’برقعہ ایونجر‘ اور ’حلواپور گاؤں‘ ایسے کارٹون تماشے!

dani نے 'ذرائع ابلاغ' میں ‏ستمبر 4, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. dani

    dani نوآموز.

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 16, 2009
    پیغامات:
    4,329
    ’برقعہ ایونجر‘ اور ’حلواپور گاؤں‘ ایسے کارٹون تماشے!
    تحریر : حامد کمال الدین​
    -----------------------
    ایک کارٹون مووی جس کی بچوں کی دنیا میں اس وقت دھوم مچی ہے، اور جوکہ اتوار کے روز سے ریلیز ہونے جارہی ہے، ٹی وی سکرینیں اس کے ٹریلر دکھا رہی ہیں، سوشل میڈیا پر اس کا چرچا ہے، دین بیزار طبقے برقعے کی تضحیک پر مشتمل اس کا عنوان اور اس کے ٹریلر دیکھ کر اس کی ریلیز کے لیے بیتاب ہورہے ہیں، جبکہ ہمارے دیندار نوجوان ان ٹریلرز کو دیکھ کر تلملا رہے ہیں اور اس پر ان کی برداشت جواب دے جانے کو ہے…یہ کارٹون مووی پاکستان میں بلاشبہ نفرتوں کی ایک نئی آگ بھڑکانے جارہی ہے۔ کیا قوم کے کچھ سیانے اس میں بروقت آڑے آسکتے ہیں…اور جیو کو اس حماقت سے روک سکتے ہیں؟
    جیو ٹی وی، جوکہ اس مووی کو چلا نے جارہا ہے، پچھلے ایک عرصے سے اسلام مخالف اور پاکستان مخالف رویوں کو فروغ دینے میں مصروف ہے…ہماری مسلم سوسائٹی پر اب اپنا ایک نیا نشتر چلانے جارہا ہے۔ اِس مووی سے متعلق ہمارے میڈیا کی ایک نہایت قابل احترام شخصیت نے علماء ، مذہبی تنظیموں، سوشل میڈیا سرگرمی رکھنے والے طبقوں اور قوم کے خیرخواہ تمام فورمز کے نام یہ پیغام پہنچانا چاہا ہے۔ براہ کرم اس کو حکومت سمیت اُن طبقوں تک پہنچانے میں کردار ادا کیجئے جو جیو کو پاکستان میں یہ آگ بھڑکانے سے روکنے میں کوئی کردار ادا کرسکتے ہوں۔
    ہم پاکستانی حکومت کے نوٹس میں بھی یہ بات لانا چاہیں گے کہ برقع اور داڑھی ایسے دینی شعائر کی تضحیک کا یہ کلچر جو اس وقت سوسائٹی میں لایا جارہا ہے اس سے ہماری سوسائٹی نہ صرف ایک عدم استحکام کا شکار ہوسکتی ہے بلکہ مختلف صورتوں میں یہ ہمارے ملک میں جاری امن و امان کی صورت کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔ امن وامان کا مسئلہ جوکہ ہماری معاشی ابتری کے پیچھے کارفرما ایک ناسور ہے، یقینا ردعمل در ردعمل کے اِس سلسلہ ناپیداکنار سے سنگین طور پر متاثر ہونے والا ہے۔
    مذہبی تنظیموں سے ہماری درخواست ہے کہ وہ اس پر مذہبی تنظیموں کی ایک مشترکہ یا پھر اپنی اپنی حیثیت میں پریس کانفرنس کریں اور جیو کو متنبہ کرنے کے ساتھ ساتھ مقتدر طبقوں پر بھی نہ صرف اپنا احتجاج واضح کریں بلکہ ان حرکتوں کے ممکنہ نتائج کی بابت بھی ان کی آنکھیں کھولیں۔
    *****
    ہندو اور فرنگی کلچر کو غالب کرنے اور اُس کے بعد ترکی سے لائی جانے والی بے حیائی کو فروغ دینے کی مہم کیا کم تھی جو اب داڑھی اور بر قعہ کو براہ راست نشانہ بنانے کی مہم شروع کر دی گئی ہے۔
    غالباً شیطانی طاقتوں کو یہ یقین ہو چکا ہے کہ علماء اور عمومی مسلمان ناموس رسالت پر پے در پے حملے کرواکر اب ایک مردہ اُمت بننے کے لیے آمادگی پر مائل ہیں۔ ایسے میں اگرداڑھی، برقعہ اور جہاد کو بھی شیطانی اور تخربی رنگ دینے کی مہم مکمل کرلی جائے تو بھلا پھر کیا رکاوٹ باقی رہ جاتی ہے۔گو کہ آخرالذکر مہم پر نائن الیوین کے فوراً بعد ہی ہمارے بکاؤ میڈیا نے سرکار کے ساتھ تمام وفاداریاں نبھانے کا خوب عملی مظاہر ہ کر دکھایا تھا۔ لیکن Burqa Avenger کے نام سے جیو ٹی وی پر چند روز میں شروع ہونے والی کارٹون سیریل جیسی براہ راست چوٹ کرنے کی ہمت ابھی تک کسی چینل میں پیدا نہ ہو ئی تھی۔ہماری راوایات میں بگاڑ کرنے والی اِس کارٹون فلم کی پوری تیاری ایسے صیغہ راز میں رکھ کر کی گئی کہ انڈسٹری کے بڑے بڑے اذہان بھی حیران رہ گئے۔ایک ہی روز سوشل میڈیا اور ٹی وی پر اس کا تعارف اتنا بھرپور ہے کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ ہاں اگر اس پورے پروجیکٹ کی تیاری پر رقم کے حجم کو ناپ لیا جائے تو بڑے بڑے کریہہ پاپ سٹارز کی ساری محنت اور اس موضوع کے ساتھ ان کی عقیدت کی وجہ ضرور سمجھ آتی ہے۔اس پر طرہ یہ کہBurqa Madness نام کی ایک گیم بھی اسی فلم سے منسلک ریلیز کی گئی ہے ۔ جس کا نام ہی پوری امہ کی بے عزتی کے لیے کافی ہے۔
    فلم کی ہیروین کا نام جیا ہے ۔ جیا بہادری جو امتیابھ بچن کی بیوی ہے۔ اُس میں جینے اور بہادری کی دونوں خصوصیات بیان کی جاتی ہیں۔ امن کی آشا کے ساتھ شاید یہ صفات بھی درآمد ہو گئی ہوں۔ (جیو کے نام سے اس کی مناسبت بھی ہوسکتی ہے)۔ لڑکی کا لباس تو اسلامی ستر پورا نہیں کرتا لیکن لڑنے بھڑنے کے وقت وہ اپنی شناخت چھپانے کے لیے برقعہ استعمال کرتی ہے۔ شیطانی اذہان نے جب اس لڑکی کا برقعہ تخلیق کیا تو اُس کا تشخص اسلامی برقعہ سے زیادہ Bat man کا برقعہ بن گیا۔ لیکن بہر کیف اس کو مسلمانوں کے لباس سے ہی نسبت تجویز کی گئی۔طالبان کے ساتھ تخلیق کاروں کا کیا پھڈا ہے؟ اس کااندازہ تو مکمل فلم دیکھنے پر ہی کیا جاسکے گا (جوکہ ابھی ریلیز نہیں ہوئی)۔ لیکن حلوا پور گاؤں ،بابا بندوق ، کھمبا اور ٹنڈا پٹھان ہمارے علماء کی پیروڈی نکلی تو شاید اس سے بڑا شیطانی انتشار اس خطہ کے میڈیا میں آج سے پہلے تاریخ نے کبھی نہ دیکھا ہو گا۔توہین رسالت کے جواب میں جو فلمیں بنائی گئیں ان کو تو غلاموں نے نہ چلانے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔ مگر دینی حمیت کو پامال کرنے میں ان سے زیادہ قبیح فعل کے مرتکب افراد اور غدارِ ملت سخت اور فوری مذمت کے مستحق ہیں۔ اللہ اور نبی کی سنتوں کے محافظوں پر کیا گزرے گی جب حلوا پور گاؤں میں تھرڈ کلاس موسیقیت کے پروگرام بچوں کو دکھا کر ان کے ذہن میں امن اور اچھائی کا تصور آلات موسیقی کے ساتھ وابستہ کیا جائے گا۔ اغلباً آج اتوار 28 جولائی کو ہی یہ فلم جیو ٹی وی پر شروع کر دی جائے گی۔ بعد میں اگر علماء ، عام مسلمانوں یا جہادی قوتوں کو کوئی اشتعال آیا تو پوری دنیا میں شیطان کو اپنے ارادوں میں خوب کامیابی حاصل ہو گی۔ کاش ان چند گھنٹوں میں جیو ٹی وی کے مالکان کو پیار اور محبت سے سمجھا لیا جائے۔ کاش کوئی احتجاج یا دباؤ ہمارے ہاں بھی وقت سے پہلے اپنے ہدف کو حاصل کر لے۔ ورنہ بعد میں لکیر پیٹنا ہمارے ہاں کی روایت تو ہے ہی۔
    اللہ ہمارا حامی اورناصر ہو!lll
    ’برقعہ ایونجر‘ اور ’حلواپور گاؤں‘ ایسے کارٹون تماشے!
     
  2. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    انتہائی فضول اور دین کا مذاق ہے یہ کارٹون ۔ اس کے چلتے رہنے سے جیوگروپ سے نفرت میں اضافہ ہی ہو گا ۔
     
  3. اسامہ طفیل

    اسامہ طفیل نوآموز

    شمولیت:
    ‏اگست 5, 2013
    پیغامات:
    198
    اس کارٹون کی جو گیم آئی فون کے لیے آ رہی ہے اس کا نام رکھا ہے Burqa Madness مطلب برقعہ کا پاگل پن۔۔
     
  4. رفی

    رفی -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏اگست 8, 2007
    پیغامات:
    12,395
    آخر اللہ تعالٰی نے جیو کا نفاق بھی تو ظاہر کرنا ہے، پے در پے یہ ایسے اقدامات کر رہے ہیں کہ اہل شعور خود بخود ہی اس سے متنفر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔
     
  5. اویس سلفی

    اویس سلفی --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 10, 2012
    پیغامات:
    447
    لگتا ہے جیو کو ایک بار پھر مزا چھکانا پڑے گا مطلب تو آپ لوگ سمجھ گیے ہوں گے
     
  6. dani

    dani نوآموز.

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 16, 2009
    پیغامات:
    4,329
    جن بے غیرتوں نے کارٹون دیکھ لیا ہے وہ یہ گیم بھی خریدلیں گے ۔ غیرت نہ ہو تو بندہ سب کچھ کر لیتا ہے۔
     

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں