اقبال وہی میری کم نصیبی، وہی تیری بے نیازی

ابوعکاشہ نے 'مجلسِ اقبال' میں ‏فروری 13, 2016 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,942
    علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ
    کے مجموعہ کلام "بال جبریل" کی غزل


    وہی میری کم نصیبی، وہی تیری بے نیازی
    میرے کام کچھ نہ آیا یہ کمالِ نے نوازی

    میں کہاں ہوں تو کہاں ہے؟ یہ مکاں کو لامکاں ہے
    یہ جہاں مرا جہاں ہے کہ تری کرشمہ سازی

    اسی کشمکش میں گزریں مری زندگی کی راتیں
    کبھی سوز و سازِ رومی، کبھی پیچ و تابِ رازی

    وہ فریب خوردہ شاہیں کہ پلا ہو کر گسوں میں
    اسے کیا خبر کہ کیا ہے رہ و رسمِ شاہبازی

    نہ زباں کوئی غزل کی، نہ زباں سے باخبر میں
    کوئی دل کشا صدا ہو عجمی ہو یا کہ تازی

    نہیں فقر و سلطنت میں کوئی امتیاز ایسا
    یہ سپہ کی تیغ بازی، وہ نگہ کی تیغ بازی

    کوئی کارواں سے ٹوٹا، کوئی بدگماں حرم سے
    کہ امیرِ کارواں میں نہیں خوئے دل نوازی
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 4
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں