قرآ ن و حدیث میں تحریف جائز نہیں چاہے تبلیغ کی خاطر ہو!

عائشہ نے 'حدیث - شریعت کا دوسرا اہم ستون' میں ‏نومبر 9, 2016 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    بعض لوگوں میں تبلیغ کا جذبہ ہوتا ہے لیکن ضروری علم نہ ہونے کی وجہ سے ان کو دلائل معلوم نہیں ہوتے۔ بجائے حصول علم کی صبر آزما مشقت کے وہ آسان راستہ منتخب کرتے ہیں۔ تبلیغ کے نیک مقصد کی خاطر جھوٹ بولنے، تحریف کرنے کا راستہ۔ آپ کو ایسے بہت سے مذہبی افراد ملیں گے جو یہ معلوم ہونے کے بعد بھی کہ ان کی بیان کی گئی روایت جھوٹی ہے اسے پھیلانے سے باز نہیں آتے۔ ان کا خیال ہوتا ہے کہ چاہے جھوٹی روایت ہے لیکن لوگوں پر اثر بہت کرتی ہے۔ یہ تبلیغی تجارت ہے جو چیز عوام میں ہاتھوں ہاتھ بکے گی وہ اس کو ضرور بیچیں گے۔
    تبلیغ کے اسی ناپختہ تصور کی وجہ سے نوبت یہاں تک آ گئی کہ لوگ قرآنی آیات اور احادیث کی معنوی تحریف سے بھی باز نہیں آ رہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ تبلیغ میں انوکھی باتیں کریں جو عوام نے ان سے پہلے کسی مبلغ سے نہ سنی ہوں۔ اسی دوڑ میں آیات و احادیث کا من مرضی کا ترجمہ ہو رہا ہے۔کسی حدیث کا درست معنی کیا ہے اس سے ان کو کوئی غرض نہیں۔
    سنن ابی داود کی ایک حدیث شریف ہے: لَا يَقْبَلُ اللّہ صَلَاةَ حَائِضٍ إِلَّا بِخِمَارٍ۔ ترجمہ: اللہ تعالی بالغ لڑکی کی نماز سر کی چادر کے بغیر قبول نہیں فرماتے۔
    اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جب لڑکی بالغ ہو جائے تو نماز کے لباس میں سر کی چادر شامل ہونا ضروری ہے۔ اس کا یہ مطلب بھی ہے کہ سر ڈھکے بغیر اگر کوئی بالغ لڑکی نماز پڑھے گی تو وہ قبول نہیں ہو گی کیوں کہ اس میں نماز کی بنیادی شرائط کا خیال نہیں رکھا گیا۔
    افسوس سوشل میڈیا پر بعض لوگ اس حدیث مبارک کا یہ ترجمہ پھیلا رہے ہیں کہ :" اللہ اس عورت کی نماز قبول نہیں کرتا جو بالغ ہونے کے بعد پردہ نہیں کرتی۔ " یہ حدیث شریف میں معنوی تحریف ہے۔ احکام دین میں تحریف وہ جرم ہے جس کی پاداش میں پہلی قومیں برباد ہوئیں۔ ہم ان کی مذمت میں اتری آیات روز تلاوت کرتے ہیں اور دعوت دین کے نام پر وہی کام کرنے چلے ہیں؟
    ان لوگوں کو سمجھایا گیا کہ یہ درست ترجمہ نہیں تو بتانے لگے کہ اس ترجمے سے کون سے تبلیغی فوائد مل سکتے ہیں۔پستی کی انتہا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ انہیں دعوتی مقاصد کے لیے کافی نہیں لگتے۔ العیاذ باللہ ۔ وہ یہ سوچنا نہیں چاہتے کہ اسے پڑھنے والی ایک بے پردہ لڑکی یہ بھی سوچ سکتی ہے کہ چوں کہ میں پردہ نہیں کرتی اس لیے مجھے نماز بھی چھوڑ دینی چاہیے کہ وہ قبول نہیں ہو گی۔ یہ اللہ کے بندوں کو اس کے دینِ رحمت سے دور لے جانے والی سوچ ہے۔
    ایمان اور امانت داری کا تقاضا یہ ہے کہ ہم دین میں صرف وہ کہیں جو اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا ہے۔ انسانوں کے دل موم کرنا، ان پر اثر ڈالنا اس ذات کا کام ہے جو دل بدلنے پر قادر ہے۔ مخلوق کا دل بدلنے کی خاطر ہمیں اللہ کا دین بدلنے کی ضرورت نہیں۔کیا ہم یہ سادہ سی بات نہیں سمجھ سکتے کہ سچ بات پھیلانے کے لیے جھوٹ بولنے کی کیا ضرورت ہے؟ ہمیں تبلیغ کرنے سے پہلے تبلیغ کا علم حاصل کرنے کی بھی ضرورت ہے، تا کہ معلوم ہو کیسی تبلیغ درست ہے اور کیا چیز تبلیغ نہیں بلکہ شیطان کی چال ہے۔ یہ بات کسی داعی یا مبلغ کی حوصلہ شکنی کے لیے نہیں، ان کا راستہ درست ہے لیکن سمت غلط ہو رہی ہے۔ انسان ایک بار غلط سمت رخ کر لے تو سیدھے راستے سے دور نکل سکتا ہے۔ ایک مسلمان کی خیرخواہی ہمارا فرض ہے۔
    اللہ ہمیں اپنی سچی محبت عطا کرے۔ ہمیں شہرت کی ہوس سے پہلے علم کی پیاس نصیب ہو۔ ہمارے دلوں میں عوامی مقبولیت سے پہلے بارگاہ الہی میں مقبول بننے کی خواہش بیدار ہو جائے تو یہ ساری مشکل آسان ہو جائے۔

    tehreef parda.png
     
    • اعلی اعلی x 3
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. ام مطیع الرحمن

    ام مطیع الرحمن محسن

    شمولیت:
    ‏جنوری 2, 2013
    پیغامات:
    1,548
    جزاک اللہ خیرا۔ ایسی تحریف شدہ پوسٹیں بلاناغہ سوشل میڈیا پہ پوسٹ ہو رہی ہیں۔ اللہ تعالی حق اور سچ کا سیدھا راستہ ہم سب کو دکھا دئے۔ ایک عام مسلمان ڈگمگا کہ رہ جاتا ہے ایسی تفسیروں میں ۔
     
    • حوصلہ افزا حوصلہ افزا x 1
  3. عمر اثری

    عمر اثری -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 21, 2015
    پیغامات:
    461
    محترمہ آپی!
    آپ نے بہت اچھی پوسٹ کی ہے. اس درد کو میں نے بھی محسوس کیا. لیکن کم علمی کی وجہ سے پوسٹ نہیں لکھ سکا.

    اللہ آپکی محنت کو قبول فرمائے آمین
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
    • حوصلہ افزا حوصلہ افزا x 1
  4. عمر اثری

    عمر اثری -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 21, 2015
    پیغامات:
    461
    یہ تو عام اجازت ہوتی ہے لیکن پھر بھی اس مضمون کو رومن اردو میں ٹرانسلیٹ کرکے شیئر کرنے کی اجازت چاہتا ہوں.
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  5. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    جزاک اللہ خیرا بہت اچھی بات۔ اور سوشل میڈیم کے علماء ایسے بھی کرتے ہیں حدیث کا ایک حصہ تو صحیع اور دوسرا من گھڑت اور پھر اصل حدیث کا حوالہ لکھ دیتے ہیں۔ جس کی وجہ سے عام مسلمان دھوکہ کھا جاتا ہے۔ ابھی دو پہلے ایک حدیث موصول ہوئ۔ کتاب کا نام اور حدیث نمبر لکھا ہوا تھا۔ اور جب میں نے اس کتاب کو کھولا تو اس نمبر پر کوئ دوسری حدیث تھی۔ میں نے ان صاحب کو میسیج کیا کہ اس نمبر پر تو کوئ دوسری حدیث ہے۔ تاحال ان کا جواب نہیں آیا۔
     
    Last edited: ‏نومبر 9, 2016
    • معلوماتی معلوماتی x 2
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  6. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جی، ایسے امیج کو ہم تک پہنچا دیا کریں۔
     
  7. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    upload_2016-11-12_9-27-17.png

    السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ، آپ کی وال پر جمعہ کے بارے میں ایک حدیث دیکھی۔ حوالہ ہے مسند احمد ج 2 حدیث نمبر 209۔ لیکن مسند کی مذکورہ حدیث کچھ ایسے ہے۔(((((((مسند احمد ۔ جلد دوم ۔ حدیث 209 عبداللہ بن عباس کی مرویات حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَا قَاتَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَوْمًا حَتَّى يَدْعُوَهُمْ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی قوم سے اس وقت تک قتال شروع نہیں کیا جب تک انہیں دعوت نہ دے لی۔)))))) اگر میں غلط ہوں تو تصیح فرما دیجیے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  8. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    جس کا حوالہ تھا وہ کیا حدیث تھی؟
     
  9. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اردو مجلس کے حوالے کے ساتھ ٹرانسلٹریٹ کریں تو مجھے اعتراض نہیں۔
     
  10. عمر اثری

    عمر اثری -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 21, 2015
    پیغامات:
    461
    جی آلریڈی کر چکا ہوں. اپنے فورم پر لگا بھی چکا ہوں

    جزاک اللہ خیرا
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  11. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    upload_2016-11-20_23-26-8.png
     
    • معلوماتی معلوماتی x 1
  12. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    • معلوماتی معلوماتی x 1
  13. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    اس کا حل یہ ہے کہ صرف مستند مطالعہ کریں، مستند پیجز، گروپس جوائن کریں۔ میری فرینڈز سے ہوتا ہوا کچھ غلط مجھ تک آئے تو ضرور لکھ دیتی ہوں کہ یہ مستند نہیں۔
     
  14. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    الحديث المشار إليه رواه الترمذي (456) وغيره عَنْ أَوْسِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ( مَنْ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَغَسَّلَ وَبَكَّرَ وَابْتَكَرَ وَدَنَا وَاسْتَمَعَ وَأَنْصَتَ كَانَ لَهُ بِكُلِّ خُطْوَةٍ يَخْطُوهَا أَجْرُ سَنَةٍ صِيَامُهَا وَقِيَامُهَا ) وصححه الشيخ الألباني رحمه الله في صحيح الترمذي .
    مسند احمد کا حوالہ یہ ہے
    15728 قال حدثنا عبد الرزاق قال أخبرنا ابن جريج عن عمر بن محمد عن سعيد بن أبي هلال عن محمد بن سعيد عن أوس بن أوس عن النبي صلى الله عليه وسلم قال إذا كان يوم الجمعة فغسل أحدكم رأسه واغتسل ثم غدا أو ابتكر ثم دنا فاستمع وأنصت كان له بكل خطوة خطاها كصيام سنة وقيام سنة
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  15. عطاءالرحمن منگلوری

    عطاءالرحمن منگلوری -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 9, 2012
    پیغامات:
    1,489
    جزاک اللہ خیرا.
    بہت اچھا موضوع ہے.نئ نصابی کتب میں بھی مترجمین نے اکثر یہی کام کیا ہے.ترجمہ نہیں بلکہ مفہوم اور وہ بھی اصل الفاظ سے الگ تھلگ لکھ دیتے ہیں.وقت ملا تو مثالیں پیش کروں گا.
     
    • متفق متفق x 2
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  16. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    آپ کا حوالہ دینے کا شکریہ۔ رومن میں لکھنے کے لیے کوئی سوفٹوئر استعمال کر رہے ہیں یا خود لکھتے ہیں؟ میرا خیال ہے اس کام کے لیے گوگل نے کوئی ایپ بنا رکھی ہے۔ پتہ کریں تا کہ توانائی بچا کر کہیں اور خرچ کی جا سکے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  17. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    وایاک۔ ضرور۔ نئی نصابی کتب سے آپ کی کیا مراد ہے؟
     
  18. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    تہجد والا ترجمہ کوئی اتنا غلط بھی نہیں۔ قیام اللیل کو اور کیا کہیں گے؟
     
  19. عمر اثری

    عمر اثری -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 21, 2015
    پیغامات:
    461
    جی آپی!
    کوئی ایپ اگر ہو تو ضرور بتائیں. میں خود سے کرتا ہوں. ویسے اب ماشاء اللہ اسپیڈ تیز ہو چکی ہے. لیکن وقت تو بہرحال لگتا ہی ہے
     
  20. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    یہ دیکھیے
    http://www.ijunoon.com/transliteration/
    اللہ آپ کے وقت میں برکت دے۔
    ابھی آپ کے پاس وقت اور صلاحیت ہے اس لیے آپ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔آج سے دس سال پہلے ہم بھی ایسے ہی جنون سے کام کرتے تھے۔ لیکن خود کو نئے نئے فورمز پر تھکانے کی بجائے کسی پرانے فورم کے ساتھ مل کر کام کریں۔ ایک اکیلا دو گیارہ۔ اردو مجلس پر مجھے کام کرتے ہوئے سات سال کا پتہ نہیں چلا کیسے گزرے۔ حالاں کہ بہت کم وقت دیا، لیکن کافی کام جمع ہو گیا۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں