بولنے سے پہلے الفاظ انسان کے غلام ہوتے ہیں اور بولنے کے بعد انسان الفاظ کا غلام بن جاتا ہے

اہل الحدیث نے 'حدیث - شریعت کا دوسرا اہم ستون' میں ‏ستمبر 23, 2020 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. اہل الحدیث

    اہل الحدیث -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 24, 2009
    پیغامات:
    5,052
    ⛔ - [ بولنے سے پہلے الفاظ انسان کے غلام ہوتے ہیں اور بولنے کے بعد انسان الفاظ کا غلام بن جاتا ہے ... ]

    سيدنا ابو هريرة رضي الله عنه کہتے ہیں کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :

    ”آدمی کبھی ایسی بات کہہ دیتا ہے جس میں وہ خود کوئی حرج نہیں سمجھتا حالانکہ اس کی وجہ سے وہ ستر برس تک جہنم کی آگ میں گرتا چلا جائے گا.“

    ️ فـائده : ایک شخص دوسروں کو ہنسانے کے لیے اور ان کی دلچسپی کی خاطر اپنی زبان سے ﷲ کی ناراضگی کی بات کہتا ہے یا بناوٹی اور جھوٹی بات کہتا ہے، اور کہنے میں کوئی حرج نہیں سمجھتا کہ وہ باعث گناہ اور لائق سزا ہے حالانکہ وہ اپنی اس بات کے سبب جہنم کی سزا کا مستحق ہوتا ہے، معلوم ہوا کہ دوسروں کو ہنسانے اور انہیں خوش کرنے کے لیے کوئی ایسی ہنسی کی بات نہیں کرنی چاہیئے جو گناہ کی بات ہو اور باعث عذاب ہو.

    - [ سنن الترمذي : ٢٣١٤، حسن صحيح || مطبوعہ مكتبہ بيت السلام : ٣٠٨/٣ ]
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں