آبِ زمزم کی اعجازی تاثیر

اہل الحدیث نے 'تاریخ اسلام / اسلامی واقعات' میں ‏ستمبر 26, 2020 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. اہل الحدیث

    اہل الحدیث -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 24, 2009
    پیغامات:
    5,052
    آبِ زمزم کی اعجازی تاثیر

    انتخاب :محمد خبیب احمد

    امام ابن معین (وفات 233ھ)فرماتے ہیں :
    میں مکہ مکرمہ تھا، ایک حاجی نے(دوران لڑائی) زمزم کے کنویں پر نگران آدمی کو اٹھا کر اس میں پھینک دیا. اس میں چالیس بندوں کے قد(240فٹ) کے برابر پانی تھا. آدمی سیدھا ہی کنویں میں گیا. حرم شریف کی انتظامیہ نے کچھ وقفےکے بعد اسے تین نُکّڑی خم دار لوہے کی سلاخوں سے نکالا، پھر کنویں کے پانی کو نکالنا شروع کیا. لوگ آب زمزم سے اجتناب کرنے لگے. میں نے کہا :تمہیں کیا ہے؟ اس کا پانی تو پاک ہے.
    انھوں نے اس سے کافی پانی نکالا مگر اس میں اس بندے کے (خون، زخم وغیرہ کے) کچھ آثار نہ تھے.
    معرفۃ الرجال لابن معین :(ص 253فقرہ 959روایۃ ابن محرز)
     
    • حوصلہ افزا حوصلہ افزا x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں