فیض آباد دھرنے کے متعلق عدالت عظمی کا فیصلہ

عائشہ نے 'حالاتِ حاضرہ' میں ‏فروری 8, 2019 کو نیا موضوع شروع کیا

Tags:
  1. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    2017 کے فیض آباد دھرنے کے متعلق عدالت عظمی کا فیصلہ آ چکا ہے۔ اصل فیصلہ انگریزی زبان میں ہے جس کا ترجمہ کر کے بہت سارے ذرائع ابلاغ نے شائع کیا ہے ۔ اتنا وقت گزر چکا ہے کہ لوگ اسے مکمل پڑھ چکے ہوں گے۔ بہت پر مغز فیصلہ ہے اور یوں احساس ہوتا ہے کہ اس ملک میں مطالعہ تاریخ کو دبانے اور مٹانے کی ساری کوششیں اکارت گئیں۔ خدا کا شکر ہے کہ ابھی بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو ہمارے ملک کی سیاسی تاریخ، اس میں ہونے والے اہم واقعات اور حالیہ واقعات سے ان کے منطقی ربط سے باخبر ہیں اور اتنی جرات رکھتے ہیں کہ قومی امراض کی نشان دہی پوری جرات سے کر سکیں۔ امید ہے ہمارے ملک کے مذہبی اور سیکولر انقلابیوں کو یہ فیصلہ پڑھنے کا موقع ملے گا اورانقلاب کے شور شرابےمیں نظر انداز کی گئی حقیقتوں کا ادراک ہو گا۔ تحریک لبیک پاکستان کو پہلے ہی بھرپور استحصال کے بعد اسکیپ گوٹ کی مانند قربان کر دیا گیا ہے۔ جس طریقے سے یہ مذہبی جماعت ماضی کی کئی مذہبی جماعتوں کی طرح تکلیف دہ انداز میں استعمال ہوئی اس نے ان لوگوں کو بھی دکھ دیا جو اس کے نظریے سے قطعی متفق نہیں۔ کاش کہ مذہبی نوجوان کچھ شعور کا ثبوت دیں۔ نزلہ بر عضو ضعیف، باقی طاقت ور کرداروں کا کچھ بگڑنا فی الحال ممکن نظر نہیں آتا، چھوٹے موٹے مہرے البتہ آج نہیں تو کل ضرور پٹیں گے کیوں کہ ان کی جڑیں کمزور ہیں۔ سب سے مزاحیہ حصہ وہ ہے جہاں ایک طاقتور ادارے کے دار اختیار کے متعلق سوال اٹھا عدالت کو ایک لفافہ پیش کیا گیا اور ساتھ میں درخواست کی گئی کہ اس کے دائرہ اختیار کی معلومات عوام سے مخفی رکھی جائیں۔ ہمارے ملک کے کچھ علی دماغ تو عوام سے قومی تاریخ بھی مخفی رکھنا چاہتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ اس سے ملک مضبوط ہو گا۔ بہرحال ایسی باتوں پہ ہنسنے کی اجازت نہیں ہے سو دل میں مسکرا لیجیے۔
    اس فیصلے کا ایک نقطہ یہ بھی ہے کہ دوسروں کے متعلق غداری، گستاخی اور کفر کے فتوے لگا کر ان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنا جرم ہے۔ تاہم جن سب نے یہ جرم کیا ان کے خلاف کارروائی ہوتے ہوتے شاید ایک عشرہ گزر جائے۔
    عدالت عظمیٰ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ حکومت سے بل میں ترمیم کی جو غلطی ہوئی اس نے اس کی تلافی کر دی تھی اس کی بنیاد پر اس کے متعلق طوفان اٹھانے والے غلط کام کرتے رہے اور ان کی حمایت کرنے والوں نے بھی غلط کام کیا۔افسوس ہمارے نظام عدل کی تیز رفتاری کے سبب یہ سب غلط یا دو سال بعد آشکار ہوئی جو نقصان ہونا تھا وہ ہو چکا اس دوران کتنے لوگوں کی جان گئی کتنے لوگوں کا مال تلف ہو گیا کتنے لوگوں کی ساکھ تباہ ہوئی ان کو کسی قسم کی تلافی کرنا اب ممکن نہیں رہا اور ہمارے معاشرے میں جو مثالی نظام عدل ہے اس کی وجہ سے ہم ہر چیز کا مداوا آخرت پر چھوڑنے کے عادی ہیں تو آئے دھرنے کے دوران تکلیف اٹھانے والوں کے لئے ثواب دارین کی دعا کریں۔ اس سے زیادہ اس ملک میں مظلوم کو کچھ نہیں ملتا۔
    اگر کسی کو یہ لگتا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق اپنے حلف اور آئینی حدود سے انحراف کرنے والوں کے خلاف کوئی کاروائی ہو گی تو یہ خیال خام ہے۔ اس قوم نے حمود الرحمٰن کمیشن کی رپورٹ کی سفارشات پر کبھی عمل نہیں کیا تو اب کیا ہوگا؟
    اس بات کا اطمینان ضرور ہے کہ 2017 سے لیکر 2018 کے انتخابات تک رچائے گئے مکروہ کھیل کے متعلق ایک مستند گواہی، قومی تاریخ میں اپنی جگہ بنا چکی ہے جو مستقبل کے باشعور ہم وطنوں کو اپنا راستہ متعین کرنے میں مدد دے گی۔
     
    Last edited: ‏فروری 8, 2019
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  2. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں