جب بہترین عمارتیں اور بند بنانے والے سیل عرم میں بہہ گئے

عائشہ نے 'قرآن - شریعت کا ستونِ اوّل' میں ‏مارچ 6, 2015 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    یمن میں بسنے والی قوم سبا زراعت اور تعمیرات کی ماہر تھی، ان کے علاقے میں پانی کی فراوانی تھی، زمین زرخیز تھی، بہترین باغات کے مالک تھےدوسری طرف یہ یہ چٹانیں کاٹ کر اس پتھر کو تراشتے اور بہترین عمارتیں بناتے تھے، آئے دن آنے والے سیلابوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کے بنائے ہوئے مضبوط اور طویل بند جزیرۃ العرب میں آج بھی مٹی مٹی صورتوں میں موجود ہیں جن میں چٹانی پتھر، تانبے اور سیسے کا استعمال کیا گیا ہے۔اس علاقے کی معیشت بہت مضبوط تھی اس لیے چین اور سکون کا دور دورہ تھا۔ مذہبی لحاظ شے یہ مشرک تھے، سورج اور چاند کے علاوہ بھی کئی خودساختہ معبودوں کی پوجا کرتے تھے۔یہاں ملنے والے سورج اور چاند کے معبدوں کے بچے کھچے آثار ان کی تعمیراتی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
    طاقت اور خوش حالی کی بنا پر یہ قوم گناہوں کے نشے میں مست تھی، جب ان کا شرک اور نافرمانیاں حد سے بڑھ گئے تو اللہ سبحانہ و تعالی نے ان پر ایسا زور آور سیلاب ( سیل العرم) بھیجا جس نے ان کے وہ مضبوط بند توڑ پھوڑ ڈالے جن پر انہیں ناز تھا، ان کے علاقے کی مٹی جس کی زرخیزی پر یہ آنکھیں بند کیے مطمئن بیٹھے تھے اتنی خراب ہو گئی کے پھر اس میں سوائے جھاؤ اور بیری جیسی جھاڑیوں کے کچھ نہ اگتا۔
    یوں تو اس علاقے میں کئی قدیم بنود کے آثار موجود ہیں، ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ وہ سیلاب شاید سد مارب یا مارب کے بند پر پر آیا تھا۔
    قرآن مجید ہمیں اس نافرمان قوم کا انجام سورہ سبا میں ان لفظوں میں بتاتا ہے:
    لَقَدْ كَانَ لِسَبَإٍ فِي مَسْكَنِهِمْ آيَةٌ ۖ جَنَّتَانِ عَن يَمِينٍ وَشِمَالٍ ۖ كُلُوا مِن رِّزْقِ رَبِّكُمْ وَاشْكُرُوا لَهُ ۚ بَلْدَةٌ طَيِّبَةٌ وَرَبٌّ غَفُورٌ ﴿١٥﴾فَأَعْرَضُوا فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ سَيْلَ الْعَرِمِ وَبَدَّلْنَاهُم بِجَنَّتَيْهِمْ جَنَّتَيْنِ ذَوَاتَيْ أُكُلٍ خَمْطٍ وَأَثْلٍ وَشَيْءٍ مِّن سِدْرٍ قَلِيلٍ ﴿١٦﴾ذَٰلِكَ جَزَيْنَاهُم بِمَا كَفَرُوا ۖ وَهَلْ نُجَازِي إِلَّا الْكَفُورَ ﴿١٧﴾وَجَعَلْنَا بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ الْقُرَى الَّتِي بَارَكْنَا فِيهَا قُرًى ظَاهِرَةً وَقَدَّرْنَا فِيهَا السَّيْرَ ۖ سِيرُوا فِيهَا لَيَالِيَ وَأَيَّامًا آمِنِينَ ﴿١٨﴾فَقَالُوا رَبَّنَا بَاعِدْ بَيْنَ أَسْفَارِنَا وَظَلَمُوا أَنفُسَهُمْ فَجَعَلْنَاهُمْ أَحَادِيثَ وَمَزَّقْنَاهُمْ كُلَّ مُمَزَّقٍ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُورٍ ﴿١٩﴾وَلَقَدْ صَدَّقَ عَلَيْهِمْ إِبْلِيسُ ظَنَّهُ فَاتَّبَعُوهُ إِلَّا فَرِيقًا مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ ﴿٢٠﴾وَمَا كَانَ لَهُ عَلَيْهِم مِّن سُلْطَانٍ إِلَّا لِنَعْلَمَ مَن يُؤْمِنُ بِالْآخِرَةِ مِمَّنْ هُوَ مِنْهَا فِي شَكٍّ ۗ وَرَبُّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَفِيظٌ ﴿٢١﴾قُلِ ادْعُوا الَّذِينَ زَعَمْتُم مِّن دُونِ اللَّـهِ ۖ لَا يَمْلِكُونَ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَلَا فِي الْأَرْضِ وَمَا لَهُمْ فِيهِمَا مِن شِرْكٍ وَمَا لَهُ مِنْهُم مِّن ظَهِيرٍ ﴿٢٢
    قوم سبا کے لئے اپنی بستیوں میں (قدرت الٰہی کی) نشانی تھی ان کے دائیں بائیں دو باغ تھے (ہم نے ان کو حکم دیا تھا کہ) اپنے رب کی دی ہوئی روزی کھاؤ اور اس کا شکر ادا کرو، یہ عمده شہر اور وه بخشنے واﻻ رب ہے (15)لیکن انہوں نے روگردانی کی تو ہم نے ان پر زور کے سیلاب (کا پانی) بھیج دیا اور ہم نے ان کے (ہرے بھرے) باغوں کے بدلے دو (ایسے) باغ دیئے جو بدمزه میوؤں والے اور (بکثرت) جھاؤ اور کچھ بیری کے درختوں والے تھے (16)ہم نے ان کی ناشکری کا یہ بدلہ انہیں دیا۔ ہم (ایسی) سخت سزا بڑے بڑے ناشکروں ہی کو دیتے ہیں (17)اور ہم نے ان کے اور ان بستیوں کے درمیان جن میں ہم نے برکت دے رکھی تھی چند بستیاں اور (آباد) رکھی تھیں جو برسرراه ﻇاہر تھیں، اور ان میں چلنے کی منزلیں مقرر کردی تھیں ان میں راتوں اور دنوں کو بہ امن وامان چلتے پھرتے رہو (18)لیکن انہوں نے پھر کہا کہ اے ہمارے پروردگار! ہمارے سفر دور دراز کردے چونکہ خود انہوں نے اپنے ہاتھوں اپنا برا کیا اس لئے ہم نے انہیں (گزشتہ) فسانوں کی صورت میں کردیا اور ان کے ٹکڑے ٹکڑے اڑا دیئے۔ بلاشبہ ہر ایک صبروشکر کرنے والے کے لئے اس (ماجرے) میں بہت سی عبرتیں ہیں (19)اور شیطان نے ان کے بارے میں اپنا گمان سچا کر دکھایا یہ لوگ سب کے سب اس کے تابعدار بن گئے سوائے مومنوں کی ایک جماعت کے (20)شیطان کا ان پر کوئی زور (اور دباؤ) نہ تھا مگر اس لئے کہ ہم ان لوگوں کو جو آخرت پر ایمان رکھتے ہیں ﻇاہر کردیں ان لوگوں میں سے جو اس سے شک میں ہیں۔ اور آپ کا رب (ہر) ہر چیز پر نگہبان ہے (21)کہہ دیجیئے! کہ اللہ کے سوا جن جن کا تمہیں گمان ہے (سب) کو پکار لو، نہ ان میں سے کسی کو آسمانوں اور زمینوں میں سے ایک ذره کا اختیار ہے نہ ان کا ان میں کوئی حصہ ہے نہ ان میں سے کوئی اللہ کا مددگار ہے (22)
    سورہ سبا ترجمہ مولانا محمد جونا گڑھی رحمہ اللہ

    ایک نظر سبا کے آثار قدیمہ پر
    جیسا کہ ہم نے پہلے کہا ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ وہ سیلاب شاید سد مارب یا مارب کے بند پر پر آیا تھا جو قوم سبا کا دارالحکومت تھا، یہی بند علاقے کا مضبوط ترین بند تھا۔ اس علاقے میں سیلاب سے وسیع تباہی کے آثار ملے ہیں۔
    سد مارب مارب کا بند یا ڈیم : ایک اندازے کے مطابق یہ 577 میٹر لمبا اور 915 میٹر چوڑا تھا اور چوبیس ہیکٹر اراضی کو سیراب کرتا تھا۔ ۔

    مارب کا علاقہ جہاں قدیم بند کے کھنڈارت کے ساتھ نیا بند بنایا گیا ہے۔

    [​IMG]

    [​IMG]

    پرانا بند نیچے تھا نیا کچھ بلندی پر ہے
    [​IMG]
    [​IMG]

    [​IMG]


    سد مارب کا ایک حصہ
    [​IMG]

    [​IMG]

    عجیب بات یہ ہے کہ یہاں اب بھی جھاڑیوں جیسے پودے عام ہیں جن کا ذکر قرآن مجید نے کیا۔
    [​IMG]

    1200 قبل مسیح میں بننے والے مارب کی بستی کے مٹے مٹے آثار
    [​IMG]


    اونچے ٹیلے پر بسائی گئی بستی دور سے ہی عبرت کا نشان بن کر نظر آتی ہے
    [​IMG]
    [​IMG]

    چٹانی پتھر سے بنائی گئی بلند عمارتوں کی اس بستی پر کتنا وقت گزر چکا ہے؟ یہ ہم سے کیا کہتی ہیں؟
    اس ٹیب پر رک کر سوچیے۔۔۔
    یہ تصاویر شاید ہی سبا کی تعمیراتی مہارت اور عذاب الہی کی ہیبت کا ادراک کروا سکیں اس کے لیے آپ کو تفصیلی مطالعہ کرنا ہو گا۔
    کاش کہ یہ مختصر سطور ہمیں اپنی الماری میں موجود قرآن کریم کی طرف بڑھنے پر مجبور کر دیں اور ہم سوچیں ایک پوری سورت اس قوم کے نام سے کیوں نازل ہوئی؟

    تصاویر اور معلومات بشکریہ
    http://www.panoramio.com/user/1652022/tags/اثار من الاف السنين
    http://www.jawalyemen.com/photos/Marib/Jaww_al_‘Abr
    http://www.alriyadh.com/348496
     
    Last edited: ‏مارچ 6, 2015
    • پسندیدہ پسندیدہ x 14
    • اعلی اعلی x 1
  2. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    ابھی کل ہی ام محمد سے بات ہو رہی تھی۔ یقینا اللہ تعالی اپنے بندوں پر بہت مہربان ہے۔ اور ایک مسلمان ہونے کے ناطے ہم یہ دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی ہمیں اپنے فضل و کرم سے نوازے اور ہمارے تمام گناہ معاف فرما دے اور اس با ت کی اللہ تعالی سے امید بھی رکھتے ہیں۔
    لیکن گنا ہ کرتے وقت یہ نہیں سوچتے کہ اللہ تعالی کی پکڑ بہت سخت ہے۔ اور اگر اس بات پر غور کرلیں تو پھر کوئ گناہ یا معصیت کا کام کرنے کرنے کی جراءت ہی نہیں کریں گے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 5
  3. ام محمد

    ام محمد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 1, 2012
    پیغامات:
    3,120
    جزاک اللہ خیرا
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  4. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    الحمد للہ یہ قران کریم فرقان حمید کی حقانیت کا ایک اور ثبوت ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 4
  5. زیب النساء ابراہیم

    زیب النساء ابراہیم رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏مارچ 6, 2015
    پیغامات:
    16
    ملکہ سبا اور اس کی قوم تو ایمان لے آئے تھے؟
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 4
  6. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    قوم سبا یمن میں کئی صدیوں تک رہی ہے اس دوران کئی دور گزرے۔ قرآن میں جن مومنہ ملکہ سبا کے حضرت سلیمان علیہ السلام پر ایمان لانے کا ذکر ہے وہ بھی اسی قوم میں سے تھیں لیکن ان کا عہد مختلف ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 5
  7. islam means peace

    islam means peace نوآموز.

    شمولیت:
    ‏فروری 27, 2015
    پیغامات:
    38
    الله اکبر !
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  8. ام محمد

    ام محمد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 1, 2012
    پیغامات:
    3,120
    ان کا یہ کہنا کتنا عجیب کہ اے ہمارے پرودگار! ہمارے سفر دورر دراز کر دے.نعمتوں کی فراوانی نے اکثریت کو ناشکرا ہی بنایا ہے اور متکبر بهی.
    آج بهی یہ تو ذہنوں می لکها جا چکا ہے جو بهی کر لو اللہ تعا لی غفور رحیم ہے لیکن نافرمانوں کو اللہ تعالی نے کیسے پکڑا اور عبرت کی نشانیاں بنا دیا اس سے پر کوئی غور نہیں.وجہ کتاب کو ثواب اور حاجات کی طلب میں پکڑا اللہ تعالی توفیق دے کہ ہم کتاب الہی کو عمل کے لیے پڑهیں.آمین یا رب
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  9. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    اللہ اکبر
    جزاک اللہ خیرا
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  10. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    همیشہ کی طرح بہت هی نصیحت آموز سبق ..
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  11. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    جزاک اللہ خیرا
     
  12. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    درست کہا آپ نے ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  13. Bilal-Madni

    Bilal-Madni -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2010
    پیغامات:
    2,469
    الله قران ميى سابقه اقوام كى تباهى كے اسباب بیان کر تا ہے مگر افسوس اج ہم سبق سیکھنے کے بجائے ویسے ہی کام کرتے ہیے الله نيكى كے کام کرنے کی توفیق دے اور شرک و بدعات سے محفوظ ركھے امين
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  14. ام محمد

    ام محمد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 1, 2012
    پیغامات:
    3,120
    آمین یا رب
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  15. عطاءالرحمن منگلوری

    عطاءالرحمن منگلوری -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 9, 2012
    پیغامات:
    1,489
    سبحان اللہ.بہت عمدہ جزاک اللہ خیرا.
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  16. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    وایاک!
     
  17. عمر اثری

    عمر اثری -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 21, 2015
    پیغامات:
    461
    جزاکم اللہ خیرا محترمہ آپی. بہت مفید معلومات ہیں. عبرت کا سامان ہے اس میں.
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  18. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    وایاک۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں