’افغانستان میں روس کی غلطی دہرا رہے ہیں‘

m aslam oad نے 'متفرقات' میں ‏ستمبر 12, 2009 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. m aslam oad

    m aslam oad نوآموز.

    شمولیت:
    ‏نومبر 14, 2008
    پیغامات:
    2,443
    امریکی خارجہ پالیسی کے ایک ماہر نے متنبہ کیا ہے کہ افغانستان میں لاگو پالیسی میں بنیادی تبدیلی نہ لانے کا نتیجہ افغانستان میں سوویت یونین کی ماضی کی شکست کی مانند ہوسکتا ہے۔

    زبگنیو برززنسکی امریکہ کے سکیورٹی کے سابق مشیر رہ چکے ہیں۔ جنیوا میں ایک کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکی فوج کا عمل دخل وہاں سوویت یونین کے حملے کی مانند دکھائی دے رہا ہے۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ بش دور میں افغانستان کے لیے جو بڑے اور ناقابل عمل مقاصد طے کیے گئے تھے، فوجی حکمت عملی اب ان سے دور ہٹتی دکھائی دے رہی ہے لیکن اس میں مزید تبدیلی کی ضرورت ہے۔

    زبگنیو برززنسکی بارک اوباما کو ان کی صدارتی مہم کے دوران ان کی خارجہ پالیسی پر پوزیشن وضع کرنے میں مدد کرچکے ہیں۔

    اب ان کا یہ تازہ بیان صرف اوباما انتظامیہ کے لیے ہی نہیں بلکہ تمام مغربی دنیا ہی کے لیے ایک تنبیہ ہے۔

    انہوں نے کہا ’میرے خیال میں ہم سوویت یونین کی غلطی دہرانے کا خطرہ مول لے رہے ہیں اور ایسا غیر ارادی طور پر ہو رہا ہے۔ ہم آٹھ سال پہلے افغانستان گئے تھے اور ہم نے 300 فوجیوں کے ساتھ طالبان حکومت کا خاتمہ کردیا تھا۔ اور اب آٹھ برس بعد ہم وہاں اتنی ہی فوجی طاقت جمع کررہے ہیں جیسا کہ سوویت یونین نے کیا تھا۔ ہمارے اعلٰی جرنیلوں نے یہ کہنا شروع کردیا ہے کہ ہم فوجی طور پر نہیں جیت رہے‘۔

    انہوں نے تجویز پیش کی کہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ کی حکومتوں کو باہمی مشورے سے افغانستان کے لیے مزید واضح مقاصد طے کرنے میں مدد دینی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اپنی پوزیشن بہتر بنانے کے لیے وقت کم ہوتا جارہا ہے۔
    bbc news
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں