مولوی ! چل پیچھے ہٹ.......

رفیق طاھر نے 'نقد و نظر' میں ‏فروری 19, 2016 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. رفیق طاھر

    رفیق طاھر علمی نگران

    رکن انتظامیہ

    ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏جولائی 20, 2008
    پیغامات:
    7,940
    مولوی ! چل پیچھے ہٹ....... .


    چند جملوں میں تو میں اس پر لکھ ہی چکا تھا...مگر اندر جلن ایسی زیادہ تھی کہ من شانت نہیں ہوا تھا ...میں نے آپ کو بتایا تھا کہ بھارتی شاعر اور اور فلم کہانی لکھنے والے جاوید اختر نے "فرمایا" ہے .."اردو مولویوں کی نہیں شریفوں کی زبان ہے.." اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اردو شریفوں کی زبان ہے..وہ پنجابی لوگ جو مدت ہوئی اندرون شہر سے ہجرت کر کے یعنی "پرانی فصیل کے حصار" سے نکل کر ڈیفنس یا دوسری "پوش" آبادیوں میں منتقل ہو چکے اور اردو بھی بولنے کے لیے منہ کو ذرا ٹیڑھا کر کے بات کرتے ہیں..ان کو بھی اگر لڑائی میں دشنام طرازی کی "کمک" چاہیے ہوتی ہے ..تو پنجابی زبان کو ہی آواز دینا پڑتی ہے... کیونکہ اردو اتنی شریف زبان ہے کہ اس میں گالی "سننے" کا مزہ نہیں آتا تو گالی دینے کا کیا خاک آتا ہو گا... جاوید اختر نہ جانے اس بات کی وضاحت کیوں نہ کر سکے کہ اردو ادب میں ان کو اگلی تو کیا درمیان کی صفوں میں بھی جگہ نہ مل سکی...دور وہ پیچھے کھڑے ہوتے ہیں ...ہم تو یہی سوچے جا رہے ہیں کہ شاید کہیں "شرافت " کی کمی رہ گئی تھی انکے والد جاں نثار اختر اپنے دور میں، اپنی شاعری کی وجہ سے ، ہندوستان بھر میں عزت و شہرت کے بلند مقام پر تھے...یقینا ان کی "شرافت" جاوید اختر بڑھی ہوئی ہو گی کہ اس بلند کو جا پہنچے... ظاہر سی بات ہے کہ "شرافت" کے جب نئے نئے معیار "وضع" کیے جائیں گے تو پچھلے معاملات نوک زبان پر تو آئیں گے... ذرا پیچھے کو جائیں تو معاملات بہت نازک ہو جائیں گے.. جاوید اختر کے پردادا اور جاں نثار کے کے دادا بہت ہی بڑے مولوی صاحب تھے..آپ نے مولوی فضل حق خیر آبادی کا نام تو سنا ہو گا..وہی جو حکیم مومن خان مومن کے بہت دوست تھے اور جن کی شامیں مومن کی معیت میں ہی گزرتی تھیں..جی پھر شاہ اسمٰعیل شہید سے ان کی ٹھن گئی تو مومن کی مجلس سے رخصت ہو گئے... جی ہاں! وہی مولوی فضل حق خیر آبادی..اب یہ رشتے میں تو ہوے جاوید اختر کے پرداد لیکن تھے تو پکے مولوی..اب صاحب کیا بولیں گے کہ "مولویت" تو ان کی اپنی "گھٹی" سے نکل آئ...یہ الگ بات ہے کہ بعد میں بے راہ رو ہو کر ممبئی کے نگار خانوں میں گم ہو گئی... تو جناب ! مولوی کو تو آپ کیہہ دیں گے کہ چل بھائی اپنا کام کر ، یہاں اردو کی مجلس ہے ، یہ "شریفوں" کی جگہ ہے..مگر اپنے نسب نامے سے یہ " مولویت" کیسے نکالیں گے؟... اور صاحب نے یہ درفنطنی تب چھوڑی ہے جب ان کی "عمررائیگاں" کے ستر برس پورے ہو گئے ہیں...ہمارے پنجابی کے بزرگوں نے اس عمر کی ایسی غیر متوازن "حرکات" کے لیے "سترا بھترا"ہونے کا محاورہ کب سے بول رکھا ہے...ویسے تو جاوید صاحب دیکھنے میں "بھلے چنگے" ... لیکن انسان کے اندر تو اس کی عمر کی گاڑی بنا رکے چلتی رہتی ہے.. ہمارے ایک مولوی صاحب بیمار ہو گئے ...نوے برس عمر تھی..گھٹنے میں درد ہوا ، ڈاکٹر کے پاس چلے گیے..سارا شہر جانتا تھا اور عزت کرتا تھا...کہ نصف صدی ایک ہی مسجد میں خطبہ دیا اور دامن پر کوئی میلا پن نہ آنے دیا..ڈاکٹر نے ہنستے ہوے کہا کہ بابا جی عمر کتنی ہو گئی؟... کہنے لگے "نوے برس کا ہو گیا ہوں"... ڈاکٹربولا کہ "اس عمر میں گھٹنے درد نہ کریں تو کیا کریں؟..." مولوی صاحب دوسرے گھٹنے پر ہاتھ رکھ کر بولے "بیٹا یہ بھی نوے برس کا ہی ہے"... جاوید صاحب نے جو کہا ان کی عمر کا تقاضا سمجھ کر نظر انداز کیے دیتے ہیں...لیکن معامله تب بگڑے گا جب اردو کے ادباء اور شعراء کی فہرست میں چہار سو "بکھرے اور پھیلے" مولوی صاحبان نظر آئیں گے..."مولوی" الطاف حسین حالی سے شروع ہو جائیں..محمد علی ،محمد حسین آزاد،حسرت موہانی..شبلی نعمانی ، سلمان ندوی،ابولکلام آزاد ظفر علی خان...باباۓ اردو مولوی عبدالحق تک..ہر طرف ان گنت مولوی نظر آتے ہیں ....کہ اس وقت تو یاد بھی نہیں آ رہے اب اتنے مولویوں میں اگر کوئی " شریف" بندہ آ جائے اور اس کو جگہ نہ ملے تو بے چارہ کیا کہے گا ..یہی نا کہ .." مولوی پیچھے ہٹ یہ" شریفوں کی مجلس ہے ...............................................................ابو بکر قدوسی
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 6
  2. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بہت خوب انتخاب ہے!
    فلمی کمائی کھانے والے اور فلمیں دیکھنے والے ایسی ہی باتیں کر سکتے ہیں۔
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں