بیروت عالمی کانفرنس میں فلسطینی اتھارٹی پر کڑی تنقید

سیف اللہ نے 'حالاتِ حاضرہ' میں ‏نومبر 5, 2010 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. سیف اللہ

    سیف اللہ -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 1, 2008
    پیغامات:
    195
    لبنان کے دارالحکومت بیروت میں "زیتونہ اسٹڈی سینٹرو کنسلٹیشن" کے زیراہتمام "مسئلہ فلسطین کے بارے میں یورپ کی خارجہ پالیسی" کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس میں شرکاء نے فلسطینی اتھارٹی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے. کانفرنس میں فلسطینی اتھارٹی اور تنظیم آزادی فلسطین کے مندوب عبداللہ عبدللہ کو شرکاء کی طرف سے سخت لب و لہجے کا سامنا کرنا پڑا ہے.

    مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق کانفرنس میں ایک سو سے زائد عالمی اورعرب ممالک کی نمائندہ شخصیات شریک تھیں. اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب میں شاہ فیصل یونیورسٹی کے پروفیسر اورعالمی ماہرقانون ڈاکٹر محمود المبارک کے فلسطینی اتھارٹی کے مسئلہ فلسطین سے متعلق معاملے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا. انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی مسئلہ فلسطین کے بارے میں عالمی کوششوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے.

    انہوں نے مزید کہا کہ قابض صہیونی حکومت غزہ میں دو سال قبل مسلط کی گئی جنگ میں عالمی جنگی جرائم کا مرتکب ہوا اور اس کے بعد مسلسل غزہ کی معاشی ناکہ بندی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے. جو عالمی سطح پر جنگی جرائم کا ایک تسلسل ہے. انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پرقابض اسرائیل کو کٹہرے میں لانے اور صہیونیوں کے جنگی جرائم کے خلاف جب بھی عالمی سطح پر کارروائی کی کوشش کی گئی تو فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کو ہرممکن تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کی.

    اس موقع پر جب فلسطینی اتھارٹی کے مندوب عبداللہ عبداللہ خطاب کے لیے اسٹیج پر آئے شرکاء کی بڑی تعداد نے ان کی تقریر کا بائیکاٹ کیا اورتقریب سے اٹھ کرچلے گئے.

    تقریب سے خطاب میں لبنانی ماہر قانون ڈاکٹر لیلی رحبانی نے تقریر میں کہا کہ فلسطینی انتظامیہ سے مسئلہ فلسطین کے بارے میں بعض سنگین نوعیت کی غلطیاں سرزد ہوئی ہیں جن کی فوری اصلاح کی ضرورت ہے. اس پر عبداللہ نے ان کی تنقید کو بے جاقرار دیا اور کہا کہ فلسطینی اتھارٹی صحیح سمت چل رہی ہے.

    کانفرنس کے دیگرشرکاء نے یورپی ممالک کی فلسطین کے بارےاختیارکردہ پالیسی کے تمام پہلوؤں پر بات چیت کی. ان کا کہنا تھا کہ یورپی برادری کی طرف سے تنازع فلسطین کے حل کے لیے آج تک کوئی جاندار کوشش نہیں ہوئی. بالخصوص یورپی حکومتیں اس سلسلہ میں مسلسل تساھل اور کوتاہی کا مظاہرہ کرتی رہی ہیں.


    مرکز اطلات فلسطین
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں