فقہ و حدیث (ایک جائزہ)

منہج سلف نے 'اسلامی کتب' میں ‏جنوری 14, 2008 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    السلام علیکم!
    آج میں آپ کے سامنے ایک سلسلہ شروع کرتا ہوں جس کا عنوان ہے "فقہ حنفیہ بمقابلہ حدیث نبوی ۖ"۔
    اس میں مکمل 100 فقہی مسائل بمقابلہ 100 حدیث نبوی ۖ درج ہیں اور آج آپ کے سامنے ہیں۔
    میں ان مسائل کو ایک ایک کرکے ہر روز پیش کروں گا۔ ان شاءاللہ
    یہ مسائل ایک کتاب کی شکل میں ترتیب دیے گئے ہیں اور اس کتاب کے مصنف: معروف عالم دین شیخ العرب و عجم، محدث عصر علامہ سید بدیع الدین شاہ راشدی السندھی رحم اللہ علیہ ہیں۔
    تو لیجیے جناب اب آپ کے سامنے ہے پہلا مسئلا فقہ حنفیہ اور اس کا رد حدیث نبوی ۖ۔
    امید ہے یہ سلسلہ آپ کو پسند آئے گا۔ ان شاءاللہ
    والسلا م علیکم

    1/ { حدیث نبویۖ}


    " عن ابی قلابہ عن انس من السنۃ اذا تزوج الرجال البکر علی اثیب اقام عندھا سبعا و قسم و اذا تزوج الثیب اقام عندھا ثلاثا ثم قسم قال ابو قلابہ ولو شئت لقت ان انسارفعھ الی النبی ۖ"۔
    ( نبی پاک ۖ کی سنت یہ ہے کہ دوسری شادی کرنے والا دلہن کے پاس، اگر کنواری ہو تو سات دن قیام کریگا اور اگر وہ بیوہ ہے تو تین دن- پھر دونوں کے لیے باری مقرر کرے گا)
    تخریج: صحیح بخاری ج 2، کتاب النکاح، باب اذا تزوج الثیب علی البکر صفحہ 785 رقم الحدیث 5214۔


    { فقہ حنفی}

    "والقدیمہ والجدیدہ سواء"

    ( یعنی اس کے بارے میں پہلی اور دوسری بیوی تقسیم کے اعتبار سے برابر ہے)
    ھدایۃ اولین ج2، کتاب النکاح، باب القسم، صفحہ: 349

    اس سے ہی پتہ چل جاتا ہے کہ فقہ حنفیہ اور حدیث نبویۖ میں کتنا تضاد موجود ہے۔
     
  2. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    2/ { حدیث نبویۖ}

    " عن جابر ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال ذکواۃ الجنین ذکواۃ امھ"
    ( سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مادہ جانور کو ذبح کرنے سے اس کے پیٹ میں موجود بچہ بھی ذبح ہوجاتا ہے)
    تخریج: ابوداؤد ج2، کتاب الضحایا، باب ما جاء فی ذکواۃالجنین، صفحہ: 34-35۔


    {فقہ حنفی}

    "ومن نحر ناقط او ذبح بقرۃ فوجد فی بطنھا جنینا میتا لم یوکل اشعر اولم یشعر"
    ( یعنی جس نے اونٹنی نحر کی یا گئے ذبح کی، اور اس کے پاٹ میں مرا ہوا بچہ پایا تو وہ بچہ کھانے میں استعمال نہیں کیا جاسکتا)۔
    ھدایھ آخرین ج4، کتاب الذبائح، صفحہ: 440
     
  3. مون لائیٹ آفریدی

    مون لائیٹ آفریدی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 22, 2007
    پیغامات:
    4,799
    بھائی صاحب مندرجہ بالا ترجمہ ناکافی اور غیر واضح ہے ......
    اس کا مطلب تو یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ان بیان کردہ د نوں کے بعد پہلی اور دوسری بیوی تقسیم کے اعتبار سے برابر ہیں.
     
  4. Abu Abdullah

    Abu Abdullah -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 7, 2007
    پیغامات:
    934
    السلام علیکم!

    Slave of Allah
    بھای اچھا سلسلہ شروع کیا ہے اللہ جزائے خیر دے آمین۔

    اس سلسلہ کو مکمل کریں اور ہو سکے تو سکین کر کے پی ڈی یف فایل اپ لوڈ کرکے لنک پروایڈ کر دیں۔ امید ہے آپ اس طرف جلدی قدم اٹھایینگے۔

    ابو عبداللہ
     
  5. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    السلام علیکم بھائی!
    میرے کم علم خیال کے مطابق اس کا مطلب وہ نہیں جو آ پ لے رہے ہیں بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ شادی کے وقت جو دنوں کی تعداد کنواری اور بیوہ دلہن کے لیے مقرر کی گئی ہے نبی پاک ۖ کی طرف سے تو فقہ حنفی میں یہ تعداد مختلف نہیں بلکہ برابر ہے یعنی کنواری اور بیوہ کے ہاں قیام 7 دن ہے نہ کہ صرف بیوہ کے ہاں 3 دن اور کنواریکے ہاں 7 دن۔
    تو اس سلسلہ میں فقہ اور حدیث میں تضاد ہے۔
    باقی اللہ کو اور اس کے بعد اہل علم کو پتہ۔
    والسلام علیکم
     
  6. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    ابو عبداللہ بھائی!
    بہت بہت شکریہ پسند کرنے کا۔
    ویسے یہ کتاب پی ڈی ایف میں موجود ہے کہ نہیں مجھے نہیں پتہ مگر پی ڈی ایف میں کنورٹ ہوسکتی ہے اس کے لیے ذرا صبر سے کام لیں میرا بھائی امتحان میں بزی ہے اس کے امتحان پورے ہوں تو وہ اس کتاب کو پی ڈی ایف میں کنورٹ کرکے ویب سائيٹ پر ڈال دے گا اور میں آپ کو آگاہ کردوں گا۔
    تب تک میرے اس یونی کوڈ سے مدد لے سکتے ہیں۔
    والسلام علیکم
     
  7. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    3/ { حدیث نبویۖ}

    " عن جابر ان النبیۖ نھی یوم خیبر عن لحوم الحمر الاھلیۃ واذن فی لحوم الخیل"
    ( سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر والے دن پاتو گدھوں کا گوشت کھانے سے روک دیا اور گھوڑے کا گوشت کھانے کی اجازت دی)
    تخریج: صححیح البخاری ج 2، کتاب المغازی، باب غزوۃ الخیبر، صفحہ: 606- کتاب الذبائح والصید، باب لحوم الخیل، صفحہ: 829

    {فقہ حنفیہ}

    " ویکرہ لحم الفرس عند ابی حنیفہ"
    (یعنی امام ابو حنیفہ کے نزدیک گھوڑے کا گوشت مکروہ ہے)
    ھدایۃ آخرین ج4، کتاب الذبائح، صفحہ:441
    ]
     
  8. مون لائیٹ آفریدی

    مون لائیٹ آفریدی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 22, 2007
    پیغامات:
    4,799
    ازراہ حصول علم میں ایک بات پوچھوں گا وہ یہ کہ اس وقت سے لے کر آج تک کسی نہ گھوڑا ذبح نہیں کیا ہے اور نہ ہی کوئی اس کو کھاتا ہے .....................کیوں ؟
     
  9. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    السلام علیکم بھائی!
    میں کوئی عالم تو ہوں نہیں کہ فقہی مسائل کا جواب دے سکوں:00006:
    مگر آپ یہ دیکھیں کہ حالات کیا اجازت دیتے ہیں۔
    ویسے تو سور کھانا، مرا ہوا گوشت کھانا اور خون پینا بھی تو حلال ہے مگر حالات کی بنیاد پر۔
    اس زمانے میں لوگ پالتو گدھے کھاتے تھے پھر گھوڑوں کے کھانے کی اجازت آگئی۔
    مگر جب حالات ایسے ہوں تو آپ گھوڑے بھی کھاسکتے ہیں مگر یہ کہیں بھی نہیں لکھا کہ گھوڑا کھانا مکروہ ہے۔
    ایک اور مثال لیں لونڈی خریدنا اور اس کے ساتھ بغیر نکاح کے ہمبستری کرنا اسلام میں جائز ہے مگر اب حالات ایسے نہیں ہیں کہ آپ اپنے ملک میں کوئی غلام خریدیں۔
    ہاں کچھ عرب ممالک میں غلام کی خریداری ہے تو آپ وہاں سے لوندی خرید کر اس کے ساتھ ہمبستری کرسکتے ہیں، اس کی آپ کو اجازت ہے مگر جب یہ کہا جائے کہ لونڈی ک ےساتھ بغیر نکاح کے ہمبستری کرنا مکروہ ہے تو یہ کہنا نامناسب ہے بھائی۔
    کچھ چيزيں حالات کے مطابق استعمال ہوتی ہیں مگر اس کی اجازت ہے، جب کہیں بھی حالات ایسے آئیں تو آپ وہ جیزيں استعمال کرسکتے ہیں۔
    باقی جو اللہ کو پتہ مگر گھوڑا کھانا نبی پاکۖ کے فرمان کے مطابق اسلام میں جائز ہے نہ کہ مکروہ۔
    والسلام علیکم
     
  10. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    4/ {حدیث نبویۖ}​


    " عن عائشہ رضی اللہ عنہا قالت قال رسول اللہ صلی اللہ علہ وسلم من مات و علیہ صیام صام عنہ والیھ"
    ( سیدہ عائشہ رصی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مرنے والے پر اگر روزوں کی قضا ہو تو وہ قضا اس کے وارث اس کی طرف سے پوری کریں گے)
    تخریج: صحیح البخاری ج 1، کتاب الصوم، باب من مات وعلیہ صوم، صفحہ: 262-263، رقم الحدیث 1147۔

    {فقہ حنفی}

    "من مات وعلیہ قضاء رمضان فاوصی بھ اطعم عنہ ملیھ لکل نصف صاع من براومن تمر اوشعیر ولا یصوم عنہ الولی"
    ( یعنی مرنے والے پر اگر رمضان کے روزوں کی قضا ہو اور وہ ان کے بارے میں وصیت کرجائے تو اس کے وارث اس کی طرف سے روزے تو نہیں رکھ سکتے ، البتہ ہر دن گندم یا کھجور یا جو کا آدھا صاع میت کی طرف سے (مسکینوں کو ) کھلا سکتے ہیں)

    ھدایۃاولین ج1، کتاب صوم، باب ما یو جب القضاء والکفارۃ، صفحہ: 222-223۔
     
  11. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    5/ {حدیث نبویۖ}

    عن ام الفضل رضی اللہ عنہ قالت ان النبی صلی اللہ علیہ مسلم وقال لا تحرم الرضعۃ او الرضعتان
    ( سیدہ ام الفضل رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ نبی ۖ نے فرمایا: ایک چسکی یا دو چسکیوں سے حرمت ثابت نہیں ہوتی)
    تخریج: مسلم ج 1، کتاب الرضاع، باب فی المصۃ والمصتان، صفحہ: 469، رقم الحدیث: 3593


    {فقہ حنفی}

    "قلیل الرضاع و کثیرہ سواء اذا حصل فی مدۃالرضاع یتعلق بھ التحریم"
    ( دودھ تھوڑا ہو یا زیادہ، جب رضاعت کی مدت میں ہو تو اس سے حرمت ثابت ہوجاتی ہے)
    ھدایۃ اولین ج 2، کتاب الرضاع، صفحہ: 350
     
  12. ابن عمر

    ابن عمر رحمہ اللہ بانی اردو مجلس فورم

    شمولیت:
    ‏نومبر 16, 2006
    پیغامات:
    13,354
  13. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    6/ {حدیث نبویۖ}​


    " عن عائشہ عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال لا تقطع ید السارق الا فی بربع دینار فصا عدا"
    ( سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ چور کا ہاتھ دینار کے چوتھے حصے "تین درھم" کے برابر چوری کرنے یا اس سے زیادہ کی چوری کرنے کی وجہ سے کاٹا جائے گا)
    تخریج: صحیح بخاری ج 2، کتاب الحدود، باب قول اللہ والسارق والسارقۃ فاقطعوا ایدیھما، صفحہ: 1003،1004، رقم الحدیث 4790


    {فقہ حنفیہ}

    " واذا سرق العاقل البالغ عشرۃ دراھم او ما یبلغ قیمۃ عشرۃ دراھم مضروبۃ من حرز لا شبھۃ فیھ و جب علیہ القطع"
    ( جب عاقل اور بالغ 10 درھموں کی چوری کرے گا یا ایسی چيز کی چوری کرے گا جس کی قیمت 10 درھم ہے ، تو اس کا ہاتھ کاٹنا واجب ہے)
    ھدایۃ اولین ج 2، کتاب السرقۃ، صفحہ: 537
     
  14. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    7/ {حدیث نبویۖ}​


    " عن جابر ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال من اعطی فی صداق امراتھ ملاکفیھ سویقا او تمرا فقد استحل"
    ( سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ جس نے اپنی بیوی کو حق مہر میں ستو یا کھجور کی دونوں ہتھیلیاں بھر کے دیں تو اس نے اس کو حلال کردیا"
    تخریج: ابوداؤد ج 1، کتاب النکاح، باب قلۃ المھر، صفحہ: 294 رقم الحدیث 2110


    {فقہ حنفیہ}

    " واقل المھر عشرۃ دراھم۔۔۔۔ ولم سمّی اقل من عشرۃ فلھا العشر عندنا"
    ( حق مہر کم سے کم 10 درہم ہے۔۔۔۔ اور اگر کسی نے دس درہم سے کم حق مہر مقرر کیا تو ہمارے مذھب کے مطابق وہ حق مہر دس درہم ہی ہوگا)
    ھدایۃ اولین ج 2، کتاب النکاح، باب المہر، صفحہ: 324
     
  15. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    8/ {حدیث نبویۖ}

    " عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لا یرجع احد فی ھبتہ الا والد عن ولدہ"
    (سیدنا عبداللہ ابن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ کوئی بھی شخض ہبہ کی ہوئی چيز واپس نہیں لے سکتا، مگر والد اپنے بیٹے سے (واپس لے سکتا ہے)۔
    تخریج: نسائی ج 2، کتاب الھبۃ ، باب رجوع الوالد فیما یعطی ولدہ، ص: 136
    {فقہ حنفیہ}

    " اذا وھب الھبۃ لا جنبی فلھ الرجوع منھا بخلاف ھبۃ الوالد لولدہ"
    (جب ایک آدمی کوئی چيز کسی کو ہبہ کرتا ہے تو وہ واپس لے سکتا ہے مگر والد بیٹے سے نہیں لے سکتا)
    ھدایۃ آخرین ج 3، کتاب الھبۃ، باب ما یصع رجوعہ وما لا یصح، ص: 289
     
  16. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    9/{حدیث نبوی}

    " عن زید بن خالد رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علہ وسلم (فی ضالۃ الابل) مالک ولھا معھا سقاءھا و حذائھا ترد الماء وتاکل الشجر حتی یلقاھا ربھا"
    ( سیدنا زید بن خالد سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے "گم شدہ اونٹ" کے بارے میں فرمایا کہ وہ پانی پیتا رہے، گھاس کھاتا رہے گا، یہاں تک کہ مالک اسے پالے گا)
    تخریج: مسلم ج 2، کتاب اللقطۃ،ص: 78، رقم الحدیث: 1722

    {فقہ حنفیہ}

    " ویجوز التقاط فی الشاۃ والبقرۃ والبعیر"
    ( گم شدہ بکری گائے، اونٹ لے لینا جائز ہے)
    ھدایۃ الاولین ج 2، کتاب اللقطۃ، صفحہ: 615
     
  17. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    10/ {حدیث نبویۖ}

    رسول اللہ ۖ کی صاحبزادی سیدہ زینب رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد ان کو غسل دینے کے ذکر میں ہے کہ:
    " فضفرنا شعرھا ثلاثۃ القرون فالقینا خلفھا"
    (یعنی ہم نے اس کے بالوں کی تین چوٹیان بناکر پیچھے کی طرف ڈال دیں)
    مسلم ج 1، کتاب الجنائز، باب فی مشط شعر النساء ثلاثۃ قرون، صفحہ: 304

    {فقہ حنفیہ}

    " یجعل شعرھا ضفرتین علی ضدرھا"
    ( عورت " میّت" کے بالوں کی دو چوٹیاں بناکر سینے کی طرف ڈال دی جائيں گی)
    ھدایۃ الاولین ج 1، کتاب الصلاۃ، باب الجنائز فصل التکفین، صفحۃ: 179
     
  18. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    السلام علیکم!
    جیسا کہ میں ان ٹاپک پر سے کافی دنوں سے غیر حاضر رہا جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ دوسرے سیکشنس پر بھی لکھنا ہوتا ہے اور وقت کی کمی ہے اس لیے میں نے یہ سوچا ہے کہ اوپر ہر حدیث کو میں پہلے عربی متن میں لکھتا ہوں پھر اس کی معنی رکھتا ہوں تو آج سے میں نے یہ کام کیا ہےکہ عربی متن کو حذف کرکے صرف اردو معنی اور اسکی تخریج سب کے سامنے لاؤں گا اس سے میرا وقت بھی بچ جائے گا اور میں وہ وقت کہیں اور لکھ کر آپ تک علم پہنچانے کی کوشش کروں گا اور آپ اس سلسہ سے بھی مستنفید ہوسکیں گے۔ ان شاءاللہ
    تو شروع کریتے ہیں بقہ سلسہ کی طرف:
    نوٹ: ویسے بھی اپنی غیر حاضری کو مدء نظر رکھ کر اور آپ کی علمی پیاس بھجانے کے لیے میں آج 10 حدیثیں پیش کررہا ہوں۔۔۔۔ان شاءاللہ
     
  19. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    11/{حدیث نبویۖ}


    "سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے نماز استسقاء کے لیے لوگوں کے ساتھ عید گاھ کے طرف نکلے جہاں آپ ۖ نے دو رکعت نماز پڑھائیں جس میں جہری قراۃ فرمائی پھر قبلے کی طرف رخ کیا اپنے ہاتھوں کو اٹھایا اور چادر کو پلٹا- "​

    ( صحیح البخاری ج 1، کتاب الاستسقاء،باب کیف حول النبی ۖ ظھرہ الی الناس، ص:1399

    {فقہ حنفیہ}

    "ابو حنیفہ فرماتے ہیں کہ استسقاء میں جماعت کے ساتھ نماز مسنون نہیں ہے، ہاں اگر لوگ اکیلے نماز پڑھ لیں تو جائز ہے-"
    (ھدایۃ اولین ج 1، کتاب الصلواۃ، باب الاستسقاء،ص:176)
     
  20. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    12/{حدیث نبویۖ}​


    " سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ جمعہ کے دن جب امام خطبہ دے رہا ہو اور تم میں سے کوئی ایک آئے تو اسے چاہیے کہ 2 رکعتیں مختصر پڑھ لے-"
    (صحیح مسلم ج 1، کتاب الجمعۃ، باب من دخل المسجد والامام یخطب او خرج للخطبہ فلیصل رکعتین ولیتجوز فیھما، ص:287)

    {فقہ حنفیہ}

    " جمعہ کے دن جب امام جمعہ نماز کے لیے نکلے تو لوگوں کو نماز اور کلام ترک کردینا چاہیے-"
    ( ھدایۃ اولین ج 1، کتاب الصلواۃ، باب الجمعہ، ص:171)
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں