مختصر صحیح بخاری

اُم تیمیہ نے 'نقطۂ نظر' میں ‏جون 3, 2014 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابُ كُفْرَانِ الْعَشِيرِ وَكُفْرٍ دُونَ كُفْرٍ​

    شوہر کی ناشکری (بھی کفر ہے) لیکن کفر کفرمیں فرق ہوتا ہے​

    (27) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ'' أُرِيتُ النَّارَ فَإِذَا أَكْثَرُ أَهْلِهَا النِّسَائُ يَكْفُرْنَ قِيلَ أَيَكْفُرْنَ بِاللَّهِ قَالَ يَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ وَيَكْفُرْنَ الإِحْسَانَ لَوْ أَحْسَنْتَ إِلَى إِحْدَاهُنَّ الدَّهْرَ ثُمَّ رَأَتْ مِنْكَ شَيْئًا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ مِنْكَ خَيْرًا قَطُّ ''

    سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی ﷺنے فرمایا :''(ایک مرتبہ) مجھے دوزخ دکھلائی گئی تو اس میں میں نے زیادہ تر عورتوں کو پایا۔ وجہ یہ ہے کہ وہ کفر کرتی ہیں۔''عرض کیا گیا کہ کیا اللہ کا کفر کرتی ہیں ؟ تو آپﷺ نے فرمایا: ''شوہر کا کفر و ناشکری کرتی ہیں اور احسان نہیں مانتیں ۔ (وہ یوں کہ) اگر تو کسی عورت کے ساتھ عرصۂ دراز تک احسان کرتا رہے اور اس کے بعد کوئی (ناگوار) بات تجھ سے وہ دیکھ لے تو (فوراً) کہہ دے گی کہ میں نے تو کبھی تجھ سے آرام (سکھ چین) نہیں پایا۔''
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  2. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابُ الْمَعَاصِي مِنْ أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ وَلاَ يُكَفَّرُ صَاحِبُهَا بِإِرْتِكَابِهَا إِلاَّبِالشِّرْكِ​

    گناہ جاہلیت کے کام ہیں اور ان کا کرنے والا (صرف) ان کے ارتکاب سے ، بغیر شرک (کرنے) کے، کافر قرار نہیں دیا جائے گا​

    (28) عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَابَبْتُ رَجُلًا فَعَيَّرْتُهُ بِأُمِّهِ فَقَالَ لِيَ النَّبِيُّ ﷺ ''يَاأَبَاذَرٍّ أَعَيَّرْتَهُ بِأُمِّهِ إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ إِخْوَانُكُمْ خَوَلُكُمْ جَعَلَهُمُ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ فَمَنْ كَانَ أَخُوهُ تَحْتَ يَدِهِ فَلْيُطْعِمْهُ مِمَّا يَأْكُلُ وَلْيُلْبِسْهُ مِمَّا يَلْبَسُ وَلاَ تُكَلِّفُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ فَإِنْ كَلَّفْتُمُوهُمْ فَأَعِينُوهُمْ ''

    سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک شخص کو (جو میرا غلام تھا) گالی دی یعنی اس کو اس کی ماں سے غیرت وعار دلائی تھی (یہ خبر) نبی ﷺ(کو پہنچی تو آپ) نے مجھ سے فرمایا :'' اے ابوذر! کیا تم نے اسے اس کی ماں سے غیرت و عار دلائی ہے ؟ بے شک تم ایسے آدمی ہو کہ (ابھی تک) تم میں جاہلیت (کا اثر باقی) ہے۔ تمہارے غلام تمہارے بھائی ہیں۔ ان کو اللہ نے تمہارے قبضے میں دیدیا۔پس جس شخص کا بھائی اس کے قبضہ میں ہو اسے چاہیے کہ جو خود کھائے اسے بھی کھلائے اور جو خود پہنے اس کو بھی پہنائے اور (دیکھو) اپنے غلاموں سے اس کام کو (کرنے کا) نہ کہو جو ان پر شاق ہو اور جو ایسے کام کی ان کو تکلیف دو تو خود بھی ان کی مدد کرو ۔ ''
     
  3. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابٌ : { وَإِنْ طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا} ( الحجرات:۹)​

    اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ '' اگر مسلمانوں کے دو گروہ باہم لڑیں تو ان دونوں کے درمیان صلح کروا دو۔''​

    (29) عَنْ أَبِي بَكْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ '' إِذَا الْتَقَى الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا فَالْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ فِي النَّارِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا الْقَاتِلُ فَمَا بَالُ الْمَقْتُولِ ؟ قَالَ إِنَّهُ كَانَ حَرِيصًا عَلَى قَتْلِ صَاحِبِهِ ''

    سیدنا ابو بکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے :''جب دو مسلمان اپنی تلواروں کے ساتھ ملاقات کریں (یعنی لڑیں) تو قاتل اور مقتول (دونوں) دوزخی ہیں۔'' میں نے عرض کی یارسول اللہ! یہ قاتل (کی نسبت جو آپ نے فرمایا اس کی وجہ تو ظاہر) ہے مگر مقتول کا کیا حال ہے (وہ کیوں دوزخ میں جائے گا) تو آپﷺ نے فرمایا :'' (اس وجہ سے کہ) وہ اپنے حریف کے قتل کا خواہشمند تھا ۔ ''
     
  4. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابٌ : ظُلْمٌ دُونَ ظُلْمٍ​

    ایک ظلم دوسرے ظلم سے کم (زیادہ ہوتا) ہے​

    (30) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ{ اَلَّذِينَ آمَنُوا وَلَمْ يَلْبِسُوا إِيمَانَهُمْ بِظُلْمٍ } قَالَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ اَيُّنَا لَمْ يَظْلِمْ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ {إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ }
    سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی ﷺسے روایت کرتے ہیں کہ جب یہ آیت کہ ''جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے اپنے ایمان کو ظلم کے ساتھ خلط ملط نہیں کیا۔'' (الانعام: 82) نازل ہوئی تو رسول اللہﷺ کے اصحاب (بہت گھبرائے) اور کہنے لگے کہ ہم میں سے کون ایسا ہے جس نے ظلم نہیں کیا؟ تو اللہ بزرگ و برتر نے یہ آیت '' یقینا شرک بہت بڑا ظلم ہے۔ '' (لقمان: ۱۳) نازل فرمائی ۔
     
  5. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابُ عَلاَمَاتِ الْمُنَافِقِ​

    منافق کی پہچان (کیا ہے) ؟​

    (31) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ '' آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلاَثٌ إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ ''

    سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی ﷺسے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا :'' منافق کی تین خصلتیں ہیں۔ (۱) جب بات کرے تو جھوٹ بولے (۲) جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے (۳) جب (اس کے پاس) امانت رکھی جائے تو (اس میں) خیانت کرے ۔''

    (32) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ '' أَرْبَعٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ كَانَ مُنَافِقًا خَالِصًا وَمَنْ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْهُنَّ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِّنَ النِّفَاقِ حَتَّى يَدَعَهَا إِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ وَ إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ وَ إِذَا عَاهَدَ غَدَرَ وَ إِذَا خَاصَمَ فَجَرَ ''

    سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا:'' چار باتیں جس میں ہوں گی وہ خالص منافق ہے اور جس میں ان چاروں میں سے ایک بات ہوگی تو(بھی) اس میں ایک بات نفاق کی(ضرور) ہے تاوقتیکہ اس کو چھوڑ نہ دے ۔ (وہ چار باتیں یہ ہیں) (۱) جب امین بنایا جائے تو خیانت کرے (۲)جب بات کرے تو جھوٹ بولے (۳)جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے (۴) جب لڑے تو بے ہودہ گوئی کرے ۔''
     
  6. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابٌ : قِيَامُ لَيْلَةِ الْقَدْرِ مِنَ الْإِيمَانِ​

    شب قدر میں قیام(عبادت) کرناایمان میں سے ہے​

    (33) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ '' مَنْ يَقُمْ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ ''

    سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :''جو کوئی ایمان(یقین) رکھتے ہوئے، ثواب جان کر، شب قدرمیں (عبادت کے لیے ) بیدار رہے تو اس کے گزشتہ تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔ ''
     
  7. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابٌ : الْجِهَادُ مِنَ الْإِيمَانِ​

    اللہ کی راہ میں جہاد کرنا ایمان میں سے ہے​

    (34) وعَنْهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ '' انْتَدَبَ اللَّهُ لِمَنْ خَرَجَ فِي سَبِيلِهِ لاَ يُخْرِجُهُ إِلاَّ إِيمَانٌ بِي وَ تَصْدِيقٌ بِرُسُلِي أَنْ أُرْجِعَهُ بِمَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ أَوْ أُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ وَلَوْ لاَ أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي مَا قَعَدْتُ خَلْفَ سَرِيَّةٍ وَلَوَدِدْتُ أَنِّي أُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ أُحْيَا ثُمَّ أُقْتَلُ ثُمَّ أُحْيَا ثُمَّ أُقْتَلُ ''

    سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا :''اللہ تعالیٰ، اس شخص کے لیے جو اس کی راہ میں (جہاد کرنے کو) نکلے اور اس کو اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھنے اور اس کے پیغمبروںپر ایقان ہی نے (جہاد پر آمادہ کر کے گھر سے) نکالا ہو ، اس امر کا ذمہ دار ہو گیاہے کہ یا تو میں (یعنی اللہ) اسے اس ثواب اور (مال) غنیمت کے ساتھ واپس کروں گا جو اس نے جہاد میں پایا ہے یا اسے (شہید بنا کر) جنت میں داخل کر دوں گا۔ اور (رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ) اگر میں اپنی امت پر دشوار نہ سمجھتا تو (کبھی) کسی سریہ (یعنی جس جنگ میں رسول اللہ ﷺ شریک نہ تھے)، سے بھی پیچھے نہ رہتا اور میں (یعنی نبی ﷺ) یقینا اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ اللہ کی راہ میں مارا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں ، پھر مارا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں ، پھر مارا جاؤں ۔ ''
     
  8. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723

    بَابٌ : تَطَوُّعُ قِيَامِ رَمَضَانَ مِنَ الْإِيمَانِ​

    ماہ رمضان میں نوافل (یعنی تراویح پڑھنا) ایمان میں سے ہے​

    (35) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ '' مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَ احْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ ''

    سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :''جو شخص رمضان میں ، ایمان رکھتے ہوئے اور ثواب سمجھ کر عبادت (یعنی نماز تراویح پڑھا) کرے تو اس کے گزشتہ تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے ۔ ''
     
  9. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابُ صَوْمِ رَمَضَانَ احْتِسَابًا مِنَ الْإِيمَانِ​

    ثواب جان کر ماہ رمضان کے روزے رکھنا ایمان میں سے ہے​

    (37) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ '' مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ ''

    سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :'' جو شخص ماہ رمضان میں ایماندار ہو کر اور ثواب سمجھ کر روزے رکھے تو اسکے گزشتہ تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے ۔''
     
  10. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابٌ : الدِّينُ يُسْرٌ​

    اسلام بہت آسان دین ہے​

    (37) وعَنْهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ'' إِنَّ الدِّينَ يُسْرٌ وَلَنْ يُشَادَّ الدِّينَ أَحَدٌ إِلاَّ غَلَبَهُ فَسَدِّدُوا وَقَارِبُوا وَأَبْشِرُوا وَاسْتَعِينُوا بِالْغَدْوَةِ وَالرَّوْحَةِ وَشَيْئٍ مِنَ الدُّلْجَةِ ''

    سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا :''دین بہت آسان ہے اور جو شخص دین میں سختی کرے گا تو وہ اس پر غالب آ جائے گا ۔(نتیجتاً خود پیدا کردہ سختی کا متحمل نہیں ہو سکے گا) پس تم لوگ راست و میانہ روی اختیار کرو اور (ایک دوسرے سے) قریب رہو اور خوش ہو جاؤ ( کہ تمہیں ایسا آسان دین ملاہے) اور صبح اور دوپہر کے بعد اور کچھ دیر رات میں عبادت کرنے سے قوت حاصل کرو ۔
     
  11. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابٌ : الصَّلاَةُ مِنَ الْإِيمَانِ​

    نماز (قائم کرنا) ایمان میں سے ہے​

    (38) عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ '' كَانَ أَوَّلَ مَا قَدِمَ الْمَدِينَةَ نَزَلَ عَلَى أَجْدَادِهٖ أَوْ قَالَ أَخْوَالِهِ مِنَ الْـأَنْصَارِ وَأَنَّهُ صَلَّى قِبَلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ عَشَرَ شَهْرًا أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا وَكَانَ يُعْجِبُهُ أَنْ تَكُونَ قِبْلَتُهُ قِبَلَ الْبَيْتِ وَأَنَّهُ صَلَّى أَوَّلَ صَلاَةٍ صَلَّاهَا صَلاَةَ الْعَصْرِ وَصَلَّى مَعَهُ قَوْمٌ فَخَرَجَ رَجُلٌ مِمَّنْ صَلَّى مَعَهُ فَمَرَّ عَلَى أَهْلِ مَسْجِدٍ وَهُمْ رَاكِعُونَ فَقَالَ أَشْهَدُ بِاللَّهِ لَقَدْ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ قِبَلَ مَكَّةَ فَدَارُوا كَمَا هُمْ قِبَلَ الْبَيْتِ وَكَانَتِ الْيَهُودُ قَدْ أَعْجَبَهُمْ إِذْ كَانَ يُصَلِّي قِبَلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ وَأَهْلُ الْكِتَابِ ، فَلَمَّا وَلَّى وَجْهَهُ قِبَلَ الْبَيْتِ أَنْكَرُوا ذَلِكَ ''

    سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ(جب ہجرت کر کے) مدینہ تشریف لائے تو پہلے اپنے دودھیال یا ننھیال میں ، جو انصار سے تھے ان کے ہاں اترے اور آپﷺ نے (مدینہ آنے کے بعد) سولہ مہینے یا سترہ مہینے بیت المقدس کی طرف (منہ کرکے) نماز پڑھی مگر آپ کو یہ اچھا معلوم ہوتا تھا کہ آپ کا قبلہ کعبہ کی طرف ہو جائے (چنانچہ ہو گیا) اور سب سے پہلی نماز جو آپﷺ نے (کعبہ کی طرف) پڑھی ، عصر کی نماز تھی اور آپﷺ کے ہمراہ کچھ لوگ نماز میں شریک تھے۔ ان میں سے ایک شخص نکلا اور کسی مسجد کے قریب سے گزرا تو دیکھا کہ وہ لوگ (بیت المقدس کی طرف) نماز پڑھ رہے تھے تو اس نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کو گواہ کرکے کہتا ہوں کہ میں نے رسول اللہﷺ کے ہمراہ مکہ کی طرف (منہ کرکے) نماز پڑھی ہے۔ (یہ سنتے ہی) وہ لوگ جس حالت میں تھے اسی حالت میں کعبہ کی طرف گھوم گئے اور جب آپﷺ بیت المقدس کی طرف نماز پڑھتے تھے تو یہود اور (جملہ) اہل کتاب بہت خوش ہوتے تھے مگر جب آپﷺ نے اپنا منہ کعبہ کی طرف پھیر لیا تو یہ انہیں بہت ناگوار گزرا ۔
     
  12. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابُ حُسْنُ إِسْلاَمِ الْمَرْئِ​

    آدمی کے اسلام کی خوبی ( کا کیا نتیجہ ہوتا ہے؟)​

    (39) عَن أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ '' إِذَا أَسْلَمَ الْعَبْدُ فَحَسُنَ إِسْلاَمُهُ يُكَفِّرُ اللَّهُ عَنْهُ كُلَّ سَيِّئَةٍ كَانَ زَلَفَهَا وَكَانَ بَعْدَ ذَلِكَ الْقِصَاصُ الْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَى سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ وَالسَّيِّئَةُ بِمِثْلِهَا إِلاَّ أَنْ يَتَجَاوَزَ اللَّهُ عَنْهَا ''

    سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیںکہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے :''جب آدمی مسلمان ہو جاتا ہے اور اس کا اسلام اچھا (خوب سے خوب تر اورمضبوط) ہو جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے تمام گناہوں کو جن کا اس نے ارتکاب کیا تھا ،معاف کر دیتا ہے اور اس کے بعد (پھر) معاوضہ (کا سلسلہ شروع) ہو تا ہے کہ نیکی کا بدلہ اس کے دس گنا سے سات سو گنا تک اور برائی کا اسی کے موافق (دیا جاتا ہے) مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس سے درگزر فرمائے۔''
     
  13. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابٌ : أَحَبِّ الدِّينِ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَدْوَمُهُ​

    اللہ کو زیادہ محبوب وہ دین (کا کام ) ہے جو ہمیشہ (جاری) رہے​

    (40) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ دَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا امْرَأَةٌ قَالَ '' مَنْ هَذِهِ '' قَالَتْ فُلاَنَةُ تَذْكُرُ مِنْ صَلاَتِهَا قَالَ '' مَهْ عَلَيْكُمْ بِمَا تُطِيقُونَ فَوَاللَّهِ لاَ يَمَلُّ اللَّهُ حَتَّى تَمَلُّوا وَكَانَ أَحَبَّ الدِّينِ إِلَيْهِ مَا دَاوَمَ عَلَيْهِ صَاحِبُهُ ''

    ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ (ایک دفعہ) نبی ﷺ ان کے پاس آئے تو (دیکھا کہ) ان کے پاس کوئی عورت (بیٹھی) تھی۔ آپﷺنے پوچھا :''یہ کون ہے ؟ ''عائشہ رضی اللہ عنہا بولیں کہ یہ فلاں عورت ہے (اور) اس کی نماز (کی کثرت) کا حال بیان کرنے لگیں، تو آپﷺنے فرمایا:'' ٹھہرو (دیکھو) تم اپنے ذمہ اسی قدر (اعمال کی بجاآوری) رکھو جن کی (ہمیشہ کرنے کی) تم کو طاقت ہو، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ (ثواب دینے سے) نہیں تھکتا تاوقتیکہ تم خود (عبادت کرنے سے) تھک جاؤ اور اللہ کے نزدیک (سب سے) زیادہ محبوب وہ دین (کا کام) ہے جس پر اس کا کرنے والا مداومت (ہمیشگی) کرے۔''
     
  14. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723


    بَابُ زِيَادَةِ الْإِيمَانِ وَنُقْصَانِهِ​

    ایمان کا زیادہ اور کم ہونا (ثابت ہے)​

    (41) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ'' يَخْرُجُ مِنَ النَّارِ مَنْ قَالَ لاَ إِلٰـہَ إِلاَّ اللَّهُ وَفِي قَلْبِهِ وَزْنُ شَعِيرَةٍ مِنْ خَيْرٍ وَ يَخْرُجُ مِنَ النَّارِ مَنْ قَالَ لاَ إِلٰـہَ إِلاَّ اللَّهُ وَفِي قَلْبِهِ وَزْنُ بُرَّةٍ مِنْ خَيْرٍ وَ يَخْرُجُ مِنَ النَّارِ مَنْ قَالَ لاَ إِلٰـہَ إِلاَّ اللَّهُ وَ فِي قَلْبِهِ وَزْنُ ذَرَّةٍ مِنْ خَيْرٍ''

    سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی ﷺسے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :''جو شخص لا الٰہ الا اللہ کہہ دے اور اس کے دل میں ایک جو برابر نیکی (یعنی ایمان) ہو تو وہ دوزخ سے نکل آئے گا اور جو شخص لا الٰہ الااللہ کہے اور اس کے دل میں گندم کے ایک دانے کے برابر نیکی (یعنی ایمان) ہو تو وہ بھی دوزخ سے نکل آئے گااور جو شخص لا الٰہ الااللہ کہے اور اس کے دل میں ذرے کے برابر نیکی (یعنی ایمان) ہو تو وہ بھی دوزخ سے نکلآئے گا۔''

    (42) عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلاً مِنَ الْيَهُودِ قَالَ لَهُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ آيَةٌ فِي كِتَابِكُمْ تَقْرَئُونَهَا لَوْ عَلَيْنَا مَعْشَرَ الْيَهُودِ نَزَلَتْ لاَتَّخَذْنَا ذَلِكَ الْيَوْمَ عِيدًا قَالَ اَيُّ آيَةٍ هِي قَالَ { اَلْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الإِسْلاَمَ دِينًا } قَالَ عُمَرُ قَدْ عَرَفْنَا ذَلِكَ الْيَوْمَ وَالْمَكَانَ الَّذِي نَزَلَتْ فِيهِ عَلَى النَّبِيِّ ﷺ وَهُوَ قَائِمٌ بِعَرَفَةَ يَوْمَ جُمُعَةٍ *

    امیر المومنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے ان سے کہا کہ اے امیر المومنین ! آپ کی کتاب (یعنی قرآن) میں ایک ایسی آیت ہے جس کو تم پڑھتے ہو ،اگر ہم پر یعنی یہودیوں پر وہ آیت نازل ہوتی تو ہم اس دن کو (جس دن وہ نازل ہوئی بطور) عید منا لیتے۔ امیر المومنین نے پوچھا وہ کونسی آیت ہے؟ یہودی بولایہ آیت کہ ''آج میں(اللہ) نے تمہارے لیے دین کو کامل کر دیا اور تم پر اپنا انعام بھرپور کر دیا اور تمہارے لیے اسلام کے دین ہونے پر رضامند ہو گیا۔'' (المائدۃ: ۳)
    سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سن کر کہنے لگے کہ بیشک ہم نے اس دن کو اور اس مقام کو یاد کر لیا ہے جس میں یہ آیت نبیﷺپر نازل ہوئی ۔ آپﷺ (اس دن) عرفہ میں مقیم تھے اور جمعہ کا دن تھا ۔
     
  15. اُم تیمیہ

    اُم تیمیہ -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏مئی 12, 2013
    پیغامات:
    2,723
    بَابٌ : الزَّكَاةُ مِنَ الْإِسْلاَمِ​

    زکوٰۃ ادا کرنا اسلام میں سے ہے​

    (43) عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ جَائَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ مِنْ أَهْلِ نَجْدٍ ثَائِرَ الرَّأْسِ نَسْمَعُ دَوِيَّ صَوْتِهِ وَلاَ نَفْقَهُ مَا يَقُولُ حَتَّى دَنَا فَإِذَا هُوَ يَسْأَلُ عَنِ الْإِسْلاَمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ '' خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ '' فَقَالَ هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهَا قَالَ '' لاَ إِلاَّ أَنْ تَطَوَّعَ '' قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ '' وَصِيَامُ رَمَضَانَ '' قَالَ هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهُ قَالَ '' لاَ إِلاَّ أَنْ تَطَوَّعَ '' قَالَ وَذَكَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ '' الزَّكَاةَ '' قَالَ هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهَا قَالَ'' لاَ إِلاَّ أَنْ تَطَوَّعَ '' قَالَ فَأَدْبَرَ الرَّجُلُ وَهُوَ يَقُولُ وَاللَّهِ لاَ أَزِيدُ عَلَى هَذَا وَلاَ أَنْقُصُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ '' أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ ''

    سیدنا طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نجد کا رہنے والا، پراگندہ حال ، رسول اللہﷺ کے پاس آیا ۔ ہم اُس کی آواز کی گنگناہٹ سنتے تھے مگر یہ نہ سمجھ پاتے کہ کیا کہتا ہے؟ یہاں تک کہ جب وہ قریب آیا تو (معلوم ہوا کہ) وہ اسلام کی بابت آپﷺ سے پوچھ رہا ہے تو رسول اللہﷺ نے فرمایا :''دن رات میں پانچ نمازیں ہیں۔'' وہ شخص بولا کہ کیا ان کے علاوہ (بھی کوئی) نماز میرے اوپر (فرض) ہے ؟ تو آپﷺ نے فرمایا :''نہیں ! مگر یہ کہ تو اپنی خوشی سے(نفل) پڑھے ۔'' (پھر) رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' اور ماہ رمضان کے روزے ۔'' اس نے عرض کی کہ کیا اس کے علاوہ (اور روزے بھی) میرے اوپر فرض ہیں ؟ تو آپﷺ نے فرمایا:'' نہیں ! مگر یہ کہ تو اپنی خوشی سے رکھے۔'' (سیدنا طلحہ رضی اللہ عنہ ) کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے اس سے زکوٰۃ کا بھی ذکر کیا ،اس نے کہا کہ کیا میرے اوپر اس کے علاوہ (اور کوئی صدقہ بھی فرض)ہے؟ تو آپﷺ نے فرمایا :''نہیں !مگر یہ کہ تو اپنی خوشی سے دے۔'' سیدنا طلحہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ پھر وہ شخص یہ کہتا ہوا پلٹا کہ اللہ کی قسم! میں ان (مذکورہ فرائض) میں نہ اضافہ کروں گا اور نہ (اس میں) کمی کروں گا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اگر یہ سچ کہہ رہا ہے تو کامیاب ہو گیا ۔ ''
     
  16. ام احمد

    ام احمد محسن

    شمولیت:
    ‏جنوری 7, 2008
    پیغامات:
    1,333
    جزاک اللہ خیرا
    اللہ آپکے علم میں برکت عطا فرمائے آمین
     
  17. توریالی

    توریالی -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏فروری 23, 2014
    پیغامات:
    434
  18. حرف خواں

    حرف خواں -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏مئی 3, 2014
    پیغامات:
    162
    جزاک اللہ خیر سسٹر براہ مہربانی اس سلسلے کو جاری رکھیں۔۔
    میں نے دونوں صفحات محفوظ کر لیں۔۔۔
    آپ کے لئے پوائنٹس۔۔۔
     
  19. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    جزاک اللہ خیرا وبارك اللہ فیک
    اللہ آپ کے ٹائم میں برکت دے اوراللہ اس کو آپ کے لیئے بہتررین صدقہ جاریہ ببنا دےاور هم سب کو عمل کرنے کی توفیق دے آمین
     
  20. ام محمد

    ام محمد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 1, 2012
    پیغامات:
    3,120
    جزاک اللہ خیرا
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں