میں آپ سے تین باتیں پوچھتا ہوں جو کہ نبی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا

عبد الرحمن یحیی نے 'حدیث - شریعت کا دوسرا اہم ستون' میں ‏ستمبر 1, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عبد الرحمن یحیی

    عبد الرحمن یحیی -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 25, 2011
    پیغامات:
    2,312
    سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ
    نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ منورہ تشریف آوری کے بعد
    سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے
    اور کہنے لگے
    یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں آپ سے تین باتیں پوچھتا ہوں
    جنہیں کسی نبی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا،
    نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پوچھو،
    انہوں نے کہا کہ قیامت کی سب سے پہلی علامت کیا ہے؟
    اہل جنت کا سب سے پہلا کھانا کیا چیز ہوگی؟
    اور بچہ اپنے ماں باپ کے مشابہہ کیسے ہوتا ہے؟
    نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان کا جواب مجھے
    ابھی ابھی جبرئیل امین علیہ السلام نے بتایا ہے،
    سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کہنے لگے
    وہ تو فرشتوں میں یہودیوں کا دشمن ہے۔
    نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
    قیامت کی سب سے پہلی علامت تو وہ آگ ہوگی
    جو مشرق سے نکل کر تمام لوگوں کو مغرب میں جمع کرلے گی،
    اور اہل جنت کا سب سے پہلا کھانا مچھلی کا جگر ہوگا،
    اور بچے کے اپنے ماں باپ کے ساتھ مشابہہ ہونے کی وجہ یہ ہے
    کہ اگر مرد کا " پانی''عورت کے پانی پر غالب آجائے
    تو وہ بچے کو اپنی طرف کھینچ لیتا ہے
    اور اگر عورت کا پانی مرد کے پانی پر غالب آجائے
    تو وہ بچے کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہے،
    یہ سن کر سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ
    میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں
    اور آپ اللہ کے رسول ہیں ،
    پھر کہنے لگے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !
    یہودی بہتان باندھنے والی قوم ہیں ، اگر انہیں میرے اسلام کا پتہ چل گیا
    تو وہ آپ کے سامنے مجھ پر طرح طرح کے الزام لگائیں گے،
    اس لئے آپ ان کے پاس پیغام بھیج کر انہیں بلائیے
    اور میرے متعلق ان سے پوچھئے کہ تم میں ابن سلام کیسا آدمی ہے؟
    چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بلا بھیجا، اور ان سے پوچھا
    کہ عبداللہ بن سلام (رضی اللہ عنہ) تم میں کیسا آدمی ہے؟
    انہوں نے جواب دیا کہ ہم میں سب سے بہتر ہے اور سب سے بہتر کا بیٹا ہے،
    ہمارا عالم اور عالم کا بیٹا ہے، ہم میں سب سے بڑا فقیہہ ہے
    اور سب سے بڑے فقیہہ کا بیٹا ہے،
    نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
    یہ بتاؤ، اگر وہ اسلام قبول کر لے تو کیا تم بھی اسلام قبول کر لو گے؟
    وہ کہنے لگے اللہ اسے بچا کر رکھے،
    اس پرسیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ باہر نکل آئے
    اور ان کے سامنے کلمہ پڑھا،
    یہ سن کر وہ کہنے لگے کہ یہ ہم میں سب سے بدتر ہے
    اور سب سے بدتر کا بیٹا ہے
    اور ہم میں جاہل اور جاہل کا بیٹا ہے،
    سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے فرمایا اسی چیز کا مجھے اندیشہ تھا۔
    مسند احمد:جلد پنجم:حدیث نمبر 1055
    سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی مرویات
    صحیح بخاری میں بھی یہ روایت موجود ہے
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 3
  2. اعجاز علی شاہ

    اعجاز علی شاہ -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 10, 2007
    پیغامات:
    10,322
    جزاک اللہ و بارک اللہ فی جہودک المبارکہ
    بھائی بہت ہی بہترین حدیث شئیر کی ہمیشہ کی طرح۔
    اللہ ہم سے دین کا مزید کام لے۔ آمین
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
  3. بابر تنویر

    بابر تنویر -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 20, 2010
    پیغامات:
    7,320
    جزاک اللہ خیرا بھائ عبد الرحمن یحیی۔
     
  4. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    جزاک اللہ خیرا
     
  5. Bilal-Madni

    Bilal-Madni -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 14, 2010
    پیغامات:
    2,469
    جزاک اللہ خیرا
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں