مالاکنڈ ایجنسی کی دو مساجد میں دھماکے ،پانچ افراد جاں بحق

Amir Nawaz Khan نے 'خبریں' میں ‏مئی 17, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. Amir Nawaz Khan

    Amir Nawaz Khan -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏فروری 4, 2012
    پیغامات:
    111
    مالاکنڈ ایجنسی کی دو مساجد میں دھماکے ،پانچ افراد جاں بحق
    7 منٹ پہلے

    مالاکنڈایجنسی (مانیٹرنگ ڈیسک) بازدرہ بالا کی دو مساجد میں دھماکوں سے پانچ افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔ لیویز ذرائع کے مطابق دو مساجد میں دھماکے نماز جمعہ کی ادائیگی سے کچھ لمحے قبل ہوئے ، سیکیورٹی فورسز کے دستے دھماکے کی جگہ پر پہنچ رہے ہیں ۔
    مالاکنڈ ایجنسی کی دو مساجد میں دھماکے ،12افراد جاں بحق

    مالاکنڈایجنسی : دومساجد میں دھماکے، جاں بحق افراد کی تعداد15ہوگئی

    پشاور…مالا کنڈ ایجنسی کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے وقت ہونے والے دھماکوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد15ہوگئی ہے جبکہ50 افراد زخمی ہیں۔لیویز ذرائع کے مطابق دھماکے مالاکنڈایجنسی کے علاقے باز درہ بالا کی دو مساجد میں ہوئے ، دھماکوں کے وقت نماز جمعہ سے پہلے خطبے دیئے جارہے تھے ، دھماکوں سے دونوں مساجد کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے ، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور مقامی افراد کی مدد سے امدادی کارروائیاں کیں، لاشوں اور زخمیوں کو خانا ، درگئی اور مردان کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔دھماکے کے بعد علاقے میں کرفیونافذ کرکے سرچ آپریشن بھی کیا جارہا ہے۔
    مالاکنڈایجنسی : دومساجد میں دھماکے، جاں بحق افراد کی تعداد15ہوگئی
     
    Last edited by a moderator: ‏مئی 17, 2013
  2. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    شیئرنگ کا شکریہ
     
  3. Amir Nawaz Khan

    Amir Nawaz Khan -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏فروری 4, 2012
    پیغامات:
    111
    دہشت گردی مسلمہ طور پر ایک لعنت و ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ گذشتہ دس سالوں سے پاکستان دہشت گردی کے ایک گرداب میں بری طرح پھنس کر رہ گیا ہے اور قتل و غارت گری روزانہ کا معمول بن کر رہ گئی ہےاور ہر طرف خوف و ہراس کے گہرے سائے ہیں۔ کاروبار بند ہو چکے ہیں اور ملک کی اقتصادی حالت دگرگوں ہے۔
    طالبان دہشتگرد ملک کو اقتصادی اور دفاعی طور پر غیر مستحکم اور تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں اور غیروں کے اشاروں پر چل رہے ہیں۔ انتہا پسند داخلی اور خارجی قوتیں پاکستان میں سیاسی اور جمہوری عمل کو ڈی ریل کرنے کی کو ششیں کر رہی ہیں .
    خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے. اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اور سینکڑوں ہزاروں بار پوری انسانیت کاقتل کرنے والے اسلام کو ماننے والے کیسے ہو سکتے ہیں؟ دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستانی عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں جس کی دہشت گردوں کو اجازت نہ دی جا سکتی ہے۔معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، مسجدوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ مساجد پر خود کش حملے ، مساجد کو نمازیوں سے خالی کرنے کی طالبان کی کھلی اور ناپاک سازش وشرارت ہے اور کوئی راسخ العقیدہ مسلمان اس طرح کی شیطانی حرکات کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ تاریخ میں صرف مسجد ضرار کی تباہی کا حکم خدا کی طرف سے آنحضرٹ صلعم کو آیا تھا ۔ مساجد اسلام کو زندہ و تابندہ رکھنے میں بڑی ممد و معاون ہیں اور طالبان مساجد کی تباہی جیسی غلیظ حرکتوں سے اسلام اور پاکستان کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ مساجد اور نمازیوں پر حملہ بدترین دہشت گردی ہے۔
    اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہے جو اللہ تعالیٰ کی مسجدوں میں اللہ تعالیٰ کے ذکر کئے جانے کو روکے اور ان کی بربادی کی کوشش کرے ۔۔۔ ان کے لئے دنیا میں بھی رسوائی ہے اور آخرت میں بھی بڑا عذاب ہے ۔
    ( سورة البقرة : 2 ، آیت : 114 )
    طالبان انتہا پسند پاکستان کا امن تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔طالبان کا واضح ایجنڈا پاکستان پر قبضہ کرنا اور اپنی مرضی کا اسلام نافذ کرنا ہے، ان کے نظریات القاعدہ سے ملتے ہیں، طالبان بیشتر مسلمانوں کو مرتد سمجھتے ہیں اور ان کے قتل کا جواز پیش کرتے ہیں۔ طالبان کا ایجنڈا اسلامی شریعت کا نفاذ نہیں بلکہ تخریب کاری ہے۔ عورتوں اور بچوں کا قتل اسلامی تعلیمات کے مطابق حالت جنگ میں بھی جائز نہ ہے۔ شدت پسندوں کا یہ غلط واہمہ ہے کہ وہ قتل و غارت گری اور افراتفری کے ذریعے اپنے سیاسی ایجنڈے اور اپنی پسندیدہ شریعہ کو پاکستانی عوام پر مسلط کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں؟
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں