پاکستان اور مولانا ابوالکلام آزاد کی پیشنگوئیاں

منصف نے 'ذرائع ابلاغ' میں ‏مارچ 27, 2012 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. منصف

    منصف -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 10, 2008
    پیغامات:
    1,920
    پاکستان اور مولانا ابوالکلام آزاد کی پیشنگوئیاں​



    یو ٹیوب پر ملاحضہ ہو :
    http://www.youtube.com/watch?v=Q3Nr_Lv6BJ0



    گزشتہ رات کو جیو نیوز کے پروگرام "آج کامران خان کے ساتھ" میں مولانا ابوالکلام آزاد کی ان پیشنگوئیون کو زکر کیا جو انہوں نے پاکستان بننے سے قبل کیا تھا
    انہوں نے یہ پشنگوئیاں 1940 میں "چٹان" نامی جریدے کو دیا تھا
    واضح رہے کہ مولانا ابوالکلام آزاد تقسیم ہند اور قیام پاکستان کے مخالف تھے


    مولانا کی پیشنگوئیاں درج زیل ہیں


    1. کئی مسلم ممالک کی طرح پاکستان کی نااہل سیاسی قیادت فوجی آمروں کی راہ ہموار کرے گی
    2. بیرونی قرضوں کا بھاری بوجھ ہوگا
    3. پڑوسویں سے دوستانہ تعلقات کا فقدان ہوگا اور جنگ کے امکانات ہونگے
    4. داخلی شورش اور علاقائی تنازعات ہونگے
    5. پاکستان کے صنعتکاروں اور نودلتیوں کے ہاتھوں قومی دولت کی لوٹ مار ہوگی
    6. نودلتیون کے استحصال کے نتیجے میں طبقاتی جنگ کا تصور پیدا ہوگا
    7. نوجوانوں کی مذہب سے دوری اور عدم اطمینان اور نظریہ پاکستان کا خاتمہ ہوجائے گا
    8. پاکستان پر کنٹرول کرنے کے لیے عالمی قوتوں کی سازشیں بڑھیں گیں


    واللہ اعلم !!
     
  2. منصف

    منصف -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 10, 2008
    پیغامات:
    1,920
    براہ مہربانی آپ اپنی رائے ضرور دے مگر پاکستان مخالف قوتوں کی زبان استعمال نہ کریں
     
  3. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,953
    واقعی اگر یہ پیش گوئیاں مولانا رحمہ اللہ کی طرف سے ہوئیں تو حرف بہ حرف صحیح ثابت ہوئی ہیں ۔ شیئرنگ کا شکریہ، منصف بھائی ۔ ۔ ویسے اگر چٹان نامی جریدے سے اصل حوالہ مل جائے تواس کی افادیت میں اضافہ ہو جائے گا ۔
     
  4. منصف

    منصف -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 10, 2008
    پیغامات:
    1,920
    اظہار خیال :

    اگر بات سچی ہے تو جو کچھ مولانا فرمائے گئے ہیں یہ کھلی حقیقت ہے کہ اس سے انکار نہیں ۔۔۔بجا اور درست فرمایا ۔۔
    میرے خیال سے پاکستان کا بننا تو درست تھا (اور اللہ کرے مستقبل میں درست ثبات ہو) تاہم اپنے قیام کے چند عرصہ بعد ہی اپنے وجود کا جواز کھو چکا تھا ۔۔۔
    جس مقصد کے لیے یہ ملک بنا تھا وہ کبھی کامیاب نہ ہؤا ۔۔۔۔
    تاہم اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہیئے ۔۔۔۔اگر قوم اجتماعی توبہ کرے ۔۔۔۔اعمال درست کرے ۔۔۔۔حکمران نیک و عادل مل جائے تو اپنے مقصد میں کامیاب ہوجائے گا
    جس کی ہمیں دعا کرنی چاہیے ۔۔۔
    آمین
     
    Last edited by a moderator: ‏مارچ 27, 2012
  5. منصف

    منصف -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 10, 2008
    پیغامات:
    1,920
    بجا فرمایا میں نے یہ جریدے کا نام جنگ میں پڑھا تھا ۔۔
    واقعی اس کی اصل ہونی چاہیے
    کوشش کرتے ہیں نیٹ میں تلاش کرکے ۔۔۔۔
     
  6. منصف

    منصف -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 10, 2008
    پیغامات:
    1,920
  7. ابوعکاشہ

    ابوعکاشہ منتظم

    رکن انتظامیہ

    شمولیت:
    ‏اگست 2, 2007
    پیغامات:
    15,953
    ویسے اگر آپ کراچی میں ہیں تو جامعہ دارالعلوم کورنگی کی لائبریری سے یہ جریدہ مل سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ مولانا کی کتب اور جریدہ الہلال وغیرہ بھی مل جائیں گئے ۔ اللہ اعلم
     
  8. mtariqtsk

    mtariqtsk -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2009
    پیغامات:
    85
    پاکستان کے بارے میں اختلاف کرنے والے دراصل دو قسم کے لوگ ہیں ۔ ایک تو وہ جو پاکستان کی مخالفت کرتے ہیں محض شر فساد برپا کرنے اور مسلمانوں کو تباہ کرنے کے لئے
    اور ایک وہ تھے جنہوں نے صرف اور صرف مسلمانان ہند کے بہتر مفاد کے لئے قیام پاکستان کی مخالفت کی تھی۔اور یہ مخالفت بجا تھی۔
    سب سے بڑا نقصان یہ ہوا کہ انگریز کے نکل جانے کے بعد برصغیر کے اسلامی حکومت بننے کے بہت مواقع موجود تھے۔جیسا کہ انہوں نے کہا تھا کہ
    پاکستان نہ بنایا جائے بلکہ فی الحال انگریز کو نکال دیا جائے پھر دیکھا جائے گا۔کیا مسلمان اس سے پہلے مسلمان کئی صدیاں یہاں حکومت نہیں کرتے رہے تھے؟
    لیکن اتنی بڑی مملکت جس کے اسلامی حکومت بننے کے مواقع تھے پاکستان بنا کر اسے ایک چھوٹے سے علاقے تک محدود کر دیا گیا اور اس کے مقابلے میں ایک بڑی کفریہ طاقت کی بنیاد رکھ دی گئی۔
    پاکستان کے قیام کے بارے میں مولانا نے کئی پیشنگوئیاں بیان کی تھیں اور اس سے پیدا ہونے والے کئی مسائل بھی اپنی تقریر میں بیان کیے
    ذرا یہ بھی دیکھئے
     
    Last edited by a moderator: ‏مارچ 28, 2012
  9. Ishauq

    Ishauq -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 2, 2012
    پیغامات:
    9,612
    آمین
     
  10. mtariqtsk

    mtariqtsk -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2009
    پیغامات:
    85
    انگریز کا یہاں کوئی ایک مفاد نھ تھا سب سے بڑا کام یہ تھا کہ
    پہلے انگریز نے پوری مسلمان دینا پر غلبہ حاصل کیا۔اور اس کو چھوڑ دینے کے بعد الگ الگ مملکتوں میں بانٹ دیا۔مسلمانوں کو دوبارہ عروج پر جانے سے روکنے کے لئے انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ان کے چھوڑے جانے والی ہر جگہ کی حکومت ان کے اختیار میں رہے یا مسلمان کسی بھی غیر مسلم حکومت کے نیچے دبے رہیں ۔ اور پوری دنیا میں ان کا تیار کردہ کھوکھلا اور معاشی نظام چلتا رہے۔اگر کسی خطے میں خلافت راشدہ کے قائم ہونے کا پھر سے کوئی شک بھی ہوا تو ان جگہوں پر کبھی نہ ختم ہونے والے فتنے فساد چھوڑ کر گئے۔
    ورنہ انگریز کو مسلمانوں کیساتھ اتنی ہمدردی نھییں تھی اور وہ ان کا اتنا خیر خواہ نہ تھا(
    اور نہ وہ اتنا بے وقوف کہ وہ ایک ایسی سلطنت کی بنیاد رکھ رہا ہے جس کی جانب سے مستتقبل میں اس کو خطرات لاحق ہوں مستقبل کا تو وہ پورا سامان کر کے گیا تھا( کہ اس نےان کو ایک خالص اسلام کے نام پر ایک ملک الاٹ کر دیا تھا کہ لو اب اپنی مرضی سے اسلام کے مطابق زندگی گزارو۔ذرا با ت کو سمجھنا دوستو !

    واقعی:
    بہرحال جس پاک مقصدکا نام لے کر یہ ملک بنایا گیا تھا۔ اگر اس پر نام کیساتھ ساتھ کام بھی ہوتا تو رونا کس بات کا تھا ؟
    ہاں اصل چیز یہی ہے کہ
     
    Last edited by a moderator: ‏مارچ 28, 2012
  11. محمد آصف مغل

    محمد آصف مغل -: منتظر :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 18, 2011
    پیغامات:
    3,847
    عقل کہتی ہے کہ ’’بات تو سچ ہے مگر بات ہے رُسوائی کی‘‘۔ اگر ایمان مضبوط ہو تو اُس ’’عورت‘‘ سے سبق سیکھو جس نے کہا تھا: اے اللہ کے نبی ﷺ! میں حد کو پہنچ گئی ہوں، مجھے پاک کر دیجئے۔ کیا اُسے اپنی اور اپنے خاندان کی رسوائی کا علم نہیں تھا۔ کیا اُسے اپنے ملک (ایسا ملک جو دُنیا میں سب سے زیادہ پاکیزہ تھا اور اُس جیسی مملکت دنیا نے کبھی نہیں دیکھی، اس ملک) کی عزت کا خیال نہ تھا؟؟؟؟ یہ سب ایمان کی کمزوری کا نتیجہ ہے۔ اے اللہ! اگر ہم واقعی ایمان والے ہیں تو ہمیں اسلام نافذ کرنے کی توفیق عطا فرما۔ اور اس کے مخالفین اپنے ہوں یا غیر ہوں، سب کو غارت کر، اسلام و ایمان کا بول بالا فرما۔ آمین یارب العالمین۔
     
  12. منصف

    منصف -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 10, 2008
    پیغامات:
    1,920
    میں اس نظریہ کی مخالفت کرونگا کہ پاکستان بننا نہیں چاہیے تھا ، متحدہ ہندوستان مسلمانوں کے مفاد میں تھا ۔۔۔۔
    مسلمان ضرور صدیوں سے ادھر رہ رہے تھے مگر انگریز کی آمد کے بعد یہان کی سورتحال بدل چکی تھی ، کیونکہ اس قبل جن دور میں مسلمانوں میں قوت تھی حکومت تھی ان دور میں دنیا میں سپر پاور کی دوڑ لگی ہوئی تھی اس لیے طاقت کا توازن ایک جانب نہیں تھا لیکن 18ویں صدی سے قبل ہی دنیا میں ایک نئے سپرپاور اپنی پوری رعونت کے ساتھ سر اٹھا چکا تھا ۔۔۔ٹھیک اسی دور میں برطانوی انگریزوں کے قسمت کا ستارہ چمک اٹھا تھا ۔۔۔۔
    چنانچہ خلافت اسلامیہ کا خاتمہ ہؤا اور مسلم قوتیں بکھر چکی تھیں ایسے میں کیونکر متحدہ ہندوستان اسلامی ریاست کا قیام عمل میں آتا جبکہ ہندو پوری طرح انگریز کے ساتھ تھا؟ ۔۔۔یہ مسلمانان ہند کو ہندو اور انگریز کی پٹی پڑھائی ہوئی ہے کہ اگر ہم متحد رہتے تو زیادہ اچھا تھا وغیرہ ۔۔یکسر بے بنیاد اور جھوٹی تسلی ہے ۔۔
    تقسیم پاکستان کے مخالف بتائے کہ پاکستان تو برصغیر کے مسلمانوں ایک چھوٹا طبقہ ہے ۔۔۔بھارتی مسلمان کے مقابلہ میں انکی تعداد تھوڑی ہے ۔۔۔
    پھر کیوں ابھی تک بھارت میں مسلمانوں کی بڑی تعداد وہاں اسلامی ریاست قائم کرنے میں ناکام رہی ؟؟ کبھی کوشش بھی نہیں کی ۔۔انگریز تو چلا گیا ۔
    اب کس بات کا انتظار ہے ۔۔۔۔کیوں اب تک ہندوؤں کے رحم و کرم پر ہیں ۔۔۔
    تو جب انکا یہ حال ہے تو پاکستان پر الزام کیا ۔۔۔۔
    ہندوؤں پلید ناگ اپنی عیاری اور مکاری سے تو پورے مسلمانان ہند کو نگلنے کے چکر میں تھا اور وہ کبھی کا نگل بھی چکا ہوتا اگر برصغیر کے چند علاقوں کے مسلمان
    اس کے پنجہ استبداد سے نکل نہ آتے ۔۔۔۔بس یہی اسکے عزائم کی راہ میں رکاوٹ بنا۔۔۔جس پر آج تک وہ پیچ و تاب کھا رہا ہے اور بس نہ چلے وہ کل پاکستان کا خاتمہ کردے اور سادہ لوح ہندی مسلمان کو الٹی سیدھی پٹی پڑھا دی جوکہ بظاہر تو ٹھیک لگتی ہے ۔۔۔مگر اللہ کی حکمت اللہ جانے ۔۔۔اب تک یہ ملک سلامت ہے اور کیا عجب کہ اللہ اس ملک سے وہ کام لے ، جس سے اسلام کو قوت حاصل ہو ۔۔۔واللہ اعلم !
    گرچہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان جس مقصد کے لیے حاصل کیا گیا وہ اب تک پورا نہ ہؤا لیکن اس کا ایک فائدہ یہ ضرور ہؤا کہ مکار پلید ہندو اپنی درینہ خواہش کو پایہ تکمیل کو نہ پہنچا ۔۔۔
    اسی لیے آزاد ہوتے ہی نوازائیدہ اسلامی ملک کے لیے مکاری اور سازشوں کا جال بن دیا ۔۔۔جنگ چھیڑی ۔۔دنیا بھر کو بے وقوف بنایا لیکن اب تک وہ اپنی سازش میں کامیاب نہیں ہؤا لیکن موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ایسا نہیں لگتا کہ مستقبل میں اسکی سازش کامیاب نہیں ہوگی ۔۔۔۔
     
  13. منصف

    منصف -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 10, 2008
    پیغامات:
    1,920
    مسلمانان ہند کی معصومیت اور کم فہمی کی مثال ایسی ہےکہ ایک انسان ، سانپ پالنا شروع کردے اسکے ساتھ رہے اس سے پیار کرے
    وہ اس سے اس قدر مانوس ہوجائے اور اس قدر اس پیار ہوجائے کہ وہ یہ بالکل بھول جائے کہ سانپ پھر سانپ ہے ۔۔ڈسنا اسکی فطرت ہے
    وہ اسکو نہ صرف ڈس سکتا ہے بلکہ وقت آنے پر اسکی جان بھی لے لیتا ہے ۔۔۔
    ہندو کی مثال اس سانپ جیسی ہے ۔۔۔شائد ابھی بھی چند لوگوں کو یہ سمجھ نہ آئے اور لگے ہندو کی دوستی کی مثالیں دینے اور پاکستان کی برائیاں کرنے
    ایسے سوچ رکھنے والے مسلمانوں کے ذہن کی اچھی طرح دھلائی (برین واش) بھارتی فلم کبھی کا کرچکا ہے
    وہ فلم زدہ ہوچکے ہیں حقیقت پسند نہیں چنانچہ جب بھی وہ ایسا بولینگے یقیناُ پاکستان مخالف فلمی ہیرو کا ڈائلاگ بولینگے ۔۔۔وہ ابھی تک فینٹسی کی دنیا میں ہیں
    مگر اگر قرآن پر ایمان لاتے ہیں تو یہ مان لے کہ کافر آپ کا دوست ہرگز ہو ہی نہیں سکتا جبتک اسکا خاتمہ نہ ہوجائے یہ پھر وہ ایمان نہ لائے
     
    Last edited by a moderator: ‏مارچ 28, 2012
  14. mtariqtsk

    mtariqtsk -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2009
    پیغامات:
    85
    ہاں وہ مخالفین جن کو مسلمانوں کی ترقی اور اتفاق ایک آنکھ نہیں بھاتا۔جو مسلمانوں کو نقصان پہنچانے اسلام سے دور کرنے معاشی حالات بر باد کرنے کے لئے ہر وہ حربہ جو وہ استعمال کر سکتے ہیں استعمال کر رہے ہیں۔
    باقی جنہون نے مخاللفت کی تھی مسلمانوں کے بھلے کے لئے ان کے اتفاق کے لئے بقدر اپنی وسعت کے۔خلوص دل کیساتھ انہوں نے حالات کے بارے میں سوچا تھا۔
    وہ سب حالات بیان کر دئے تھے جو آجکل آپ کے سامنے چمکتے آفتاب کی طرح واضح ہیں۔ اللہ انہیں جزائے خیر دے
    لیکن جب پاکستان بن گیا توپھر بننے کے بعد انہوں نے کوئی اختلاف بھی نہیں کیا بلکہ خلوص دل کیساتھ اس کو قبول کیا اور اس کی آبیاری کی۔
    لہذا آج کل یہ بات واضح ہوجانی چاہیے کہ مخالفین پاکستان کے لئے کوئی کنجائش نہیں ہے مخالفت کرنے کی۔
    ہاں انشاء ہم اپنی نیت صحیح رکھیں اخلاص سے دل کو روشن رکھیں قرآنی احکامات پر عمل کریں ،اللہ تعالی ضرور مدد فرمائے گا
     
  15. منصف

    منصف -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 10, 2008
    پیغامات:
    1,920
    بے شک ۔۔۔جزاک اللہ ۔۔۔یہ آپ نے بالکل درست کہا ۔۔۔
    اس وقت پاکستان یا بھارت کے مسلمان ہی کیا تقریباَ سارے عالم اسلام کے مسلمان حالت جنگ میں ہیں
    عراق ، افغانستان ، لیبیا تو سب دیکھ ہی رہے تھے اور اب شام بھی فتنوں اور سازشوں کی لپیٹ میں
    ہے ۔۔۔اللہ رحم فرمائے عالم اسلام پر خصوصاَ شام پر کہ آجکل وہاں کے مسلمان انتہائی مصیبت میں ہیں
    مساجد میں قنوت نازلہ پڑھائی جارہی ہیں اور انکے لیے دعا کی جارہی ۔۔۔
    سب بھائیوں سے درخواست ہے کہ اپنی نمازوں اپنے شامی بھائیوں کے لیے ضرور دعا کرے
    اللہ مغفرت فرمائے اور رحم کرے ۔۔آمین
     
  16. mtariqtsk

    mtariqtsk -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2009
    پیغامات:
    85
    لیکن تقسیم کی صورت میں ایک اس سے کئی گنا بڑی کفریہ طاقت کا مستقل قیام کوئی عام سی بات تھی ؟
    باقی ان حالات میں واقعی برصغیر کو ایک اسلامی ملک بنانا ممکن تو نہ تھا لیکن
    ارادے جن کے پختہ ہوں نظر جن کی خدا پر ہو : تلاطم خیز موجوں سے وہ گھبرایا نہیں کرتے۔
    دل میں جب اخلاص ہو اور نیت اچھی ہو تو اللہ ویسا معاملہ فرماتا ہے۔خدائی فیصلے بندوں کی نیتوں کے مطابق ہوتے ہیں۔
    باقی الله وحده يعلم الحکمۃ
     
    Last edited by a moderator: ‏مارچ 28, 2012
  17. ابن حسیم

    ابن حسیم ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏اکتوبر، 1, 2010
    پیغامات:
    891
    پاکستان ہمارا پیارا ملک ہے۔ ہماری دھرتی ہے۔ ہمیں نظریہ پاکستان کے نفاذ کے لیے انفرادی اور اجتماعی طور پر کیا کردار ادا کرنا چاہیے؟

    لیکن ایک سوال موافقین پاکستان سے خاص کر اور مخالفین پاکستان سے بھی یہ ہے کہ نظریہ پاکستان تو تھا "ان الحکم الا للہ" جیسا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ مگر پاکستان کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان رکھا گیا۔ جب کہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اسلا م اور جمہوریت دو متضاد چیزیں ہیں۔ تفصیل کے لیے آپ اس لنک کو پڑھ لیں۔ جمہوریت کے ہوتے ہوئے اسلام کی بقاء بے معنی سی چیز ہے۔ اللہ رب العزت نے بے شمار مقامات پر "قلیلا ما تذکرون" کو دہرایا ہے۔

    تو اگر پاکستان واقعی "ان الحکم الا للہ" کے لیے بنایا گیا تھا تو پھر اسلامی جمہوریہ پاکستان کیوں؟؟

    میں سمجھتا ہوں کہ اگر ہم واقعی اس مملکت کو "ان الحکم الا للہ" کے لیے آزاد دیکھنے کے خواہش مند ہیں تو پھر سب سے پہلے تو ہمیں اسکا نام "اسلامی جمہوریہ پاکستان " تبدیل کر کے یہاں سے جمہوریت کا خاتمہ کرنا ہو گا۔۔
     
  18. mtariqtsk

    mtariqtsk -: معاون :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 30, 2009
    پیغامات:
    85
    جمہوریت ایک ایسا طرز حکومت جس میں بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے
    جبکہ اسلام میں تو تولا جاتا ہے پرکھا جاتا ہے ۔ واقعی متضاد ہی ہیں
    ہاں - جب نعرہ اسلام کا لگا تھا تو پھر جمہوریت کہاں سے آ گئی؟
    --------------------------------------
    اور ذرا مہربانی کر کے
    مخالفین پاکستان سے کوئی یہ نہ سمجھے کہ اس سے مراد وہ مخالف ہیں جو پاکستان بننے کے بعد اس کو ختم کرنے اور اس کونقصان پہنچانے کے درپے رہتے ہیں۔ اللہ انہیں ناکام کرے ۔:
    بلکہ مراد یہ ہے کہ جو پاکستان بننے سے پہلے اس کے مخالف سے تھے صرف اور صرف وسیع تر اسلامی اور مسلم مفاد کے لئے۔ بہرحال بننے کے بعد اب اس کی حفاظت ،ترقی ،دفاع ہم سب پر لازم ہے۔
     
    Last edited by a moderator: ‏مارچ 28, 2012
  19. منصف

    منصف -: منفرد :-

    شمولیت:
    ‏جولائی 10, 2008
    پیغامات:
    1,920
    صد فیصد اتفاق بالکل بجا فرمایا ۔۔۔
    جمہوریت طاغوتی نظام ہے اور جسے ہم اپنی تاویلات اور تشریح کرکے بلاوجہ حلال کرنے کی کوشش میں لگے ہیں
    جیسے کوئی حرام جانور کو اللہ کا نام لیکر زبح کرے اور اسے حلال سمجھے اسی طرح جمہوریت کو
    اسلامی لبادہ اوڑھا کر حلال نہیں کیا جاسکتا ہے ۔۔۔
    گرچہ سیاسی جماعتوں کے لیے لفظ "جمہوریت" ہی معاذ اللہ ، آیت کریمہ سے زیادہ تقدس کا حامل ہے
    چنانچہ دیکھا ہوگا تمام سیاسی جماعتیں خواہ حزب اقتدار میں ہو یا حزب اختلاف میں لاکھ برا کہہ لو انکو ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچے گے ، لیکن کیا مجال کے جمہوریت کے خلاف ایک لفظ سن لے
    اس پر سب اکھٹے ہیں ۔۔۔۔"جمہوری اقدار ، جمہوریت کی پاسداری" کی گردان کرتے نظر آئینگے
    کیوں؟؟
    کیونکہ یہی وہ گندہ جوہڑ ہے جہاں یہ سارے ڈینگی مچھر پیدا ہوتے ہیں ۔۔یہی وہ چور دروازہ ہے جس کی بدولت یہ اقتدار میں آسکتے ہیں

    ایک اور عذر اور بے منطق کی بات یہ جمہوریت پسند کرتے ہیں
    "ہمارا معاشرہ ، مغربی معاشرہ کی طرح مہذب نہیں ہے اس لیے یہاں جمہوریت پنپتی نہیں ہے جمہوریت کو موقع نہیں دیا جاتا ، ورنہ دوسری جگہ تو جمہوریت کامیاب ہے "
    جواب : ایک دفعہ آپ اسلام نکال دے اپنی زندگی سے پھر دیکھے جمہوریت کا حسن ، سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا ، مگر ایمان نہیں رہے گا ۔۔۔۔آپ وہ نہیں رہینگے جو آپ کو ہونا چاہیئے
    یہ ہو نہیں سکتا کہ ایک میان میں دو تلوار ہو ، جمہوریت بھی اسلام بھی ۔۔۔
    کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا
     
  20. عائشہ

    عائشہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏مارچ 30, 2009
    پیغامات:
    24,484
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں