'' میرا یہ خواب حق ہے اس کو یاد رکھو اور دوسرے لوگوں کو بھی سناؤ''

عبد الرحمن یحیی نے 'حدیث - شریعت کا دوسرا اہم ستون' میں ‏دسمبر 10, 2013 کو نیا موضوع شروع کیا

  1. عبد الرحمن یحیی

    عبد الرحمن یحیی -: رکن مکتبہ اسلامیہ :-

    شمولیت:
    ‏نومبر 25, 2011
    پیغامات:
    2,312
    سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا '' میں نے خواب میں اپنے بابرکت اور بلند قدر پروردگار کو بہترین صورت میں دیکھا پس اس نے پوچھا کہ اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم)!
    میں نے کہا : میں حاضر ہوں ۔
    اللہ نے فرمایا مقرب فرشتے کس بات پر جھگڑتے ہیں؟
    میں نے عرض کیا میں نہیں جانتا۔ اللہ نے تین بار پوچھا میں نے ہر بار یہی جواب دیا پھر اللہ تعالیٰ نے اپنا ہاتھ (1)میرے شانوں کے درمیان رکھا
    اور میں نے اس کی ٹھنڈک اپنی چھاتی میں محسوس کی ۔پھر میرے لیے ہر چیز ظاہر ہوگئی اور میں نے سب کو پہچان لیا(2)
    پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم)! میں نے کہا ۔میرے رب! میں حاضر ہوں۔ اللہ نے فرمایا:مقرب فرشتے کس بات پر بحث ہیں؟
    میں نے عرض کیا:کفارات(گناہوں کا کفارہ بننے والی نیکیوں) کے بارے میں بحث کررہے ہیں۔
    اللہ نے فرمایا وہ کیا ہیں ؟
    میں نے کہا نماز باجماعت کے لیے پیدل چل کر آنا اور مسجد میں نماز کے بعد ٹھہرنا، اور تکلیف(سردی یا بیماری) میں بھی اچھی طرح وضو کرنا۔
    اللہ تعالٰی نے فرمایا اور کس چیز میں بحث کر رہے ہیں؟
    میں نے کہا درجات کی بلندی کے بارے میں۔ اللہ نے پوچھا وہ کن چیزوں میں ہے؟۔ میں نے کہا : '' لوگوں کو کھانا کھلانے ،نرم بات کرنے، اور رات کو نماز پڑھنے میں جب لوگ سو رہے ہوں۔''
    پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا اپنے لیے جو چاہو دعا کرو۔
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر میں نے یہ دعا کی :
    " اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ فِعْلَ الْخَيْرَاتِ ، وَتَرْكَ الْمُنْكَرَاتِ ، وَحُبَّ الْمَسَاكِينِ ، وَأَنْ تَغْفِرَ لِي وَتَرْحَمَنِي ، وَإِذَا أَرَدْتَ بِقَوْمٍ فِتْنَةً فَتَوَفَّنِي إِلَيْكَ ، وَأَنَا غَيْرُ مَفْتُونٍ ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ حُبَّكَ ، وَحُبَّ مَنْ يُحِبُّكَ ، وَحُبًّا يُبَلِّغُنِي حُبَّكَ "
    (یعنی اے اللہ ! میں تجھ سے نیک کام کی توفیق مانگتا ہوں اور یہ کہ مجھے برے کام سے دور رکھ،
    مسکینوں کی محبت (میرے دل میں) پیدا فرمااور یہ کہ تو مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما اور
    اگر تو اپنے بندوں کو کسی فتنے میں مبتلا کرے تو
    مجھے اس سے بچا کر اپنے پاس بلالے
    اور میں تجھ سے تیری اور ہر اس شخص کی مانگتا ہوں
    جو تجھ سے محبت کرتا ہے
    اور میں تجھ سے وہ عمل کرنے کی توفیق مانگتا ہوںجو (مجھے)
    تیری محبت کے قریب کردے)

    پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
    '' میرا یہ خواب حق ہے اس کو یاد رکھو اور دوسرے لوگوں کو بھی سناؤ''
    جامع ترمذی:جلد دوم: قرآن کی تفسیر کا بیان : تفسیر سورت ص ۔ اسے امام ترمذی رحمہ اللہ نے حسن صحیح کہا ہے ۔

    1 ۔ اللہ کا ہاتھ اور انگلیاں : دراصل یہ اللہ تعالٰی کی صفات ہیں ان کی کیفیت ہم نہیں جانتے،ہم انہیں مخلوق کے ہاتھ اور انگلیون سے تشبیہ نہیں دیتے بلکہ دیگر غیبی امور کی طرح اللہ کی ان صفات پر بھی ایمان بالغیب رکھتے ہیں ۔ الحمد للہ
    2 ۔ یعنی خواب کے وقت زمین و آسمان کی ہروہ چیز میں نے دیکھی اور پہچان لی جو اللہ نے مجھے دکھانا چاہی۔ سوال و جواب سے بھی یہی مفہوم اخذ ہو رہا ہے نیز ایک روایت میں صرف مشرق اور مغرب کا ذکر ہے(جنوب و شمال کا نہیں ) لہٰذا اس حدیث کا ہر گز یہ معنی نہیں ہے کہ پیدائش آدم سے لے کر لوگوں کے جنت اور دوزخ میں داخل ہونے تک کائنات کے ہر زمان و مکان کی ہر چیز اور راز مجھے معلوم ہوگیا، اگر ایسا ہوتا تو اس خواب کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نہیں آنی چاہیے تھی کیونکہ ہر چیز آپ کو پہلے ہی معلوم کروادی گئی اس کی وحی بھیجنا تحصیل حاصل ہے مگر ایسا نہیں ہوا اور وحی آتی رہی بلکہ بسا اوقات آپ صلی اللہ علیہ وسلم وحی کا انتظار فرمایا کرتے تھے ۔ ( الشیخ عبد الصمد رفیقی ۔ نماز نبوی)

     
    • پسندیدہ پسندیدہ x 2
  2. ام ثوبان

    ام ثوبان رحمہا اللہ

    شمولیت:
    ‏فروری 14, 2012
    پیغامات:
    6,690
    جزاک اللہ خیرا
     
  3. نصر اللہ

    نصر اللہ ركن مجلس علماء

    شمولیت:
    ‏دسمبر 19, 2011
    پیغامات:
    1,845
    بارک اللہ فیک،
     
  4. بنت امجد

    بنت امجد -: ممتاز :-

    شمولیت:
    ‏فروری 6, 2013
    پیغامات:
    1,568
    جزاک اللہ خیرا
     
  5. ام القری

    ام القری رکن اردو مجلس

    شمولیت:
    ‏مارچ 29, 2013
    پیغامات:
    217
    بارک اللہ فیکم
     
Loading...

اردو مجلس کو دوسروں تک پہنچائیں