’’جسؓ‘‘ کی آنکھیں ’’اُنؐ‘‘ کی آنکھوں سے چار ہوئیں

اہل الحدیث نے 'تاریخ اسلام / اسلامی واقعات' میں ‏اکتوبر، 12, 2020 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. اہل الحدیث

    اہل الحدیث -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 24, 2009
    پیغامات:
    5,052
    ’’جسؓ‘‘ کی آنکھیں ’’اُنؐ‘‘ کی آنکھوں سے چار ہوئیں!
    ﴿از مولانا محمد خالد سیف حفظہ اللہ﴾
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    اِسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئرمین جناب ڈاکٹر شیر محمد زمان صاحب نہایت فاضل شخصیت ہیں۔ اُردو، عربی اور انگریزی زبانوں پر کامل عبور رکھتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے انھیں علم وفضل اور اِمانت ودیانت کے ساتھ ساتھ اعلیٰ اِنتظامی صلاحیتوں سے بھی بہرۂ وافر عطا فرمایا ہے۔ کونسل میں ان کے ساتھ کام کر کے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ اللہ تعالیٰ انھیں اِیمان وسلامتی اور صحت و عافیت کے ساتھ دراز اور بابرکت عمر عطا فرمائے، آمین یارب العالمین!
    محترم ڈاکٹر صاحب کے حضرت سید ابوبکر غزنوی رحمہ اللہ کے ساتھ بہت گہرے دوستانہ مراسم تھے۔ سید صاحب جب لندن میں اِسلامک فیسٹول میں شرکت کے لیے تشریف لے گئے، اس وقت ڈاکٹر صاحب کا قیام بھی لندن میں تھا۔ آپ پاکستانی سفارت خانے میں غالباً کلچرل اتاشی تھے۔ فیسٹول کے مہمانوں کے قیام وطعام کا اگرچہ سرکاری طور پر اِہتمام تھا، مگر محترم ڈاکٹر صاحب نے حضرت سید صاحب اور جناب ڈاکٹر نبی بخش بلوچ کو اپنے دوستوں کی حیثیت سے اپنے گھر میں ٹھہرایا۔ محترم ڈاکٹر صاحب نے بتایا کہ جب روڈ ایکسیڈنٹ کی وجہ سے شدید زخمی حالت میں سید صاحب ہسپتال میں داخل تھے تو میں روزانہ ان کی عیادت کے لیے جاتا تھا۔
    ایک دن جب میں ان کے پاس گیا تو انھوں نے پوچھا کہ آج فیسٹول میں کس کا لیکچر تھا اور انھوں نے کیا بیان کیا؟ تو میں نے بتایا کہ آج بیرسٹر کمال فاروقی کا لیکچر تھا اور انھوں نے اپنے لیکچر میں ایک عجیب بات یہ بھی کہی کہ دیہاتی ماحول کا ایک شخص جس نے صرف چند لمحات نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں گزارے ہوں تو یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ وہ امام ابوحنیفہ اور غزالی ورازی جیسی شخصیتوں سے بھی بڑھ کر ہو!
    محترم ڈاکٹر صاحب نے فرمایا کہ یہ بات سن کر سید صاحب کی پیشانی پسینے سے شرابور ہوگئی۔ شاید اُن کا سارا جسم پسینے میں ڈوب گیا تھا۔ ان پر ایک عجیب کیفیت طاری ہوئی، وہ کسی اور ہی دنیا میں پہنچ گئے تھے۔ اس کیفیت میں انھیں شاید میرے پاس بیٹھے ہونے کا بھی احساس نہ رہا۔ میں نے دیکھا کہ ان کے ہونٹ ہل رہے ہیں۔ میں نے اپنے کان ان کے ہونٹوں سے لگا دیے تو میں نے ان کے یہ الفاظ سنے:
    ’’اُسے (کمال فاروقی کو) کیا خبر کہ جس کی آنکھیں اُن کی آنکھوں سے چار ہوئیں، اُس نے کیا پا لیا!‘‘ (مقدمہ ’’مقالاتِ (مولانا) اِرشاد الحق اثری حفظہ اللہ‘‘: 4/ 39ﹺ38﴾
    ۔
    ۔
    ۔
    #مقالات_ارشاد_الحق_اثری #مولانا_محمد_خالد_سیف #مولانا_ارشاد_الحق_اثری #کلمہ_طیبہ #ہفت_روزہ_الاعتصام #جلد_چہارم #چوتھی_جلد #عظمت_صحابہ #مقام_صحابہ
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں