حقیقت

رفی نے 'تسہیل الوصول إلى فہم علم الاصول' میں ‏جنوری 28, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395


    حقیقت:

    لغوی طور پر حقیقت کا لفظ حق سے لیا گیا ہے جو اگر فاعل کے معنی میں ہو تو اس کا مطلب ’ثابت‘ ہوتا ہے ، اور اگر مفعول کے معنی میں ہوتو اس کا مطلب مُثْبَت (ثابت شدہ) ہوتا ہے۔

    اصطلاح میں: تخاطب کی اصطلاح میں جو لفظ ابتدائی طور پر جس معنی کےلیے بنایا گیاہو، اسی میں استعمال ہو تو اسے حقیقت کہتے ہیں، جیسے ’اسد‘کا لفظ چیر پھاڑ کرنے والے درندے کےلیے وضع کیا گیا ہے، اسی طرح ’شمس‘ روشن ستارے کےلیے وضع کیا گیا ہے۔

    کلمہ ’تخاطب کی اصطلاح‘ سے یہ بات ہمارے لیے واضح ہوتی ہے کہ حقیقت کی تین قسمیں ہیں:
    ۱۔ لغوی ۲۔ عرفی ۳۔ شرعی
     
  2. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395

    1۔ حقیقت لغوی: یہ وہ استعمال ہونے والا لفظ ہے جو اسی معنی میں استعمال ہو جس معنی کےلیے یہ پہلی مرتبہ لغت میں وضع ہوا تھا، جیسے’ اسد‘ چیر پھاڑ کرنے والے درندے کےلیے وضع ہوا ہے۔
     
  3. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395

    2۔ حقیقت عرفی: اس کی دو قسمیں ہیں:
    ۱۔ حقیقت عرفیہ عامہ ۲۔ حقیقت عرفیہ خاصہ

    1۔ حقیقت عرفیہ عامہ: وہ حقیقت عرفی ہے جو عام اہل لغت کے ہاں لفظ کے اپنے ہی بعض مدلول پر بہت زیادہ استعمال ہونے کی وجہ سے یا مجاز کے حقیقت پر غالب ہونے کی وجہ سے متعارف ہو۔

    پہلے اعتبار سے: اصل لغت میں کوئی لفظ کسی عام معنی کےلیے وضع کیا گیا ہو ،پھرعرف اس لفظ کو اس عام کے کچھ افراد کےلیے خاص کردے جیسے :دابۃ کا لفظ ہے ، اصل لغت میں یہ لفظ ہر اس چیز کےلیے بنایا گیا تھا جو زمین کی سطح پر رینگ کر چلے ، پھر عرف نے اسے چوپائیوں کےلیے مخصوص کردیا۔

    دوسرے اعتبار سے: اصل لغت میں تو لفظ کسی اور معنی کےلیے وضع کیاگیا ہو لیکن پھر وہ عرف میں استعمال کی وجہ سے مجازی معنی میں اتنا مشہور ہوجائے کہ اس کے بولنے سے بس وہ مجازی معنی ہی سمجھ آئے ، جیسے: غائط کا لفظ ہے ، اصل لغت میں تو یہ اس جگہ کےلیے وضع کیا گیا جہاں اطمینان حاصل ہو لیکن پھر یہ انسان سے نکلنے والے فضلہ کےلیے استعمال ہونے لگا، اسی طرح ’راویہ‘ کا لفظ ہے جو اصل میں اس اونٹ کےلیے وضع کیا گیا تھا جس کے ذریعے پانی پلایا جاتا تھا، پھر یہ مشکیزے کےلیے استعمال ہونے لگ گیا۔

    2۔ حقیقت عرفیہ خاصہ: وہ الفاظ جو کسی خاص گروہ کے ہاں ان معانی کےلیےمتعارف ہوں جو انہوں نے بنائے ہیں، جیسے نحویوں کا عرف ہے، رفع ، نصب اور جر کا استعمال وہ ان خاص معنوں میں کرتے ہیں جو انہوں نے وضع کیے ہیں۔اسی طرح بلاغت والوں کامسند اور مسند الیہ کے بارے میں عرف ہے۔ اسی طرح دوسری مثالیں بھی ہیں۔
     
  4. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395


    3۔ حقیقت شرعی: جو لفظ شریعت میں پہلے پہل جس معنی کےلیے وضع کیا گیا تھا ، اسی معنی میں استعمال ہو۔جیسے : صلاۃ کا لفظ، اس مخصوص عبادت کےلیے وضع کیا گیا ہے جو تکبیر سے شروع ہوتی ہے اور سلام کے ساتھ ختم ہوتی ہے، اسی طرح ایمان کا لفظ ہے جو قول، فعل اور اعتقاد کےلیے وضع کیا گیا ہے۔
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں