معصیت کے برے انجام اور مضر اثرات

عفراء نے 'امام ابن قيم الجوزيۃ' میں ‏اپریل 12, 2015 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عفراء

    عفراء webmaster

    شمولیت:
    ‏ستمبر 30, 2012
    پیغامات:
    3,918
    معصیت کے برے انجام اور مضر اثرات و نتائج کا قوی علم (چند مضر اثرات یہ ہیں: )

    چہرے کی بے رونقی
    دل کی سیاہی
    تنگی اور غم، حزن و الم، اضطراب و انتشار
    دل جمعی کا خاتمہ، دشمن کے مقابلے کی ہمت نہ رکھنا
    عزت و زینت کے اس لباس سے محرومی جس کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ نے اسے جمال اور زینت عطا کی تھی
    بے برکتی
    سنگدلی
    معاملات میں شرح صدر نہ ہونا
    بے یار و مددگار ہونا
    اور اس کھلے دشمن (شیطان) کا تسلط
    عزت کے بعد ذلت
    اس کے رعب کا خاتمہ
    رضائے الہی کے بدلے اس کی ناراضی مول لینا
    اطمینان کا خاتمہ حسرت اور حرماں نصیبی کا دائمی احساس
    ایک لذت کے حاصل ہونے کے بعد اس جیسی دوسری لذت کی طمع اور چات پوری نہ ہونے پر افسوس کا اظہار
    اور جب اس سے یہ چیزیں چھن جاتی ہیں اور اسے اپنی بے بسی کا علم ہوجاتا ہے تو اس کی حسرت اور حزن و ملال بھی بہت زیادہ ہوجاتا ہے۔ تو یہ (حسرت اور حزن و ملال کی) آگ ہے کہ جس کے ذریعے سے دل کو (نار الله الموقدة التي تطلع على الأفئدة) سے قبل اس دنیا میں عذاب دیا جاتا ہے۔

    معصیت کا مضر اثر یہ بھی ہے کہ انسان اطاعت کی لذت سے محروم ہوجاتا ہے۔ معصیت، انسانی دل کو دنیا کے جھمیلوں سے نکل کر آخرت کی طرف متوجہ نہیں ہونے دیتی۔ اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتے اور اس کے بندے اس سے اعراض کر لیتے ہیں۔ ایک کے بعد ایک گناہ سرزد ہوتا ہے۔
    (جس علم کی وجہ سے بندہ نافرمانی سے بچ سکتا ہے اس مین یہ بھی ہے کہ) اسے یہ علم ہو کہ وہ نافرمانی کی وجہ سے اس جیسی اپنی پسندیدہ دیگر بہترین اشیاء سے محروم ہوجائے گا، کیونکہ اللہ تعالیٰ بندے کے لیے دنیا میں حرام کردہ چیزوں کی لذت اور آخرت کی نعمتوں کی لذت اکھٹا نہیں کرتا۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

    [QURAN_FONT]وَيَوْمَ يُعْرَضُ الَّذِينَ كَفَرُوا عَلَى النَّارِ أَذْهَبْتُمْ طَيِّبَاتِكُمْ فِي حَيَاتِكُمُ الدُّنْيَا وَاسْتَمْتَعْتُمْ بِهَا[/QURAN_FONT]
    اور جس دن کافر اگ پر پیش کیے جائیں گے، ان سے کہا جائے گا تم لوگ اپنی اچھائیوں کو اپنی دنیوی زندگی مین ہی ختم کر آئے اور ان سے لطف اندوز ہوچکے۔

    بندے کو علم ہونا چاہیے کہ نیک اعمال اسے اوپر اٹھائیں گے، اسے کھڑا کریں گے اور اللہ تعالیٰ کی طرف چڑھائیں گے۔ ان اعمال سے جتنا تعلق مضبوط ہوگا اسی کے مطابق وہ اوپر اٹھے گا۔ جب کہ برے اعمال اسے نیچے گرائیں گے، اسے ہاویہ (بھڑکتی ہوئی آگ) کی طرف کھینچیں گے اور اسے نیچوں سے نیچے گھسیٹ کر لے جائیں گے۔ ان اعمال سے ان کا جتنا تعلق ہوگا، اسی کے مطابق وہ ان کے ساتھ گرتا جائے گا اور وہ وہاں جا کر ٹھہرے گا جہاں اس کے اعمال ٹھہریں گے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

    [QURAN_FONT]إِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ يَرْفَعُهُ[/QURAN_FONT]
    پاکیزہ کلمات اسی کی طرف چڑھتے ہیں اور نیک عمل کو بھی وہی اوپر اٹھاتا ہے۔
    اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

    [QURAN_FONT]إِنَّ الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَاسْتَكْبَرُوا عَنْهَا لَا تُفَتَّحُ لَهُمْ أَبْوَابُ السَّمَاءِ[/QURAN_FONT]
    یقین جانو! جن لوگوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا ہے اور ان کے مقابلہ میں سرکشی کی ہے ان کے لیے آسمان کے دروازے نہیں کھولے جائیں گے۔

    اقتباس از:
    خوش نصیبی کی راہیں
    حافظ ابن القیم الجوزیہ
    ترجمہ: ڈاکٹر حافظ محمد شہباز حسن کاہلوں​
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 6
  2. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جزاک اللہ خیرا وبارک فیک۔ اللہ تعالی ہمیں توبۃ النصوح کی توفیق دے۔ اب فتنے اس طرح بڑھ گئے ہیں کہ ایسی یاددہانی بار بار چاہیے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. x boy

    x boy رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏اپریل 8, 2015
    پیغامات:
    42
    جزاک اللہ
     
  4. عفراء

    عفراء webmaster

    شمولیت:
    ‏ستمبر 30, 2012
    پیغامات:
    3,918
    وایاکم
    آمین۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں