تفسیر السراج - 40 خلوص کا پھل

ام ثوبان نے 'تفسیر قرآن کریم' میں ‏مئی 11, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    تفسیر السراج - 40 دعا ئے خلیل اور نو ید مسیحا علیہما السلام


    [font="4 uthman taha naskh 2.01 (www.m"]
    رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِنَآ اُمَّۃً مُّسْلِمَۃً لَّكَ۝۰۠ وَاَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا۝۰ۚ اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيْمُ۝۱۲۸

    رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيْہِمْ رَسُوْلًا مِّنْھُمْ يَتْلُوْا عَلَيْہِمْ اٰيٰـتِكَ وَيُعَلِّمُہُمُ الْكِتٰبَ وَالْحِكْمَۃَ وَيُزَكِّيْہِمْ۝۰ۭ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ۝۱۲۹ۧ

    اور اے ہمارے رب! تو ہم دونوں کو اپنے لیے (مسلمان) فرمانبردار بنا اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک مسلمان امت (نکال)اور ہمیں ہماری عبادت کا طریق سکھلا اور ہمیں بخش دے کیوں کہ توہی بخشنے والا مہربان ہے ۔(۱۲۸)

    اے ہمارے رب اور ان کے بیچ انھیں میں سے ایک رسول اٹھا جو تیری آیتیں ان پر پڑھے اور انھیں کتاب اور حکمت سکھائے اور انھیں سنوارے۔ توہی زبردست حکمت والا (پختہ کار) ہے ۔(۱۲۹)

    دعا ئے خلیل علیہ السلام اور نو ید مسیحا علیہ السلام​



    ۱؎ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے سات دعائیں اللہ سے کیں:

    (۱) رَبِّ اجْعَلْ ھٰذَا بَلَدًا ٰاٰمِناً

    (۲) وَارْزُقْ اَھْلَہٗ

    (۳) رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا

    (۴) رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ

    (۵) وَاَرِنَا مَنَاسِکَنَا

    (۶) وَتُبْ عَلَیْنَا

    (۷) رَبَّنَا وَابْعَثْ فِیْھِمْ رَسُوْلاً۔

    پہلی دعا بلد امین کے متعلق ہے ۔ دوسری وہاں کے رہنے والوں کے لیے۔ تیسری میں قبولیت کے لیے استدعا ہے ۔ چوتھی میں اپنے لیے اور اپنی اولاد کے لیے اسلام واخلاص طلب کیا ہے ۔پانچویں میں مناسک واحکام کی تشریح چاہی ہے ۔ چھٹی میں توبہ ورحمت کی درخواست کی ہے اور ساتویں میں فرمایا کہ اللہ ان میں ایک ایسا شان دار رسول بھیج جوتیرے احکام انھیں سنائے۔ جو کتاب وحکمت کی تعلیم دے اور جو ان کے دلوں اور دماغوں کو پاک اور بلند کردے۔

    اب سوال یہ ہے کہ جب چھ کی چھ دعائیں قبول ہوگئیں۔ جیسا کہ تم دیکھ رہے ہو۔ پھر ساتویں کیوں قبول نہیں ہوئی؟ قرآن مجید کہتا ہے ۔ یہ بھی قبول ہوئی۔ بلد حرام کو کس نے حرمت بخشی۔ تین سوساٹھ بتوں کو نکال کر کس نے خدا کے گھر میں خدا کی عبادت کی اور وہ کون ہے جس نے بیت اللہ کو ’’ شوکت کا گھر‘‘ بنایا ۔ جس نے ساری دنیا کے لیے اسے مفید قرار دیا اور جس نے کائنات کے ہرانسان کواس کے آستانہ ٔجلال پر جھکا دیا۔ جواب ملے گا کہ محمدﷺ۔پھر یہ بھی دیکھو کہ اللہ کی آیات کون دکھاتا ہے ۔ کون خدا کے کلمے پڑھ پڑھ کرسناتا ہے ۔ کتاب وحکمت کے کون بہاتا ہے اور کون ہے جودلوں اور دماغوں کی اصلاح کرتا ہے ۔وہ مذکر ومعلم اس کے سوا کون ہے جس نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی طرح مکہ جیسی زمین کو دعوت واشاعت کا مرکز بنایا اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگ اس کو ماننے لگے۔ قبولیت عامہ کا یہ فخر کیا فریب کار اور جھوٹوں کو بھی دیاجاتا ہے ؟ جس طرح کعبہ تما ممعابد ارضی کا مرکز ہے ، اسی طرح محمد ﷺ ساری کائنات کا آخری نقطۂ عقیدت ومحبت ہے ۔

    حل لغات​


    {مَنَاسِک} جمع منسک۔ احکام وآداب۔{اَلْحِکْمَۃَ} دانائی کی بات۔ اسوئہ رسولﷺ۔ { وَیُزَکِّیْھِمْ} ۔ مصدر تزکیہ۔ پاک کرنا۔ دلوں اور دماغوں میں لطافت ونزاکت پیدا کرنا یعنی جذبہ وخیال میں آخری ارتقا ء کے سامان بہم پہچانا۔
    [/font]
     
  2. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690


    [font="4 uthman taha naskh 2.01 (www.m"]
    وَمَنْ يَّرْغَبُ عَنْ مِّلَّۃِ اِبْرٰھٖمَ اِلَّا مَنْ سَفِہَ نَفْسَہٗ۝۰ۭ وَلَقَدِ اصْطَفَيْنٰہُ فِي الدُّنْيَا۝۰ۚ وَاِنَّہٗ فِي الْاٰخِرَۃِ لَمِنَ الصّٰلِحِيْنَ۝۱۳۰

    اِذْ قَالَ لَہٗ رَبُّہٗٓ اَسْلِمْ۝۰ۙ قَالَ اَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعٰلَمِيْنَ۝۱۳۱ وَوَصّٰى بِہَآ اِبْرٰھٖمُ بَنِيْہِ وَيَعْقُوْبُ۝۰ۭ يٰبَنِىَّ اِنَّ اللہَ اصْطَفٰى لَكُمُ الدِّيْنَ فَلَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَاَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ۝۱۳۲ۭ ​

    بے وقوف کے سوا کون ہے جو ابراہیم (علیہ السلام) کے مذہب سے منہ موڑے گا۔ ہم۱؎ نے اس کو دنیا میں برگزیدہ کیا اور وہ بے شک آخرت میں نیکوں سے ہے ۔(۱۳۰) جب اس(ابراہیم علیہ السلام) کو اس کے رب نے کہا کہ تو مسلمان ہوجا وہ بولا کہ میں رب العالمین کے لیے مسلمان (مطیع) ۲؎ ہوا۔(۱۳۱)

    اور ابراہیم( علیہ السلام) نے اپنے بیٹوں کو اور یعقوب (علیہ السلام) نے(بھی) یہی وصیت کی کہ اے میرے بیٹو! اللہ نے تمھارے لیے ایک دین چن لیا ہے ۔ تم ضرور مسلمانی (فرمانبرداری) میں مریو۔(۱۳۲)


    ۱؎ ان آیات میں بتایا ہے کہ دعوتِ ابراہیم علیہ السلام کا انکار نری حماقت ہے اور یہ کہ اسلام ہرلحاظ سے دعوت ابراہیمی کا دوسرا نام ہے۔

    ۲؎ ان آیات میں یہ بتایا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کس قدر سلیم الفطرت تھے۔ صحیح بات ماننے میں انھیں کبھی تامل نہیں ہوا۔ خدا نے جب انھیں اسلام وتوحید کی دعوت دی تو ابراہیم علیہ السلام فوراً اَسْلَمْتُ پکار اٹھے اور اس کے بعد ساری زندگی تسلیم ورضا کی زندگی ہے ۔ خواب میں بھی دیکھ پایا کہ خدا کی راہ میں بچے کی قربانی ضروری ہے توآمادہ ہوگیے اور بیٹے کی گردن پر چھری رکھ دی۔ قوم نے جب مخالفت کی اور حَرِّقـُوْہُ کی صدائیںچاروں طرف سے آنے لگیں۔ اس وقت آپ ڈرے نہیں۔ تسلیم ورضا کا پیکر بنے ہوئے آگ میں کو د پڑے۔


    حل لغات

    {یَرْغَبُ} رغبت کا صلہ جب عن ہو تو اس کے معنی نفرت کے ہو جاتے ہیں۔{اصْطَفَیْنٰـہ} مصدر اِصْطَفَاء۔ چننا۔ انتخاب کرنا۔{وَصیّٰ} مصدر توصیۃٌ۔ وصیت کرنا۔ ضروری بات بتانا۔
    [/font]
     
  3. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    جزاک اللہ خیرا
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں