کیا تبلیغی جماعت بدعتی نہیں؟

ابوبکرالسلفی نے 'اتباعِ قرآن و سنت' میں ‏اکتوبر، 12, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابوبکرالسلفی

    ابوبکرالسلفی محسن

    شمولیت:
    ‏ستمبر 6, 2009
    پیغامات:
    1,672
    بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


    کیا تبلیغی جماعت بدعتی نہیں؟
    مصدر:"[FONT="Al_Mushaf"] البرھان فی الرد علی فرقۃ لشکر طیبۃ الخارجیۃ بباکستان​
    " ص 321-329
    پیشکش: توحید خالص ڈاٹ کام

    شیخ عبدالمنان نورپوری رحمۃ اللہ سے سوال ہوا: آپ کی تبلیغی جماعت کے بارے میں کیا رائے ہے؟
    جواب: تبلیغی جماعت میں بہت سے اچھے لوگ بھی ہیں اور بہت سے برے بھی۔

    سائل: یعنی کیا وہ بدعتی نہیں ہیں؟
    جواب: ان مین بعض بدعتی نہیں بھی ہیں جیسا کہ اہلحدیثوں میں بعض بدعتی ہیں۔

    سائل: تبلیغی جماعت کے اکابرین کیا وہ بھی بدعتی ہیں کہ نہیں؟
    جواب: ان کے اکابرین فوت ہوچکے ہیں۔ ہم جماعت کی بات کر رہے ہیں اور ہم ان کے اکابرین کو نہیں جانتے۔

    اس غلط موقف کا رد

    تبلیغی جماعت سے خبردار کرنے کے بارے میں شیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ کا آخری فتویٰ
    سوال: سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمۃ اللہ علیہ سے تبلیغی جماعت کے متعلق ایک سائل نے دریافت کیا کہ: ہم تبلیغی جماعت کے متعلق سنتے رہتے ہیں کہ وہ دعوت کا کام کرتے ہیں، کیا آپ ہمیں اس جماعت کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی نصیحت فرماتے ہیں، امید ہے کہ آپ اس بارے میں میری نصیحت اور توجیہ چاہیں گے، اللہ تعالیٰ آپ کو اجر عظیم سے نوازے؟

    شیخ رحمۃ اللہ علیہ نے یہ جواب ارشاد فرمایا:
    [FONT="Al_Mushaf"]کل من دعا الی اللہ فھو مبلغ بلغوا عنی ولو آیۃ، لکن جماعۃ التبلیغ المعروفۃ الھندیۃ عندھم خرافات، عندھم بعض البدع والشرکیات، فلا یجوز الخروج معھم، الانسان عندہ علم یخرج لینکر علیھم ویعلمھم۔ [/FONT]
    [FONT="Al_Mushaf"]أما اذا خرج یتابعھم۔لا۔ لأن عندھم خرافات وعندھم غلط، عندھم نقص فی العلم، لکن اذا کان جماعۃ تبلیغ غیرھم أھل بصیرۃ وأھل علم یخرج معھم للدعوۃ الی اللہ۔ أو انسان عندہ علم وبصیرۃ یخرج معھم للتبصیر والانکار والتوجیہ الی الخیر وتعلیمھم [/FONT]
    [FONT="Al_Mushaf"]حتی یتر کوا المذھب الباطل، ویعتنقوا مذھب أھل السنۃ والجماعۃ[/FONT]

    (جو کوئی بھی اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دیتا ہے تو وہ مبلغ (تبلیغ کرنے والا ) ہے ، رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) نے ارشاد فرمایا: میری طرف سے تبلیغ کردو(آگے پہنچا دو) اگرچہ ایک آیت ہی کیوں نہ ہو)، لیکن وہ تبلیغی جماعت ہندوستان کی جو مشہور ہے ان کے یہاں خرافات اور بعض بدعات وشرکیات پائے جاتے ہیں،لہذا ان کے ساتھ کسی انسان کا نکلنا جائز نہیں، سوائے اس انسان جس کے پاس اتنا علم ہو کہ وہ ان کی غلط باتوں کا انکار کرے اور انہیں صحیح تعلیم دے، تو وہ محض اس مقصد کے لئے ان کی طرف جاسکتا ہے۔ البتہ اگر اس لئے نکلا جائے کہ ان کی پیروی کرنی ہے۔ تو ہر گز نہیں۔

    کیونکہ ان کے پاس خرافات اور غلطیاں ہیں، ان کے پاس علم میں نقص ہے، لیکن اگر اہل بصیرت و اہل علم اس تبلیغی جماعت کی حالت بدل کر اس کی اصلاح کردیں تو ان کے ساتھ کوئی دعوت الی اللہ کے لئے نکل سکتا ہے۔
    یا پھر کوئی ایسا انسان کہ جس کے پاس علم و بصیرت ہو تو وہ ان کی رہنمائی ، بدعات کا انکار، خیر کی توجیہات اور ان کی تعلیم کے لئے ساتھ نکلے یہاں تک کہ وہ اپنا یہ باطل مذہب چھوڑدیں، اور اہل سنت والجماعت کا مذہب اپنالیں)۔[1]

    تبلیغی جماعت کے ساتھ نکلنے کا شرعی حکم

    سوال: میں پاکستان و ہندوستان کی تبلیغی جماعت کے ساتھ(گشت/چلے/ وقت دینے کے لئے) نکلتا ہوں، اور ہم اجتماع کرتے اور ہم ایسی مساجد مین نماز اداکرتے ہیں جہاں قبریں ہوتی ہیں جبکہ میں نے سنا ہے کہ ایسی مساجد میں جہاں قبریں ہوں نماز پڑھنا باطل ہے، پس آپ کی میری نماز کے بارے مین کیا رائے ہے، کیا میں اسے دوبارہ لوٹاوں؟ اور ان جگہوں پر ان لوگوں کے ساتھ نکلنے کا کیا حکم ہے؟
    جواب: [FONT="Al_Mushaf"]بسم اللہ والحمدللہ[/FONT]،[FONT="Al_Mushaf"] أمابعد[/FONT]:
    تبلیغی جماعت کے یہاں عقیدے کے مسائل میں بصیرت نام کی کوئی چیز نہیں ، لہذ ان کے ساتھ نکلنا بالکل بھی جائز نہیں سوائے اس شخص کے کہ جس کے پاس اہل سنت والجماعت کے صحیح عقیدے کی بصیرت ہوتاکہ وہ ان کی رہنمائی کرسکے، انہیں نصیحت کرسکے اور خیر کے کاموں میں ان کے ساتھ تعاون کرسکے۔ کیونکہ یہ لوگ اپنی سرگرمیوں میں نہایت تیز اور سرگرم تو ہیں لیکن انہیں مزید علم کی اور ایسے علماء توحید وسنت کی ضرورت ہے جو انہیں راہ ہدایت کی جانب صحیح رہنمائی فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو فقہ فی الدین اور اس پر ثابت قدمی عطاء فرمائے۔

    اب جہاں تک سوال ہے ایسی مساجد میں نماز کا کہ جہاں قبریں ہوں تو وہ صحیح نہیں، اور آپ پر وہاں پڑھی گئی نمازوں کا لوٹانا واجب ہے، کیونکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کا ارشاد گرامی ہے:

    "[FONT="Al_Mushaf"]لعن اللہ الیھود والنصاری، اتخذوا قبور أنبیائھم مساجد[/FONT]"[3]
    (اللہ تعالیٰ نے یہودونصاریٰ پر لعنت فرمائی کہ انہوں نے اپنے انبیاء کرام علیہم السلام کی قبروں کو مساجد بنا لیا تھا)​

    اور نبی اکرم(صلی اللہ علیہ وسلم ) کا یہ بھی فرمان کہ:

    "[4]"[FONT="Al_Mushaf"]ألا وان من کان قبلکم ، کانو یتخذون قبور انبیائھم وصالحیھم مساجد، الا فلا تتخذوا القبور مساجد، انی انھا کم عن ذلک[/FONT]​
    "
    (خبر دار تم سے پہلے جو ہو گزرے ہیں انہوں نے اپنے انبیاء کرام علیہم السلام اور اولیاء کرام رحمۃ اللہ علیہم کی قبروں کو مساجد منالیا، خبردار تم ہرگز بھی قبروں کو مساجد نہ بنانا، میں تمہیں اس سے منع کرتا ہوں)۔ اور اس باب میں بہت سی احادیث وارد ہوئی ہیں۔)[3]​

    [FONT="Al_Mushaf"]وباللہ التوفیق[/FONT]، [FONT="Al_Mushaf"]وصلی اللہ علی نبینا محمد و علی آلہ وصحبہ وسلم۔[/FONT]
    (فتویٰ بتاریخ 1414/11/2)


    سابق مفتی أعظم سعودی عرب شیخ علامہ محمد بن ابراہیم آل الشیخ رحمۃ اللہ علیہ کا تبلیغی جماعت سے خبردار کرنے کے متعلق فتویٰ

    حضرت ملک امیر خالد بن سعود(رئیس دیوان شاہی) کے نام محمد بن ابراہیم کی طرف سے ، السلام علیکم ورحمۃ اللہ علیہ وبرکاتہ، وبعد:
    مجھے آں جناب کاپیغام (رقم 5/4/36۔ د بتاریخ ھ1382/1/21) موصول ہوا جو کہ ایک درخﷺاست پر مبنی تھا جو صاحب جلالت بادشاہ معظم کی جانب محمد عبدالحامد قادری، شاہ احمد نورانی، عبدالسلام قادری اور سعود احم دہلوی نے اپنی جمیعت جو بنام “کلیۃ الدعوۃ والتبلیغ الاسلامیۃ ” کے نام سے ہے کے پراجیکٹ کے سلسلے مین آپ سے مدد وتعاون طلب کیا ہے، اسی طرح سے ان کتب کا مطالعہ بھی کیا جو ان کے اس خط کے ساتھ منسلک تھیں، چنانچہ اس کے پیش نظر میں آپ کی جناب میں عرض کروں گا کہ اس جمعیت میں کوئی خیر نہیں، کیونکہ یہ درحقیقت جمعیتِ بدعت و ضلالت ہے اور میں نے ان کے خط سے منسلک کتابچے پڑھے تو میں نے انہیں گمراہی ، بدعت، قبرپرستی اور شرک کی دععوت میں مشتمل پایا، یہ ایسے امور ہیں کہ جن پر خاموشی اختیار کرنا جائز نہیں۔ لہذا عنقریب ہم ان کا ایسا رد کریں گے جو ان کی گمراہی اور باطل کا پردہ چاک کرے گا، ساتھ میں اللہ تعالیٰ سے دعاء ہے کہ وہ اپنے دین کی مدد فرمائے اور اپنے کلمے کو بلند فرمائے۔ والسلام علیکم ورحمۃ اللہ علیہ)۔
    [ص۔م۔405بتاریخ 1382/1/2][4]

    تبلیغی جماعت سے متعلق شیخ علامہ محمد ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ کا فتویٰ

    آپ رحمۃ اللہ علیہ سے سوال کیا گیا کہ:
    سوال: آپ کی تبلیغی جماعت کے بارے میں کیا رائے ہے؟ کیا طالبعلم یا کسی اور کے لئے ان کے ساتھ نکلنا جائز ہے اس دعویٰ کے ساتھ کہ ہم دعوت الی اللہ کا کام کر رہے ہیں؟
    جواب: تبلیغی جماعت کتاب اللہ، سنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) اور جس چیز پر ہمارے سلف صالحین گامزن تھے اس منہج پر قائم نہیں۔ جب معاملہ اس طرح ہے توظاہر بات ہے کہ ان کے ساتھ نکلنا جائز نہیں۔ کیونکہ یہ ہماری تبلیغ سے متعلق سلفی منہج کے خلاف ہے۔ دعوت الی اللہ کے لئے کسی عالم کو جانا چاہیے، جبکہ جو لوگ ان کے ساتھ نکلتے ہیں ان پر یہ واجب ہے کہ وہ اپنے ہی ملک و شہر میں رہتے ہوئے وہاں کی مساجد و غیرہ میں علم حاصل کریں، یہاں تک کہ انہی میں سے علماء کرام پیدا ہوں جو دعوت الی اللہ کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ براء ہوں۔ جب تک ان کا معاملہ اسی طرح ہے تو ایک طالبعلم کو چاہیے کہ انہیں انہی کے علاقوں میں کتاب وسنت کی تعلیم دے اور اسی کی تبلیغ کرے۔

    اور یہ تبلیغی جماعت کتاب وسنت کی جانب دعوت کو ایک بنیادی نظریہ اور دعوت کے نقطہ آغاز کے طور پر نہیں لیتی، بلکہ ان کے یہاں تو اس سے تفرقہ ہوتا ہے! اسی وجہ سے یہ جماعت اخوان المسلمین کے مشابہ لگتی ہے۔ ان کا دعویٰ تو یہ ہے کہ ہماری دعوت کتاب وسنت پر قائم ہے، حالانکہ یہ محض زبانی کلامی دعویٰ ہے ، نہ ان کا کوئی ایک عقیدہ ہے جو انہین متحد کرتا ہو، ایک ماتریدی ہے، تو دوسرا اشعری ، تیسرا صوفی ہے تو چوتھے کا کوئی مذہب ہی نہیں۔

    یہ سب اسی لئے کیونکہ ان کی دعوت ایک باطل نظریہ پر قائم ہے اور وہ ہے: (پہلے بس جمع کرنے پر زور لگاو بعد میں تعلیم و تہذیب سکھائیں گے) حالانکہ حقیقت تو یہ ہے کہ ان کے پاس صحیح اسلامی تعلیم و تہذیب نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں۔ انہیں شروع ہوئے نصف صدی سے زیادہ عرصہ ہو چکا ہے لیکن ان میں آج تک کسی عالم نے جنم نہیں لیا۔

    جبکہ ہمامری یہ دعوت ہے کہ: (پہلے تعلیم و تہذیب سکھاو پھر لوگوں کو جمع کرو) تاکہ یہ جمع ہونا ایک ایسے نظریہ او راساس پر ہو جس میں کوئی اختلاف نہ ہو۔

    پس تبلیغی جماعت کی دعوت دور حاضر کی سوفی تحریک ہے، جو اخلاقیات کی جانب دعوت دیتے ہیں، لیکن معاشرے کی اصلاح عقائد کے اعبتار سے کوئی پردہ نہیں کرتے؛ کیونکہ بزعم ان کے ایسا کرنا تفرقہ کا سبب ہے!

    (شیخ) سعد الحصین بھائی اور ہند یا پاکستان میں تبلیغی جماعت کے امیر کے مابین کافی مراسلات ہوچکے ہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ لوگ (مردوں کے) توسل اور انہیں مدد کے لئے پکارنے اوراس قسم کی بہت سی اشیاء کے قائل ہیں۔ اور اپنے جماعتیوں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تصوف کے چار سلاسل کی بیعت کریں جن میں سے نقشبندی بھی ایک ہے۔ پس لاذم ہے کہ ہر تبلیغی اس اساس پر بیعت کرے۔

    آخر میں کوئی سوال کرنے والا یہ سوال کر سکتا ہے کہ اس جماعت کی محنت و کوششوں سے بہت سے لوگ تائب ہو کر اللہ تعالیٰ کی طرف پلٹے، بلکہ بہت سے تو ان کے ہاتھوں غیر مسلم سے مسلمان ہوئے، تو کیا یہ کافی نہیں ہے کہ ان کے ساتھ نکلنا جائز قرار دیا جائے اور ان کے دعوتی عمل میں مشارکت کی جائے؟

    اس کےجواب میں ہم یہ کہیں گے کہ صوفیوں کے بارے میں اس قسم کے کلمات ہم اچھی طرح سے جانتے ہیں اور سنتے رہتے ہیں!! مثال کے طور پر ایک شیخ(پیر صاحب) ہے جس کا عقیدہ خراب ہے اور سنت کے بارے میں کوئی چیز نہیں جانتا، بلکہ باطل طریقے سے لوگوں کا مال کھاتا ہے۔۔۔۔۔، لیکن بہت سے فاسق لوگ اس کے ہاتھوں تائب ہوتے ہیں۔۔۔! کیونکہ ہر جماعت خیر ہی کی طرف بلارہی ہوتی ہے جس کا لاذمی نتیجہ ہے کہ گناہوں سے تائب ہوکر اس کے کچھ نہ کچھ پیروکار ضرور بن جائیں گے لیکن ہم اس کی بنیاد کی طرف دیکھیں گے، کہ وہ کس چیز کی طرف دعوت دے رہی ہے؟ کیا وہ کتاب اللہ، حدیث رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) اور عقیدہ سلف صالحین کی اتباع کی جانب دعوت دے رہی ہے، ساتھ ہی یہ تعلیم دے رہی ہے کہ مختلف مذاہب کا تعصب نہیں کرنا چاہیے بلکہ سنت کی اتباع کرنی چاہیے خواہ جہاں سے بھی ملے اور جس کے پاس بھی ہو؟ !۔

    الغرض تبلیغی جماعت کا کوئی علمی منہج نہین، بلکہ ان کا منہج ہر اس علاقے کے اعبتار سے بدلتا رہتا ہے جہاں وہ پائے جاتے ہیں، بپس وہ ہر رنگ میں رنگ جاتے ہیں[5]

    شیخ صالح الفوزان(حفظہ اللہ) کا فتویٰ

    فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان الفوزان (حفظہ اللہ) سے دریافت کیا گیا :

    سوال: آپ ان لوگوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں جو مملکت سعودی عرب سے باہر دعوت کے لئے سفر کرتے ہیں حالانکہ انہوں نے کبھی خود علم حاصل نہٰں کیا ہوتا، اس کی سب کو ترغیب دیتے ہیں اور عجیب و غریب نعرے دھراتے رہتے ہیں، ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ جو ان کے ساتھ فی سبیل اللہ دعوت کے لئے نکلتا ہے تو عنقریب اللہ تعالیٰ خود ہی اسے علم کا الہام کردیتا ہے! اور یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ علم دعوت کی اساسی شرائط میں سے نہیں ۔ اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ایک داعی کو یقینا مملکت سعودی عرب سے باہر مختلف مذاہب وادیان اور سوالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پس فضیلۃ الشیخ کیا آپ نہیں سمجھتے کہ جو فی سبیل اللہ نکلے اس کے پاس(علم کا) ایسا اسلحہ ضرور ہونا چاہیے جس سے وہ لوگوں کا سامنا کرسکے خصوصا مشرقی ایشیا میںجہاں لوگ مجدد الدعوۃ شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمۃ اللہ علیہ کی دعوتِ حق کے خلاف برسر پیکار ہیں؟ آپ سے اس سوال کا جواب کی امید رکھتا ہوں تاکہ اس کا فائدہ عام ہو۔

    جواب: خروج فی سبیل اللہ(اللہ تعالیٰ کی راہ میں نکلنا یا وقت دینا جیساکہ کہا جاتا ہے) وہ نہیں جو یہ مراد لیتے ہیں، بلکہ خروج فی سبیل اللہ وہ ہے جو غزوہ (جہاد/قتال) کے لئے نکلا جاتا ہے، اور جسے یہ خروج(نکلنا/وقت دینا) کہتے ہیں تو یہ بدعت ہے جو کہ سلف صالحین سے ثابت نہیں۔

    کسی انسان کا اللہ تعالیٰ کی راہ میں دعوت کے لئے نکلنا کسی خاص ایام سے مقید نہیں، بلکہ وہ اپنی حسب امکانیات و قدرت بھر دعوت الی اللہ کرتا رہے بناء کسی جماعت کی قید یا چالیس روز(چلے) یاکم وبیش کی قید کے ساتھ۔
    اسی طرح سے ایک داعی پر جو چیز واجب ہے وہ یہ ہے کہ اس کے پاس علم ہو، کسی جاہل کے لئے ہرگز بھی جائز نہیں کہ وہ دعوت و تبلیغ کا کام کرے، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

    [FONT="Al_Mushaf"]قُلْ هَـٰذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللَّـهِ عَلَىٰ بَصِيرَةٍ [/FONT]
    (یوسف: 108)
    (آپ کہیے کہ یہ (دین) میری راہ ہے، میں اللہ تعالیٰ کی راہ کی طرف پوری بصیرت کے ساتھ دعوت دیتا ہوں)​


    بصیرت یعنی علم کے ساتھ دعوت دیتا ہوں، کیونکہ ایک داعی کے لئے واجب ہے کہ اسے اس چیز کا علم ہو جس کےطرف وہ دعوت دے رہا ہے خواہ واجب عمل ہو یا مستحب ، اور جس چیز سے روکنے کی دعوت دے رہا ہے خواہ حرام ہو یا مکروہ، اسی طرح سے اسے یہ بھی علم ہو کہ شرک کیا ہے، معصیت(گناہ) ، کفر، فسق او رعصیان (نافرمانی) کیا ہے، ساتھ ہی وہ انپر انکار کرنے اور روکنے کے درجات اور ان کی کیفیت کا بھی علم رکھتا ہو۔

    چنانچہ ایساخروج(نکلنا/تبلیغ/وقت دینا/چلہ وغیرہ) باطل ہے جو طلبِ علم سے ہٹا کر اس کام میں مشغول کردے، کیونکہ علم حاصل کرنا فرض ہے اور یہ بناتعلیم حاصل کئے الہام(اور کشف وغیرہ) سے حاصل نہیں ہوتا، یہ تو محض گمراہ صوفیوں کی خرافات ہیں، یہی وجہ ہے کہ بناء علم کے عمل کرنا گمراہی کے سوا کچھ نہیں، اور تعلیم حاصل کئے بغیر علم حاصل کرلینے کی خواہش رکھنا غلطی کے سوا کچھ نہیں۔[6]

    …...............................................................................................................
    [1]: کیسٹ بعنوان فتوی سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبدالعزیز بن باز علی جماعۃ التبلیغ (تبلیغی جماعت کے بارے میں سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز کا فتویٰ) سے تحریر شکل میں لایا گیا، یہ فتویٰ شیخ رحمۃ اللہ علیہ کی وفات سے تقریبا دو برس پہلے طائف شہرمیں صادر فرمایا گیا، جو تبلیغی جماعت کی ان تلبیسات (جسے وہ بطورِ تزکیہ پیش کرتے ہیں) کا پردہ چاک کرتا ہے جو ان کی جماعت کی حقیقت و منہج ظاہر ہونے سے پہلے شیخ رحمۃ اللہ علیہ سے قدیما صادر فرمادیا تھا۔ تبلیغی جماعت اور جو کوئی ان سے وابستگی رکھتا ہے وہ اس مندرجہ بالا فتویٰ سے کچھ سبق حاصل کریں جو کہ ان کی حقیقت ، عقائد، مناہج اور ان کے ان آئمہ کی مولفات پر مبنی ہے جن کی وہ تقلید کرتے ہیں۔

    [2]: صحیح بخاری 1330،صحیح مسلم 531۔

    [3]: صحیح مسلم 534۔

    [5]: ([FONT="Al_Mushaf"]دیکھیں الفتاویٰ الاماراتیۃ اللألبانی س[/FONT] (73)[FONT="Al_Mushaf"]ص[/FONT] (38)
    [6]: (کتاب "[FONT="Al_Mushaf"]ثلاث محاضرات فی العلم والدعوۃ[/FONT]" سے ماخوذ)۔ مزید تفصیل کےلئے پڑھیں "تبلیغی جماعت کے بارے میں علماء اہل سنت کے اقوال"از شیخ ربیع بن ہادی المدخلی حفظہ اللہ ہماری ویب سائٹ پر۔(توحید خالص ڈاٹ کام)۔

    [/FONT]
     
  2. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960


    یہ لکھے بنا بھی آپ کو موقف واضح ہو سکتا تھا ؟؟؟؟
    شاید شیخ نورپوری سے طارق علی بروہی کو کچھ خاص 'محبت' ہے ؟؟؟؟

    بہرحال آدمی کی اصلیت آخر کار کھل ہی جاتی ہے​
     
  3. ابوبکرالسلفی

    ابوبکرالسلفی محسن

    شمولیت:
    ‏ستمبر 6, 2009
    پیغامات:
    1,672
    کیوں‌؟ غلطی کو غلطی کہنا گناہ ہے؟
     
  4. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    پہلی بات تو یہ کہ شیخ نور پوری رحمتہ اللہ علیہ کے قول کا حوالہ فراہم کریں۔
    دوسری بات آپ کے خیال میں شیخ کا جو 'غلط موقف' ہے وہ واضح‌ کریں۔ میری عقل ناقص میں تو 'غلطی' نظر نہیں آ رہی
    تیسری بات۔ ۔۔ ۔ ۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    آخر میں جناب 'طارق علی بروہی' صاحب کے لیے اسی طرح کے 'موازنہ' اور 'ردود' کے پراجیکٹس کی نشاندہی کرتا ہوں۔ امید ہے کہ وہ شاندار ترجمہ کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے 'سلفی' دعوت کو تقویت فراہم کریں گے۔

    پراجیکٹ نمبر 1:
    پاکستان کے جو علماء سیاست / الیکشن میں حصہ لیتے ہیں آپ ایسا کریں کہ شیخ مقبل اور شیخ بدیع الدین الراشدی کے اقوال ان کے خلاف پیش کریں۔ لیکن بروہی صاحب کو ایک مشکل پیش آئے گی کہ انہیں شیخ بن باز ، البانی اور عثیمین رحمتہ اللہ علیہم کی الیکشنز میں مخصوص حالات میں حصہ لینے کی اجازت بھی ملے گی۔
    لہٰذا ان کو 'سلفی پبلیکیشن آف انگلینڈ' کے 'منہج' پر چلتے ہوئے بعض اقوال کا ترجمہ کرنا ہو گا اور بعض چھپا لینے ہوں گے جیسا کہ وہ کامیابی سے کر رہے ہیں۔

    پراجیکٹ نمبر 2:
    شیخ البانی رح کے سید مودودی، سید قطب او حسن البنا پر اقوال لینے ہوں گے اور شیخ کے رد میں شیخ ربیع بن ہادی المدخلی کے اقوال پیش کرنا ہوں گے۔ لیکن اس پر ان کو یہ خیال رکھنا ہو گا کہ وہ موجودہ مفتی اعظم کا سید قطب پر موقف چھپا لیں ورنہ وہ اس مضمون کو توحید خالص پر پیش نہیں کر سکیں گے۔

    اگر آپ کو اوپر پیش کردہ پراجیکٹ پسند آئیں تو اس طرح کے بہت سے پراجیکٹ آپ کو suggest کیے جا سکتے ہیں تا کہ آپ 'سلفیوں' کی تطہیر' کا عمل جاری رکھیں ۔
     
  5. ابوبکرالسلفی

    ابوبکرالسلفی محسن

    شمولیت:
    ‏ستمبر 6, 2009
    پیغامات:
    1,672
    1- حوالہ اوپر ہی موجود ہے، اور یہ آڈیو صاحب کتاب کے پاس موجود ہے۔ آڈیو سننے کے لئے اس سے رابطہ کریں۔
    2- ہمارے خیال میں‌نہیں، ہم اس پر یقین رکھتے ہیں‌ کہ یہ غلط موقف ہے اور اس کو غلط موقف کیوں‌ جانتے ہیں‌ اس پر علماء‌ کے کلام سے رد موجود ہے جو کہ بیان کیا گیا ہے۔ آپ کو شیخ‌نورپوری رحمۃ اللہ کا یہ موقف درست معلوم ہوتا ہے تو آپ ضرور اس کو چپکائے بیٹھے رہیے۔ ہم نے تو اپنا موقف ہی ظاہر کیا تھا اور آپ سے قطعی طور پر اس موضوع پر لب کشائی کی گزارش نہیں‌کی تھی۔ آپ خود ہی بیگانے کی شادی میں‌عبداللہ دیوانے کی طرح‌کوڈ پڑے۔
    اگر آپ اس موقف کو درست سمجھتے ہیں‌ تو کسی اور تھریڈ میں‌اس کا دفاع کر لیں۔ ہمارے اس موضوع پر مباحثہ نہ کریں۔

    شکریہ
     
  6. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    صاحب کتاب کون ہیں ؟؟؟؟

    جب تک انتظامیہ ہمیں‌ منع نہیں کرتی، ان شاء اللہ ہم آپ کے تھریڈ میں آتے رہیں گے اور آپ کو 'expose' کرتے رہیں گے

    ویسے آپ نے بتایا نہیں کہ 'غلطی' کیا ہے؟؟؟؟؟
     
  7. ابوبکرالسلفی

    ابوبکرالسلفی محسن

    شمولیت:
    ‏ستمبر 6, 2009
    پیغامات:
    1,672
    پھر تو آپ کو کوئی روکنے والا نہیں۔
    آپ لگے رہیے۔
    والسلام
     
  8. طالب علم

    طالب علم -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2007
    پیغامات:
    960
    جناب عالی اس کتاب "البرھان فی الرد علی فرقۃ لشکر طیبۃ الخارجیۃ بباکستان" کا آن لائن لنک فراہم کر دیں، نیز اس کتاب کے مصنف کا نام بھی بتا دیں، شکریہ!
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں