قائدِاعظم یونیورسٹی اسلام آباد

عائشہ نے 'ميرى درس گاہ' میں ‏مئی 14, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    قائدِاعظم یونیورسٹی اسلام آباد
    بشکریہ : بی بی سی اردو

    قائدِاعظم یونیورسٹی اسلام آباد کا قیام جولائی انیس سو سڑسٹھ میں یونیورسٹی آف اسلام آباد کے نام سے قومی اسمبلی کے ایک ایکٹ کے ذریعےعمل میں آیا۔

    اس وقت اس کی ابتداء راولپنڈی کے سیٹلائٹ ٹاؤن کے ایک کرایہ کے مکان میں ہوئی تھی اور اکتوبر انیس سو اکہتر میں یہ اپنی موجودہ اور مستقل مقام پر منتقل کر دی گئی۔

    انیس سو چھہترمیں قائدِاعظم محمدعلی جناح کے صد سالہ یومِ پیدائش کی مناسبت سے اس کا نام تبدیل کر کے قائدِاعظم یونیورسٹی اسلام رکھ دیا گیا۔

    ابتداء میں یہاں صرف ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر ہی تعلیم دی جاتی تھی تاہم بعد ازاں یہاں ایم اے اور ایم ایس سی کی سطح پر بھی درس و تدریس کا سلسلہ شروع کردیا گیا اورگزشتہ ایک سال سے یہاں کچھ شعبہ جات میں بیچلرز یا بی اے اور بی ایس سی کی سطح پر بھی تدریس کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔

    اس وقت اس یونیورسٹی کی چار کلیات (فیکلٹیز) میں چھبیس شعبہ جات قائم ہیں جہاں ایم ایس سی ، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی تعلیم دی جاتی ہے جبکہ یہاں چودہ تحقیقی مراکز اس کے علاوہ ہیں جن میں تحقیق اور تدریس دونوں کام کیے جاتے ہیں، جن میں ٹیکسلا انسٹیٹیوٹ آف ایشین سِولائزیشنز ، سینٹر آف ایکسلینس فار جینڈر سٹڈیز اور قومی ادارہ برائے نفسیات قابلِ ذکرہیں۔
    جلد ہی قائدِاعظم یونیورسٹی میں یہاں سوشل سائنسز کے مزید دو سکول متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ان میں سکول آف میڈیا سائنسز اور ایک بین الاقوامی معیار کا سکول آف لاء شامل ہے۔

    اس یونیورسٹی کی خاص بات یہ بھی ہے کہ یہاں کے اسّی فیصد سے زائد اساتذہ ڈاکٹریٹ ڈگری ہولڈر ہیں۔

    یہ پاکستان کی ان چند جامعات میں سے ایک ہے جہاں داخلے صرف میرٹ کی بنیاد پر نہیں دیے جاتے بلکہ پاکستان کے ہر علاقے کا ایک مخصوص کوٹہ ہے۔

    داخلہ پالیسی کے تحت دس فیصد میرٹ پر، پچاس فیصد پنجاب اور وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقہ، خیبر پختونخواہ گیارہ اعشاریہ پانچ فیصد، بلوچستان تین اعشاریہ پانچ فیصد، وفاق کے زیرِ انتظام شمالی اور قبائی علاقے کا چار فیصد اور آزاد کشمیر کا دو فیصد اور سندھ کا کراچی سمیت انیس فیصد کوٹہ ہے جس کی مزید تقسیم شہری اور دیہی کی بنیاد پر بالترتیب چالیس اور ساٹھ فیصد کی جاتی ہے۔
    اس طرح سے یونیورسٹی میں پاکستان کے بعض انتہائی پسماندہ علاقوں کے افراد بھی داخلہ لینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

    یونیورسٹی میں اس وقت 5520 طلباء و طالبات زیرِ تعلیم ہیں جن میں سے 2944 طلباء جبکہ 2576 طالبات شامل ہیں اور اپنے قیام سے لے کر اب تک یونیورسٹی سے تقریباً ساڑھے سات سو پی ایچ ڈی اور 5357 ایم فل سکالرز نے ڈگری حاصل کی ہے۔

    ہائر ایجوکیشن کمیشن کےمطابق قائداعظم یونیورسٹی رینکنگ کے لحاظ سے ملک بھر کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں پہلے نمبرپر ہے۔

    قائدِاعظم یونیورسٹی میں گزشتہ ایک سال میں سوشل سائنسز کے تین سکولز، سکول آف مینجمنٹ سائنسز، سکول آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ پولیٹیکل سائنس اور سکول آف اکنامکس کے قیام کے علاوہ متعدد نئے پروجیکٹس پر بھی کام جاری ہے۔

    اس کے علاوہ یونیورسٹی میں انسٹیٹیوٹ آف فارماسوٹیکل سائنسز اور سکول آف نیچرل سائنسز کے قیام کے لیے بھی کام زور و شور سے جاری ہے۔
     
  2. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    ماشاءاللہ۔ بہت خوب۔
    نائس انفارمیشن سسٹر۔
     
  3. نعمان نیر کلاچوی

    نعمان نیر کلاچوی ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 25, 2011
    پیغامات:
    552
    شکریہ محترم بہن۔۔۔
    ایک اہم معلوماتی پوسٹ ہے ۔۔۔۔
     
  4. محمد زاہد بن فیض

    محمد زاہد بن فیض نوآموز.

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2010
    پیغامات:
    3,702
    اچھی انفارمیشن ہے سسٹر شکریہ
     
  5. عاکف سعید

    عاکف سعید محسن

    شمولیت:
    ‏مئی 16, 2010
    پیغامات:
    181
    انفارمیشن شئیر کرنے کا شکریہ۔ جزاک اللہ
     
  6. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    واياكم ، دوسرے اركان كے تعليمى اداروں کے تعارف كا انتظار رہے گا ۔ كراچی اور پنجاب يونيورسٹی کے سٹوڈنٹس كہاں ہیں؟
     
  7. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جى بالكل يہ خاص بات اچھی ہے الحمد للہ۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں