رفع یدین اور اہلحدیث علماء

زبیراحمد نے 'اسلامی متفرقات' میں ‏نومبر 22, 2018 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. زبیراحمد

    زبیراحمد -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏اپریل 29, 2009
    پیغامات:
    3,446
    رفع یدین بھی امت میں موجود ایک ایسا مسئلہ ہے جس میں علماء کے بیچ بحث و مباحثہ موجود ہے ناصرف قائلین اور مخالف کے بیچ میں بلکہ قائلین کے بیچ میں بھی یہ مسئلہ بحث مباحثہ کا موجب رہا ہے جیسے کہ مشہور اہل حدیث عالم مولانا سید نذیر حسین صاحب دہلوی اپنے فتاویٰ نذیریہ جلد1 صفحہ 441 میں اعتراف کرتے فرماتے ہیں کہ رفع یدین میں جھگڑاکرنا تعصب اور جہالت کی بات ہے ، کیونکہ آنحضور اکرم صلیٰ اللہ علیہ وسلم سے دونوں ثابت ہیں ، دلائل دونوں طرف ہیں۔اسی کتاب میں کہتے ہیں کہ رفع یدین کا ثبوت اور عدم ثبوت دونوں مروی ہیں. ( فتاوی نذیریہ جلد 1 صفحہ 444)
    [​IMG]
    مولانا ثناء اللہ امرتسری بھی قائل ہیں کہ ہمارا مذہب ہے کہ رفع یدین کرنا مستحب امر ہے جس کے کرنے سے ثواب ملتا ہے اور نہ کرنے سے نماز میں کوئی خلل نہیں ہوتا.(فتاوی ثنائیہ جلد 1 صفحہ 579)

    اسی کتاب کے صفحہ 608 میں کہتے ہیں کہ ترک رفع ترک ثواب ہے ترک فعل سنت نہیں.(فتاوی ثنائیہ جلد 1 صفحہ 608)
    [​IMG]
    یہاں یہ بات صراحت سے ثابت ہوگئی کہ رفع یدین نہ کرنے سے نماز میں کوئی خلل نہیں آتا اور بغیر رفع یدین کیئے بھی نماز پڑھی جاسکتی ہے اس ایک نکتے پر قائلین اور مخالفین متفق ہوجاتے ہیں یہاں پر دونوں فریقین کا اسٹیج ایک ہی نظر آتا ہےجسکی تائید مندرجہ بالا علماء کرام کے اقوال سے ظاہر ہوتی ہے۔
     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 1
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں