عزت دو عزت لو

ساجد تاج نے 'مثالی معاشرہ' میں ‏جنوری 18, 2019 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    عزت دو عزت لو
    بڑوں نے کیا خوب کہا کہ عزت لینے کے لیے عزت دینی پڑتی ہے اور ساری عمر لگ جاتی ہے عزت بنانے میں اور گنوانے میں چند سکینڈ۔
    جس انسان کو اپنی عزت پیاری ہوتی ہے وہ کچھ ایسا کرتا ہی نہیں کہ بعد میں اُسے کسی قسم کا پچھتاوا ہو لیکن اپنی عزت بچانے کے لیے کسی اور کو بے عزت کر دینا یا کسی کی عزت کی دھجیاں اڑا دینا یہ بھی ٹھیک نہیں۔ جس طرح آپ کو اپنی عزت پیاری ہوتی ہے اسی طرح ہر انسان کو اپنی عزت عزیز ہوتی ہے۔کامیاب ہونا کوئی بڑی بات نہیں کیونکہ کامیابی اور ناکامی تو اللہ کی طرف سے ہوتی ہے اسی طرح ذلت اور عزت بھی اللہ کے ہاتھ ہوتی ہے وہ جسے چاہے جیسے چاہے نواز دیتا ہے۔
    اکثر اوقات دیکھا گیا ہے کہ لوگ کسی کے بارے بات کرتے ہوئے بلکل نہیں سوچتےبلکہ جو منہ میں آتا ہے بول جاتے ہیںاورذرا پرواہ نہیں کرتےکہ اس سے کسی کی دل آزاری ہو سکتی ہے۔مذاق کرنا اک الگ بات ہے لیکن مذاق مذاق میں کسی کی ذاتیات پر چلے جانا یا کسی کی کمزوری کو نمایاں کرنا یہ کسی بھی طرح سے ٹھیک نہیں ۔یہ بات بلکل حقیقت پر مبنی ہے کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ لوگ آپ کی عزت کریںتوآپ پر فرض ہے کہ آپ بھی دوسروں کی عزت کریں ان سے پیار سے پیش آئیں۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  2. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    بہت خوب
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. نصر اللہ

    نصر اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2011
    پیغامات:
    1,845
    بہت خوب..
    لیکن جو عزت نہ کرے گھمنڈ یا بدتمیزی سے پیش آئے اس کو عزت سے جواب دینا ہی کمال کا درجہ ہے..
    اچھے کے ساتھ اچھا کرنا کوئی بڑی بات نہیں اخلاق کا اعلی درجہ بدتمیز سے تمیز سے بات کرنا ہے....
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  4. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    بہت خوب ساجد بھائی، لیکن نصراللہ بھائی کے ساتھ ذرا سے اختلاف کے ساتھ کہنا چاہوں گا کہ بدتمیز سے ایک آدھ بار تو تمیز سے بات کی جاسکتی ہے لیکن بار بار اس کی بدتمیزی کے بدلے تمیز سے بات کرنا پڑے تو سمجھ لیں کہ آپ میں ہی تمیز نہیں کہ کون بات کرنے کے قابل ہے اور کون نہیں۔
     
    • متفق متفق x 2
  5. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    میں نصراللہ بات سے بھی متفق ہوں اور رفی بھائی کی بات سے بھی.
    ۱. اگر کوئی بدتمیزی سے پیش آئے تو ایک بار دو بار تین بار دیکھا جا سکتا ہے لیکن ایک انسان جب دوسرے کو ٹیز کرنے پر اتر آتا ہے تو برداشت کا مادہ ختم.ہو جاتا ہے. جان بوجھ کر کسی کے ہاتھوں ذلیل ہونا بھی کوئی عقلمندی کی نشانی نہیں. کچھ لوگ ایسے ہوں جو کسی کو بھی عزت دینا گوارہ نہیں سمجھتے تو ایسے لوگوں کو سبق سکھانا بہت ضروری ہوتا یے. یادرکھیں ہاتھ اٹھا کر نہی‍ں بہت سے طریقے ہیں.

    ۲. باقی اسلام ہمیں ہمیشہ صبر کرنے کی ہی تلقین کرتا ہے.
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں