قیام پاکستان سے تحریک طالبان اور خوارج کے بدلتے ہوئے رنگ

سوئےمقتل نے 'فتنہ خوارج وتكفير' میں ‏مارچ 4, 2015 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. سوئےمقتل

    سوئےمقتل -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏فروری 28, 2015
    پیغامات:
    83
    ایپی فقیر سے فضل اللہ تک

    قیام پاکستان سے تحریک طالبان کے بدلتے ہوئے رنگ ایک تاریخی جائزہ

    ہمارے ہاں اچھائی کا لبادہ اوڑھنے والے ہمیشہ ہی دوسروں کے اچھے کارناموں کو اپنے نام کروا کے خود کو اچھا ثابت کرتے رہے ہیں.کچھ ایسا ہی کارنامہ موجودہ خارجی گروہ ٹی ٹی پی نے بھی سرانجام دیا ہے یعنی وہ اہل توحید و جہاد جنہوں نے اپنے مال اور جان کی قربانی دے کر کشمیر کے جہاد میں نذرانے پیش کئے تھے وہ بالکل الگ نظریے سوچ کی مالک قبائلی قوم تھی.جن کے جانشین افغان مجاہدین کی شکل میں آج بھی اسی منہج پر عالم کفر سے برسر پیکار ہیں.لیکن جو کل بھی مسلمانوں کی صفوں میں آستین کے سانپ تھے ان کے جانشین آج بھی انہی کے راستے پر گامزن ہیں.
    آجکل ہمارے ہاں یہ بات بہت شدت سے دلیل بنا کر پیش کی جاتے جاتی ہے کہ قبائلی علاقہ جات کے لوگ یعنی شمالی وزیرستان کے طالبان کے آباؤ اجداد نے کشمیر کے مسلمانوں کی مدد و نصرت کے لیے 1948 میں جہاد کشمیر میں ہندو بت پرستوں سے معرکہ ارا ہوکر اپنی جانوں کے نزرانے پیش کئے تھے،اور دین و ملت کے دفاع کا فریضہ سرانجام دیا تھا.جو لوگ کل وفادار تھے وہ آج کیسے مسلمانوں کے مخالف اور کافروں کے ایجنٹ ہوسکتے ہیں؟
    یہ مفروضہ ہماری غلط فہمیوں پر ہی مبنی ہے.دراصل ہم یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ مسلمانوں کا خون بہانے کے لیے ملنے والے ٹکڑوں پہ پلنے والے کسی صورت مسلمانوں کے لیے خیر خواہ نہیں ہوسکتے.
    "ایپی فقیر " تحریک پاکستان طالبان کا جدامجد ہے. جس نے اس وقت کانگرس سے پیسے لے کر اہل پاکستان کے سب سے بڑے محسن قائداعظم محمد علی جناح کو کافر قرار یا. اور آج اسی کے جانشین تحریک طالبان پاکستان کے خارجی بھی قائد اعظم کو کافر کہہ رہے ہیں. جیسا کہ مفتی ابوذر نے برملا کہا ہے کہ قائد اعظم نہیں بلکہ کافر اعظم.... تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے "ایپی فقیر" نے پاکستان میں شمولیت کے خلاف کانگریس کے ایما پہ پٹھانستان تحریک کی بنیاد رکھی تھی ،اور اس کے خلاف لڑنے والے بزرگ سید یوسف شاہ گیلانی اور شہزادہ فضل الدین صاحب نے لاالہ الا اللہ کی بنیاد پر پاکستان کا علم بلند کیا اور یہی وہ لوگ تھے(سید یوسف شاہ گیلانی اور شہزادہ فضل الدین) جو محاذ کشمیر پہ لڑے. اور کفارکے خلاف لڑنے والے جمیعت مجاہدین ہند کے امیر مجاہد عظیم فضل الہی وزیر آبادی نے اس وقت شمالی وزیرستان کے قبائل کی محاذکشمیر پہ قیادت کی اور وزیرستان میں اس وقت کی ٹی ٹی پی کا قلع قمع کیا.
    آج الحمد للہ ان کے روحانی فرزند تحریک طالبان کا قلع قمع کر رہے ہیں.
    انڈیا اور افغان حکومت نے ہمیشہ ہی پاکستان کے خلاف ٹی ٹی پی کی حمایت کی اور تخریب کاری میں برابر کے شریک رہے. ایپی فقیر کو انڈیا کانگریس اور افغان حکمرانوں نے پٹھانستان بنانے کا عندیہ دیا جس طرح اس کا جد امجد سلطان محمد خان طلائی نے سکھوں کی امداد کی اور شاہ اسماعیل کو شہیدکروایا صرف تخت کابل کی وجہ سے اس کو اور تو کچھ نہ ملا صرف لاہور میں قید ملی.
    کفار نے ہمیشہ مسلمانوں کے خلاف پیسے کا استعمال کیا اور اللہ نے یہ بات قرآن مجید میں کہی سورہ الانفال 36 میں."بلاشک یہ کافر لوگ اپنے مالوں کو اس لئے خرچ کر رہے ہیں کہ اللہ کی راه سے روکیں سو یہ لوگ تو اپنے مالوں کو خرچ کرتے ہی رہیں گے، پھر وه مال ان کے حق میں باعﺚ حسرت ہو جائیں گے۔ پھر مغلوب ہو جائیں گے اور کافر لوگوں کو دوزخ کی طرف جمع کیا جائے گا"

    کفار ہمیشہ اپنے مال ومتاع ان ناپاک مقاصد میں استعمال کرتے رہیں گے لیکن آخر کار یہ ان کے لیے ندامت ہی ثابت ہوگا. اور اس وقت بھی ہندوستان نے 35 کروڑ عبدالغفارخان کی معرفت اس کے بیٹے عبدالغنی خان کے ذریعے ٹی ٹی پی کے جد امجد ایپی فقیر کو دیے اور اسی بنا پہ وہ قائداعظم کو کافر کہتا تھا اور پاکستان کی مخالفت کی .
    اس وقت بھی اہل توحید کے جد امجد مولانا فضل الہی وزیر آبادی نے ان سازشوں کا قلع قمع کیا اور پاکستان کا بھر پور ساتھ دیا اور آج بھی اہل توحید پاکستان کے ساتھ ہی ہیں.
    آج کی ٹی ٹی پی کا فضل اللہ افغانستان میں بیٹھا ہے اور آج انڈیا کے قونصل خانے اس کی حفاظت کرتے ہیں . آج بھی سوات میں سکھ افسر ٹریننگ دیتے ہیں .آج بھی انڈیا اپنا سرمایہ،اسلحہ اور افرادی قوت ٹی ٹی پی کو فراہم کررہا ہے.انڈیا کی حمایت کا ثبوت سرتاج عزیز کا حالیہ بیان ہے لیکن ان سب سازشوں کے باوجود الحمد للہ ہم کل بھی کامیاب ہوئے تھے اور ان شاء اللہ آج بھی کامیاب ہوں گے
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 4
  2. dani

    dani نوآموز.

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 16, 2009
    پیغامات:
    4,329
    بالکل ٹھیک (y)
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں