طاغوت سے اہل السنۃ والجماعت کی کیا مراد ہوتی ہے۔

وردۃ الاسلام نے 'متفرقات' میں ‏نومبر 8, 2009 کو نیا موضوع شروع کیا

موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔
  1. وردۃ الاسلام

    وردۃ الاسلام -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 3, 2009
    پیغامات:
    522
    طاغوت سے ہماری مراد
    ۔ ایسے حکمران نہیں ہیں جو کہ ایک لمبے عرصے سے نقشہ عالم سے مفقود ہو چکے ہیں۔بلکہ ہماری مراد وہ حکمران ہیں جو آج کل مسلمانوں کے ملکوں میں‌کثرت سے پائے جاتے ہیں۔
    ۔۔ ہماری مراد وہ حکمران ہے جنہوں نے اللہ تعالیٰ کی شریعت کو بدل ڈالا، اور طاغوتی قوانین کو اللہ تعالیٰ کی شریعت پر مقدم کر دیا۔طاغوتی قوانین کو اچھا سمجھا اور انہیں‌لوگوں کی نگاہوں میں مزین کر کے پیش کیا۔
    ۔۔ جو اللہ تعالیٰ کی شریعت سے اور اس شریعت کو زمین میں نافذ کرنے کی دعوت دینے والوں سے دشمنی اور اعلان جنگ کرتے ہیں۔
    ۔۔ مال،فوج اور اسلحے کے زور پر کفر کے قوانین کا دفاع اور حمایت کرتے ہیں اور ان قوانین کو نافذ کرنے کے لئے مسلمانوں کے خلاف لڑائی کرتے ہیں۔
    ۔۔جو اسلام کی سزائوں کو وحشیانہ سزائیں قرار دے اور جس میں وہ تمام نشانیاں اور علامات جمع ہو چکی ہیں جو کہ اللہ تعالیٰ کی شریعت پر اس کی ناپسندیدگی کو ظاہر کرتی ہیں ۔
    ۔۔ جن سے اللہ تعالیٰ کا ایک حکم منوانے کے لئے بھی ان کے خلاف شدید قسم کی مسلح جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔
    ۔۔جو اللہ تعالیٰ کی شریعت کو پیٹھ دکھاتے ہیں اور ہر اس طریقے سے اعراض کرنے کی کوشش کرتے ہین۔
    ۔۔جنہوں نے اپنی زبان اور حال اور عمل کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی شریعت کے مخالف قانون سازی کو حلال قرار دے دیا ہے۔
     
  2. باذوق

    باذوق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 10, 2007
    پیغامات:
    5,623

    کیا یہ آپ کی ذاتی مراد ہے یا یہ تحریر کسی عالم دین کے مضمون کا اقتباس ہے ؟؟
     
  3. فرحان دانش

    فرحان دانش -: مشاق :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 3, 2007
    پیغامات:
    434
    کیا یہ سنجیدہ پوسٹ ہے ؟؟؟ اگر ہے تو پھر "مجلسِ تفریح" کی "متفرقات" کٹیگری میں کیوں ہے ؟؟؟؟
     
  4. وردۃ الاسلام

    وردۃ الاسلام -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 3, 2009
    پیغامات:
    522
    جی یہ ڈاکٹر سید شفیق الرحمن ( مصنف :نماز نبوی)کی کتاب الطاغوت سے ماخوذ ہے۔
     
  5. ابن الاسلام

    ابن الاسلام -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جون 18, 2009
    پیغامات:
    9
    ماشااللہ وردۃالاسلام اآپ نے اہل النسہ کی ترجمانی کاحق ادا کیا ہے۔

    جزاک اللہ خیرا واحسن الجزا
    شکر ہے کوئی تو ہے جو اسلام کی صحیح ترجمانی کر رہا ہے۔آپ کا بھیجا ہواگراف پڑھا تو سوچا کیا یہ ڈاکڑ شفیق الرحمن وہی ہیں جو طالب الرحمن صاحب کے بھائی ہیں ۔تو کتنا ان دونوں کے منھج میں فرق ہے ۔شاہ صاحب سے تو طاغوت لفظ بھی کبھی سننے میں نہیں آیا ۔جب کہ قرآن مجید میں کئی بار یہ لفظ دھرایا گیا ہے ۔
     
  6. باذوق

    باذوق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 10, 2007
    پیغامات:
    5,623
    ایک بہت مشہور قول ہے کہ : عدم ذکر عدم وجود کی دلیل نہیں ہوتا۔
    اگر طالب الرحمٰن صاحب کی تحریر یا تقریر میں طاغوت کا ذکر نہیں آتا تو اس کی بہت سی وجوہات ممکن ہو سکتی ہیں۔
    مجھے حیرت ہے کہ صرف اس قیاسی بنیاد پر کس طرح منھجی فرق کی بات کی جا سکتی ہے ؟؟
     
  7. ام ھود

    ام ھود -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 17, 2007
    پیغامات:
    1,198
    جزاک اللہ خیر سسٹر واقعی آپ نے اہل سنت والجماعت کی فکر کی ترجمانی کا حق ادا کیا مزید بہترین پوسٹس کا انتظار رہے گا
     
  8. ام ھود

    ام ھود -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 17, 2007
    پیغامات:
    1,198
    ڈاکٹر سید طالب الرحمن بھی دین اسلام کے مبلغ اور عالم ہیں ۔۔ اگر آپ کو ان کے منہج میں کوئی غلطی لگتی ہے تو براہ راست انہیں ان کی غلطی سے آگاہ کریں ادھر اُدھر ان کے بارے میں باتیں کرنے کا کوئی فائدہ نہیں
     
  9. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    مجلس میں خوش آمدید ، امید ہے آپ تعارف سے متعلقہ تھریڈ میں اپنا تعارف کروانا پسند کریں گے !
     
  10. وردۃ الاسلام

    وردۃ الاسلام -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 3, 2009
    پیغامات:
    522
    جزاکم اللہ خیر عین سسٹر،بنت الاسلام بہنا
     
  11. ابن الاسلام

    ابن الاسلام -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جون 18, 2009
    پیغامات:
    9
    ’’عدم ذکر عدم وجود کی دلیل نہیں ہوتا‘‘ لیکن کتمان حق کی دلیل ضرور ہوتا ہے۔

    میرے عنوان ہی آپ کے جواب کے لیے کافی ہے۔
     
  12. ابن الاسلام

    ابن الاسلام -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏جون 18, 2009
    پیغامات:
    9
    آپ کی اصلاح کا شکریہ

    اسلام علیکم
    بنت الاسلام بہن کا شکریہ ادا کرتا جو انہوں نے صحیح بات کی طرف رہنمائی کی۔ولاسلام
     
  13. باذوق

    باذوق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 10, 2007
    پیغامات:
    5,623
    ماشاءاللہ۔ کیا دلیل ہے۔ آپ کی علمیت سے واقعی مرعوب ہو گیا ہوں۔ :)

    اب آپ کے اس فتوے کی زد میں نجانے کتنے علمائے دین آ جائیں ، یہ شائد کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔
     
  14. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
    بھائی ، آپ ذکر کر رہے تھے کہ مولانا صاحب آپ کے استاد ہیں ۔ آپ اپنے استاد محترم کو کتمان حق کرنے والا تو نہ کہیں ۔استاد کا حق تو بہت عظیم ہوتا ہے ۔آپ ان کا احترام ملحوظ رکھ کر بھی ان سے اختلاف کر سکتے ہیں ؟
     
  15. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    السلام علیکم وردۃ الاسلام سسٹر!
    اگر آپ اس تھریڈ کے نیچے پہلے سے ہی لکھ دیتی کہ یہ کس کتاب اور مولف سے لیا گیہ ہے تو باذوق بھائی کو پوچھنے کی ضرورت نہیں پرتی۔
    امید کہ آئندہ کوئی بھی تحریر پیش کریں گی اس کا حوالہ ضرور دیجیے گا۔ احسان مند رہیں گے۔ ان شاءاللہ
    آپ کی تحریر سے مجھے کوئی اختلاف نہیں ہے مگر آپ کی سوچ سے ضرور ہے۔ ان شاءاللہ
    آپ کا اس تحریر پیش کرنے کا مطلب یہ ہی نکلتا ہے کہ جو بھی بندہ طاغوت کے خلاف بات نہیں کرتا وہ اسلام کی صحیح ترجمانی نہیں کرتا، وہ اسلام کو صحیح معنوں میں دوسروں تک نہیں پہنچاتا وغیرہ وغیرہ
    سسٹر! علماء حق اپنا کام بخوبی انجام دے رہے ہیں الحمداللہ، ان کو طاغوت کا بھی علم ہے اور دوسروں تک حکمت کے ذریعے بات بھی پہنچارہے ہیں، یہ اور بات ہے کہ آپ کو بہت کم علماء سے وہ بات پہنچی ہو۔
    اب ضروری نہیں کہ ایسے حکمرانوں نے ہم مسلح جدوجہد شروع کردیں، جیسے نام نہاد طالبان پاکستان کررہے ہیں، یا پھر لال مسجد کے غازی صاحبان نے کیا تو ان کا حشر بھی پوری دنیا نے دیکھ لیا، اپنی جلد بازی سے انہوں نے سیکڑوں معصوم بچیوں کو آگ کے نذر کردیا۔
    ہر چيز کا ایک وقت ہوتا، ایک طریقہ ہوتا ہے، حکمت علمی ہوتی ہے۔
    اگر اس سے تھوڑا بھی الگ ہوئے تو نقصان ہمارا ہے، اسلام کا ہے، مسلمانوں کا ہے۔
    اس لیے مسلمان حکمرانوں سے جہاد و قتال کرنا بالکل بھی جائز نہیں ہے، جب تک وہ نماز کا حکم دیتے ہیں اور الحمداللہ اب تک دے رہے ہیں۔
    رہی بات اللہ کے قوانین کے بجاء طاغوت کے قوانین کی تو محترمہ حکمرانوں کی پکڑ کرنے سے پہلے عوام کی پکڑ کرنی چاہیے جو ایسے حکمرانوں کو برسراقتدار لاتے ہیں۔
    جیسی عوام ویسے حکمران۔۔۔
    اس کا یہ طریقہ نہیں کہ ہم لوگ حکمرانوں کو قتل کرنا شروع کردیں یہ طاغوت ہیں، یا پھر عوام کا قتال کرنا شروع کردیں کہ یہ طاغوتوں کے ہاتھ مظبوط کرتے ہیں۔
    نہیں ۔۔۔۔۔
    بلکہ ہمیں حکمت سے اس عوام کو صحیح راہ پر لانا چاہیے، ان بدعتی اور شرک کرنے والی قوم کو صحیح مسلمان بنانا ہے، صحیح اسلامی کی روشنی سے آگاہ کرنا ہے، اللہ کی قسم عوام خودبخود ایسے حکمرانوں کا احتساب کرے گی۔ ان شاءاللہ
    اس لیے آپ کی تحریر صحیح ہے مگر سوچ صحیح نہیں ہے جوکہ میں نے اپنی سوچ کے ذریعے صحیح کرنے کی کوشش کی۔ الحمداللہ
    تقبل منا
    والسلام علیکم
     
  16. منہج سلف

    منہج سلف --- V . I . P ---

    شمولیت:
    ‏اگست 9, 2007
    پیغامات:
    5,047
    السلام علیکم بھائی محترم!
    سب سے پہلے تو مجلس پر خوش آمدید۔
    بھائی چلو شکر ہے کہ ہماری اتنے سالوں کی مجلس پر دین کی خدمات پیش کرنے کے بعد بھی آپ کو صرف وردۃ سسٹر کے چند جملے ہی صحیح اسلامی تعلیمات لکے باقی پوری مجلس پر جو اسلامی تعلیمات چل رہی ہیں ان تک آپ کی نظر ہی نہیں پڑی۔
    چلیں کوئی بات نہیں ابھی آپ نئے ہیں، آہستہ آہستہ سب پر نطر پڑے گی تو ہوسکے آپ بھی صحیح اسلامی تعلیمات سے آرائستہ ہوجائيں گے۔ ان شاءاللہ :)
    اور بھائی اگر آپ طالب الرحمن کی تعلیمات بری اس لیے لگی ہیں کہ انہوں نے کبھی بھی طاغوت کا لفظ استعمال نہیں کیا تو میرے یہ ضروری تو نہیں ہے۔۔۔۔
    اگر ہر عالم صرف طاغوت کے پیجھے لٹھ لےکر دوڑے تو دین کا باقی کام کون کرے گا۔۔۔آپ۔۔۔۔!!!!!
    بھائی علماء کو اپنا کام کرنے دیجیے وہ آپ سے ہزار گنا زیادہ سمجھتے ہیں کہ دین کو کس طرح، کہاں اور کس طریقے سے پہنچائيں۔ ان شاءاللہ
    اس لیے ایسی سوچ سے اللہ سے پناہ مانگيں اور اپنا وقت طاغوت کے اردگرد دوڑانے کے بجاء دین اسلام کو سیکھنے، سمجھنے اور ہم تک صحیح معنوں میں پہنچانے کی جستجو میں لگ جائيں۔ ان شاءاللہ
    ہوسکے ہم آپ سے بہت کچھ سیکھ سکیں، جس مقصد کے لیے مجلس پر پدھارے ہیں۔ ان شاءاللہ :00032:
    امید کہ بھائی میری باتوں کو اصلاح کی نظر سے دیکھیں گے اور ان کو مثبت قرار دیں گے۔ ان شاءاللہ
    بہت بہت شکریہ
    والسلام علیکم
     
  17. وردۃ الاسلام

    وردۃ الاسلام -: ماہر :-

    شمولیت:
    ‏ستمبر 3, 2009
    پیغامات:
    522
    اسلام علیکم محترم غصہ والے بھائی:
    عرض یہ کہ ’’ عبادات میں اللہ تعالیٰ کی توحید کا اقرار اور طاغوت کا انکار انبیاء اور رسولوں کی بعثت کا بنیادی مقصد رہا ہے۔کوئی دوسری جزوی ذمہ داری یا مقصد انہیں ان کے اس بنیادی مقصد سے باز نہ رکھ سکا ۔یہی اسلام کا سب سے بڑا رکن ہے جسے رسول لے کر اآئے ۔یہ ایک ایسا فریضہ ہے جسے نماز ،روزہ ،زکوۃ اور حج بیت اللہ اور دوسرے فرائض و نوافل سے بھی پہلے پورا کرنا ضروری ہے ۔جب تک طاغوت کا انکار نہ کر دیا جائے اس وقت تک نہ تو اللہ تعالیٰ کی توحید پر ایمان مکمل ہوتا ہے ،نہ کوئی عمل قبول ہوتا ہے اور نہ ہی انسان کی جان اور مال محفوظ ہوسکتے ہیں۔ارشاد ربانی ہے : ’’ ولقد بعثنا فی کل امۃ رسولا ان اعبدوا اللہ واجتنبوا الطاغوت فنمھم من ھدی اللہ ومنھم من حقت علیہ الضلالۃ فسیروا فی الارض فانظروا کیف کان عاقبۃ المکذبین۔(النحل 36)
    ’’ ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا (جو انہیں یہی کہتا تھا) کہ صرف اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے بچو پھر کچھ ایسے لوگ تھے جنہیں اللہ نے ہدایت دے دی اور کچھ ایسے تھے جن پر گمراہی ثابت ہوگئی ۔سو تم زمین میں چل پھر کر دیکھ لو جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا؟
    یہ تمام پیغمبروں کی پہلی ذمہ داری تھی اور کوئی بھی اس سے مستنثی نہیں تھا ۔اور فرمایا:۔
    ’’فمن یکفر بالطاغوت ویومن باللہ فقد استمسک بالعروۃ الوثقی لا انفصام لھا واللہ سمیع علیم‘‘
    ’’ اس لئے جو شخص طاغوت سے کفر کرے اور اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے اس نے مضبوط کڑے کو تھام لیا، جو کبھی نہ توٹے گا اور اللہ تعالیٰ سننے والا ،جاننے والاہے ‘‘
    ضروری ہے کہ ایمان کا اظہار کرنے سے پہلے طاغوت کا انکار کیا جائے۔اگر طاغوت کا انکار کیے بغیر ہی ایمان کا اظہارکر دیا گیا تو ایسا ایمان اس وقت تک فائدہ نہیں دے دکتا جب تک طاغوت کا انکار نہیں کیا جاتا اور شرک سے اجتناب نہیں کیا جاتا۔ایمان باللہ اور ایمان بالطاغوت دونوں کا کسی ایک اآدمی کے دل میں اکھٹا ہونا ممکن نہیں خواہ ایسا ایک لمحے کے لئے ہی کیوں نہ ہو ۔کیونکہ دونوں میں سے ایک پر ایمان دوسرے کی نفی کو مستلزم ہے ‘‘
    ’’یا تو اللہ تعالیٰ پر ایمان اس صورت میں ہوگا کہ اس سے پہلے طاغوت کا انکار کرنا لازم ہوگا یا دوسری صورت میں پھر طاغوت پر ہی ایمان ہوگا جس سے اللہ تعالیٰ کا انکار لازم آئے گا‘‘۔
    ’’ایک جو شخص لا الہ الا اللہ کا اقرار کرتا ہے لیکن طاغوت کا انکار نہیں کرتا وہ ایک وقت میں دو متضاد چیزوں کو اکھٹا کر رہا ہے جو کہ ایک ناممکن سی بات ہے ۔کیونکہ کلمہ توحید کے ایک حصہ کے نفی پر مشتمل ہونے کی وجہ سے طاغوت کا انکار خود اسی کلمہ میں ہی شامل ہے ۔اس لئے جو کلمہ توحید کا اقرار کرنے کے باوجود طاغوت کا انکار نہیں کرتا وہ ایسا ہے جیسے وہ ایک طرف تو یہ اقرار کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی معبود نہیں جبکہ دوسری طرف عملی طور پر وہ اس بات کا اقرار کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ اور بھی موجود ہیں‘‘۔(الطاغوت للدکتور شفیق الرحمن)
     
  18. ام ھود

    ام ھود -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏دسمبر 17, 2007
    پیغامات:
    1,198
    اتنی تفصیل سے طاغوت کے بارے میں بتانے کا بہت شکریہ
     
  19. باذوق

    باذوق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 10, 2007
    پیغامات:
    5,623

    شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ علیہ الرحمۃ اپنے مشہور کتابچہ "مقدمة في اصول التفسير" میں لکھتے ہیں :

     
  20. باذوق

    باذوق -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏جون 10, 2007
    پیغامات:
    5,623
    و علیکم السلام
    اگر دکتور شفیق الرحمٰن کی کتاب الطاغوت کا اقتباس یہاں دے کر یہ سمجھایا جا رہا ہے کہ طاغوت کا انکار کفر ہے
    تو میرا نہیں خیال کہ کسی ایک بھی عالم دین نے یا یہاں مجلس پر کسی ایک بھی رکن نے ایسا انکار کیا ہو جس کی تنبیہ قرآن دے رہا ہے۔
     
Loading...
موضوع کی کیفیت:
مزید جوابات کے لیے کھلا نہیں۔

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں