سانحہ قصور کے ملزم عمران علی نقشبندی صوفی کا اعتراف جرم

عائشہ نے 'خبریں' میں ‏جنوری 23, 2018 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,485
    سانحہ قصور کے ملزم عمران علی نقشبندی نے زینب نامی معصوم بچی کے بہیمانہ قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔ 23 سال کی عمر میں یہ درندہ سیریل کلر کیسے بنا ایک پیچیدہ معمہ ہے۔ سب سے حیران کن بات اس کی زندگی کا روحانی پہلو ہے۔ یہ تصوف میں سلسلہ نقشبندیہ سے تعلق رکھتا ہے۔ علاقے میں نعت خوانی اور روحانی عملیات (اس کے مطابق)کے لیے بھی معروف ہے۔ جس علاقے میں شناخت کے لیے اس کی زینب کے ساتھ تصویریں بانٹی گئیں وہاں اس کے پوسٹر پہلے ہی لگے تھے جس میں اس نے خود کو مدینہ کے گداؤں کا گدا بتا رکھا تھا۔ ایک چینل کے مطابق اس نے اعتراف جرم کے دوران کہا کہ اس پر جن آتا ہے جو بچیوں سے زیادتی کے بعد قتل کرواتا ہے۔
    ہمارے ملک میں ایک صوفی قادری ختم نبوت کے نام پر دھرنا دیتا ہے اور سٹیج پر ہزاروں مداحوں کے سامنے پین دی سری کے تذکرے کر کے مسکراتا ہے، مجمعے میں سے کسی کو غیرت نہیں آتی، تیسری شادی کی تیاری میں مصروف سیاست دان، صوفی پیرنی کو رشتہ بھجواتے ہی پوری پارلیمان پر جس کا وہ خود بھی ممبر ہے لعنت بھیج دیتا ہے، اور اب یہ نعت خواں صوفی اپنی سیاہ کاری کا الزام جنوں پر ڈال رہا ہے۔ ہمارے ملک میں مذہبی گدی وہ قوت کیوں بن چکی ہے جس پر سوار ہونے والے کو دوسروں کی جان، مال اور عزت حلال لگنے لگتی ہے۔ مجھ جیسے گنہگار ان گدی نشینوں کو دیکھ کر ہی سہم جاتے ہیں۔ ان کی روحانیت پر سوال اٹھانے کی، ان خانقاہوں میں دی جانے والی تربیت کی تحقیق کا حوصلہ کہاں سے لائیں؟
    اے قادر مطلق دیکھ،اس خطے کو تیرے دین حق کا نور آج بھی نہیں پہنچا۔ اے مظلوم کی سسکیاں سننے والے دیکھ تیرےدین کے نام پہ یہ کیا ہو رہا ہے!
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
    • متفق متفق x 1
    • مفید مفید x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں