صدمہ تو ہے مجھے بھی - قتیل شفائی

دانیال ابیر نے 'شعری مجلس' میں ‏اکتوبر، 5, 2008 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. دانیال ابیر

    دانیال ابیر محسن

    شمولیت:
    ‏ستمبر 10, 2008
    پیغامات:
    8,415
    صدمہ تو ہے مجھے بھی تجھ سے جدا ہوں میں
    لیکن یہ سوچتا ہوں کہ اب تیرا کیوں ہوں میں
    بکھرا پڑا ہے تیرے ہی گھر میں تیرا وجود
    بیکار تجھے محفلوں میں ڈھونڈتا ہوں میں
    میں خودکشی کے جرم کا کرتا ہوں اعتراف
    اپنے بدن کی قبر میں کب سے گڑا ہوں میں
    کس کس کا نام لوں زباں پر کہ تیرے ساتھ
    ہر روز ایک شخص نیا دیکھتا ہوں میں
    نجانے کس ادا سے لیا تونے میرا نام
    دنیا سمجھ رہی ہے کہ سب کچھ تیرا ہوں میں
    لے میرے تجربوں سے سبق اے میرے رقیب
    دو چارسال عمر میں تجھ سے بڑا ہوں میں
    جاگا ہوا ضمیر وہ آئینہ ہے قتیل
    سونے سے پہلے روز جسے دیکھتا ہوں میں


    قتیل شفائی
     
  2. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    شکریہ شیئرنگ کے لیے بہت خوب
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں