انتخاب :- یہ بچہ کس کا بچہ ہے : ابن انشا

ٹرومین نے 'کلامِ سُخن وَر' میں ‏مئی 21, 2011 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. ٹرومین

    ٹرومین -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 11, 2010
    پیغامات:
    343
    السلام علیکم جی ۔
    انشا جی کے کلام سے حاضر ہے ۔

    یہ بچہ کس کا بچہ ہے

    یہ بچہ کالا کالا سا
    یہ کالا سا مٹیالا سا
    یہ بچہ بھوکا بھوکا سا
    یہ بچہ سوکھا سوکھا سا
    یہ بچہ کس کا بچہ ہے

    یہ بچہ کیسا بچہ ہے
    جو ریت پہ تنہا بیٹھا ہے
    نا اس کے پیٹ میں روٹی ہے
    نا اس کے تن پر کپڑا ہے
    نا اس کے سر پر ٹوپی ہے
    نا اس کے پیر میں جوتا ہے
    نا اس کے پاس کھلونوں میں
    کوئی بھالو ہے، کوئی گھوڑا ہے
    نا اس کا جی بہلانے کو
    کوئی لوری ہے، کوئی جھولا ہے
    نا اس کی جیب میں دھیلا ہے
    نا اس کے ہاتھ میں پیسا ہے
    نا اس کے امی ابو ہیں
    نا اس کی آپا خالہ ہے

    یہ سارے جگ میں تنہا ہے
    یہ بچہ کس کا بچہ ہے

    یہ صحرا کیسا صحرا ہے
    نہ اس صحرا میں بادل ہے
    نا اس صحرا میں برکھا ہے
    نا اس صحرا میں بالی ہے
    نا اس صحرا میں خوشہ ہے
    نا اس صحرا میں سبزہ ہے
    نا اس صحرا میں سایا ہے

    یہ صحرا بھوک کا صحرا ہے
    یہ صحرا موت کا صحرا ہے

    یہ بچہ کیسے بیٹھا ہے
    یہ بچہ کب سے بیٹھا ہے
    یہ بچہ کِیا کچھ پوچھتا ہے
    یہ بچہ کیا کچھ کہتا ہے
    یہ دنیا کیسی دنیا ہے
    یہ دنیا کس کی دنیا ہے

    اِس دنیا کے کچھ ٹکڑوں میں
    کہیں پھول کھلے کہیں سبزہ ہے
    کہیں بادل گِھر گِھر آتے ہیں
    کہیں چشمہ ہے، کہیں دریا ہے
    کہیں اونچے محل اٹاریاں ہیں
    کہیں محفل ہے، کہیں میلا ہے
    کہیں کپڑوں کے بازار سجے
    یہ ریشم ہے، یہ دیبا ہے
    کہیں غلے کے انبار لگے
    سب گیہوں دھان مہیا ہے
    کہیں دولت کے صندوق بھرے
    ہاں تانبا، سونا، روپا ہے
    تم جو مانگو سو حاضر ہے
    تم جو مانگو سو ملتا ہے

    اس بھوک کے دکھ کی دنیا میں
    یہ کیسا سکھ کا سپنا ہے؟
    یہ کس دھرتی کے ٹکڑے ہیں؟
    یہ کس دنیا کا حصہ ہے؟

    ہم جس آدم کے بیٹے ہیں
    یہ اس آدم کا بیٹا ہے
    یہ آدم ایک ہی آدم ہے
    وہ گورا ہے یا کالا ہے
    یہ دھرتی ایک ہی دھرتی ہے
    یہ دنیا ایک ہی دنیا ہے
    سب اِک داتا کے بندے ہیں
    سب بندوں کا اِک داتا ہے
    کچھ پورب پچھم فرق نہیں
    اِس دھرتی پر حق سب کا ہے

    یہ تنہا بچہ بیچارہ
    یہ بچہ جو یہاں بیٹھا ہے

    اِس بچے کی کہیں بھوک مِٹے
    (کیا مشکل ہے، ہو سکتا ہے)
    اِس بچے کو کہیں دُودھ ملے
    (ہاں دُودھ یہاں بہتیرا ہے)
    اِس بچے کا کوئی تن ڈھانکے
    (کیا کپڑوں کا یہاں توڑا ہے؟)
    اِس بچے کو کوئی گود میں لے
    (انسان جو اب تک زندہ ہے)

    پھر دیکھیے کیسا بچہ ہے
    یہ کِتنا پیارا بچہ ہے!

    اِس جگ میں سب کچھ رب کا ہے
    جو رب کا ہے، وہ سب کا ہے
    سب اپنے ہیں کوئی غیر نہیں
    ہر چیز سب کا ساجھا ہے
    جو بڑھتا ہے، جو اُگتا ہے
    وہ دانا ہے، یا میوہ ہے
    جو کپڑا ہے، جو کمبل ہے
    جو چاندی ہے ، جو سونا ہے
    وہ سارا ہے اِس بچے کا
    جو تیرا ہے، جو میرا ہے

    یہ بچہ کس کا بچہ ہے؟
    یہ بچہ سب کا بچہ ہے!

    (ابنِ انشا، 15 ستمبر 1974) ​

    انتخاب : بشر ع ز ۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  2. قاسم

    قاسم -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏مارچ 29, 2011
    پیغامات:
    875
    زبردست
     
  3. نعمان نیر کلاچوی

    نعمان نیر کلاچوی ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 25, 2011
    پیغامات:
    552
    بہت خوب ۔۔انشاء جی مرحوم کے کلام میں اس قسم کا درد بدرجہ اتم موجود ہے۔۔
     
  4. irum

    irum -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 3, 2007
    پیغامات:
    31,578
    بہت خوب
     
  5. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    بہت خوب
    زبردست شئرنگ۔۔ :00001:
     
  6. ساجد تاج

    ساجد تاج -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 24, 2008
    پیغامات:
    38,751
    گریٹ شیئرنگ برادر
     
  7. جاسم منیر

    جاسم منیر Web Master

    شمولیت:
    ‏ستمبر 17, 2009
    پیغامات:
    4,636
    تھریڈ مثبت کیا گیا ہے
     
  8. بنت واحد

    بنت واحد محسن

    شمولیت:
    ‏نومبر 25, 2008
    پیغامات:
    11,962
    بہت خوب
     
  9. sfaseehrabbani

    sfaseehrabbani معروف اردو شاعر

    شمولیت:
    ‏نومبر 17, 2010
    پیغامات:
    267
    بہت ہی عمدہ انتخاب پیش کیا ہے آپ نے،
    آپ کا بہت شکریہ۔
     
  10. dani

    dani نوآموز.

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 16, 2009
    پیغامات:
    4,329
    واہ جناب بہت خوب انتخاب ہے ۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں