجود ہیں۔ اور ان کا معیار بھی بہت اعلی ہے۔ آپ ہم پر بھروسہ رکھیں اور ہم آپ کو وہ تمام اشیاء قیمت وصول ہونے پر بھجوادیں گے۔
    2- آپ کی مطلوبہ اشیاء ہمارے پاس موجود ہیں۔ ماہرین کی تحقیق کے مطابق ان اشیاء کا جو معیار ہونا چاہیے ان کی تفصیل ہم آپ کو بھجوا رہے ہیں۔ ہماری اشیاء اس معیار کے عین مطابق ہیں۔ ہم آپ سے درخواست کریں گے کہ آپ خود تشریف لے آئیں چیک کرلیں کہ ہماری اشیاء ماہرین کے قائم کردہ معیار کے مطابق ہیں یا نہیں۔ یا اس کے سیمپل کسی لیب مین بھجوا کر چیک کرلیں۔۔ اور معیار کی تصدیق کے بعد اسے خریدیں۔
    آپ سب سے درخواست کرتا ہوں مجھے مشورہ دیں کہ میں کس سے ان اشیاء خریدوں اور کیوں۔؟
     
  2. نصر اللہ

    نصر اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2011
    پیغامات:
    1,845
    ہممم۔۔۔ دوسری بات زیادہ بہتر ہے کیوں کہ ایک تو وہ آپ کو ماہرین کی تحقیق بھجوا رہے ہیں اور دوسرا آپ کو یہ آفر بھی کی جارہی ہے کہ آپ جا کر چیک کرسکیں۔تیسرے نمبر پر آپ کو یہ بھی چیلنچ دیا جا رہا ہے کہ لیبارٹری ٹیسٹ کروایا جا سکتاہے جو کہ معمولی معیار کی بات نہیں ہے۔
     
  3. Ishauq

    Ishauq -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 2, 2012
    پیغامات:
    9,612
    میرا خیال هے که دوسرا آپشن بهتر هے. اگر مطلوبه چیز بهت اهمیت کی حامل هے تو اس کا سیمپل کسی تهرڈ لیب سے کروانے کا آپشن موجود هے.
     
  4. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    متفق
    پہلی آپشن میں پیسے بهی گیے جو پہلے مانگ رهے هیں چیز کے لیئے قسمت کی بات اگر مل گیئ تو .....
     
  5. ابن حسیم

    ابن حسیم ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 1, 2010
    پیغامات:
    891
    کہیں آپکی مراد۔۔
    1۔ دعوت مقلد
    2۔ دعوت اہل حدیث
    تو نہیں؟؟
     
  6. حرف خواں

    حرف خواں -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏مئی 3, 2014
    پیغامات:
    162
    دونوں جوابات میں جو چیز نمایاں‌ ہے وہ ہے اعتماد و مہارت۔۔
    اگر آپ اعتماد رکھتے ہیں اور خود ماہر نہیں تو آپکا زیادہ فائدہ جواب نمبر1 میں ہے۔۔اگر آپ سمجھتے ہیں‌ کہ آپ اس قدر ماہر ہیں کہ ماہرین کے قائم کردہ معیار کو بھی چیک کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو پھر شاید آپکو یہ مال خریدنے کے بجائے اپنا مال بیچنے کی ضرورت ہے۔۔۔۔
     
  7. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    شیخ میرے سوال کا جواب تو دے دیجیے
     
  8. Faraz

    Faraz ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 15, 2012
    پیغامات:
    149
    دوسرا اؔپشن بہتر ہے، تھوڑی محنت ضرور ہے لیکن یہی بہتر ہے۔
     
  9. ام مطیع الرحمن

    ام مطیع الرحمن محسن

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2013
    پیغامات:
    1,548
    دوسرا آپشن زیادہ بہتر لگ رہا ہے۔اللہ اعلم
     
  10. خادم خلق

    خادم خلق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 27, 2007
    پیغامات:
    4,946
    دوسرا آپشن
     
  11. ابن حسیم

    ابن حسیم ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 1, 2010
    پیغامات:
    891
    بھائ جان جواب دے تو دیا، کہ پہلی أپشن دوسری کے ہوتے ہوئے کسی بھی صورت درست نہیں، اس میں أپکو نقصان ہونے کا خطرہ ہے، أپ کو چیزوں کے معیار بھی نہیں معلوم اور أپ انکو پیسے بھجوا دیں۔۔۔
    اور پھر حدیث میں ایسے سودے کی ممانعت ہے جس میں ابہام ہو۔
    پہلی صورت میں ابہام ہی ابہام ہے، نہ معیار کا پتہ نہ مل جانے کا پتہ۔۔
     
  12. این اے ناصر

    این اے ناصر -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 23, 2011
    پیغامات:
    808
    دوسرا اؔپشن بہتر ہے
     
  13. ابو ابراهيم

    ابو ابراهيم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 11, 2009
    پیغامات:
    3,871
  14. عطاءالرحمن منگلوری

    عطاءالرحمن منگلوری -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 9, 2012
    پیغامات:
    1,489
    اتنے ڈھیر سارے مشیروں کی موجودگی میں آپ کیوں پریشان ہیں؟
    فاذا عزمت فتوکل علی اللہ ..
    اس لئے میرا مشورہ یہ ہے کہ سنو سب کی کرو اپنی کیونکہ زیادہ وزیر و مشیر باعث اضطراب و ذہنی انتشار سمجھے جاتے ہیں..
    *-- یہ بھی واضح نہیں کہ خاص اہمیت کی اشیاء سے کیا مراد ہے؟
     
  15. عطاءالرحمن منگلوری

    عطاءالرحمن منگلوری -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 9, 2012
    پیغامات:
    1,489
    نماز ظہر سےواپسی پہ مزید شرح صدر ہواــ ـ ـ ـ
    کہ بھائ صاحب نے مشورہ گپ شپ کے زمرے میں مانگا ہے تو کیوں نہ زمرہ کا لحاظ رکھتےہوئے مشورہ سے سے نوازا جائے.


    ــ
    ـ
    ـ
    برادرم جلدی کیجئے، جو بھی لیناہے لے ہی لیِں.
    "بابر بہ عیش کوش کہ عالم دوبارہ نیست"
     
  16. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    جزاك الله خيرا بهائ. اگر ممکن ہو تو مجھے بتا دیجئے کہ کون سا آپشن مناسب ہے
     
  17. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ


    مشورہ دینے سے پہلے ایک معیاری چیز کی خریداری میں کن کن چیزوں کا دھیان رکھنا ہوتا ہے وہ بھی مختصراً لکھ دیتا ہوں تاکہ آپ کے ساتھ ساتھ دیگر اراکین مجلس کو بھی خود فیصلہ کرنے میں آسانی ہو کہ آیا جو مال بھی خرید رہے ہیں کیا وہ معیاری ہے؟؟؟


    سب سے پہلے تو خریدار کو اپنی ضرورت کا اچھی طرح اندازہ ہونا چاہئ اور تفصیلاً معلوم ہو کہ اسے کیا چیز چاہئے اور کس مقصد کے لئے چاہئے۔ ان تفاصیل کو یورزر ریکوائرڈ سپیسیفیکیشنز urs کہتے ہیں۔ پھر اسے متعلقہ چیز کے وینڈرز یا سپلائرز تلاش کرنا ہوتے ہیں۔

    وینڈر یا سپلائر کیسا ہونا چاہئے، اس کا خیال بھی رکھنا ضروری ہوتا ہے،کہ کیا بعد از فروخت بھی وہ اسی طرح آپ ڈیل کرے گا جیسے وہ اپنی چیز بیچنے سے پہلے کررہا ہے۔ یہ جانچنے کے لئے آپ وینڈر سے اسکے خریداروں کے نام پوچھ سکتے ہیں۔ ان میں کوئی قابلِ ذکر خریدار بھی ہے یا نہیں۔ پھر آپ اس سے مطلوبہ چیز کی تفصیلات مانگیں، جنہیں وینڈرز/مینوفیکچررز سپیسیفیکیشنز کہا جاتا ہے۔ آدھے سے زیادہ تو یہیں پر گل ہو جاتے ہیں۔

    کوالٹی منیجمنٹ سسٹم میں‌یہ بہت ضروری ہوتا ہے کہ وینڈرز سپیسیفیکیشنز، یوزرز ریکوائرڈ سپیسیفیکیشنز سے میچ کرتی ہوں۔

    جس وینڈر/سپلائر کی سپیفیسیفیکیشنز زیادہ بہتر ہوں اس کو ترجیح دیں۔

    اس کے بعد مطلوبہ چیز کو وہاں جا کر چیک کیا جاتا ہے، جسے فیکٹری ایکسپٹینس ٹیسٹ fat کہا جاتا ہے۔

    پھر اگر ضرورت ہو تو اسے استعمال کی جگہ پر بھی چیک کیا جاتا ہے جسے سائیٹ ایکسیپٹنس ٹیسٹ sat کہتے ہیں۔

    اگر یہ سب چیزیں تسلی بخش ہوں تو ایسی چیز معیاری مانی جاتی ہے۔



    یہ دعویٰ تو ہر دکاندار کرتا ہے کہ اس کا مال بہت اعلٰی معیار کا ہے اور اس پر بھروسہ کرتے ہوئے آنکھ بند کر اپنی خون پسینے کی کمائی اس کے حوالے کردیں۔ ان کے دعوے سے ان کی اپنے کاروبار کے تئیں لاپروائی سے ہی ظاہر ہوتا ہے کہ جو اپنے کاروبار سے مخلص نہیں وہ اپنے گاہک سے کیسے مخلص ہو سکتے ہیں۔

    یہ سپلائر اپنے کاروبار کے ساتھ ساتھ اپنے خریدار سے بھی مخلص نظر آتا ہے اور اس کی آفر میں پروفیشنل اپروچ بالکل واضح ہے، اس لئے میرا مشورہ یہی ہے کہ بسم اللہ کریں اور اس کی آفر کے مطابق ٹھوک بجا کر چیک کریں اور پھر تسلی ہونے کے بعد خرید لیں۔

    مجھے یاد ہے ذرا ذرا
    اک مشورہ پہلے وی دتا سی
    :00026:


    والسلام
     
  18. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    توبہ توبہ پتہ نہیں مجھے کیوں ٹیگ کر دیا اتنے مشکل موضوع میں ، فیصلہ نہ ہو رہا ہو تو استخارہ کر لیں ورنہ اکڑ بکڑ بمبے بو زندہ باد ۔۔۔
     
  19. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    سسٹر اگر آپ کو میرا آپ کا ٹیگ کرنا برا محسوس ہوا تو معذرت خواہ ہوں۔ لیکن آپ کی راۓ میرے لیے اہمیت رکھتی ہے۔ اور جہاں تک فیصلہ کرنے کی بات ہے تو میرے خیال میں قارئین کی آراء کی روشنی میں بات تقریبا واضح ہو ہی چکی ہے ۔
     
  20. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    جی شاہ جی مینوں پورا پورا یاد اے۔ لیکن اے معاملہ ذرا وکھرا اے۔
    خیر آپ کی ماہرانہ راۓ کا شکریہ۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں