نہ پوچھ ہم سے کہ اس گھر میں کیا ہمارا ہے

رفی نے 'کلامِ سُخن وَر' میں ‏ستمبر 18, 2014 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    نہ پوچھ ہم سے کہ اس گھر میں کیا ہمارا ہے
    اسی میں خوش ہیں کہ حُسنِ فضا ہمارا ہے

    الگ مزاج ہے اپنا تمام لوگوں سے
    تمام قصوں میں قصہ جدا ہمارا ہے

    کسی بھی خشت پر ہر چند حق نہیں رکھتے
    مگر یہ شہر بفضلِ خدا ہمارا ہے

    ہماری شہرتوں، رسوائیوں کے کیا کہنے
    کہ سنگِ راہ بھی نام آشنا ہمارا ہے

    جلاتے پھرتے ہیں ہم کاغذی گھروں میں چراغ
    رہے یہ ڈھنگ، تو حافظ خدا ہمارا ہے

    دلوں کے قریہء بیگانگی میں رہتے ہیں
    سو، دوستو یہی تازہ پتہ ہمارا ہے

    ہمیں یہ آخری خوش فہمیاں نہ لے ڈوبیں
    کہ سیلِ آب شریکِ نوا ہمارا ہے

    بہت ہے شور مگر اطمینان بھی کہ یہاں
    کوئی تو ہے جو سخن آشنا ہمارا ہے

    (اعتبار ساجد)
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 5
  2. Ishauq

    Ishauq -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 2, 2012
    پیغامات:
    9,612
    عمدہ انتخاب
    عنوان دیکھ کر میں تو سمجھا تھا شاید آپ کا اپنا کلام ھو گا ۔۔۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  3. توریالی

    توریالی -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏فروری 23, 2014
    پیغامات:
    434
    بہت ہے شور مگر اطمینان بھی کہ یہاں
    کوئی تو ہے جو سخن آشنا ہمارا ہے
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  4. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    بہت خوب ۔ عمدہ شئرنگ ہے۔
     
  5. نصر اللہ

    نصر اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2011
    پیغامات:
    1,845
    بہت عمدہ انتخاب ہے جی۔
    دلوں کے قریہء بیگانگی میں رہتے ہیں
    سو، دوستو یہی تازہ پتہ ہمارا ہے
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں