آئیے [you] اپنی شخصیت میں ایک اور“ با “کا اضافہ کریں

ام اقصمہ نے 'متفرقات' میں ‏اپریل 6, 2008 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ام اقصمہ

    ام اقصمہ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 7, 2007
    پیغامات:
    3,892
    آئیے [you] اپنی شخصیت میں ایک اور“ با“ کا اضافہ کریں

    کبھی آپ نے سوچا ہے کیا کہ آپ میں بہت سارے خوبیاں ہونے کے باوجود آپ ہردلعزیز نہیں ہیں۔آپ بااختیار ہیں ، باحوصلہ ہیں اور بااعتبار بھی ہیں لیکن لوگ آپ سے پھر بھی قریب نہیں ہوتے ہیں جتنے آپ کے مقابلے میں دوسرے لوگوں سے زیادہ قریب ہوتے ہیں۔کیا کبھی آپ نے سوچا کہ اس کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟ کہیں آپ تنک مزاج تو نہیں ہیں جسے آپ اپنی حاضر جوابی سمجھتے ہوں۔ایک بار خود اپنا محاسبہ کریں تو آپ کو سمجھ آئے گا کہ آپ میں ایک “با“ کی کمی ہے اور وہ ہے “باظرف“۔عموما دیکھا گیا ہے کہ جن لوگوں کے پاس اختیارات ہوتے ہیں ان کی یہ سوچ ہوتی ہے کہ چونکہ ہم بااختیار ہیں اس لیے لوگ ہم سے بنا کر ہی رکھیں گے۔یہ سودا اتنا سماتا ہے ذہن میں کہ بھول جاتے ہی جاتے ہیں کہ عزت دینے والی ذات اللہ تعالی کی ہے ۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ذمہ داریوں کی وجہ سے ذہن الجھا ہوا رہتا ہو اور جسکی وجہ سے خوش اخلاقی رخصت ہو گئی ہو۔اگر تھوڑی سی کوشش کی جائے تو آپ بھی خشک مزاج سے خوش مزاج بن سکتے ہیں۔

    لوگوں کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو درگزر کرنے کی کوشش کریں۔

    اگر کوئی آپ پر تنقید کرے تو بات کو شگفتہ انداز میں لیکر ہلکے پھلکے انداز میں جواب دیں اور یہ ضروری بھی نہیں ہے کہ جواب دیا ہی جائے ۔کبھی کبھی کسی کی جا و بےجا تنقید کے جواب میں ایک ہلکی سی مسکراہٹ یا ہنسی وہ کام کر جاتی ہے جو تیر نہیں کر سکتا ہے۔

    لوہے کو لوہے سے کاٹنے کی بات انسانی رویوں پر صادق نہیں آسکتی ہے۔

    دوسروں کی خوشیوں میں خوش رہنا سیکھیں ۔

    کبھی یہ نہ سوچیں کہ اللہ تعالی نے انہیں ان کی اوقات سے بڑھ کر دیا ہے ۔
    ایسی سوچ بھی گناہ ہے اوریہ صرف خود انسان کو پریشان رکھ سکتی ہے ،دوسروں پر اسکا کچھ اثر نہیں ہونا ہے۔یاد رکھیں وقت سے پہلے اور نصیب سے زیادہ کسی کے لیے بھی نہیں ہے۔
    اگر آپ نے محنت کرکے دنیا میں کچھ مقام بنایا ہے تو کوشش کریں کہ آخرت میں اس سے بھی اونچا مقام ملے اور یہ مقام اللہ کے بندوں کے ساتھ صلہ رحمی کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے۔
    اگر آپ دین سے قریب نہیں ہیں تو کوشش کرکے دین سے قربت حاصل کریں ۔دنیا میں جتنا وقت آپ جس کام پر لگاتے ہیں اسکا پھل آپکو اسی حساب سے ملتا ہے اور کبھی نہیں بھی ملتا ہے ۔لیکن اگر آپ اپنا وقت دین سے قربت حاصل کرنے میں صرف کرینگے تو اسکا اجر اللہ تعالی آپکو ضرور دے گا۔دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔

    تو پھر آج سے ہی شروعات کریں اپنی شخصیت میں بدلاؤ لانے کی ۔ درگزر کی ایک چھوٹی سی عادت آپکی شخصیت میں چار چاند لگا دے گی۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    بات تو بہت پتے کی کہی آپ نے، لیکن پتہ نہیں کیوں اس پر عمل کرنا ممکن نہیں رہتا، کیونکہ کم ظرفی ہی شاید اعلٰی ظرفی کی ابتدا ہو۔ اور شاید یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کسی ایک کے لیے کم ظرفی کسی اور کے لیے اعلٰی ظرفی کہلائے، میں تو بذاتِ خود باوجود نہ چاہتے ہوئے اپنی زندگی میں کئی ایسے مواقعوں کی نشاندہی کر سکتا ہوں جہاں میں باظرف نہیں کہلا سکتا!!!
     
  3. ام اقصمہ

    ام اقصمہ -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 7, 2007
    پیغامات:
    3,892
    وعدے کبھی وفا نہیں ہوتے لیکن کوشیشیں کامیاب بھی ہو جاتی ہیں۔اسی لیے میں‌نے کہیں یہ نہیں‌لکھا کہ اپنے آپ سے وعدہ کریں ، بلکہ ایک نئی شروعات کی دعوت دی ہے ۔ایسے موقعوں کے لیے ہی درگزر کا کہا گیا ہے۔غصہ انسان کی فطرت میں‌ہوتا ہے لیکن اسے فطرت حیوانی کہا جاتا ہے کیونکہ غصہ کی حالت میں انسان اچھے برے کی تمیز نہیں‌کر سکتا ہے۔بہتر ہوتا ہے کہ ایسے موقعوں پر الگ تھلگ ہو جایئں اور پھر تحمل مزاجی کے ساتھ معاملے کی نوعیت کو جانچا جائے۔باظرف ہونا کچھ اتنا مشکل بھی نہیں ہے۔ایک عام آدمی کے سامنے ہم غصہ کا برملا اظہار کر سکتے ہیں لیکن وہی غصہ اگر باس کے سامنے یا اسکی کسی حرکت پر آئے تو کرنا محال ہوتا ہے۔بس اپنے دماغ میں غصہ کو قابو کرنے کی مشق ایسے ہی کی جا سکتی ہے کہ غصہ کی حالت میں یہی سوچیں کے باس سامنے ہے پھر سارا غصہ جھاگ کی طرح بیٹھ جائے گا۔:00006:

    اگر ہم یہ سوچیں کہ زندگی کتنی مختصرہے اور اللہ تعالی کی یہ نعمت کیا ہم صرف اس لیے ضائع کر دیں کیونکہ کچھ لوگ ہمارے پسند کے حساب سے کام نہیں‌کرتے ہیں ۔ہو سکتا ہے کہ یہی سوچ ان کی بھی ہو۔اگر ہم کسی کی چار باتیں برداشت کر رہے ہیں تو ہو سکتا ہے کہ وہ ہمارے آٹھ باتیں‌برداشت کرتا ہے۔اس سوچ کو قائم کرنےمیں وقت تو لگتا ہے لیکن اگر ایک بار عادت پڑ جائے تو پھر مشکل نہیں ہوتی ہے۔اسی لیے عادت کو فطرت ثانی کہا جاتا ہے۔
     
  4. راضی

    راضی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 3, 2007
    پیغامات:
    10,524
    بہت اچھے سٹر
     
  5. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    بہت شکریہ!!!

    ویسے عام مشاہدے سے اور آپکے جواب کی روشنی میں بھی اس بات کی وضاحت ہوتی ہے کہ کسی کے ظرف کا صحیح اندازہ ہمیشہ اُس کے غصے کی حالت میں ہی لگایا جاسکتا ہے، اور وہ بھی خصوصاً جب اسے غصہ اپنے سے کمتر پر آئے!

    اور باظرف وہی ہے جو ہر حالت میں باتمیز بھی ہو۔
     
  6. hassan

    hassan -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 14, 2008
    پیغامات:
    43
    بھت شکریہ
     
  7. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,951
    نصیحت کیلئے بہت بہت شکریہ....
     
  8. فرینڈ

    فرینڈ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏مئی 30, 2008
    پیغامات:
    10,709
    بہت خوب۔۔۔۔:00032:
     
  9. منھاج

    منھاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مئی 28, 2008
    پیغامات:
    37
    باظرفي نهايت اعلى صفت هے واقعي! مگر بهت كم لوگوں كو نصيب هوتي هے صحيح معنوں ميں.
     
  10. asimmalik

    asimmalik -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 11, 2008
    پیغامات:
    4
    بجا فرمایا آپ نے
     
  11. راضی

    راضی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 3, 2007
    پیغامات:
    10,524
    واہ باکمال لکھا آپ نے بہت شُکریہ
     
  12. محمداسد

    محمداسد -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جون 5, 2007
    پیغامات:
    102
    بالکل درست فرمایا رفی بھائی۔
     
  13. فرخ

    فرخ -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 12, 2008
    پیغامات:
    369
    میں ابھی ابھی یہاں کا ممبر بنا ہوں اور آتے ساتھ ہی میرے نام پر یہ تھریڈ؟ :00001:

    باتیں تو بہت اچھی ہیں،لیکن کیا یہ مجھے ہی کہا ہے یا کسی اور Farrukh کو؟
     
  14. خالو خلیفہ

    خالو خلیفہ محسن

    شمولیت:
    ‏مارچ 3, 2008
    پیغامات:
    217
    میرے خیال میں آپ کو ہی کہا گیا ہے۔ کیونکہ یہاں‌ پرفرخ کے نام سے دوسری کوئی آڈی موجود نہیں‌ ہے واللہ اعلم۔
     
  15. jamalmaher

    jamalmaher -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اگست 12, 2008
    پیغامات:
    2
    Why God Made Friends

    GOD knew that everyone needs
    Companionship and cheer,
    He knew that people need someone
    Whose thoughts are always near.

    He knew they need someone kind
    To lend a helping hand.
    Someone to gladly take the time
    To care and understand.

    GOD knew that we all need someone
    To share each happy day,
    To be a source of courage
    When troubles come our way.

    Someone to be true to us,
    Whether near or far apart.
    Someone whose love we'll always
    Hold and treasure in our hearts.

    That's Why GOD Gave Us Friends!
     
  16. jamalmaher

    jamalmaher -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏اگست 12, 2008
    پیغامات:
    2
    Do u have friend like that

    Sometimes in life, you find a special friend. Someone who changes your life just by being a part of it. Someone who makes you laugh until you can't stop. Someone who makes you believe that there really is good in the world. Someone who convinces you that there really is an unlocked door just waiting for you to open it. This is forever friendship. When you're down and the world seems dark and empty, your forever friend lifts you up in spirit and makes that dark and empty world suddenly seem bright and full. Your forever friend gets you through the hard times, the sad times and the confused times. If you turn and walk away, your forever friend follows. If you lose your way, your forever friend guides you and cheers you on. Your forever friend holds your hand and tells you that everything is going to be okay. And if you find such a friend, you feel happy and complete because you need not worry. You have a forever friend, and forever has no end
     
  17. ابو وقاص

    ابو وقاص -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏جون 13, 2008
    پیغامات:
    382
    آپ نے بلکل صحیح کہا
    کوشش ضرور کرنی چاہیے اور اس کے ساتھ دعا بھی کرنی چاہیے
    تو اللہ پاک ضرور کامیاب کرتا ہے۔
    جزاک اللہ خیر
     
  18. سید تفسیر حیدر

    سید تفسیر حیدر -: محسن :-

    شمولیت:
    ‏جون 1, 2007
    پیغامات:
    99
    اچھی بات بتائی ہے آپ نے
    جزاک اللہ خیرا
     
  19. پیاسا

    پیاسا -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏جون 30, 2008
    پیغامات:
    324
  20. Abu Abdullah

    Abu Abdullah -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 7, 2007
    پیغامات:
    934
    با ادب با نصیب -
    ایک کہاوت
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں