اختلافی مائل کا حل قرآن میں

ناظم شہزاد2010 نے 'اسلامی متفرقات' میں ‏جنوری 11, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ناظم شہزاد2010

    ناظم شہزاد2010 -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 28, 2009
    پیغامات:
    44
    اختلافی مائل کا قرآ نی حل
    (وَقَالُوا لَوْ کُنَّا نَسْمَعُ أَوْ نَعْقِلُ مَا کُنَّا فِی أَصْحَابِ السَّعِیرِ)
    [الملک:١٠]
    ''اور جہنمی کہیں گے کہ اے کاش!ہم سنتے اور عقل سے کام لیا ہوتا تو ہم جہنم میں تو نہ ہوتے۔''
    مشرک کی بخشش ناممکن ہے​

    .1 (إِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ أَنْ یُشْرَکَ بِہِ وَیَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِکَ لِمَنْ یَشَائُ)
    [النسائ:١١٦،٤٨]

    ''اللہ شر ک کو کبھی معاف نہیں کرے گا اس کے علاوہ جس کو چاہے گا معاف کر دے گا۔''
    .2(مَنْ یُشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ )[المائدہ:٧٢]
    ''جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا اللہ نے اس پر جنت حرام کی دی ہے۔''
    .3(مَا کَانَ لِلنَّبِیِّ وَالَّذِینَ آَمَنُوا أَنْ یَسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِکِینَ وَلَوْ کَانُوا أُولِی قُرْبَی)[التوبہ:١١٣]
    ''کسی نبی کے لیے یہ لائق نہیں اور نہ ہی ایمان والوں کے لیے کہ وہ مشرکین کے دعا ئے مغفر ت کریں اگرچہ وہ ان کے قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ ہوں۔''
    شرک انتہائی ناقص عقیدہ ہے
    .1(یَا أَیُّہَا النَّاسُ ضُرِبَ مَثَلٌ فَاسْتَمِعُوا لَہُ إِنَّ الَّذِینَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللّٰہِ لَنْ یَخْلُقُوا ذُبَابًا وَلَوِ اجْتَمَعُوا لَہُ وَإِنْ یَسْلُبْہُمُ الذُّبَابُ شَیْئًا لَا یَسْتَنْقِذُوہُ مِنْہُ ضَعُفَ الطَّالِبُ وَالْمَطْلُوبُ)[الحج:٧٣]
    ''اے لوگو!ایک مثال بیان کی جاتی ہے غور سے سنو!وہ لوگ جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ سب مل کر بھی ایک مکھی پیدا نہیں کر سکتے (مکھی پیدا کرنا تو دور کی بات)اگر مکھی ان سے کچھ چھین کر لے جائے تو وہ اسے بھی نہیں چھڑا سکتے مانگنے والے اور دینے والے دونوں کمزور ہیں۔''
    .2(مَثَلُ الَّذِینَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللّٰہِ أَوْلِیَاء َ کَمَثَلِ الْعَنْکَبُوتِ اتَّخَذَتْ بَیْتًا وَإِنَّ أَوْہَنَ الْبُیُوتِ لَبَیْتُ الْعَنْکَبُوتِ لَوْ کَانُوا یَعْلَمُونَ )
    [العنکبوت:٤١]
    ''وہ لوگ جنہوں نے اللہ کو چھوڑ کر اور ؤں کو اولیاء بنایا ہے ان کی مثال مکڑی کی طرح ہے جس نے گھر بنایاہو بے شک سب سے کمزرو گھر مکڑی کا گھرہی ہے۔ کاش !وہ جان لیتے''
    مردے نہیں سنتے
    .1(إِنَّ الَّذِینَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللّٰہِ عِبَادٌ أَمْثَالُکُمْ فَادْعُوہُمْ فَلْیَسْتَجِیبُوا لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِین)[الاعراف:١٩٤]
    ''وہ جنہیںتم اللہ کے علاوہ پکارتے ہو وہ بھی تمہاری طرح کے بندے ہیں اگر تم اپنے دعوے میں سچے ہو تو ضروری ہے کہ جب تم ان کو پکارو تو وہ تمہاری پکار کا جواب دیں۔''
    .2(إِنَّکَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَی وَلَا تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَاء َ )
    [النمل:٨٠،الروم:٥٢]
    ''(اے محمدe)آپ مُردوں کو نہیں سنا سکتے اور نہ ہی بہروں کو اپنی پکار سنا سکتے ہیں۔''
    .3(إِنْ تَدْعُوہُمْ لَا یَسْمَعُوا دُعَاء َکُمْ وَلَوْ سَمِعُوا مَا اسْتَجَابُوا لَکُمْ وَیَوْمَ الْقِیَامَۃِ یَکْفُرُونَ بِشِرْکِکُمْ)[فاطر:١٣،١٤]
    ''تم ان کو(مُردوںکو) پکارو تو وہ تمہاری پکار نہیں سنیں گے اور اگربالفرض سن بھی لیں تو تمہیں جواب نہیںدیںگے اور قیامت کے دن وہ تمہارے شر ک کا انکار ہی کر دیں گے۔''
    .4(وَمَا یَسْتَوِی الْأَحْیَاء ُ وَلَا الْأَمْوَاتُ إِنَّ اللّٰہَ یُسْمِعُ مَنْ یَشَاء ُ وَمَا أَنْتَ بِمُسْمِعٍ مَنْ فِی الْقُبُورِ)[فاطر:٢٢]
    ''زندے اور مردے برابر نہیںہو سکتے۔ بے شک اللہ تعالیٰ ہی جسے چاہتا ہے سنواتا ہے آپ قبروںوالوں کو نہیں سناسکتے ۔''
    .5(وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنْ یَدْعُو مِنْ دُونِ اللّٰہِ مَنْ لَا یَسْتَجِیبُ لَہُ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ وَہُمْ عَنْ دُعَائِہِمْ غَافِلُونَ)[الاحقاف:٥]
    ''اوراس شخص سے زیادہ گمراہ اور کون ہو سکتا ہے جو اللہ کے علاوہ ان کو پکارتا ہے جو قیامت تک ان کا جواب نہیں دیں سکیں گے۔کیونکہ وہ تو ان کی دعا سے غافل ہیں۔''
    علم غیب صرف اللہ کے لیے خاص ہے​

    .1(یَوْمَ یَجْمَعُ اللّٰہُ الرُّسُلَ فَیَقُولُ مَاذَا أُجِبْتُمْ قَالُوا لَا عِلْمَ لَنَا إِنَّکَ أَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوبِ )[المائدہ:١٠٩]
    ''اس دن جب اللہ تعالیٰ رسولوں کو اکٹھا فرمائیں گے تو پوچھیں گے کہـ : تمہیں کیا جواب دیا گےاـ: تو رسول کہیں گے کہ ہمیں کوئی علم نہیں ہے آپ ہی خوب غیب جاننے والاہے۔''
    .2(قُلْ لَا أَقُولُ لَکُمْ عِنْدِی خَزَائِنُ اللّٰہِ وَلَا أَعْلَمُ الْغَیْبَ وَلَا أَقُولُ لَکُمْ إِنِّی مَلَکٌ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا یُوحَی إِلَیَّ قُلْ ہَلْ یَسْتَوِی الْأَعْمَی وَالْبَصِیرُ أَفَلَا تَتَفَکَّرُونَ)[الانعام:٥٠]
    ''کہہ دیجیے کہ میں تم کو نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں تم کو یہ کہتا ہوں کہ میں غیب جانتا ہوں اورنہ ہی میں فرشتہ ہوں میں تو صرف اسی کی اتباع کرتا ہوں جس کی میری طرف وہی کی جاتی ہے ،ان سے پوچھیئے کیااندھا اوردیکھنے والابرابرہوسکتے ہیںکیا تم غور وفکر نہیں کرتے۔''
    .3(وَعِنْدَہُ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ لَا یَعْلَمُہَا إِلَّا ہُوَ وَیَعْلَمُ مَا فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَا تَسْقُطُ مِنْ وَرَقَۃٍ إِلَّا یَعْلَمُہَا ۔۔۔۔۔۔)[الانعام:٥٩]
    ''اس اللہ کے پاس ہی غیب کی چابیاں ہیںان کو اس کے علاوہ کوئی نہیں جانتا اور وہ جانتاہے جو کچھ خشکی اور تری میں ہے اورکوئی پتا(تک)نہیں گرتا مگر وہ اس کے علم میں ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔''
    .4(قُلْ لَا أَمْلِکُ لِنَفْسِی نَفْعًا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاء َ اللّٰہُ وَلَوْ کُنْتُ أَعْلَمُ الْغَیْبَ لَاسْتَکْثَرْتُ مِنَ الْخَیْرِ وَمَا مَسَّنِیَ السُّوء ُ إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِیرٌ وَبَشِیرٌ لِقَوْمٍ یُؤْمِنُونَ)[الاعراف:١٨٨]
    ''فرما دیجیے کہ میں اپنی جان میں بھی نفع نقصان کا مالک نہیںہوں مگر وہی جو اللہ چاہتا ہے ۔اور اگر میں غیب جانتا تو اپنے لیے بہت سی بھلائی اکٹھی کر لیتا اور مجھے کوئی تکلیف نہ پہنچتی ۔میں تو صرف ایمان والوں کو جہنم سے ڈرانے اور جنت کی خوشخبری دینے والا ہوں۔''
    .5(وَیَقُولُونَ لَوْلَا أُنْزِلَ عَلَیْہِ آَیَۃٌ مِنْ رَبِّہِ فَقُلْ إِنَّمَا الْغَیْبُ لِلّٰہِ فَانْتَظِرُوا إِنِّی مَعَکُمْ مِنَ الْمُنْتَظِرِینَ )[یونس:٢٠]
    ''اور وہ(کفار)کہتے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے ان پرکوئی نشانی نازل کیوں نہ کی۔تو ان سے کہیے کہ(میں کون سا عالم الغیب ہوں؟) غیب تو صرف اللہ ہی جانتاہے انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والا ہوں۔''
    .6(وَمِمَّنْ حَوْلَکُمْ مِنَ الْأَعْرَابِ مُنَافِقُونَ وَمِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ مَرَدُوا عَلَی النِّفَاقِ لَا تَعْلَمُہُمْ نَحْنُ نَعْلَمُہُمْ سَنُعَذِّبُہُمْ مَرَّتَیْنِ ثُمَّ یُرَدُّونَ إِلَی عَذَابٍ عَظِیمٍ )[التوبہ:١٠١]
    ''اور تمہارے ارد گر د بسنے والے دیہاتیوںاور مدینہ میںکچھ منافق موجود ہیں موجود ہیںانہیںہم جانتے ہیںآپ نہیںجانتے جلدہی ہم انہیںدو مرتبہ عذاب دیں گے۔پھروہ بڑے عذاب کی طرف لوٹائے جائیں گے۔''
    .7(وَلَا أَقُولُ لَکُمْ عِنْدِی خَزَائِنُ اللّٰہِ وَلَا أَعْلَمُ الْغَیْبَ وَلَا أَقُولُ إِنِّی مَلَکٌ وَلَا أَقُولُ لِلَّذِینَ تَزْدَرِی أَعْیُنُکُمْ لَنْ یُؤْتِیَہُمُ اللّٰہُ خَیْرًا اللّٰہُ أَعْلَمُ بِمَا فِی أَنْفُسِہِمْ إِنِّی إِذًا لَمِنَ الظَّالِمِینَ)[ہود:٣١]
    ''اورمیں تمہیں نہیںکہتاکہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیںاور نہ میںغیب جانتاہوں۔میں تم کو یہ بھی نہیں کہتاکہ میںفرشتہ ہوں۔جن لوگوںکوتم حقیر سمجھتے ہو میں یہ نہیں کہتا کہ اللہ ان کو کبھی بھلائی نہیں دے گا۔اللہ ہی خوب جانتاہے جو ان کے دلوں میں ہے ۔اگر میں ان چیزوں میں سے کسی کا دعویٰ کروں تو میں ظالموں میں سے ہو جاؤ ں گا۔''
    .8(تِلْکَ مِنْ أَنْبَاء ِ الْغَیْبِ نُوحِیہَا إِلَیْکَ مَا کُنْتَ تَعْلَمُہَا أَنْتَ وَلَا قَوْمُکَ مِنْ قَبْلِ ہَذَا فَاصْبِرْ إِنَّ الْعَاقِبَۃَ لِلْمُتَّقِینَ)[ہود:٤٩]
    ''یہ غیب کی خبریںہیں جو ہم آپ کی طرف وحی کرتے ہیں اس سے پہلے آپ ان کے بارے میں جانتے تھے اور نہ ہی آپکی قوم ۔پس صبر کیجیے بے شک متقین کا انجام اچھاہوگا۔''
    .9(نَحْنُ نَقُصُّ عَلَیْکَ أَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَا أَوْحَیْنَا إِلَیْکَ ہَذَا الْقُرْآَنَ وَإِنْ کُنْتَ مِنْ قَبْلِہِ لَمِنَ الْغَافِلِینَ)[یوسف:٣]
    ''ہم اس قرآن کو آپ کی طرف وحی کر کے ایک اچھا قصہ بیان کررہے ہیں اور بلاشبہ آپ اس سے پہلے اس سے بے خبر تھے۔''
    .10(حَتَّی إِذَا اسْتَیْئَسَ الرُّسُلُ وَظَنُّوا أَنَّہُمْ قَدْ کُذِبُوا جَاء َہُمْ نَصْرُنَا فَنُجِّیَ مَنْ نَشَاء ُ وَلَا یُرَدُّ بَأْسُنَا عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِینَ)[یوسف:١١٠]
    ''یہاں تک کہ جب رسول مایوس ہو گے اورلوگوںکو یقین ہو گیا کہ ان سے جھوٹ بولا گیاہے فوری ہماری مدد آگئی تو ہم نے جسے چاہا نجات دی اور مجرم قوم سے ہمارا عذاب نہیں پھرتا۔''
    .11(قُلِ اللّٰہُ أَعْلَمُ بِمَا لَبِثُوا لَہُ غَیْبُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ أَبْصِرْ بِہِ وَأَسْمِع مَا لَہُمْ مِنْ دُونِہِ مِنْ وَلِیٍّ وَلَا یُشْرِکُ فِی حُکْمِہِ أَحَدًا)
    [الکہف:٢٦]
    ''کہہ دیجیے اللہ ہی جانتا ہے وہ کتنی دیر (غار میں)رہے۔زمین وآسمان کا غیب جاننا اسی کے لائق ہے، کیا ہی خوب دیکھنے اور سننے والا ہےسوائے اللہ کے ان کو کوئی مدد گار نہیں،اللہ اپنے حکم میں کسی کو شریک نہیں کرتا''
    .12(قُلْ لَا یَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَیْبَ إِلَّا اللّٰہُ وَمَا یَشْعُرُونَ أَیَّانَ یُبْعَثُونَ )[النمل:٦٥]
    '' فرمادیجیے کہ اللہ کے علاوہ زمین وآسمان کا غیب کوئی بھی نہیںجانتا ۔(یہ مشرک اللہ کے علاوہ جن کو پکارتے ہیں)وہ (یہ بھی )نہیں جانتے کہ انہیں کب دوبارہ زندہ کیا جائے گا۔''
    .13(إِنَّ اللّٰہَ عِنْدَہُ عِلْمُ السَّاعَۃِ وَیُنَزِّلُ الْغَیْثَ وَیَعْلَمُ مَا فِی الْأَرْحَامِ وَمَا تَدْرِی نَفْسٌ مَاذَا تَکْسِبُ غَدًا وَمَا تَدْرِی نَفْسٌ بِأَیِّ أَرْضٍ تَمُوتُ إِنَّ اللّٰہَ عَلِیمٌ خَبِیرٌ)[لقمان:٣٤]
    ''بے شک قیامت کا علم اللہ کے پاس ہے اور وہ ہی بارش برساتاہے اور جانتاہے کہ رحمِ مادر میں کیاہے ۔کوئی شخص یہ نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کمائے گا اور نہ ہی کوئی اپنے مرنے کی جگہ سے واقف ہے۔بے شک اللہ خوب خبر رکھنے اورجاننے والاہے۔''
    .14(قُلْ مَا کُنْتُ بِدْعًا مِنَ الرُّسُلِ وَمَا أَدْرِی مَا یُفْعَلُ بِی وَلَا بِکُمْ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا یُوحَی إِلَیَّ وَمَا أَنَا إِلَّا نَذِیرٌ مُبِینٌ)[الاحقاف:٩]
    ''میں کوئی انوکھا پیغمبر نہیں ہوںاور میں نہیں جانتا کہ میرے اور تمہارے ساتھ کل قیامت کے دن کیا سلوک کیاجائے گا۔میں تو صرف اس کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف وحی کی جاتی ہے۔میں تو صرف واضح ڈرانے والا ہوں۔''
    .15(قُلْ إِنْ أَدْرِی أَقَرِیبٌ مَا تُوعَدُونَ أَمْ یَجْعَلُ لَہُ رَبِّی أَمَدًاoعَالِمُ الْغَیْبِ فَلَا یُظْہِرُ عَلَی غَیْبِہِ أَحَدًا إِلَّا مَنِ ارْتَضَی مِنْ رَسُولٍ فَإِنَّہُ یَسْلُکُ مِنْ بَیْنِ یَدَیْہِ وَمِنْ خَلْفِہِ رَصَدًاoلِیَعْلَمَ أَنْ قَدْ أَبْلَغُوا رِسَالَاتِ رَبِّہِمْ وَأَحَاطَ بِمَا لَدَیْہِمْ وَأَحْصَی کُلَّ شَیْء ٍ عَدَدًا)[الجن:٢٦،٢٧]
    ''کہہ دےجیے میں نہیں جانتا کہ وہ چیز جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے قریب ہے یا میرا رب اس کے لیے کچھ مدت رکھے گا۔جو غیب کا جاننے والا ہے ،پس اپنے غیب پر کسی کو مطلع نہیں کرتا مگر کوئی رسول جسے وہ پسند کرلے تو بےشک وہ اس کے آگے پیچھے پہرا لگا دیتاہے۔تاکہ جان لے کہ انہوں نے اپنے رب کے پیغامات پہنچا دیے ہیں اور اس نے ان تمام چیزوں کا احاطہ کر رکھا ہے جو ان کے پاس ہیں اور ہر چیز کو گن کر شمار کر رکھاہے۔''

    ٭حضرت ابراہیم کاانسانی شکل میںآنے والے فرشتوں کے لیے بطورِ مہمان نوازی کھانا تیار کرنا ۔کیونکہ وہ نہیں جانتے تھے کہ یہ فرشتے ہیں یا انسان [ہود:٧٠]
    ٭حضرت یعقوب کا اپنے بیٹے حضرت یوسف کی یاد میں روتے رہنااگر ان کو غیب کا علم ہوتا تو وہ ضرور حضرت یوسف کو کنویں سے نکال لاتے یا پھر ان کے پاس مصر چلے جاتے بیٹے کی یاد میں رو رو کر اپنے آنکھوں کی بینائی نہ کھو دیتے۔[یوسف:٨٧]
    ٭حضرت سلیمان uکا ہدہد کو غصے میں آکر ذبح کرنے کا اعلان کیونکہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ کہا گیا ہے اور کیسی خبر لائے گا۔[تفصیل کے لیے دیکھیے :تفسیر سورۃالنمل:٢٠]
    ٭نبیeکی زندگی کے واقعات:
    bحضرت عائشہ rپر تقریباً ۔۔۔۔۔۔ماہ تہمت رہی اور اس میں کچھ صحابہ کے ساتھ ساتھ اللہ کے نبیeبھی پریشان تھے کہ حقیقت حال کیا ہے ۔لیکن آخر کا ر اللہ نے وحی کے ذریعے ان کی پاکدامنی کو ثابت کیا ۔
    bصلح حدیبیہ کے موقع پر حضرت عثمانtکی شہادت کی جھوٹی خبر سن کر رسول اللہeاور صحابہ کرامyکے درمیان ہونے والی بیت جو'' بیت رضوان ''کے نا م سے مشہور ہوئی ۔اس بات کی واضح دلیل ہے کہ اگر نبی معظمeغیب کا علم رکھتے تو یہ ضرور فرمادیتے کہ حضرت عثمانtزندہ ہیں اس میں اتنا جذباتی ہونے کی ضرورت نہیںلیکن آپeنے ایسا نہ کیا بلکہ تمام صحابہ کو حضرت عثمان tکا بدلہ لینے پر رضامند کیا ۔
    bجنگ احد کے موقع پر مسلمانوں کی طرف سے ستر صحابہ yشہیدہوئے ۔اس غزوہ میں خود نبیeکے دانت مبارک شہید ہوئے ۔جبکہ مسلمان غزوے سے پہلے اس کشمکش میں تھے کہ جنگ مدینہ میں رہ کر لڑی جائے یا مدینہ سے باہر ۔مستقبل کے حالات سے بے خبر ہونے کی وجہ سے نبی eسامان جنگ پہن آئے اور مدینے سے باہر جا کر لڑے ۔اگر آپ eغیب کا علم رکھتے تو کیا آپ نے خود (نعوذباللہ) صحابہ کو شہید کروانے کے ساتھ اپنے دانتوںکو شہید کروایا؟
    ذوالیدین کا واقعہ :کیا نماز کم ہوگی ہے یا آپ بھول گئے ہیں؟
    مسئلہ حاضر ناظر​

    .1(ذَلِکَ مِنْ أَنْبَاء ِ الْغَیْبِ نُوحِیہِ إِلَیْکَ وَمَا کُنْتَ لَدَیْہِمْ إِذْ یُلْقُونَ أَقْلَامَہُمْ أَیُّہُمْ یَکْفُلُ مَرْیَمَ وَمَا کُنْتَ لَدَیْہِمْ إِذْ یَخْتَصِمُونَ )
    [آل عمران:٤٤]
    ''یہ غیب کی خبریں ہیں جو ہم آپ کی طرف وحی کرتے ہیں۔اور آپ اس وقت ان کے پاس موجود نہیں تھے جب وہ حضرت مریم [کی کفالت کے بارے میں جھگڑ رہے تھے۔''
    .2(نَحْنُ نَقُصُّ عَلَیْکَ أَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَا أَوْحَیْنَا إِلَیْکَ ہَذَا الْقُرْآَنَ وَإِنْ کُنْتَ مِنْ قَبْلِہِ لَمِنَ الْغَافِلِینَ)[یوسف:٣]
    ''جو قرآن ہم نے آپ کی طرف وحی کیا اس میں ہم آپ eپر ایک بہترین قصہ بیان کرتے ہیں اور یقینا آپ اس سے پہلے اس واقعہ سے بے خبر تھے۔''
    .3(ذَلِکَ مِنْ أَنْبَاء ِ الْغَیْبِ نُوحِیہِ إِلَیْکَ وَمَا کُنْتَ لَدَیْہِمْ إِذْ أَجْمَعُوا أَمْرَہُمْ وَہُمْ یَمْکُرُونَ)[یوسف:١٠٢]
    ''یہ علم غیب کی باتیں ہیں جو ہم آپ کی طرف وحی کرتے ہیں اور آپ اس وقت ان کے پاس موجو د نہیں تھے جب انہوں نے اپنی بات ٹھان لی تھی اور وہ مکرکرنے لگے تھے۔''
    .4(مَا کَانَ لِیَ مِنْ عِلْمٍ بِالْمَلَإِ الْأَعْلَی إِذْ یَخْتَصِمُونَ )[ص:٦٩]
    ''اور مجھےبلند قدر فرشتوں کی بات چیت کا کوئی علم نہیں جب کہ وہ تکرار کر رہے تھے''
    5۔(وَلَکِنَّا أَنْشَأْنَا قُرُونًا فَتَطَاوَلَ عَلَیْہِمُ الْعُمُرُ وَمَا کُنْتَ ثَاوِیًا فِی أَہْلِ مَدْیَنَ تَتْلُو عَلَیْہِمْ آَیَاتِنَا وَلَکِنَّا کُنَّا مُرْسِلِینَoوَمَا کُنْتَ بِجَانِبِ الطُّورِ إِذْ نَادَیْنَا وَلَکِنْ رَحْمَۃً مِنْ رَبِّکَ لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَا أَتَاہُمْ مِنْ نَذِیرٍ مِنْ قَبْلِکَ لَعَلَّہُمْ یَتَذَکَّرُونَ)[القصص:٤٥،٤٦]
    ''اور لیکن ہم نے کئی نسلیں پیدا کیں پھر ان پر لمبی مدت گزر گئی اور نہ ہی آپ اہل مدین میں رہنے والے تھے کہ ان کے سامنے ہماری آیات پڑھتے ہوں اور لیکن ہم ہی بھیجنے والے ہیں۔اور نہ ہی آپ پہاڑکے کنارے پرتھے جب ہم نے آواز دی اور لیکن آپ کے رب کی طرف سے رحمت ہے،تاکہ آپ ان لوگوں کو ڈرائےں جن کے پاس آپ سے پہلے کوئی ڈرانے والا نہیں آیا،تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔''
    وما محمد الا رسول۔۔۔۔۔۔(ترجمہ وحاشیہ از پیر کرم شاہ)
    اگر نبیeہر جگہ حاضر ناظرہیں تو کس لحاظ سے روح ، روح مع الجسم یا صرف جسم؟
    اللہ ہی ہر جگہ حاضر ناظرہے​

    .5(أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ مَا فِی السَّمَاوَاتِ وَمَا فِی الْأَرْضِ مَا یَکُونُ مِنْ نَجْوَی ثَلَاثَۃٍ إِلَّا ہُوَ رَابِعُہُمْ وَلَا خَمْسَۃٍ إِلَّا ہُوَ سَادِسُہُمْ وَلَا أَدْنَی مِنْ ذَلِکَ وَلَا أَکْثَرَ إِلَّا ہُوَ مَعَہُمْ أَیْنَ مَا کَانُوا ثُمَّ یُنَبِّئُہُمْ بِمَا عَمِلُوا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ إِنَّ اللّٰہَ بِکُلِّ شَیْء ٍ عَلِیمٌ)[المجادلہ:٧]
    ''کیا آپ نے نہیں دیکھا بے شک اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے جو آسمانوں اور زمین میں ہے کوئی بھی تین سرگوشی نہیں کرتے مگر ان کے ساتھ چوتھا اللہ ہوتا ہے۔اور نہ ہی پانچ شخص سرگوشی کرتے ہیں مگر ان کے ساتھ چھٹا اللہ ہوتا ہے نہ ہی اس سے زیادہ اور نہ ہی اس سے کم ہو جہاں کہیں بھی ہوں مگر وہ اللہ ان کے ساتھ موجو د ہوتاہے پھر اللہ ان کو قیامت کے د ن ان کے اعمال کی خبردے گا بے شک اللہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے۔''
    الم تر کیف سے مراد حاضر ناظر نہیں ہے​

    .1(أَلَمْ یَرَوْا کَمْ أَہْلَکْنَا مِنْ قَبْلِہِمْ مِنْ قَرْنٍ۔۔۔۔۔۔)[الانعام:٦]
    ''کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے ان سے پہلے کتنی بستیوں کوہلاک کیا۔۔۔۔۔۔''
    .2(أَوَلَمْ یَرَوْا أَنَّا نَأْتِی الْأَرْضَ نَنْقُصُہَا مِنْ أَطْرَافِہَا وَاللّٰہُ یَحْکُمُ لَا مُعَقِّبَ لِحُکْمِہِ وَہُوَ سَرِیعُ الْحِسَابِ )[الرعد:٤١]
    ''کیا وہ دیکھتے نہیں کہ ہم زمین کو اس کے اطراف سے تنگ کر رہے ہیں اور اللہ ہی فیصلہ کرتا ہے کوئی اس کے احکام پیچھے ڈالنے والا نہیں،اور وہ جلد حساب لینے والاہے۔''
    .3(أَوَلَمْ یَرَ الَّذِینَ کَفَرُوا أَنَّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ کَانَتَا رَتْقًا فَفَتَقْنَاہُمَا وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاء ِ کُلَّ شَیْء ٍ حَیٍّ أَفَلَا یُؤْمِنُونَ)[الانبیائ:٣٠]
    ''کیا کافر نے دیکھا نہیںکہ بلاشبہ آسمان اور زمین باہم ملے تھے پھر ہم نے انہیں جدا کیا اور ہم نے پانی سے ہر چیز کو پیدا کیا ،کیایہ لوگ پھر بھی ایمان نہیںلاتے؟''
    .4(أَلَمْ یَرَوْا کَمْ أَہْلَکْنَا قَبْلَہُمْ مِنَ الْقُرُونِ أَنَّہُمْ إِلَیْہِمْ لَا یَرْجِعُونَ)[یسۤ:٣١]
    ''کیاانہوں نے دیکھا نہیں کہ ہم نے ان سے پہلے کتنی بستیوںکو ہلا ک کیا یقینا وہ ان کی طرف لوٹ کر نہیں آئیں گے۔''
    .5(أَوَلَمْ یَرَوْا أَنَّا خَلَقْنَا لَہُمْ مِمَّا عَمِلَتْ أَیْدِینَا أَنْعَامًا فَہُمْ لَہَا مَالِکُونَ)[یسۤ:٧١]
    ''کیاانہوں نے دیکھا نہیںکہ ہم نے انہیں اپنے ہاتھوںبنائی ہوئی چیزوں میں سے ان کے لیے چوپائے پیدا کیے، جن کے یہ مالک ہوگے۔''
    .6(أَوَلَمْ یَرَ الْإِنْسَانُ أَنَّا خَلَقْنَاہُ مِنْ نُطْفَۃٍ فَإِذَا ہُوَ خَصِیمٌ مُبِینٌ )
    [یسۤ:٧٧]
    ''کیا انسان دیکھتا نہیں کہ ہم نے اسے نطفہ سے پیدا کیا اورپھر یکایک وہ صریح جھگڑالو بن بیٹھا۔''
    غیر اللہ کی نذرونیاز حرام ہے​

    .1(إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَۃَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِیرِ وَمَا أُہِلَّ بِہِ لِغَیْرِ اللّٰہِ)[البقرہ:١٧٣]
    '' اس نے تم پرحرام کیا ہے مردار ، خون' خنزیر کا گوشت'اور جس پر غیر اللہ کا نام لی گیا ہو''
    .2(حُرِّمَتْ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَۃُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنْزِیرِ وَمَا أُہِلَّ لِغَیْرِ اللّٰہِ بِہِ)[المائدہ:٣]
    ''تم پر حرام ہے مردار' خون' سور کا گوشت' اور جس پر غیر اللہ کانام لیا گیا ہو''
    .3(قُلْ لَا أَجِدُ فِی مَا أُوحِیَ إِلَیَّ مُحَرَّمًا عَلَی طَاعِمٍ یَطْعَمُہُ إِلَّا أَنْ یَکُونَ مَیْتَۃً أَوْ دَمًا مَسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنْزِیرٍ فَإِنَّہُ رِجْسٌ أَوْ فِسْقًا أُہِلَّ لِغَیْرِ اللّٰہِ بِہِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَإِنَّ رَبَّکَ غَفُورٌ رَحِیمٌ)[الانعام:١٤٥]
    ''کہہ دیجیے !مجھ پر بذریعہ وحی جو چیزیں حرام کی گئی ہیں وہ تو مردار'جما ہوا خون' خنزیر کا گوشت ہیںکیونکہ وہ ناپاک ہے یعنیجس پر غیراللہ کا نام لیا گیاہو۔''
    .4(إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَۃَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِیرِ وَمَا أُہِلَّ لِغَیْرِ اللّٰہِ بِہِ)[النحل:١١٥]
    ''تم پر مردار 'خون' خنزیر کا گوشت اور غیر اللہ کے نام کی چیز یں حرام ہیں ''
    قادر مطلق صرف اللہ تعالیٰ ہے
    .1(لَیْسَ لَکَ مِنَ الْأَمْرِ شَیْء ٌ أَوْ یَتُوبَ عَلَیْہِمْ أَوْ یُعَذِّبَہُمْ فَإِنَّہُمْ ظَالِمُونَoوَلِلَّہِ مَا فِی السَّمَاوَاتِ وَمَا فِی الْأَرْضِ یَغْفِرُ لِمَنْ یَشَاء ُ وَیُعَذِّبُ مَنْ یَشَاء ُ وَاللّٰہُ غَفُورٌ رَحِیمٌ)[ال عمران:١٢٨،١٢٩]
    ''آپ کے اختیارمیں کچھ نہیں پس اللہ تعالیٰ چاہے تو ان کی توبہ قبول کر لے یا ان کو عذاب دے کیونکہ وہ ظالم ہیں۔آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اللہ ہی کا ہے جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے عذاب دے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔''
    .2(وَالَّذِینَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِہِ لَا یَسْتَطِیعُونَ نَصْرَکُمْ وَلَا أَنْفُسَہُمْ یَنْصُرُونَ)[الاعراف:١٩٧]
    ''اللہ کو چھوڑ کر جن لوگوں کو تم پکارتے ہو وہ تمہاری کچھ مدد نہیں کرسکتے اور نہ ہی وہ اپنی مدد کرسکتے ہیں۔''
    .3(قُلْ لَا أَمْلِکُ لِنَفْسِی نَفْعًا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاء َ اللّٰہُ وَلَوْ کُنْتُ أَعْلَمُ الْغَیْبَ لَاسْتَکْثَرْتُ مِنَ الْخَیْرِ وَمَا مَسَّنِیَ السُّوء ُ إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِیرٌ وَبَشِیرٌ لِقَوْمٍ یُؤْمِنُونَ)[الاعراف:١٨٨]
    ''کہہ دیجیے کہ میں اپنی جان میں بھی نفع نقصان کا مالک نہیںہوں مگر وہی جو اللہ چاہتا ہے ۔اور اگر میں غیب جانتا تو اپنے لیے بہت سی بھلائی اکٹھی کر لیتا اور مجھے کوئی تکلیف نہ پہنچتی ۔میں تو صرف ایمان والوں کو جہنم سے ڈرانے اور جنت کی خوشخبری دینے والا ہوں۔''
    .4(لَیْسَ لَہَا مِنْ دُونِ اللّٰہِ کَاشِفَۃٌ )[النجم:٥٨]
    ''اللہ کے علاوہ قیامت کو اس کے وقت ِ مقرر پر کوئی کھول دیکھانے والا نہیں''
    ہر قسم کا اختیار صرف اللہ کو ہے​

    .1(أَتُرِیدُونَ أَنْ تَہْدُوا مَنْ أَضَلَّ اللّٰہُ وَمَنْ یُضْلِلِ اللّٰہُ فَلَنْ تَجِدَ لَہُ سَبِیلًا )
    [النسائ:٨٨]
    ''کیا آپ اس کو ہدایت دینا چاہتے ہیں جس کو اللہ نے گمراہ کیا ہو؟ جس کو اللہ گمراہ کر دے تو آپ ہرگز اس کے کوئی راستہ نہیں پائیںگے۔''
    .2(لَقَدْ کَفَرَ الَّذِینَ قَالُوا إِنَّ اللَّہَ ہُوَ الْمَسِیحُ ابْنُ مَرْیَمَ قُلْ فَمَنْ یَمْلِکُ مِنَ اللَّہِ شَیْئًا إِنْ أَرَادَ أَنْ یُہْلِکَ الْمَسِیحَ ابْنَ مَرْیَمَ وَأُمَّہُ وَمَنْ فِی الْأَرْضِ جَمِیعًا )[المائدہ:١٧]
    ''بلاشبہ وہ لوگ کافر ہو گے جنہوں نے کہا کہ بے شک اللہ ہی مسیح ہے مریم کا بیٹا،فرمادیجیے اگر اللہ ارادہ کرے کہ مسیح ابن مریم ،اس کی ماں اور زمین میں جتنے لوگ ہیں سب کو ہلاک کر دے ،پھر کون اللہ سے کسی چیزکامالک ہے۔''
    .3(یَغْفِرُ لِمَنْ یَشَاء ُ وَیُعَذِّبُ مَنْ یَشَائُ)[المائدہ:١٨،٤٠]
    ''اللہ ہی جس کو چاہتا ہے معاف کرتا ہے اور جس کو چاہتاہے عذاب دیتا ہے۔''
    .4(وَمَنْ یُرِدِ اللّٰہُ فِتْنَتَہُ فَلَنْ تَمْلِکَ لَہُ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا)
    [المائدہ:٤١]
    ''جس کو اللہ فتنہ میں مبتلا کر دےاآپ ا س کے لیے ہرگز خدائی ہدایت میں کسی چیز کے مختار نہیں ہیں۔''
    .5(قُلْ إِنِّی عَلَی بَیِّنَۃٍ مِنْ رَبِّی وَکَذَّبْتُمْ بِہِ مَا عِنْدِی مَا تَسْتَعْجِلُونَ بِہِ إِنِ الْحُکْمُ إِلَّا لِلَّہِ یَقُصُّ الْحَقَّ وَہُوَ خَیْرُ الْفَاصِلِینَ)[الانعام:٥٧]
    ''فرمادیجیے !بے شک میں اپنے رب کی طرف سے واضح دلیل پر ہوں اور تم اسے جھٹلا رہے ہو۔جس چیز کی تم جلدی چاہتے ہووہ میرے پاس نہیں ہے حکم صرف اللہ کا ہے وہ حق بیان کرتا ہے اور وہ بہترین فیصلہ کرنے والاہے۔''
    .6(قُلْ لَوْ أَنَّ عِنْدِی مَا تَسْتَعْجِلُونَ بِہِ لَقُضِیَ الْأَمْرُ بَیْنِی وَبَیْنَکُمْ وَاللّٰہُ أَعْلَمُ بِالظَّالِمِینَ)[الانعام:٥٨]
    ''کہہ دیجیے اگر میرے پاس وہ چیز ہوتی جس کو تم جلدی طلب کر رہے ہوتومیرے اور تمہارے درمیان معاملے کا فیصلہ ہو چکا ہوتا اور اللہ ظالموں کا خوب جانتاہے۔''
    .7(اِسْتَغْفِرْ لَہُمْ أَوْ لَا تَسْتَغْفِرْ لَہُمْ إِنْ تَسْتَغْفِرْ لَہُمْ سَبْعِینَ مَرَّۃً فَلَنْ یَغْفِرَ اللّٰہُ لَہُمْ ذَلِکَ بِأَنَّہُمْ کَفَرُوا بِاللّٰہِ وَرَسُولِہِ وَاللّٰہُ لَا یَہْدِی الْقَوْمَ الْفَاسِقِینَ)[التوبہ:٨٠]
    ''آپ ان کے لیے بخشش مانگیں یا نہ(برابرہے) اگر آپ ان کے لیے ستر مرتبہ بھی معافی طلب فرمائیں تو اللہ انہیںہرگزمعاف نہ کرے گا۔اس لیے کہ انہوں اللہ اور اس کے رسولسے کفر کیا ۔اور اللہ فاسق لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔''
    .8(وَإِذَا تُتْلَی عَلَیْہِمْ آَیَاتُنَا بَیِّنَاتٍ قَالَ الَّذِینَ لَا یَرْجُونَ لِقَاء َنَا ائْتِ بِقُرْآَنٍ غَیْرِ ہَذَا أَوْ بَدِّلْہُ قُلْ مَا یَکُونُ لِی أَنْ أُبَدِّلَہُ مِنْ تِلْقَاء ِ نَفْسِی إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا یُوحَی إِلَیَّ إِنِّی أَخَافُ إِنْ عَصَیْتُ رَبِّی عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیمٍ)[یونس:١٥]
    ''اور جب ان پر ان پر ہماری بالکل واضح آیات پڑھی جاتی ہیں تو وہ لوگ جو ہمارے ملنے کا یقین نہیں رکھتے کہتے ہیں کہ اس قرآن کی بجائے کوئی اور قرآن کو لاؤ یا اس کو بدل دو آپ فرمادیجیے میرے لائق نہیں کہ میں اس کو اپنی طرف سے بدلوں میں تو صرف اس چیز کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر وحی کی جاتی ہے اگر میں نے اپنے رب کی نافرمانی کی تو میںبڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔''
    .9(قُلْ لَا أَمْلِکُ لِنَفْسِی ضَرًّا وَلَا نَفْعًا إِلَّا مَا شَاء َ اللّٰہُ)
    [یونس:٤٩]
    ''فرمادیجیے !میں اپنی جان کے بارے میں بھی نفع ونقصان کا مالک نہیں ہوں مگر وہی جو اللہ چاہتاہے''
    .10(وَلَوْ شَاء َ رَبُّکَ لَآَمَنَ مَنْ فِی الْأَرْضِ کُلُّہُمْ جَمِیعًا أَفَأَنْتَ تُکْرِہُ النَّاسَ حَتَّی یَکُونُوا مُؤْمِنِینَo وَمَا کَانَ لِنَفْسٍ أَنْ تُؤْمِنَ إِلَّا بِإِذْنِ اللّٰہِ وَیَجْعَلُ الرِّجْسَ عَلَی الَّذِینَ لَا یَعْقِلُونَ)
    [یونس:٩٩،١٠٠]
    ''اور اگر اللہ چاہتا تو زمین کا ہر شخص ایمان لے آتا ۔کیاآپ لوگو ں کو ایما ن لانے پر مجبور کرتے ہیں۔یادر کھیں کوئی بھی اللہ کے مرضی کے بغیر ایمان نہیں لا سکتا اور اللہ نے بے عقل لوگوں پر ناپاکی کو مسلط کر دیا ہے۔''
    .11(وَلَا یَنْفَعُکُمْ نُصْحِی إِنْ أَرَدْتُ أَنْ أَنْصَحَ لَکُمْ إِنْ کَانَ اللّٰہُ یُرِیدُ أَنْ یُغْوِیَکُمْ ہُوَ رَبُّکُمْ وَإِلَیْہِ تُرْجَعُونَ)[ہود:٣٣]
    ''اگر اللہ تم کو گمراہ کرنا چاہے اور میں تمہاری خیر خواہی چاہوں تو میری نصیحت تمہیں کوئی نفع نہیں دے سکتی وہ تمہار ا رب ہے اور تم نے اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔''
    .13(قَالَ سَآَوِی إِلَی جَبَلٍ یَعْصِمُنِی مِنَ الْمَاء ِ قَالَ لَا عَاصِمَ الْیَوْمَ مِنْ أَمْرِ اللّٰہِ إِلَّا مَنْ رَحِمَ وَحَالَ بَیْنَہُمَا الْمَوْجُ فَکَانَ مِنَ الْمُغْرَقِینَ)[ہود:٤٣]
    ''اس نے کہا میںعنقریب کسی پہاـڑ کی پناہ لے لوں گاجو مجھے پانی سے بچالے گا کہاں آج اللہ کے فیصلے سے کوئی بچانے والانہیں مگر جس پر وہ رحم کرے اور دونوں کے درمیان موج حائل ہوگئی اور وہ غرق ہونے والوں میں سے ہوگیا۔''
    .14(وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلًا مِنْ قَبْلِکَ وَجَعَلْنَا لَہُمْ أَزْوَاجًا وَذُرِّیَّۃً وَمَا کَانَ لِرَسُولٍ أَنْ یَأْتِیَ بِآَیَۃٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللّٰہِ لِکُلِّ أَجَلٍ کِتَابٌ )
    [الرعد:٣٨]
    ''اور بلاشبہ یقینا ہم نے آپ سے پہلے بھی رسول بھیجے اور ان کو بیویاں اور اولاد سے نوازا ۔ کسی رسول کے لیے یہ ممکننہ تھا کہ وہ اللہ کی اجازت کے بغیر کوئی نشانی لے آتا ۔ہروقت کے لیے ایک کتاب ہے۔''
    .15(یَمْحُوا اللّٰہُ مَا یَشَاء ُ وَیُثْبِتُ وَعِنْدَہُ أُمُّ الْکِتَابِ)
    [الرعد:٣٩]
    ''اللہ تعالیٰجوچاہتا ہے مٹادیتا اور ثابت رکھتاہے اور اس کے پا س اصل کتاب ہے۔''
    .16(سَوَاء ٌ عَلَیْہِمْ أَسْتَغْفَرْتَ لَہُمْ أَمْ لَمْ تَسْتَغْفِرْ لَہُمْ لَنْ یَغْفِرَ اللّٰہُ لَہُمْ إِنَّ اللّٰہَ لَا یَہْدِی الْقَوْمَ الْفَاسِقِینَ)[المنافقون:٦]
    ''آپ ان کے لیے بخشش مانگیں یانہ مانگیں برابر ہے۔اللہ تعالیٰ انہیں ہرگز معاف نہیں کرے گا بے شک اللہ فاسق قوم کو ہدایت نہیں دیتا۔''
    .17(قُلْ إِنِّی لَا أَمْلِکُ لَکُمْ ضَرًّا وَلَا رَشَدًا)[الجن:٢١]
    ''کہہ دیجیے بلاشبہ میں تمہیں نفع ونقصان پہنچانے کا اختیار نہیں رکھتا۔''
    .18(قُلْ إِنِّی لَنْ یُجِیرَنِی مِنَ اللّٰہِ أَحَدٌ وَلَنْ أَجِدَ مِنْ دُونِہِ مُلْتَحَدًاoإِلَّا بَلَاغًا مِنَ اللَّہِ وَرِسَالَاتِہِ وَمَنْ یَعْصِ اللَّہَ وَرَسُولَہُ فَإِنَّ لَہُ نَارَ جَہَنَّمَ خَالِدِینَ فِیہَا أَبَدًا)[الجن:٢٢،٢٣]
    ''کہہ دیجیے یقینا میں، مجھے اللہ سے کوئی بھی کبھی نہیں بچاسکے گا اور میں اس کے علاوہ کبھی پناہ کی کوئی جگہ نہیں پاؤں گا۔مگر میں تو صرف اللہ کے احکام پہنچانے اور اس کے پیغامات کا اختیار رکھتاہوں اور جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گااسی کے لیے جہنم کی آگ ہے،ہمیشہ ہمیشہ اس میں رہنے والے ہیں ۔''
    ہدایت نبی کے اختیار میں نہیں
    .1(وَمَا أَکْثَرُ النَّاسِ وَلَوْ حَرَصْتَ بِمُؤْمِنِینَ)[یوسف:١٠٣]
    ''اور آپ کے چاہنے کے باوجود اکثر لوگ ایمان لانے والے نہیں۔''
    .2(إِنَّکَ لَا تَہْدِی مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَکِنَّ اللّٰہَ یَہْدِی مَنْ یَشَاء ُ وَہُوَ أَعْلَمُ بِالْمُہْتَدِینَ)[القصص:٥٦]
    ''بے شک جس سے آپ کو محبت ہو آپ اس کو ہدایت نہیں دے سکتے لیکن اللہ ہی جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتاہے ۔اور وہ ہدایت والوں کو جانتاہے۔''
    ہر دور میں انبیاء اور اولیاء کے بت بنا کر ان کو پکارا گیا
    پتھر کے خیالی مجسمے نہ تھے
    .1(إِنَّ الَّذِینَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللّٰہِ عِبَادٌ أَمْثَالُکُمْ فَادْعُوہُمْ فَلْیَسْتَجِیبُوا لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِین)[الاعراف:١٩٤]
    ''وہ جنہیںتم اللہ کے علاوہ پکارتے ہو وہ بھی تمہاری طرح کے بندے ہیں اگر تم اپنے دعوے میں سچے ہو تو ضروری ہے کہ جب تم ان کو پکارو تو وہ تمہاری پکار کا جواب دیں۔''
    .2(وَالَّذِینَ یَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللّٰہِ لَا یَخْلُقُونَ شَیْئًا وَہُمْ یُخْلَقُونَ)
    [النحل:٢٠]
    ''وہ لوگ جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ کچھ بھی پیدا نہیں کر سکتے اور وہ خود پیدا کیے گے ہیں۔''
    .3(أَمْوَاتٌ غَیْرُ أَحْیَاء ٍ وَمَا یَشْعُرُونَ أَیَّانَ یُبْعَثُونَ )[النحل:٢١]
    ''وہ مردہ زندہ نہیں ہےں اور وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ انہیں کب اٹھایا جائے گا۔''
    .4(أَفَحَسِبَ الَّذِینَ کَفَرُوا أَنْ یَتَّخِذُوا عِبَادِی مِنْ دُونِی أَوْلِیَاء َ إِنَّا أَعْتَدْنَا جَہَنَّمَ لِلْکَافِرِینَ نُزُلًا)[الکہف:١٠٢]
    ''کیا پس کافر لوگوں نے یہ گمان کر لیا ہے کہ وہ میرے ہی بندوں کو میرے سوا حمایتیبنا لیں گے بے شک ہم نے جہنم کافروں کی میزبانی کے لیے تیار کر رکھی ہے۔''
    .5(وَاتَّخَذُوا مِنْ دُونِہِ آَلِہَۃً لَا یَخْلُقُونَ شَیْئًا وَہُمْ یُخْلَقُونَ وَلَا یَمْلِکُونَ لِأَنْفُسِہِمْ ضَرًّا وَلَا نَفْعًا وَلَا یَمْلِکُونَ مَوْتًا وَلَا حَیَاۃً وَلَا نُشُورًاا)
    [الفرقان:٣]
    ''اور انہوں نے اس کے سواکئی اور معبود بنا لیے ،جو کوئی چیز پیدا نہیںکرسکتے اور وہ خود پیدا کیے گئے ہیں اور وہ اپنے لیے نہ کسی نقصان کے مالک ہیں اور نہ نفع کے اور نہ کسی کی موت کے مالک ہیں اور نہ زندگی کے اور نہ اٹھانے کے۔''
    .6(وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنْ یَدْعُو مِنْ دُونِ اللّٰہِ مَنْ لَا یَسْتَجِیبُ لَہُ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ وَہُمْ عَنْ دُعَائِہِمْ غَافِلُونَ)[الاحقاف:٥]
    ''اور اس شخص سے زیادہ گمراہ اور کون ہوسکتا ہے جو اللہ کو چھوڑ کر ان کو پکارتاہے جو قیامت تک ان کی پکارکو نہیں سن سکتے اور وہ ان کی پکار سے بے خبر ہیں۔''
    لوگ انبیاء ،اولیاء اور شہداء کو پکارتے ہیں
    مگر وہ ان کی پکاروں سے بے خبر ہوتے ہیں
    .1(وَیَوْمَ نَحْشُرُہُمْ جَمِیعًا ثُمَّ نَقُولُ لِلَّذِینَ أَشْرَکُوا مَکَانَکُمْ أَنْتُمْ وَشُرَکَاؤُکُمْ فَزَیَّلْنَا بَیْنَہُمْ وَقَالَ شُرَکَاؤُہُمْ مَا کُنْتُمْ إِیَّانَا تَعْبُدُونَ )
    [یونس:٢٨]
    ''اور اس دن ہم ان سب کو اکٹھا کریں گے پھر ہم مشرک لوگوں سے کہیں گے اپنی جگہ ٹھہرے رہو ،تم اور تمہارے شریک بھی پھرہم ان کے درمیان علیحدگی کر دیں گے اور ان کے شری کہیں گے تم تو ہماری عبادت نہیں کرتے تھے۔''
    .2(وَالَّذِینَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِہِ مَا یَمْلِکُونَ مِنْ قِطْمِیرٍ)
    [فاطر:١٣]
    ''اور وہ لوگ جن کو تم اللہ کے علاوہ پکارتے ہو وہ قطمیر کے مالک بھی نہیں ۔''
    .3(إِنْ تَدْعُوہُمْ لَا یَسْمَعُوا دُعَاء َکُمْ وَلَوْ سَمِعُوا مَا اسْتَجَابُوا لَکُمْ وَیَوْمَ الْقِیَامَۃِ یَکْفُرُونَ بِشِرْکِکُمْ وَلَا یُنَبِّئُکَ مِثْلُ خَبِیرٍ)
    [فاطر:١٤]
    ''اگر تم ان کو پکاروں تو وہ تمہاری دعاکو نہیں سنے گئے اور اگر سن بھی لیں تو قبول نہیں کر سکیں گے اور قیامت کے دن وہ تمہارے اس شرک کا انکار کردیں گے ۔اور آپ کو ایک پوری خبر رکھنے والے کی طرح کوئی خبر نہیں دے گا''
    .4(وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنْ یَدْعُو مِنْ دُونِ اللّٰہِ مَنْ لَا یَسْتَجِیبُ لَہُ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ وَہُمْ عَنْ دُعَائِہِمْ غَافِلُونَ)[الاحقاف:٥]
    ''اور شخص سے زیادہ گمراہ اور کون ہو سکتا ہے جو اللہ کے علاوہ ان کو پکارتا ہے جو قیامت تک ان کا جواب نہیں دیں سکیں گے۔کیونکہ وہ تو ان کی دعا سے غافل ہیں۔''
    مدد صرف اللہ سے مانگو
    .1(إِیَّاکَ نَعْبُدُ وَإِیَّاکَ نَسْتَعِینُ )[الفاتحہ:٤]
    ''ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں۔''
    .2(أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللّٰہَ لَہُ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا لَکُمْ مِنْ دُونِ اللّٰہِ مِنْ وَلِیٍّ وَلَا نَصِیرٍ)[البقرہ:١٠٧]
    ''کیا آپ جانتے نہیں کہ بے شک اللہ کے لیے ہی آسمانوں اور زمین کی بادشاہی ہے اور اللہ کے علاوہ تمہارا کوئی دوست اور مدد گار نہیں۔''
    .3(إِنْ یَنْصُرْکُمُ اللّٰہُ فَلَا غَالِبَ لَکُمْ وَإِنْ یَخْذُلْکُمْ فَمَنْ ذَا الَّذِی یَنْصُرُکُمْ مِنْ بَعْدِہِ وَعَلَی اللّٰہِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ )
    [آل عمران:١٦٠]
    ''اگر اللہ تمہاری مدد کرے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تم کو رسوا کرے توکون ہے جو اللہ کے بعد آپ کی مدد کرسکے مو من لوگ اللہ پر ہی توکل کرتے ہیں۔''
    .4(وَإِنْ یَمْسَسْکَ اللّٰہُ بِضُرٍّ فَلَا کَاشِفَ لَہُ إِلَّا ہُوَ وَإِنْ یَمْسَسْکَ بِخَیْرٍ فَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْء ٍ قَدِیرٌ)[الانعام:١٧]
    ''اور اگر اللہ آپ کو کوئی تکلیف پہنچائے تو اللہ کے سوا اسے کوئی دور کرنے والا نہیں ہے اور اگر وہ تم کوکوئی بھلائی عطاکرے تو وہ ہر چیز پر قادر ہے۔''
    .5(قُلْ مَنْ یُنَجِّیکُمْ مِنْ ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ تَدْعُونَہُ تَضَرُّعًا وَخُفْیَۃً لَئِنْ أَنْجَانَا مِنْ ہَذِہِ لَنَکُونَنَّ مِنَ الشَّاکِرِینَoقُلِ اللّٰہُ یُنَجِّیکُمْ مِنْہَا وَمِنْ کُلِّ کَرْبٍ ثُمَّ أَنْتُمْ تُشْرِکُونَ)[الانعام:٦٣،٦٤]
    ''کہہ دیجیے کون ہے جو تم کو خشکی اور تری کے اندھیروں نجات دلاتاہے۔تم اس کو گڑگڑا کر اور خفیہ طور پر پکارتے ہو کہ اگر اس نے ہم کو اس سے نجات دلائی توہم ضرور شکر کرنےوالوں میںسے ہوںگے۔فرمادیجیے اللہ ہی ہے جو تم کو اس سے اور ہر مصیبت سے نجات دلاتاہے۔اور تم ہو کہ پھر بھی اس کے ساتھ شریک ٹھہراتے ہو۔''
    .6(قَالَ مُوسَی لِقَوْمِہِ اسْتَعِینُوا بِاللّٰہِ وَاصْبِرُوا إِنَّ الْأَرْضَ لِلَّہِ یُورِثُہَا مَنْ یَشَاء ُ مِنْ عِبَادِہِ وَالْعَاقِبَۃُ لِلْمُتَّقِینَ)[الاعراف:١٢٨]
    ''موسیٰ نے اپنی قوم سے کہاکہ اللہ سے مدد مانگوں اور صبر کرو بے شک ساری زمین اللہ ہی کے لیے ہے وہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے اس کا وارث بناتاہے اور اچھا انجام متقین کا ہوگا۔''
    .7(وَالَّذِینَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِہِ لَا یَسْتَطِیعُونَ نَصْرَکُمْ وَلَا أَنْفُسَہُمْ یَنْصُرُونَ)[الاعراف:١٩٧]
    ''اور وہ جو جن کوتم اللہ کے علاوہ پکارتے ہو وہ تمہاری مدد نہیں کرسکتے اور نہ ہی وہ اپنی مدد کرسکتے ہیں۔''
    .8(وَلَا تَدْعُ مِنْ دُونِ اللّٰہِ مَا لَا یَنْفَعُکَ وَلَا یَضُرُّکَ فَإِنْ فَعَلْتَ فَإِنَّکَ إِذًا مِنَ الظَّالِمِینَ)[یونس:١٠٦]
    ''اللہ کے علاوہ جو آپ کو نفع ونقصان نہیں پہنچا سکتے ان کو نہ پکارو اور اگر آپ نے ایسا کیا تو آپ بھی اس وقت ظالموں میں سے ہوں گے۔''
    .9(وَإِنْ یَمْسَسْکَ اللّٰہُ بِضُرٍّ فَلَا کَاشِفَ لَہُ إِلَّا ہُوَ وَإِنْ یُرِدْکَ بِخَیْرٍ فَلَا رَادَّ لِفَضْلِہِ یُصِیبُ بِہِ مَنْ یَشَاء ُ مِنْ عِبَادِہِ وَہُوَ الْغَفُورُ الرَّحِیمُ)
    [یونس:١٠٧]
    ''اور اگر اللہ آپ کو کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے علاوہ کوئی دور نہیںکر سکتا اور وہ آپ کے ساتھ کوئی بھلائی کا ارادہ کرے تو اس کے فضل کوکوئی ہٹانے والا نہیں وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہے عطاکرتاہے۔ وہ بخشنے والا نہایت مہربان ہے۔''
    .10(وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَہْوَاء َہُمْ بَعْدَمَا جَاء َکَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَکَ مِنَ اللّٰہِ مِنْ وَلِیٍّ وَلَا وَاقٍ )[الرعد:٣٧]
    ''اور اگر آپ نے علم آجانے کے بعدان کی خواہشات کی پیروی کی تو اللہ کے مقابلے میں آپ کا کوئی خیرخواہ ہوگا اور نہ کوئی بچانے والا۔''
    .11(قُلِ ادْعُوا الَّذِینَ زَعَمْتُمْ مِنْ دُونِہِ فَلَا یَمْلِکُونَ کَشْفَ الضُّرِّ عَنْکُمْ وَلَا تَحْوِیلًا )[بنی اسرائیل:٥٦]
    ''اے محمدeکہہ دیجیے! جن لوگوںکو تم اللہ کے علاوہ پکارتے ہو وہ تم سے تکلیف دور کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔''
    .12(مَا یَفْتَحِ اللّٰہُ لِلنَّاسِ مِنْ رَحْمَۃٍ فَلَا مُمْسِکَ لَہَا وَمَا یُمْسِکْ فَلَا مُرْسِلَ لَہُ مِنْ بَعْدِہِ وَہُوَ الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ)[فاطر:٢]
    ''اللہ لوگوں کے لیے جو رحمت کھولنا چاہے تو اسے روک نہیں سکتااور جو وہ اللہ روک لے تو اسکے بعد اس کوکوئی کھول نہیں سکتا اور وہ اللہ غالب حکمت والا ہے۔''
    .13(وَالَّذِینَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِہِ مَا یَمْلِکُونَ مِنْ قِطْمِیرٍ )
    [فاطر:١٣]
    ''اور وہ لوگ جن کو تم اللہ کے علاوہ پکارتے ہو وہ قطمیر کے مالک بھی نہیں ۔''
    .14(إِنْ تَدْعُوہُمْ لَا یَسْمَعُوا دُعَاء َکُمْ وَلَوْ سَمِعُوا مَا اسْتَجَابُوا لَکُمْ وَیَوْمَ الْقِیَامَۃِ یَکْفُرُونَ بِشِرْکِکُمْ وَلَا یُنَبِّئُکَ مِثْلُ خَبِیرٍ)
    [فاطر:١٤]
    ''اگر تم ان کو پکاروں تو وہ تمہاری دعاکو نہیں سنے گئے اور اگر سن بھی لیں تو قبول نہیں کر سکیں گے اور قیامت کے دن وہ تمہارے اس شرک کا انکار کریں گے ۔اور آپ کو ایک پوری خبر رکھنے والے کی طرح کوئی خبر نہیں دے گا''
    .15(وَاتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللّٰہِ آَلِہَۃً لَعَلَّہُمْ یُنْصَرُونَ oلَا یَسْتَطِیعُونَ نَصْرَہُمْ وَہُمْ لَہُمْ جُنْدٌ مُحْضَرُونَ)[یسۤ:٧٤،٧٥]
    ''انہوں نے اللہ کے کئی معبود بنا لیے تاکہ ان کی مدد کی جائے۔وہ ان کی کوئی مدد نہیں کرسکتے اوریہ ان کے لیے ایک حاضر کیے گے لشکر کی مانند ہو گے۔''
    .16(قُلْ أَفَرَأَیْتُمْ مَا تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللّٰہِ إِنْ أَرَادَنِیَ اللّٰہُ بِضُرٍّ ہَلْ ہُنَّ کَاشِفَاتُ ضُرِّہِ أَوْ أَرَادَنِی بِرَحْمَۃٍ ہَلْ ہُنَّ مُمْسِکَاتُ رَحْمَتِہِ )
    [الزمر:٣٨]
    ''کہہ دیجیے تمہارا کیا خیال ہے ان معبودوں کے بار ہ میں اگر اللہ مجھے کوئی تکلیف پہنچائے تو وہ اس کو دور کر سکتے ہیں یا اگر اللہ مجھے کسی رحمت سے سرفراز فرمائے تو وہ اس کو روک سکتے ہیں ؟''
    اللہ ہی کافی ہے
    .1(حَسْبِیَ اللّٰہُ لَا إِلَہَ إِلَّا ہُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیمِ)
    [التوبہ:١٢٩]
    ''مجھے اللہ ہی کافی ہے اس کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں میں اسی پر بھروسہ کرتاہوں اور وہ عرشِ عظیم کار ب ہے۔''
    .2(قُلْ حَسْبِیَ اللّٰہُ عَلَیْہِ یَتَوَکَّلُ الْمُتَوَکِّلُونَ)[الزمر:٣٨]
    ''فرما دیجیے !مجھے اللہ ہی کافی ہے بھروسہ کرنے والے اسی پر بھروسہ کرتے ہیں''
    .3(أَلَیْسَ اللّٰہُ بِکَافٍ عَبْدَہُ )[الزمر:٣٦]
    ''کیا اللہ اپنے بندے کو کافی نہیں۔''
    اللہ کے سامنے پوری مخلوق مجبور ہے اور وہ کسی کا محتاج نہیں
    .1(قَالَ یَا قَوْمِ أَرَأَیْتُمْ إِنْ کُنْتُ عَلَی بَیِّنَۃٍ مِنْ رَبِّی وَآَتَانِی مِنْہُ رَحْمَۃً فَمَنْ یَنْصُرُنِی مِنَ اللّٰہِ إِنْ عَصَیْتُہُ فَمَا تَزِیدُونَنِی غَیْرَ تَخْسِیرٍ)
    [ہود:٦٣]
    ''اس نے کہا اے میر ی قوم! تمہارا کیا خیال ہے اگر میں اپنے رب کی طرف سے واضح دلیل پر ہوں اور اس نے مجھے رحمتعطاکی ہو اگر میں نے اس کی نافرمانی کی تو کون ہے جو میری اللہ کے مقابلے میں مدد کرے گا۔پھر نقصان پہنچانے کے سوا تم مجھے کیا زیادہ دو گے؟''
    .2(قُلْ إِنِّی أَخَافُ إِنْ عَصَیْتُ رَبِّی عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیمٍ)
    [الزمر:١٣]
    ''کہہ دیجیے !میں اپنے رب کی نافرمانی کرنے پر بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں ''
    .3(أَفَمَنْ حَقَّ عَلَیْہِ کَلِمَۃُ الْعَذَابِ أَفَأَنْتَ تُنْقِذُ مَنْ فِی النَّارِ )
    [الزمر:١٩]
    ''کیا پس جس پر عذاب کی بات ثابت ہوچکی ہے کیا آپ اس کو عذاب سے بچالیں گے؟''
    .4(قُلْ أَفَرَأَیْتُمْ مَا تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللّٰہِ إِنْ أَرَادَنِیَ اللّٰہُ بِضُرٍّ ہَلْ ہُنَّ کَاشِفَاتُ ضُرِّہِ أَوْ أَرَادَنِی بِرَحْمَۃٍ ہَلْ ہُنَّ مُمْسِکَاتُ رَحْمَتِہِ )
    [الزمر:٣٨]
    ''کہہ دیجیے تمہارا کیا خیال ہے ان معبودوں کے بار ہ میں اگر اللہ مجھے کوئی تکلیف پہنچائے تو وہ اس کو دور کر سکتے ہیں یا اگر اللہ مجھے کسی رحمت سے سرفراز فرمائے تو وہ اس کو روک سکتے ہیں ؟''
    .5(سَوَاء ٌ عَلَیْہِمْ أَسْتَغْفَرْتَ لَہُمْ أَمْ لَمْ تَسْتَغْفِرْ لَہُمْ لَنْ یَغْفِرَ اللّٰہُ لَہُمْ إِنَّ اللّٰہَ لَا یَہْدِی الْقَوْمَ الْفَاسِقِینَ)[المنافقون:٦]
    ''آپ ان کے لیے بخشش مانگیں یانہ مانگیں برابر ہے۔اللہ تعالیٰ ہرگزانہیں معاف نہیں کرے گا بے شک اللہ فاسق قوم کو ہدایت نہیں دیتا۔''
    .6(وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَیْنَا بَعْضَ الْأَقَاوِیلِ oَأَخَذْنَا مِنْہُ بِالْیَمِینِoثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْہُ الْوَتِینَoفَمَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ عَنْہُ حَاجِزِینَ)[الحاقہ:٤٤تا٤٧]
    ''اور اگر آپ ہم پر کوئی بات بناکر لگا دیتے۔تو ہم آپ کو دائیں ہاتھ سے پکڑ لیتے۔پھر آپ کی جان کی رگ کاٹ دیتے۔پھر تم میں سے کوئی بھی ہم کو روکنے والا نہ ہوتا۔''
    .7(قُلْ إِنِّی لَنْ یُجِیرَنِی مِنَ اللّٰہِ أَحَدٌ وَلَنْ أَجِدَ مِنْ دُونِہِ مُلْتَحَدًاoإِلَّا بَلَاغًا مِنَ اللَّہِ وَرِسَالَاتِہِ وَمَنْ یَعْصِ اللَّہَ وَرَسُولَہُ فَإِنَّ لَہُ نَارَ جَہَنَّمَ خَالِدِینَ فِیہَا أَبَدًا)[الجن:٢٢،٢٣]
    ''کہہ دیجیے یقینا میں، مجھے اللہ سے کوئی بھی کبھی نہیں بچاسکے گا اور میں اس کے علاوہ کبھی پناہ کی کوئی جگہ نہیں پاؤں گا۔مگر میں تو صرف اللہ کے احکام پہنچانے اور اس کے پیغامات کا اختیار رکھتاہوں اور جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گااسی کے لیے جہنم کی آگ ہے،ہمیشہ ہمیشہ اس میں رہنے والے ہیں ۔''
    .8(رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَیْنَہُمَا الرَّحْمَنِ لَا یَمْلِکُونَ مِنْہُ خِطَابًاoیَوْمَ یَقُومُ الرُّوحُ وَالْمَلَائِکَۃُ صَفًّا لَا یَتَکَلَّمُونَ إِلَّا مَنْ أَذِنَ لَہُ الرَّحْمَنُ وَقَالَ صَوَابًا)[النبائ:٣٧،٣٨]
    ''آسمانوں ،زمین اور جو ان کے درمیان ہے اس کا رب رحمن ہے کوئی بھی اس کے سامنے بات کرنے کی قدرت نہیں رکھتا ۔اس دن جبرائیل اور فرشتے صفوں کی شکل میں کھڑے ہوں گے کوئی بھی بات نہ کر سکے گا مگر وہی جس کو الرحمن اجازت عنایت فرمائیں گے اور وہ درست بات کہے گا۔''
    .9(یَا أَیُّہَا النَّاسُ أَنْتُمُ الْفُقَرَاء ُ إِلَی اللّٰہِ وَاللّٰہُ ہُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیدُ )
    [فاطر:١٥]
    ''اے لوگوں تم اللہ کی طرف فقیر ہو اور اللہ غنی اور خوبیوں والا ہے۔''
    .10(یَسْأَلُہُ مَنْ فِی السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ کُلَّ یَوْمٍ ہُوَ فِی شَأْنٍ)
    [الرحمن:٢٩]
    '' جوآسمانوں اور زمین میں ہے اسی سے مانگتاہے ،ہر د ن وہ ایک نئی شان میں ہے۔''
    خزانوں کا مالک
    .1(وَإِنْ مِنْ شَیْء ٍ إِلَّا عِنْدَنَا خَزَائِنُہُ وَمَا نُنَزِّلُہُ إِلَّا بِقَدَرٍ مَعْلُومٍ)
    [الحجر:٢١]
    ''اور کوئی بھی چیز نہیں ہے مگر اس کے خزانے ہمارے پاس ہےں اور ہم ان خزانوں کو ایک اندازے کے مطابق ہی نا زل کرتے ہیں۔''
    .2(قُلْ لَا أَقُولُ لَکُمْ عِنْدِی خَزَائِنُ اللّٰہِ وَلَا أَعْلَمُ الْغَیْبَ وَلَا أَقُولُ لَکُمْ إِنِّی مَلَکٌ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا یُوحَی إِلَیَّ قُلْ ہَلْ یَسْتَوِی الْأَعْمَی وَالْبَصِیرُ أَفَلَا تَتَفَکَّرُونَ)[الانعام:٥٠]
    ''(اے محمدe)کہہ دیجیے کہ میں تم کو نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں تم کو یہ کہتا ہوں کہ میں غیب جانتا ہوں اورنہ ہی میں فرشتہ ہوں میں تو صرف اسی کی اتباع کرتا ہوں جس کی میری طرف وہی کی جاتی ہے ،ان سے پوچھئیے کیا اندھا اور دیکھنے والا برابر ہوسکتے ہیںکیا تم غور وفکر نہیں کرتے۔''
    دعا ئیں سننے والا
    .1(أَمْ مَنْ یُجِیبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاہُ وَیَکْشِفُ السُّوء َ وَیَجْعَلُکُمْ
    خُلَفَاء َ الْأَرْضِ أَئِلَہٌ مَعَ اللّٰہِ قَلِیلًا مَا تَذَکَّرُونَ)[النمل:٦٢]
    ''کون ہے جو بے قرار کی دعا کو قبول کرتا ہے جب وہ اس سے دعا کرتاہے اور برائیوں کودور کرتاہے اور تم کو زمین میں خلیفہ بناتاہے ۔کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور الٰہ بھی ہے ؟بہت تھوڑے لوگ ہیں جو نصیحت قبول کرتے ہیں۔''
    انبیاء بشر تھے​

    .1(وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ إِلَّا رِجَالًا نُوحِی إِلَیْہِمْ)
    [یوسف:١٠٩،النحل:٤٣،انبیائ:٧]
    ''اور نہیں ہم نے بھیجے آپ سے پہلے مگر آدمی جن کی طر ف ہم وحی کرتے تھے۔''
    .2(قَالُوا إِنْ أَنْتُمْ إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُنَا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔قَالَتْ لَہُمْ رُسُلُہُمْ إِنْ نَحْنُ إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ وَلَکِنَّ اللّٰہَ یَمُنُّ عَلَی مَنْ یَشَاء ُ مِنْ عِبَادِہِ وَمَا کَانَ لَنَا أَنْ نَأْتِیَکُمْ بِسُلْطَانٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللّٰہِ وَعَلَی اللَّہِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ)
    [ابراہیم:١٠،١١]
    ''انہوں نے کہا تم تو ایک بشر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔رسولوں نے جواباًکہا ہاں ہم تمہارے جیسے بشر ہیں لیکن اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے احسان کرتاہے اور ہمارے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ ہم اللہ کی حکم کے بغیر کوئی دلیل لے آئیں۔پس لازم ہے کہ ایمان والے اللہ ہی پر بھروسہ کریں۔''
    .3(سُبْحَانَ الَّذِی أَسْرَی بِعَبْدِہِ لَیْلًا مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَی الْمَسْجِدِ الْأَقْصَی)[بنی اسرائیل:١]
    ''پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کو رات کے ایک حصے میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گی۔''
    .4(إِنَّہُ کَانَ عَبْدًا شَکُورًا)[بنی اسرائیل:٣]
    ''بے شک وہ شکر گزار بندے تھے۔''
    .5(ہَلْ کُنْتُ إِلَّا بَشَرًا رَسُولًا)[بنی اسرائیل:٩٣]
    ''نہیں ہوں میں مگر بشر رسول ۔''
    .6(وَمَا مَنَعَ النَّاسَ أَنْ یُؤْمِنُوا إِذْ جَاء َہُمُ الْہُدَی إِلَّا أَنْ قَالُوا أَبَعَثَ اللّٰہُ بَشَرًا رَسُولًاoقُلْ لَوْ کَانَ فِی الْأَرْضِ مَلَائِکَۃٌ یَمْشُونَ مُطْمَئِنِّینَ لَنَزَّلْنَا عَلَیْہِمْ مِنَ السَّمَاء ِ مَلَکًا رَسُولًا )
    [بنی اسرائیل:٩٤،٩٥]
    ''کیا لوگوں کو صرف اس بات نے ایمان لانے سے روکا ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے پاس بشرکو رسول بنا کر بھیجا ہے؟کہہ دیجیے !اگر زمین میں فرشتے چلتے پھرتے ہوتے تو ہم ضرور ان پر فرشتوں کو رسول بناتے ۔''
    .7(الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی أَنْزَلَ عَلَی عَبْدِہِ الْکِتَابَ )[الکہف:١]
    ''تمام تعریفیں اس اللہ کی ہیں جس نے اپنے بندے پر کتاب نازل کی۔''
    .8(قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ)[الکہف:١١٠،حمۤ سجدہ:٦]
    ''فرمادیجیے !میں صرف تمہاری طرح ایک بشر ہوں۔''
    کافروں اور مشرکوں کا عقیدہ تھا کہ نبی بشر نہیں ہو سکتا
    .1(وَمَا مَنَعَ النَّاسَ أَنْ یُؤْمِنُوا إِذْ جَاء َہُمُ الْہُدَی إِلَّا أَنْ قَالُوا أَبَعَثَ اللّٰہُ بَشَرًا رَسُولًا oقُلْ لَوْ کَانَ فِی الْأَرْضِ مَلَائِکَۃٌ یَمْشُونَ مُطْمَئِنِّینَ لَنَزَّلْنَا عَلَیْہِمْ مِنَ السَّمَاء ِ مَلَکًا رَسُولًا)
    [بنی اسرائیل:٩٤،٩٥]
    ''کیا لوگوں کو صرف اس بات نے ایمان لانے سے روکا ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے پاس بشر رسول کو رسول بنا کر بھیجا ہے؟کہہ دیجیے !اگر زمین میں فرشتے چلتے پھرتے ہوتے تو ہم ضرور ان پر فرشتوں کو رسول بناتے ۔''
    .2(لَاہِیَۃً قُلُوبُہُمْ وَأَسَرُّوا النَّجْوَی الَّذِینَ ظَلَمُوا ہَلْ ہَذَا إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ أَفَتَأْتُونَ السِّحْرَ وَأَنْتُمْ تُبْصِرُونَ)[انبیائ:٣]
    ''اس حال میں کہ ان کے دل غافل ہوتے ہیں۔جن لوگوں نے ظلم کیا تھا ، انہوںنے خفیہ مشورہ کیا ،یہ تم جیسے ایک بشر کے سوا کیاہے؟تو کیا تم جادو کے پاس آتے ہو،حالانکہ تم دیکھ رہے ہو؟''
    .3(فَقَالَ الْمَلَأُ الَّذِینَ کَفَرُوا مِنْ قَوْمِہِ مَا ہَذَا إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ یُرِیدُ أَنْ یَتَفَضَّلَ عَلَیْکُمْ وَلَوْ شَاء َ اللّٰہُ لَأَنْزَلَ مَلَائِکَۃً مَا سَمِعْنَا بِہَذَا فِی آَبَائِنَا الْأَوَّلِینَ)[المومنون:٢٤]
    ''کافر قوم کے سرداروں نے اپنی قوم کو کہا یہ توصر ف ایک بشر ہے جو تم پر فضیلت چاہتاہے اور اگر اللہ چاہتاتوبشر کی بجائے فرشتہ نازل کرتا ہم نے تو یہ بات اپنے اباؤ اجداد سے نہیں سنی!''
    .4(وَقَالَ الْمَلَأُ مِنْ قَوْمِہِ الَّذِینَ کَفَرُوا وَکَذَّبُوا بِلِقَاء ِ الْآَخِرَۃِ وَأَتْرَفْنَاہُمْ فِی الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا مَا ہَذَا إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُکُمْ یَأْکُلُ مِمَّا تَأْکُلُونَ مِنْہُ وَیَشْرَبُ مِمَّا تَشْرَبُونَoوَلَئِنْ أَطَعْتُمْ بَشَرًا مِثْلَکُمْ إِنَّکُمْ إِذًا لَخَاسِرُونَ)[المومنون:٣٣،٣٤]
    ''سردار اپنی قوم کو کہنے لگے جنہوں نے کفر کیا اور آخرت کی ملاقات کو جھٹلایا اور ہم نے انہیں دنیا کی زندگی میں خوشحال رکھاتھا،یہ تو صرف بشر ہے تم جیسا ہی کھاتا پیتا ہے ۔یا درکھو اگر تم نے اپنے جیسے بشر کی پیروی کی تو تم نقصان اٹھانے والے ہو جاؤگے۔''
    .5(مَا أَنْتَ إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُنَا فَأْتِ بِآَیَۃٍ إِنْ کُنْتَ مِنَ الصَّادِقِینَ )
    [الشعرائ:١٥٤]
    ''تم صرف ہم جیسے بشر ہو،اگر سچے ہو توکوئی نشانی لاؤ۔''
    .6(وَمَا أَنْتَ إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُنَا وَإِنْ نَظُنُّکَ لَمِنَ الْکَاذِبِینَ )
    [الشعرائ:١٨٦]
    ''تم صرف ہم جیسے ایک بشرہو ہم تو آپ کو جھوٹا سمجھتے ہیں۔''
    .7(قَالُوا مَا أَنْتُمْ إِلَّا بَشَرٌ مِثْلُنَا وَمَا أَنْزَلَ الرَّحْمَنُ مِنْ شَیْء ٍ إِنْ أَنْتُمْ إِلَّا تَکْذِبُونَ)[یسۤ:١٥]
    ''انہوںنے کہا تم صرف ہم جیسے بشرہو اور اللہ الرحمن نے کوئی چیز نازل نہیں کی، تم جھوٹ بولتے ہو۔''
    .8(فَقَالُوا أَبَشَرًا مِنَّا وَاحِدًا نَتَّبِعُہُ إِنَّا إِذًا لَفِی ضَلَالٍ وَسُعُرٍ )
    [القمر:٢٤]
    ''انہوں نے کہا کیا ہم میں سے ہی بشر ہو اور ہم اس کی پیروی کریں ہم تو اس وقت گمراہی اور جہنم میں چلے جائیں گے۔''
    انبیاء کو قرآن میں کہیں بھی نور نہیںفرمایا گیا بلکہ بشر (انسان) فرمایا ۔اللہ نے قرآن اور اسمانی کتابوں کو نور فرمایا:
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں